Tag: meeting

  • وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس

    وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلا سود قرض کے لیے ای کریڈٹ منصوبہ شروع کیا گیا، کسانوں کو اے ٹی ایم سہولت دینے پر بھی کام جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں فردوس عاشق، یوسف بیگ مرزا، افتخار درانی، ندیم افضل، ڈاکٹر ثانیہ نشتر، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری اطلاعات، چیئرمین نادرا، صدر نیشنل بینک، صدر زرعی ترقیاتی بینک، بینک آف خیبر اور بینک آف پنجاب کے حکام، سوئی ناردرن، سوئی سدرن کمپنیز اور پی ایس او کے ایم ڈیز اور اعلیٰ حکام موجود تھے۔

    اجلاس میں محکموں کے سربراہان نے وزیر اعظم کو عوامی فلاح کے اقدامات پر بریفنگ دی۔ زرعی ترقیاتی بینک کے صدر نے بریفنگ میں بتایا کہ بلا سود قرض کے لیے ای کریڈٹ منصوبہ شروع کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے کسانوں کو 11 ارب قرض دیا جا چکا ہے۔ آزاد کشمیر، بلوچستان، سندھ اور خیبر پختونخواہ حکومتوں سے بات چیت جاری ہے۔ کسانوں کو اے ٹی ایم سہولت دینے پر بھی کام جاری ہے۔

    اس سے قبل وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے منشور کو عملی جامہ پہنانے کی ہر ممکن کوشش کی، 8 ماہ کی قلیل مدت میں عوامی فلاح و بہبود کے 36 منصوبے شروع کیے۔ اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے اہم منصوبوں پر کام تیز کیا۔

    وزیر اعظم نے کہا تھا کہ غربت کے خاتمے کے لیے پہلی دفعہ ’احساس‘ پروگرام شروع کیا۔ پروگرام سے صحت، تعلیم اور روزگار کی فراہمی میں مدد ملے گی، ریاست معاشرے کے کمزور طبقوں کی ضروریات پوری کرے گی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ عوامی فلاح کے لیے حکومتی وسائل کا منظم استعمال یقینی بنایا جا سکے گا۔ ملکی سیاحت کو عالمی سطح پر اجاگر کر رہے ہیں۔ عوام کو با اختیار بنانے کے لیے مقامی حکومتوں کا نظام متعارف کروا دیا ہے۔

  • بیرونی سرمایہ کاری کے لیے معاشی سفارت کاری کو مؤثر بنانا ہوگا: وزیر خارجہ

    بیرونی سرمایہ کاری کے لیے معاشی سفارت کاری کو مؤثر بنانا ہوگا: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بیرونی سرمایہ کاری کے لیے معاشی سفارت کاری کو مؤثر بنانا ہوگا۔ نئی ویزا پالیسی کے اجرا سے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکریٹری خارجہ سہیل محمود سمیت وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں خارجہ پالیسی کو چیلنجز اور طے شدہ اہداف پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بیرونی سرمایہ کاری کے لیے معاشی سفارت کاری کو مؤثر بنانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کی شرح میں خاطر خواہ اضافہ ہو رہا ہے، نئی ویزا پالیسی کے اجرا سے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی فلاح اور مسائل کے حل کی ہدایات دے دیں، کونسلر سیکشن کو ڈیجیٹائز کر دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ کچھ دیر قبل وزیر خارجہ نے وزیرِ داخلہ اعجاز شاہ سے بھی ملاقات کی تھی جس میں ای ویزا کے اجرا اور داخلی سلامتی کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں دونوں وزرا نے تارکین وطن کے لیے امیگریشن کے عمل کو آسان اور مؤثر بنانے پر اتفاق کیا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آن لائن ویزے کے اجرا سے پاکستان میں آنے اور سرمایہ کاری کے خواہش مندوں کو بے جا پریشانی سے نجات ملے گی۔

  • گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا: عمر ایوب

    گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا، 2 سال تک قیمت نہ بڑھنے سے سوئی ناردرن 141.8 ارب اور سوئی سدرن 38.6 ارب واپس نہیں لے سکی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر عمر ایوب کی زیر صدارت پیٹرولیم ڈویژن میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران وزیر پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ گیس بحران موجودہ حکومت کو تحفے میں ملا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا، سابق حکومت کو گیس کی قیمت بڑھانی چاہیئے تھی۔ اوگرا گیس کمپنیوں کے متوقع اخراجات پر گیس کی قیمت کا تعین کرتی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سنہ 2015 سے سفارش کے باوجود قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا، 2 سال تک قیمت نہ بڑھنے سے سوئی ناردرن 141.8 ارب اور سوئی سدرن 38.6 ارب واپس نہیں لے سکی۔

    خیال رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری گزشتہ روز ہی حکومت کو ارسال کی ہے۔

    اوگرا نے پیٹرول یکم مئی سے 14 روپے 37 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 4 روپے 89 پیسے اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق مذکورہ سمری میں مٹی کا تیل فی لیٹر 7 روپے 46 پیسے مہنگا اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 6 روپے 40 پیسے فی لیٹر بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے۔

  • ملائشیا کے ساتھ تعلقات کو قدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں، شاہ محمود قریشی

    ملائشیا کے ساتھ تعلقات کو قدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں، شاہ محمود قریشی

    بیجنگ : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان ملائشیا کے ساتھ تعلقات کو قدرکی نگاہ سے دیکھتا ہے، حالیہ دوروں سے دوطرفہ برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوئے۔

    یہ بات انہوں نے ملائیشین وزیرخارجہ سیف الدین عبداللہ سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ دورہ چین کے موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملائیشین ہم منصب سے ملاقات کی ہے۔

    دونوں وزرائے خارجہ کی ملاقات بیلٹ اینڈروڈ فورم کے موقع پر ہوئی، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان ملائشیا کے ساتھ تعلقات کو قدرکی نگاہ سے دیکھتا ہے، دونوں ممالک کی قیادت کی جانب سے ایک دوسرے کے ممالک میں کیے گئے حالیہ دوروں سے، دوطرفہ برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں۔

    ملائشین وزیر خارجہ نے بھی ملائشیا اور پاکستان کے مابین دوطرفہ اقتصادی، سیاسی، تہذیبی اور عوامی سطح پر روابط جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    سیف الدین عبداللہ نے ملائشیا کی تعمیر و ترقی میں پاکستانی تارکین وطن کی خدمات کو سراہتے ہوئےکہا کہ ملائشیا میں مقیم پاکستانی برادری اپنی انتھک محنت سے ملائشیا کی اقتصادی ترقی میں حتی المقدور کردار ادا کر رہی ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے ملائشین ہم منصب سیف الدین عبداللہ کو دورہ پاکستان کی دعوت دی،جو انہوں نے قبول کرلی، دورے کی ممکنہ تاریخوں کا تعین دونوں ممالک مشاورت سے طے کریں گے۔

  • گیس چوری کی روک تھام کے لیے خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دینے کی ہدایت

    گیس چوری کی روک تھام کے لیے خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دینے کی ہدایت

    اسلام آباد: وفاقی وزیر پیٹرولیم عمر ایوب نے گیس چوری کی روک تھام کے لیے بلا تاخیر خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دینے کی ہدایت کردی، ان کا کہنا تھا کہ گیس چوری اور لائن لاسز کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر پیٹرولیم عمر ایوب کی زیر صدارت پٹرولیم اجلاس ہوا۔ اس موقع پر معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر بھی موجود تھے۔

    سیکریٹری پیٹرولیم اسد حیا الدین نے وزیر پیٹرولیم کو تیل و گیس کی تلاش و پیداوار کے جاری منصوبوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے ایل این جی سپلائی معاہدوں، پپٹرولیم پروڈکٹس کی کھپت، موجودہ ریفائنری، مقامی پیداواری صلاحیت سمیت دیگر امور پر بھی اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی۔

