Tag: meeting

  • ’’سی سی آئی اجلاس وزیراعظم کا تمام اکائیوں کو ساتھ لیکر چلنے کا عملی ثبوت ہے‘‘

    ’’سی سی آئی اجلاس وزیراعظم کا تمام اکائیوں کو ساتھ لیکر چلنے کا عملی ثبوت ہے‘‘

    اسلام آباد: وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل(سی سی آئی) اجلاس وزیراعظم کا تمام اکائیوں کو ساتھ لے کر چلنے کا عملی ثبوت ہے، اجلاس ترقی کے ثمرات ملک بھر میں پہنچانے کا بھی ضامن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا کہ وزیراعظم عوام کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے، دہائیوں سے تاخیر کے شکار معاملات پر مفاہمت سے سیر حاصل گفتگو ہوئی، اجلاس میں تاخیر کے شکار معاملات پر گفتگو سے اتفاق رائے میں پیشرفت ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں تمام وزرائےاعلیٰ نے شرکت کی، ملکی قیادت قومی امور سمیت عوامی فلاح اور ترقی کے لیے یکسو ہیں، وزیراعظم نے گیس رائلٹی اور صوبوں میں پانی کی منصفانہ تقسیم کی ہدایات دیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹیلی میٹری نظام پانی کی منصفانہ تقسیم میں معاون ثابت ہوگا، یکساں تعلیم کے مقصد کو باہمی مشاورت سے طے کرنے پر اتفاق خوش آئند ہے، اجلاس میں حویلی بہادر شاہ اور بلوکی پاور پلانٹ کی نجکاری سے آگاہ کیا گیا۔

    فردوس عاشق کا مزید کہنا تھا کہ واپڈا چیف ایگزیکٹو کے لیے قابل شخصیت کے انتخاب کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

    خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کا گزشتہ روز اجلاس ہوا، اجلاس میں ایکسپلوریشن اینڈپروڈکشن پالیسی 2012 کی منظوری دے دی گئی، اجلاس میں صوبوں کے درمیان وسائل کی منصفانہ تقسیم کا جائزہ لیا گیا، اور صوبوں میں پانی کی تقسیم پر تفصیلی گفتگو بھی ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا اور وزیراعلیٰ سندھ کی پانی پرنوک جھوک ہوئی، فیصل واوڈا کی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے ساتھ بھی تکرار ہوئی۔ مشترکہ مفادات کونسل نے آبی معاہدے پر دوبارہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اجلاس میں آبی وسائل پر صوبوں کے درمیان کمیٹی قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا، سی جے کنال کا معاملہ اگلے اجلاس تک مؤخر کردیا گیا، وزیراعظم نے پانی کی منصفانہ تقسیم کے لیے فوری ٹیلی میٹرز نصب کرنے کی ہدایت کی۔

  • آبادی پر قابو پانے کے لیے بڑی رقم مختص

    آبادی پر قابو پانے کے لیے بڑی رقم مختص

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت ٹاسک فورس برائے آبادی کے اجلاس میں آبادی پر قابو پانے کے لیے اضافی فنڈ مختص کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل ٹاسک فورس برائے آبادی کا پہلا اجلاس صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور فورس کے ریگولر ارکان نے شرکت کی۔

    اجلاس کے دوران صدر مملکت نے کہا کہ مؤثر اقدامات کے ذریعے آبادی پر قابو پائے بغیر خوشحال پاکستان کا خواب پورا نہیں ہوسکتا۔

    اجلاس کے بعد وزیر اعظم عمران کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ٹاسک فورس کا پہلا اجلاس بڑا تاریخی اقدام اور پیش رفت ہے۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ بڑھتی آبادی اب قومی سلامتی کا مسئلہ بن گئی اور اس پر قابو پانا ناگزیر ہے۔ اجلاس میں پاپولیشن فنڈ کے قیام کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ صوبوں کے لیے مانع حمل اشیا کی خریداری کے لیے 50 فیصد اضافی فنڈ مختص کیے گئے ہیں۔ آبادی اسی طرح بڑھتی رہی تو 30 سالوں میں دگنی ہو جائے گی۔

