Tag: meeting

  • پاکستان میں پہلی بار 4 آبدوزیں تیار کرنے پر کام جاری

    پاکستان میں پہلی بار 4 آبدوزیں تیار کرنے پر کام جاری

    اسلام آباد: کراچی شپ یارڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر ریئر ایڈمرل اطہر سلیم نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کو بتایا کہ پاکستان تاریخ میں پہلی بار 4 آبدوزیں تیار کرنے جا رہا ہے، شپ لفٹ ٹرانسفر سہولت کے سول ورک پر 3.95 ارب خرچ ہو رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں کراچی شپ یارڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر ریئر ایڈمرل اطہر سلیم نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔

    ریئر ایڈمرل اطہر سلیم نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں گودی، مزدوری، المونیم اور دیگر کام سستا ہے۔ کراچی شپ یارڈ انتہائی محنت سے آگے بڑھ رہا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان تاریخ میں پہلی بار 4 آبدوزیں تیار کرنے جا رہا ہے، شپ لفٹ ٹرانسفر سہولت کے سول ورک پر 3.95 ارب خرچ ہو رہے ہیں۔ پلیٹ فارم پر ناروے کی مدد سے 29.72 ملین ڈالر کی لاگت پر کام کر رہے ہیں۔

    ایم ڈی کا کہنا تھا کہ شپ یارڈ پلیٹ فارم خود تیار کرے گا، 29.72 ملین ڈالر واپس مل جائیں گے۔ سنہ 2009 میں ایف 22 فریگیٹس کے لیے پلیٹ فارم اور کرینز کو بہتر بنایا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ شپ یارڈ میں بہتری کے منصوبے کے تحت 5.86 ارب خرچ ہوں گے، تاحال 2.74 ارب روپے منظوری دی گئی۔

    سینیٹر نعمان وزیر نے پوچھا کہ کراچی شپ یارڈ اسٹیل درآمد کرتا ہے، مقامی صنعت سے کیوں نہیں لیتا؟ جس پر ایم ڈی نے بتایا کہ مقامی صنعت سے بات کی، مخصوص موٹائی کی اسٹیل شیٹ مہنگی پڑتی ہے۔

    بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ گوادر شپ یارڈ 750 ایکڑ زمین اور 4 کلو میٹر سمندر کی جانب تعمیر ہوگا۔ منصوبے کے انتظامی سیل کے لیے 20 کروڑ جاری ہو چکے ہیں۔ عمان نے دوقم بندرگاہ پر 4 اور 5 لاکھ ٹن کی دو گودیاں شروع کی ہیں۔

    ایم ڈی کا کہنا تھا کہ گوادر کی بندرگاہ پر سالانہ 3 ہزار سے زیادہ بحری جہاز آئیں گے، گوادر شپ یارڈ میں بھی دو گودیاں بنیں گی، 5 لاکھ ٹن تک جہاز آسکیں گے۔

    نعمان وزیر نے کہا کہ مفاہمتی یادداشت وہ قانونی دستاویز ہے جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، اس حوالے سے معاہدہ کیوں نہیں کیا جا رہا جس پر وفاقی وزیر زبیدہ جلال نے کہا کہ مفاہمتی یادداشت کی منظوری پر معاہدہ کیا جائے گا۔

  • وفاقی حکومت نے اسپتالوں کا انتظام سنبھالنے کے لیے عجلت کی: وزیر اعلیٰ سندھ

    وفاقی حکومت نے اسپتالوں کا انتظام سنبھالنے کے لیے عجلت کی: وزیر اعلیٰ سندھ

    اسلام آباد: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا کہ وفاقی حکومت نے 3 اسپتالوں کا انتظام سنبھالنے کے لیے عجلت کی، سندھ حکومت نے نظر ثانی کی درخواست فائل کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزیز اور دیگر اسپتالوں سے متعلق اجلاس کی صدارت کی۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے 3 اسپتالوں کا انتظام سنبھالنے کے لیے عجلت کی، سندھ حکومت نے ریویو پٹیشن فائل کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نوٹیفیکیشن سے ان اسپتالوں میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی، وفاقی حکومت نوٹیفیکیشن واپس کرے تاکہ غیر یقینی ختم ہو۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت نے کراچی کے تینوں بڑے اسپتالوں کا انتظامی کنٹرول سنبھال لیا تھا، نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے بعد جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کا انتظامی کنٹرول وفاق کو منتقل ہوگیا۔