    وفاقی سیکریٹری نے وزیر پیٹرولیم کو پیٹرولیم ڈویژن کے ذیلی اداروں کی کارکردگی سے بھی آگاہ کیا۔ بریفنگ کے دوران پیٹرولیم ڈویژن کے تمام اعلیٰ افسران موجود تھے۔

    اس موقع پر عمر ایوب نے کہا کہ گیس چوری اور لائن لاسز کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، گیس چوری کی روک تھام کے لیے بلا تاخیر خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹاسک فورس دونوں گیس کمپنیوں سے روزانہ کی بنیاد پررپورٹ طلب کرے۔ قومی اثاثوں کی حفاظت سوئی نادرن اور سوئی سدرن کی اولین ذمہ داری ہے۔

    معاون خصوصی ندیم بابر کا کہنا تھا کہ انتظامیہ لائن لاسز میں کمی کے لیے کمر بستہ ہو جائے۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ گیس و تیل کے مزید بلاکس آفر کیے جائیں گے اور او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل کی ڈرلنگ سرگرمیاں بڑھائی جائیں گی۔

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس جاری

    وزیر اعظم کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس جاری

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس جاری ہے جس میں کابینہ میں حالیہ تبدیلی، معیشت اور سیاسی صورتحال پر غور کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس چیئرمین سیکریٹریٹ بنی گالہ میں جاری ہے۔ اجلاس میں وزیر اعظم کی جانب سے کابینہ میں حالیہ تبدیلیوں پر ارکان کو بریفنگ دی جارہی ہے۔

    اجلاس میں شیخ رشید، عمر ایوب، مراد سعید، عثمان ڈار، افتخار درانی، ندیم افضل چن، خسرو بختیار، حماد اظہر، مرزا شہزاد اکبر، فیصل جاوید، عمر چیمہ، فیصل واوڈا اور فردوس عاشق اعوان شریک ہیں۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کارکردگی بہتر بنانے سے متعلق ارکان کو ہدایات دے رہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی تنقید کے جواب میں جارحانہ رد عمل اپنایا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پارٹی بیانیہ پر بات چیت ہوگی، معیشت اور سیاسی صورتحال کا جائزہ بھی لیا جائے گا جبکہ حکومتی اقدامات کی عوام میں مؤثر آگاہی پر حکمت عملی بھی طے کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم معاشی استحکام سے متعلق اقدامات سے بھی آگاہ کریں گے۔

  • وزیر اعظم عمران خان سے مشیر خزانہ کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان سے مشیر خزانہ کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات سے قبل حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کا عمل تیز کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں مشیر خزانہ نے آئی ایم ایف سے گفتگو پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی۔

    وزیر اعظم سے ملاقات سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ نئے بجٹ کی تیاری کی ہدایت جاری کر دی ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کا عمل بھی تیز کیا جائے گا۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ بجٹ کے لیے میڈیم ٹرم اسٹریٹجی پیپر کے لیے بنیادی ہدایات دے دیں، آمدنی اور اخراجات کے اہداف کو حتمی شکل دے دی ہے۔ پاکستان آئی ایم ایف سے مذاکرات کا عمل آگے بڑھانا چاہتا ہے،۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے مشن جلد پاکستان بھیجنے کی یقین دہانی کروائی ہے، پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے مشن ہیڈ سے آج شام بات ہوگی۔ آئی ایم ایف کا مشن جلد از جلد پاکستان آئے گا۔

    خیال رہے کہ مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے آج ہی اپنے عہدے کا چارج سنبھالا ہے، چارج سنبھالنے کے بعد سیکریٹری خزانہ یونس ڈھاگہ سے ان کی ملاقات کے دوران ملک کو درپیش معاشی چیلنجز کے حل کے لیے روڈ میپ زیر غور آیا۔

    حفیظ شیخ کو دو روز قبل وزیر خزانہ اسد عمر کے مستعفی ہونے کے بعد مشیر خزانہ مقرر کیا گیا تھا۔

    18 اپریل کو اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں اعلان کیا تھا کہ وہ اب کابینہ میں کوئی وزارت اپنے پاس نہیں رکھیں گے۔