    فیڈرل ٹاسک فورس کا آئندہ اہم اجلاس ایک ماہ بعد جنوری کے اواخر میں ہوگا۔

  • پاکستان اور روس کے درمیان بین الحکومتی کمیشن کا اجلاس

    پاکستان اور روس کے درمیان بین الحکومتی کمیشن کا اجلاس

    اسلام آباد: پاکستان اور روس میں بین الحکومتی کمیشن کے چھٹے اجلاس کے دوران روسی وزیر تجارت نے کہا کہ گیس پائپ لائن اور جیالوجیکل سروے کی صلاحیت میں دلچسپی ہے، ہوائی جہاز سازی سمیت صنعتی شعبے میں تعاون بڑھائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور روس میں بین الحکومتی کمیشن کا چھٹا اجلاس منعقد ہوا۔ وزیر برائے اقتصادی امور اور روسی وزیر تجارت نے سیشن کی مشترکہ صدارت کی۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پاکستان روس کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، روس سے تعلقات تزویراتی شراکت داری میں بدلنے کے خواہاں ہیں۔ ایس سی او کے رکنیت کے عمل میں روس کے تعاون کے شکر گزار ہیں۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ وفود کے تبادلے میں اضافے سے دو طرفہ تعلقات مضبوط ہوں گے۔ پاکستان اور روس کے تعلقات میں نئے باب کا اضافہ ہوا۔ دونوں ملکوں نے حال ہی میں تجارتی تنازعہ حل کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دو طرفہ تجارتی تعلقات اور عوامی روابط میں تعاون کے مواقع موجود ہیں۔ پاکستان کاروبار کے لیے سازگار ماحول پر 10 بہترین ممالک میں شامل ہوگیا۔ موڈیز نے پاکستان کی معاشی درجہ بندی کو منفی سے مستحکم کیا ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے معاشی صورتحال میں بہتری کا اعتراف کر رہے ہیں۔ کامیاب پالیسیوں سے تجارتی اور جاری کھاتوں کے خساروں پر قابو پایا۔

    حماد اظہر نے کہا کہ پاکستان اور روس توانائی کے شعبے میں بھی تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں، امید ہے گیس پائپ لائن منصوبے پر پیشرفت کی رفتار تیز ہوگی۔ معدنیات، ریلوے، زراعت اور صنعت کے شعبوں میں تعاون کے خواہاں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیل کی بحالی میں روس کے تعاون کی پیشکش کو سراہتے ہیں، پاکستان روس سے ریلوے کے شعبے میں جوائنٹ وینچرز کے لیے تیار ہے۔ کوئٹہ تافتان ریلوے سیکشن کی اپ گریڈیشن پر مل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔ زراعت میں تعاون سمیت زرعی تجارت کو بھی بڑھانا چاہتے ہیں۔ خصوصی اقتصادی زونز میں بھی روس سے تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔

    وزیر اقتصادی امور نے مزید کہا کہ پاکستان اور روس میں سائنس و ٹیکنالوجی میں تعاون سے خطہ ترقی کرے گا، سیاحت کے شعبے کی ترقی حکومتی ترجیحات میں شامل ہے۔ امید ہے آئی جی سی اجلاس تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جائے گا۔

    اجلاس میں روسی وزیر تجارت نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات بہت اہمیت رکھتے ہیں، پاکستان روس کا قابل اعتماد شراکت دار ہے۔ مؤثر فنانشل مارکیٹ سے تجارتی تعلقات مضبوط ہوں گے۔ گیس پائپ لائن اور جیالوجیکل سروے کی صلاحیت میں دلچسپی ہے، پیشہ وارانہ تربیت میں تعاون بڑھانے کے مواقع کا جائزہ لیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہوائی جہاز سازی سمیت صنعتی شعبے میں تعاون بڑھائیں گے، ریلوے ڈھانچے اور ریل کی مقامی تیاری میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ گاڑی سازی میں تعاون کے فروغ کے خاطرخواہ مواقع ہیں۔ پاکستان اسٹیل ملز کو روس کے ماہرین کے تعاون سے بنایا گیا۔ پاکستان اسٹیل کی بحالی اور پیداواری صلاحیت میں اضافے کے لیے تعاون کریں گے۔