    اسی طرح این آئی سی وی ڈی اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) کا کنٹرول بھی وفاقی حکومت کو منتقل ہو گیا۔

    وزارت قومی صحت کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق تینوں اسپتالوں کے انتظامی و مالی معاملات، ملازمین اور اثاثے وفاقی حکومت کو منتقل ہوگئے۔

  • وزیر اعظم کی پنشنرز کو ہر ممکنہ سہولت دینے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی پنشنرز کو ہر ممکنہ سہولت دینے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ایمپلائز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹیٹیوشن (ای او بی آئی)انتظامیہ کو پنشنرز کو ہر ممکنہ سہولت دینے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ایمپلائز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹیٹیوشن (ای او بی آئی) حکام کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں معاون خصوصی زلفی بخاری اور ای او بی آئی حکام شریک ہوئے۔

    اجلاس میں اولڈ ایج ایمپلائز سے متعلق درپیش مسائل کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ای او بی آئی کی جانب سے جلد پنشن ڈے کا انعقاد کیا جائے گا۔

    اجلاس میں وزیر اعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ذمہ داریاں ادا کرنے والے مالکان اور ایمپلائز کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، رجسٹرڈ ایمپلائز کا مکمل ڈیٹا مرتب کیا جا رہا ہے۔ شکایات کے ازالے کے لیے جدید کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم شروع کیا جا رہا ہے۔

    اجلاس میں پاکستان ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کی تجویز بھی پیش کی گئی، کمپنی کی جانب سے کم آمدنی والے افراد کے لیے گھروں کی تعمیر کی تجویز دی گئی۔ تجویز میں کہا گیا کہ منصوبے کے تحت 3 اور 5 مرلہ کے 5500 گھر تعمیر کیے جائیں گے۔

    وزیر اعظم نے ای او بی آئی انتظامیہ کو پنشنرز کو ہر ممکنہ سہولت دینے کی ہدایت کردی۔ انہوں نے کہا کہ عمر رسیدہ افراد کی سہولت کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ای او بی آئی کے مسائل مشترکہ مفادات کونسل کے سامنے پیش کریں، معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کر کے فلاح و بہبود پر توجہ دیں۔

  • سیاحتی مقامات پر ریسٹ ایریاز کی فراہمی کے لیے احکامات جاری

    سیاحتی مقامات پر ریسٹ ایریاز کی فراہمی کے لیے احکامات جاری

    پشاور: خیبر پختونخواہ حکومت نے سیاحت کے فروغ کے لیے اقدامات کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سیاحتی مقامات پر ریسٹ ایریاز کی فراہمی کے لیے احکامات جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر وزیر عاطف خان کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں خیبر پختونخواہ حکومت نے سیاحت کے فروغ کے لیے اقدامات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    اجلاس میں سیاحتی مقامات پر کیمپنگ پوڈز لگانے کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا۔ کیمپنگ پوڈز گبین، جبہ، گولن گول، بیاڑی، اناکڑ اور الائی میں لگائے جائیں گے۔

    سینئر وزیر نے تمام کیمپنگ پوڈز عید سے قبل لگانے کے احکامات دیے۔ تمام سیاحتی مقامات پر ریسٹ ایریاز کی فراہمی کے لیے بھی احکامات جاری کردیے گئے جبکہ ٹورازم پولیس کی تعیناتی اور سیاحتی مقامات پر بس سروس پر بھی غور ہوا۔

    اس سے قبل سول ایوی ایشن اتھارٹی نے سیاحت کے فروغ کے لیے سیدو شریف (سوات) ایئرپورٹ ،پارہ چنار اور چترال ایئرپورٹ پر ترقیاتی کام بھی شروع کروا دیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 8 کروڑ روپے کی لاگت سے سوات ایئرپورٹ کو قابل استعمال بنانے کے لیے کام کا آغاز کردیا گیا ہے، سوات اور پارہ چنار ایئرپورٹ 2 ماہ کے اندر اندر مکمل کیا جائے گا۔