    ٹویٹر پیغام میں انہوں نے اے آر وائی نیوز کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ کابینہ میں رد و بدل کے عمل میں وزیر اعظم عمران خان چاہتے تھے کہ میں خزانہ کے بجائے توانائی کی وزارت سنبھالوں، تاہم میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ مجھے کابینہ میں کوئی عہدہ نہ دیا جائے۔

  • نو تشکیل شدہ وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو طلب

    نو تشکیل شدہ وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو طلب

    اسلام آباد: دو روز قبل نئے سرے سے تشکیل دی جانے والی وفاقی کابینہ کا پہلا اجلاس منگل 23 اپریل کو طلب کرلیا گیا، اجلاس میں متعدد اہم امور زیر غور آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے نو تشکیل شدہ وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو طلب کرلیا، کابینہ اقتصادی صورتحال کے جائزے سمیت اہم امور پر غور کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 16 نکاتی ایجنڈا زیر بحث آئے گا جس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم شامل نہیں، اجلاس میں این ایچ اے میں ڈیپوٹیشن پر ممبر فنانس کی تعیناتی کی منظوری دی جائے گی۔ سعودی فنڈ برائے ترقی کے منصوبوں کے لیے ٹیکس چھوٹ پر غور ہوگا۔

    اجلاس میں موجودہ تعلیمی نظام میں تبدیلی پر بریفنگ دی جائے گی، رحم کی اپیلوں میں تاخیر اور کمزوریوں کو دور کرنے کی منظوری دی جائے گی۔ بینکنگ کورٹ ون پشاور کے جج کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    اجلاس کے ایجنڈے میں اپیلیٹ ٹریبونل ان لینڈ ریونیو کے لیے جوڈیشل ممبر کی تعیناتی، ڈراوٹ رسپانس پلان 2019 کی منظوری اور او پی ایف کے بورڈ آف گورنرز کے سابق ممبران کے کیسز کا جائزہ شامل ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں نیشنل انڈومنٹ اسکالر شپ وزارت منصوبہ بندی کو دینے کی منظوری دی جائے گی جبکہ وزیر دفاع کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی سفارشات کابینہ میں پیش کی جائیں گی، چیف شماریات کا اضافی چارج دینے کی منظوری بھی اجلاس میں دی جائے گی۔

    اجلاس کے ایجنڈے میں ریلوے کی مال بردار گاڑیوں کے سرکاری استعمال سے متعلق عملدر آمد کا جائزہ اور اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس کے فیصلوں کی بھی منظوری شامل ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت اور غلام سرور کو ایوی ایشن کی وزارت دی گئی ہے جبکہ میاں محمد سومرو سے ایوی ایشن کا اضافی چارج واپس لے لیا گیا۔

    کابینہ کی تشکیل نو میں اعجاز احمد شاہ کو وفاقی وزیر داخلہ، شہریار آفریدی کو سیفران کا وزیر مملکت، اعظم سواتی کو وزیر برائے پارلیمانی امور اور اسد عمر کی جگہ عبد الحفیظ شیخ کو مشیر خزانہ مقرر کیا گیا۔

  • وزیر اعظم کی وزیر توانائی عمر ایوب سے ملاقات، اہم امور پر مشاورت

    وزیر اعظم کی وزیر توانائی عمر ایوب سے ملاقات، اہم امور پر مشاورت

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزیرِ توانائی عمر ایوب  کے درمیان انتہائی اہم ملاقات ختم ہوگئی ہے، ملاقات میں  وفاقی وزیر خزانہ کے منصب کے لیے کسی ٹیکنوکریٹ کو لائے جانے پر غور کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسد عمر کے وزارتِ خزانہ چھوڑنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیربرائے توانائی عمرایوب  سے وزارتِ خزانہ سمیت دیگر اہم امور پر مشاورت کی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ عمر ایوب کو بجٹ تک وزارت خزانہ کا اضافی چارج دینے کی تجویز  بھی دی گئی، تاہم وزارت خزانہ کے لیے کسی ٹیکنو کریٹ کولانے پر بھی غور کیا گیا، جب کہ مشیر خزانہ کے لیے بھی کسی ٹیکنو کریٹ کو لانے پر غور و خوض کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر ایوب کے علاوہ شوکت ترین،حفیظ شیخ،عشرت حسین ،اورشمشاداختر کے ناموں پر بھی زیرغور  کیا گیا۔