    روسی وزیر کا کہنا تھا کہ روس جدید ادویات اور بائیو مشینری کی تیاری میں مہارت رکھتا ہے۔ روسی کمپنیاں بائیو ٹیکنالوجی مصنوعات سپلائی کر سکتی ہیں۔

    بعد ازاں دونوں وزرا نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔ حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور روس کے تعلقات میں نئے باب کا اضافہ ہوا، روس سے بجلی گھر فرنس آئل سے کوئلے پر منتقلی سے متعلق بات چیت ہوئی۔

  • چائلڈ پورنو گرافی کی 2 ہزار سے زائد ویب سائٹس بلاک کی گئیں: چیئرمین پی ٹی اے

    چائلڈ پورنو گرافی کی 2 ہزار سے زائد ویب سائٹس بلاک کی گئیں: چیئرمین پی ٹی اے

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کو پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے بتایا گیا کہ پورنو گرافی کی 8 لاکھ 30 ہزار جبکہ چائلڈ پورنو گرافی کی 2 ہزار 384 ویب سائٹس بلاک کی جا چکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کا اجلاس چیئرمین روبینہ خالد کی زیر صدارت ہوا۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) حکام نے چائلڈ پورنو گرافی کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایف آئی اے نے چائلڈ پورنو گرافی کے حوالے سے 14 کیسز رجسٹرڈ کیے، چائلڈ پورنو گرافی کی 5 انکوائریاں جاری ہیں۔ ’ایف آئی اے کے پاس شکایت آتی ہے تو کارروائی کرتے ہیں۔ از خود کچھ نہیں کرسکتے‘۔

    کمیٹی رکن فیصل جاوید نے کہا کہ ایف آئی اے بہتری کے لیے قانون میں ترامیم تجویز کرے اور چائلڈ پورنو گرافی کی شکایت کا نظام آسان بنائے۔

    روبینہ خالد نے کہا کہ ایسے کیسز میں غریبوں کو پیسے دے کر یا دھمکا کر خاموش کر دیا جاتا ہے۔ چائلڈ پورنو گرافی میں معافی کی گنجائش نہیں ہونی چاہیئے۔

    پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے بتایا کہ پورنو گرافی کی 8 لاکھ 30 ہزار جبکہ چائلڈ پورنو گرافی کی 2 ہزار 384 ویب سائٹس بلاک کی جاچکی ہیں۔

    ان کے مطابق چائلڈ پورنو گرافی ویب سائٹس کی معلومات انٹر پول نے شیئر کی تھیں۔ چائلڈ پورنو گرافی کی ویڈیوز ڈارک ویب پر موجود ہیں۔ ڈارک ویب تک عام آدمی کی رسائی نہیں ہوسکتی۔

    اجلاس میں راولپنڈی پولیس کی جانب سے چائلڈ پورنو گرافی کے ملزم سہیل ایاز سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔ پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ ملزم کے گھر سے برآمد بچے کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔ ملزم سہیل ایاز کا ڈی این اے میچ کر گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم کے کمپیوٹر سے ایک لاکھ پورنو گرافک تصاویر ملی ہیں۔ ملزم کے موبائل کا تمام ڈیٹا حاصل کر لیا گیا ہے۔ موبائل سے بچوں کے ایکسچینج کے حوالے سے بھی پیغامات ملے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سہیل ایاز پولی گرافک ٹیسٹ میں بھی جھوٹ بولتا رہا۔ ملزم اور متاثرہ بچوں کے ڈرگ ٹیسٹ بھی پازیٹو آئے ہیں۔ متاثرہ بچوں کو آئس اور چرس کا نشہ کروایا جاتا تھا۔ ’سہیل ایاز کے خلاف کیس 100 فیصد مضبوط ہے‘۔