    سوات ایئرپورٹ کو 1978 میں تعمیر کیا گیا تھا، بعد ازاں امن و امان کی صورتحال کے باعث سنہ 2004 میں سیدو شریف ایئرپورٹ کو بند کردیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق سوات اور پارہ چنار ایئر پورٹ پر سیاحت کے فروغ کے لیے نیو ایوی ایشن پالیسی کے تحت ایئر لائنز کو مراعات بھی دی جائیں گی، اس کے علاوہ مختلف ایئر لائنز کو لینڈنگ، چارجنگ اور پارکنگ سمیت دیگر مراعات بھی فراہم کی جائیں گی۔

  • وزیر اعظم کو تھر کول ذخائر اور ان کے استعمال پر بریفنگ

    وزیر اعظم کو تھر کول ذخائر اور ان کے استعمال پر بریفنگ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں وزیر اعظم کو تھر کول ذخائر پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر توانائی، مشیر تجارت، معاون خصوصی برائے پیٹرولیم، سیکریٹری پاور، سی ای او حبکو، سی ای او تھل، نووا پاور اور پی پی آئی بی کے مینیجنگ ڈائریکٹر بھی شریک ہیں۔

    اجلاس میں تھر کوئلے کے ذخائر اور ان کے استعمال سے متعلق پالیسی پر مشاورت کی گئی۔ وزیر اعظم کو تھر کول ذخائر پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ تھر کول فیلڈ میں دنیا کا ساتواں بڑا کوئلے کا ذخیرہ ہے، تھر کول آئندہ 200 سالوں کے لیے ایک لاکھ میگا واٹ بجلی بنا سکتا ہے۔ تھر میں کوئلے کے 175 ارب ٹن ذخائر موجود ہیں، یہ ذخائر 50 ارب ٹن تیل اور 2 ہزار ٹریلین کیوسک فٹ گیس توانائی کے برابر ہیں۔

    بریفنگ کے مطابق تھر کول بلاک 2 کو بروئے کار لانے کے پہلے مرحلے پر کام مکمل ہو چکا ہے، توانائی ضروریات پوری کرنے کے لیے کوئلے کو بروئے کار لایا جائے گا۔ تھر کوئلے کو استعمال کرتے ہوئے بجلی کے کارخانے لگائے جا رہے ہیں۔

    وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ بلاک ٹو سے سنہ 2025 تک 5 ہزار میگا واٹ بجلی آئندہ 50 سالوں تک پیدا کی جا سکتی ہے، وزیر اعظم کو تھر میں کان کنی کے منصوبے پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تھر کوئلہ ملک کا ایک اہم اثاثہ ہے، اس اثاثے کو ماضی میں نظر انداز کیا جاتا رہا۔ کوئلے کے استعمال سے توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔

    انہوں نے کہا کہ قومی مفاد کے حامل تھر منصوبے کو کامیاب بنانے میں ہر ممکن مدد دیں گے۔

  • 26 ٹرینیں چلانے کے باوجود 17 لاکھ لیٹر فیول بچایا: شیخ رشید

    26 ٹرینیں چلانے کے باوجود 17 لاکھ لیٹر فیول بچایا: شیخ رشید

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کے اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 26 ٹرینیں چلانے کے باوجود 17 لاکھ لیٹر فیول بچایا ہے، ایلیٹ کلاس کا کرایہ بڑھائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس ہوا۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ فریٹ میں پرائیویٹ سیکٹر بھی رابطہ کر رہا ہے۔ 26 ٹرینیں چلانے کے باوجود 17 لاکھ لیٹر فیول بچایا ہے۔

    سابق وزیر ریلوے اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ بعض لوگوں نے نقصان پہنچایا وہی پرانا مافیا ہے، ضروری ہے ریلوے پرائیوٹ سیکٹرز کو ٹرینیں دیتا جائے۔

    سعد رفیق نے کہا کہ ذاتی طور پر ریلوے نجکاری کے خلاف ہوں۔ بزنس ٹرین کا ڈیفالٹ تھا جو نیب کے پاس گیا۔ نئی ٹرینیں چلتی ہیں فزیبلٹی کہاں بنتی ہے، کوچز کہاں تیار ہوتی ہیں؟