    یاد رہے کہ آج 18 اپریل 2019 کو تحریک انصاف حکومت کی جانب سے مقرر کردہ وزیر خزانہ نے اپنا قلمدان چھوڑنے کا اعلان کیا ہے، اپنے ٹویٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ کابینہ میں ردوبدل کے عمل میں وزیراعظم عمران خان چاہتے تھے کہ میں خزانہ کے بجائے توانائی کی وزارت سنبھالوں۔ تاہم میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ مجھے کابینہ میں کوئی عہدہ نہ دیا جائے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ یقین رکھتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان ہی پاکستان کے لیے سب سے بہتر امید ہیں اور انشا اللہ وہ نئے پاکستان کی تعمیر کریں گے۔

    اسد عمرنے وزارت خزانہ چھوڑدی

    یاد رہےتین دن قبل اے آروائی نیوز نے خبر دی تھی کہ وزیراعظم عمران خان نے کارکردگی کی بنیاد پرپانچ وزراء کےقلمدان تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیرخزانہ اسدعمر، وزیرمملکت برائےداخلہ اورپٹرولیم کےوزراء کے قلمدان تبدیل کیے جائیں گے۔

    خبر میں کہا گیا تھا کہ اسد عمرکو وزارت پیٹرولیم دینے اورشہر یارآفریدی کی جگہ اعجاز شاہ کو ذمہ داریاں دینے کا فیصلہ کیاگیا، جبکہ وزارت خزانہ کے لیے ٹیکنو کریٹ مشیر تعینات کیے جانے کا امکان ہے۔

    تاہم وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹویٹ کرتے ہوئے اس وقت اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کسی وزیرکوتبدیل نہیں کیاجا رہا، وزیراعظم نےپیغام بھیجا کہ میڈیاپرغلط خبریں چل رہی ہیں، اس طرح کی خبریں تصدیق کے بغیر نہیں چلنی چاہئیں، غلط خبروں سے ملک اور میڈیا کا بھی نقصان ہوگا۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بحرین کے وزیر خارجہ کی ملاقات

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بحرین کے وزیر خارجہ کی ملاقات

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے دوبارہ کوئی حماقت کی تو پاکستان کی جانب سے اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا، یہ بات انہوں نے بحرین کے وزیر خارجہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بحرین کے وزیر خارجہ نے ملاقات کی، ملاقات میں پاکستان اور بحرین کے دوطرفہ تعلقات سمیت علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس موقع پر دونوں وزرائے خارجہ نے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا، شاہ محمود قریشی نے بحرینی ہم منصب کو خطے کی صورتحال اور پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں الیکشن جیسے جیسے قریب آ رہے ہیں سرحدوں پر خطرہ بڑھتا جا رہا ہے، بھارت نے دوبارہ کوئی حماقت کی تو پاکستان کی جانب سے اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

    شاہ محمود قریشی نے جنوبی ایشیا میں امن وامان پر قرارداد کی حمایت کرنے پر بحرین کا شکریہ ادا کیا، پاکستان نے مذکورہ قرارداد کونسل آف فارن منسٹرز اجلاس میں پیش کی تھی۔

    اس کے علاوہ شاہ محمود قریشی نے بحرین کے وزیر خارجہ کو افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان کی کاوشوں سے آگاہ کیا، اس موقع پر پاکستان اور بحرین کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے مفاہمت اور  دہرے ٹیکس سے بچاؤ، ٹیکس چوری سے متعلقہ مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط کیے گئے۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں کی جانب سے جوائنٹ منسٹریل کمیشن کا دوسرا اجلاس اکتوبر2019کو مناما میں بلانے پر اتفاق کیا گیا۔