  • قومی اسمبلی میں بلوچستان کی نمائندگی رقبے کے حساب سے بڑھانے کا مطالبہ

    قومی اسمبلی میں بلوچستان کی نمائندگی رقبے کے حساب سے بڑھانے کا مطالبہ

    کوئٹہ: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے اجلاس میں بلوچستان اسمبلی کے ارکان نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بلوچستان کی نمائندگی رقبے کے حساب سے بڑھائی جائے، 800 کلو میٹر سے زائد پر قومی اسمبلی کا صرف ایک حلقہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس ہوا۔ رکن صوبائی اسمبلی جان جمالی نے کہا کہ بلوچستان کی آبادی ایک کروڑ 30 لاکھ ہے، آبادی کے تناسب سے اسمبلی کی نشستیں بڑھائی جائیں۔

    رکن بلوچستان اسمبلی نصر اللہ نے کہا کہ رقبے کے لحاظ سے بلوچستان ملک کا 43 فیصد ہے، 342 کے ایوان میں بلوچستان کی نمائندگی صرف 16 نشستوں کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاق میں بلوچستان کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے، وفاقی بجٹ کی منظوری میں بلوچستان کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے۔ کوئٹہ سے ڈی جی خان تک بلوچستان کی ایک نشست ہے۔

    نصر اللہ کا کہنا تھا کہ 800 کلو میٹر سے زائد پر قومی اسمبلی کا صرف ایک حلقہ ہے۔ کراچی سے مکران بارڈر تک قومی اسمبلی کی ایک نشست ہے۔ ایک رکن قومی اسمبلی 5 سال میں بھی اپنے پورے حلقے کا دورہ نہیں کرسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کو آبادی کے بجائے رقبے کی بنیاد پر لایا جائے۔ بلوچستان میں 72 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔

    سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ نئے صوبوں کے لیے آئین میں بڑی تبدیلی کرنا پڑے گی، آئین کے کئی آرٹیکلز میں ترامیم کرنا ہوگی۔

    میر اختر لانگو نے کہا کہ پنجاب میں نئے صوبے سے سینیٹ میں کیسے نمائندگی کا توازن لایا جائے گا۔

  • وزیر اعظم عمران خان کا عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ایک اور اقدام

    وزیر اعظم عمران خان کا عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ایک اور اقدام

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ وزارتوں اور وفاقی اداروں کی استعمال نہ ہونے والی املاک کو بروئے کار لایا جائے اور حاصل ہونے والی آمدن کو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں وزارتوں اور وفاقی اداروں کی غیر استعمال املاک کو بروئے کار لانے کا جائزہ لیا گیا۔

    وزیر اعظم کو سرکاری املاک اور ممکنہ نجکاری میں پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔ سیکریٹری نجکاری کا کہنا تھا کہ ہر وزارت کو کم از کم 3 املاک کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کی گئی۔

    سیکریٹری نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں اب تک 32 املاک کی نشاندہی کی گئی ہے۔ املاک کا تخمینہ لگانے کے لیے مالی مشیر کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ املاک اور جائیدادوں کی مارکیٹنگ دبئی ایکسپو میں کی جائے گی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سالوں سے غیر استعمال اربوں کی جائیدادوں کا مثبت استعمال ضروری ہے۔ حاصل ہونے والی آمدن کو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ آمدن کو اسکول، کالجوں اور اسپتالوں کی تعمیر میں استعمال کریں گے۔ اربوں کی جائیدادوں کے باوجود مختلف ادارے سالانہ خسارہ اٹھا رہے ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ماضی میں بیش قیمت جائیدادوں کو استعمال میں نہ لا کر مجرمانہ غفلت کی گئی۔ غیر استعمال املاک کے مثبت استعمال میں رکاوٹ پر سخت کارروائی کی جائے گی۔

    وزیر اعظم نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو متعلقہ امور ایک ہفتے میں حل کرنے کی ہدایت بھی کی۔