    انہوں نے کہا کہ لاس میکنگ ٹرین پاکستان ریلوے افورڈ نہیں کرتا، ٹینکر مافیا بہت بڑا ہے اس کو توڑنا بھی ضروری ہے۔ یہ نہ سوچا جائے کہ سارے لوگ نکمے بیٹھے ہیں۔ بزنس اور فریٹ ٹرین پلان موجود ہے بس کام تو کرنے دیا جائے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ اکانومی کو نہیں سلیپر کو بڑھائیں گے۔ ایلیٹ کلاس کا کرایہ بڑھائیں گے۔

    سعد رفیق نے کہا کہ جو افسران بیٹھے ہیں ان کو پہلے سے پتہ تھا کراچی دھابیجی فیل ہوگی جس پر شیخ رشید نے کہا کہ دھابیجی میں صرف 22 مسافر بیٹھے تھے کیسے چلاتے۔

    سعد رفیق نے کہا کہ کراچی دھابیجی ٹرین چلانی ہی نہیں چاہیئے تھی۔ شیخ رشید نے کہا کہ ہمارا مقصد ہے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولت پہنچائیں، ہمارا تمام پسنجر سسٹم منافع میں ہے۔

    سعد رفیق نے کہا کہ ٹھیک ہے ریلوے کمرشل ادارہ نہیں تو یتیم خانہ بھی نہیں۔ پہلے کوارٹر میں ہی ایک ارب سے زیادہ خسارہ ایڈ ہو چکا ہے۔

  • مشیرخزانہ کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا

    مشیرخزانہ کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا

    اسلام آباد : مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس (آج) بد ھ کو طلب کرلیا، اجلاس میں16نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

    ایجنڈے کے مطابق کمیٹی کے الیکڑک کو قومی گرڈ سے 150 میگا واٹ بجلی فراہمی پر غور کرے گی۔ ایجنڈے کے مطابق وزارت بجلی نے رمضان المبارک میں بجلی فراہمی کیلئے ٹیسکو تقسیم کار کمپنی کیلئے ایک ارب80کروڑ روپے کی سبسڈی مانگ لی۔

    ایجنڈا کے مطابق وزارت بجلی نے صنعتی شعبے کو تین روپے فی یونٹ سبسڈی کی رقم مانگ لی اسکیم جاری رکھنے پر بھی رائے طلب کرلی۔ ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں گزشتہ تین مالی سالوں میں سول آرمڈ فورسز میں اضافی تعیناتیوں پر سپلیمنٹری گرانٹ جاری کرنے پر غور کیا جائے گا۔

    ایجنڈا کے مطابق ایف آئی اے اور اے این ایف کو الگ الگ ساڑھے چھ کروڑ روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی سمری پر غور کیا جائے گا، اجلاس میں سرکاری شعبے میں گندم کی خریداری پر غور کیا جائے گا۔

    ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں حکومت کی طرف سے لئے گئے قرض بغیر اضافی چارجز پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کو فراہم کرنے کی سمری کی منظوری پر غور کیا جائے گا۔

  • اقتصادی ترقی کا عمل پسماندہ علاقوں کی ترقی تک مکمل نہیں ہوگا: وزیر اعظم

    اقتصادی ترقی کا عمل پسماندہ علاقوں کی ترقی تک مکمل نہیں ہوگا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بلوچستان، جنوبی پنجاب اور قبائلی علاقہ جات کی ترقی ترجیح ہوگی، اقتصادی ترقی کا عمل پسماندہ علاقوں کی ترقی تک مکمل نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں مشیر خزانہ، سیکریٹری خزانہ اور وزیر منصوبہ بندی سمیت دیگر حکام شریک ہوئے۔