  • طالبان رہنما کی ایرانی وزیرخارجہ سے ملاقات، افغان امن عمل پر گفتگو

    طالبان رہنما کی ایرانی وزیرخارجہ سے ملاقات، افغان امن عمل پر گفتگو

    تہران: قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ عبدالغنی برادر نے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف سے ملاقات کی اس دوران افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان طالبان کے وفد عبدالغنی برادر کی سربراہی میں ایران کے دورے پر ہے جہاں وفد ایرانی عہدیداروں سے ملاقاتیں کررہا ہے جس کا مقصد افغانستان میں قیام امن کے لیے راہیں ہموار کرنا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے بتایا کہ عبدالغنی برادر نے ایرانی وزیرخارجہ سے افغانستان کی صورت حال اور افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا، افغان وفدعبدالغنی برادر کی سربراہی میں ایران کا دورہ کررہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان وفد کے دورہ ایران سے اہم پیشرفت ممکن ہے، جبکہ اس دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مذاکرات کے دوبارہ عندیے پر بھی گفتگو ہوئی، البتہ فریقین کے درمیان تاحال اختلافات پائے جاتے ہیں۔

    امریکا کا طالبان کی قید سے آسٹریلوی اور امریکی پروفیسرز کی بازیابی کا خیرمقدم

    خیال رہے کہ افغانستان میں امن واستحکام کی خاطر امریکی صدر نے طالبان سے ایک مرتبہ پھر مذاکرات کا عمل دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ 24 نومبر کو غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دوبارہ مذاکرات کا ارادہ طالبان کی قید سے امریکی اور آسٹریلوی پروفیسرز کی رہائی کے نتیجے میں کیا ہے۔

    یاد رہے گزشتہ ہفتے افغان طالبان نے اپنے تین رہنماؤں کی رہائی کے بدلے مغوی آسٹریلوی اور امریکی شہری رہا کردیے تھے، غیرملکی شہریوں کو اغوا کرکے افغان صوبے زابل میں رکھا گیا تھا، امریکی میڈیا نے بھی رہائی کی تصدیق کی تھی۔

  • مدت پوری کرنے والے بجلی گھر بند کرنے کا فیصلہ

    مدت پوری کرنے والے بجلی گھر بند کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں مشیر پیٹرولیم ندیم بابر نے بتایا کہ دسمبر 2020 میں پاور سیکٹر کا گردشی قرض ختم کردیا جائے گا، جن پاور پلانٹس کی مدت پوری ہوچکی ہے انہیں بند کر دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس چیئرمین مخدوم مصطفیٰ محمود کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں مشیر پیٹرولیم ندیم بابر نے پاور سیکٹر نجکاری پر بریفنگ دی۔

    بریفنگ میں مشیر پیٹرولیم نے بتایا کہ دسمبر 2020 میں پاور سیکٹر کا گردشی قرض ختم کردیا جائے گا، جولائی 2018 میں 19 ہزار میگا واٹ بجلی کی ٹرانسمیشن کی گئی۔

    ندیم بابر کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس سے 4 ہزار میگا واٹ بجلی زیادہ ترسیل کی گئی، حکومت پاور سیکٹر کی سبسڈی کو بجٹ میں شامل کرے گی۔ جینکوز سب سے مہنگے بجلی پاور پلانٹس ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ جن پلانٹس کی مدت پوری ہوچکی ہے انہیں بند کر دیا جائے گا، کنٹریکٹ ختم ہونے پر آئی پی پیز کے لائسنس کی تجدید نہیں ہوگی۔ اس سے بجلی کی قیمت ایک سے ڈیڑھ روپے تک کم ہوسکتی ہے۔

    چیئرمین کمیٹی مخدوم مصطفیٰ نے کہا کہ بجلی کی زیادہ سے زیادہ کمپنیاں بنائی جائیں۔

    ندیم بابر نے کہا کہ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کی نجکاری کی جائے گی، بجلی کمپنیاں کاروباری بنیادوں پر بجلی فروخت کر سکیں گی۔ اس طرح کا تجربہ خیبر پختونخوا میں کیا جاچکا ہے۔