    اجلاس میں وزیر اعظم کو پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام سال 20-2019 پر بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ آئندہ سال نالج اکانومی، زراعت اور توانائی پر توجہ دی جارہی ہے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ ماضی میں پبلک سیکٹر پروگرام کے تحت مختلف منصوبے شروع کیے گئے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان، جنوبی پنجاب اور قبائلی علاقہ جات کی ترقی ترجیح ہوگی، اقتصادی ترقی کا عمل پسماندہ علاقوں کی ترقی تک مکمل نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کراچی کے لیے صوبائی اور مقامی حکومت سے مشاورت اور مربوط منصوبے پر کام کرنے کی ہدایت کی۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ معاشی ترقی کے لیے نالج اکانومی کو فروغ دیا جائے، نوجوانوں کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے میں ترقی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو متعارف کروایا جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ منصوبوں کی تکمیل اور فعالیت پر توجہ نہیں دی جاتی تھی، منصوبوں کی لاگت میں بے پناہ اضافہ ہوا۔ وسائل خرچ کرنے کے باوجود بھی عوام کو فائدہ نہ پہنچ سکا۔

    وزیر اعظم نے وزیر منصوبہ بندی کو منصوبوں کی بروقت تکمیل کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پبلک سیکٹر پروگرام کے تحت شروع منصوبوں کی تکمیل پر توجہ دیں۔

  • کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا: وزیر اعظم

    کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مشکل فیصلے قوم اور ملک کے وسیع تر مفاد میں کر رہے ہیں۔ کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے ان کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں آئینی، قانونی اور سیاسی معاملات پر مشاورت ہوئی۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قومی اداروں کی تنظیم نو کا عمل ڈی ریل نہیں ہوگا، پاکستان تیزی سے معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ قوم کرپشن اور غربت سے نجات چاہتی ہے، مایوس نہیں کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مشکل فیصلے قوم اور ملک کے وسیع تر مفاد میں کر رہے ہیں۔ کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا۔

    بابر اعوان نے کہا کہ قوم نے حکومتی پالیسیوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے، قومی ترقی کے لیے اداروں کی مضبوطی اور تنظیم نو ناگزیر ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کرپشن کے مرکزی کردار ایک ایک کر کے بری طرح بے نقاب ہو چکے۔ احتساب کا عمل بلا امتیاز جاری ہے، لوٹ مار کرنے والے منطقی انجام کو پہنچیں گے۔

    اس سے قبل وزیر اعظم کا ایک موقع پر کہنا تھا کہ 8 ماہ کی قلیل مدت میں عوامی فلاح و بہبود کے 36 منصوبے شروع کیے۔ عوام کو با اختیار بنانے کے لیے مقامی حکومتوں کا نظام متعارف کروا دیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ پناہ گاہوں کے قیام کا منصوبہ کمزور اور نادار طبقوں کی فلاح کے لیے ہے۔ حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کا مکمل احساس ہے۔

  • وزیر خارجہ سے چیئرمین نادرا کی ملاقات

    وزیر خارجہ سے چیئرمین نادرا کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے چیئرمین نادرا عثمان مبین کی ملاقات ہوئی، چیئرمین نادرا نے بتایا کہ ای ویزا کے آغاز سے اب تک ہمیں 19 سو 46 درخواستیں ملی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے چیئرمین نادرا عثمان مبین کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں چیئرمین نادرا نے ای ویزا کے اجرا پر وزیر خارجہ کو بریفنگ دی۔

    بریفنگ میں چیئرمین نادرا نے بتایا کہ ای ویزا کی سہولت مکمل طور پر تمام مشنز میں آپریشنل ہو چکی ہیں۔ ای ویزا کے آغاز سے اب تک ہمیں 19 سو 46 درخواستیں ملی ہیں۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ 11 سو 52 درخواست کنندگان کو ویزے جاری کیے گئے ہیں، 560 درخواستوں پر کارروائی جاری ہے 95 مسترد کی گئیں۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ای ویزا کا کامیاب اجرا حکومت کی بڑی کامیابی ہے، شفافیت کے عنصر کو یقینی بنانے کے لیے ای ویزا سہولت متعارف کروائی۔

    وزیر خارجہ نے چیئرمین نادرا عثمان مبین اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو بھی سراہا۔

    خیال رہے کہ رواں برس جنوری میں حکومت نے سیاحوں کے لیے نئی ویزا پالیسی کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت 50 ممالک کے سیاحوں کو آن ارائیول اور 175 کو ای ویزا سہولت فراہم کی جائے گی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آن لائن ویزے کے اجرا سے پاکستان میں آنے اور سرمایہ کاری کے خواہش مندوں کو بے جا پریشانی سے نجات ملے گی۔