  • قائمہ کمیٹی اجلاس: سی پیک پر امریکی مداخلت کے خلاف قرارداد منظور

    قائمہ کمیٹی اجلاس: سی پیک پر امریکی مداخلت کے خلاف قرارداد منظور

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ کے اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) پر امریکا کی مداخلت کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے قرارداد منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ کے اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں امریکی مداخلت کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی۔

    کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق قرارداد میں سی پیک کے معاملے پر امریکا کی مداخلت کو ناقابل قبول قرار دیا گیا ہے۔

    اجلاس میں وزیر خارجہ نے کشمیر، کرتار پور اور ایران سعودی ثالثی کے کردار پر بریفنگ دی۔ کمیٹی کی جانب سے کہا گیا کہ حکومت واضح جواب دے کہ پاکستان کسی کے کہنے پر نہیں چلے گا۔

    چیئرمین کمیٹی مشاہد اللہ نے کہا کہ پوری قوم کشمیر کے معاملے پر یک زبان ہے۔

    اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ کشمیر پر عالمی کانفرنس بلانے کی حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے، کشمیر کے معاملے پر بیرون ملک ایک وفد بھی بھجوایا جائے گا۔

    اجلاس میں قونصل جنرل بارسلونا میں لوگوں سے ناروا سلوک کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ کمیٹی نے معاملے پر فوری طور پر تحقیقات کی ہدایت کرتے ہوئے 15 دسمبر تک رپورٹ طلب کرلی۔

    خیال رہے کہ 2 روز قبل واشنگٹن ڈی سی میں تھنک ٹینک میں تقریر کے دوران امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز نے کہا تھا کہ چین اس وقت دنیا میں قرضے دینے والا سب سے بڑا ملک ہے تاہم یہ قرضے دینے کی اپنی شرائط کو شائع نہیں کرتا جس کی وجہ سے پاکستانیوں کو سی پیک کے حوالے سے چینی سرمایہ کاری پر سوالات اٹھانے چاہئیں۔

    بعد ازاں پاکستان نے سی پیک پر امریکی نائب وزیر خارجہ کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے مذکورہ تجزیے کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔

  • وزیراعظم کی زیرصدارت حکومتی وپارٹی ترجمانوں کا اہم اجلاس آج ہوگا

    وزیراعظم کی زیرصدارت حکومتی وپارٹی ترجمانوں کا اہم اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومت اور تحریک انصاف کے ترجمانوں کا اہم اجلاس آج ہوگا، وزیراعظم اجلاس میں فارن فنڈنگ کیس پربریفنگ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کورکمیٹی کے اجلاس کے بعد آج حکومتی وپی ٹی آئی ترجمانوں کی اہم بیٹھک لگے گی، اجلاس میں اپوزیشن بیانیے سے نمٹنے کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ حکومتی کارکردگی، معاشی کامیابیوں اور سیاسی امور پر بھی بات ہوگی۔

    حکومتی و پارٹی ترجمانوں کا اجلاس آج شام 6 بجے وزیراعظم آفس میں طلب کیا گیا ہے، حکومت کا بیانیہ کیا ہونا چاہیے؟ وزیراعظم عمران خان ترجمانوں کو آگاہ کریں گے، دریں اثنا ترجمانوں کو کورکمیٹی کے فیصلوں سے بھی آگاہ کیا جائے گا، اجلاس میں اہم فیصلے ممکن ہیں۔

    اجلاس میں موجودہ حالات کا جائزہ لینے کے ساتھ یہ بھی طے کیا جائے گا کہ حکومت کا بیانیہ کیا ہونا چاہیے۔

    اسلام کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیاں کسی صورت قابل قبول نہیں، وزیراعظم

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں عمران خان نے ناروے میں پیش آنے والے واقعے کی شدید مذمت کی، عمران خان نے وزارت خارجہ کو او آئی سی سے فوری رابطے کی ہدایت کی اور کہا وزیر خارجہ او آئی سی میں پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کریں۔

    کور کمیٹی اجلاس میں فارن فنڈنگ کیس پر بھی مشاورت کی گئی تھی، وزیراعظم نے اپوزیشن کے منفی پروپیگنڈے کا بھرپور مقابلہ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