Tag: meeting

  • قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس، مختلف منصوبوں کی منظوری

    قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس، مختلف منصوبوں کی منظوری

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ملک میں کئی منصوبوں کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں پنجاب میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کےلیے 23 ارب کے منصوبے کی منظوری دی گئی، جبکہ گریٹر کراچی سیوریج منصوبے کےلیے 23 ارب 11 کروڑ 70 لاکھ روپے منظور کیے گئے، اجلاس میں سیوریج منصوبے پر موثرعمل درآمد کے لیے مانیٹرنگ پر بھی غور کیا گیا۔

    مسلم لیگ ن کی سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی کااجلاس

    اجلاس میں وزیر اعظم صحت پروگرام فیز 2 کے لیے 33 ارب 63 کروڑ روپے منظور کیے گئے جبکہ جلال آباد پور آبپاشی نہر منصوبے کےلیے 32 ارب اور پاپن ڈیم منصوبے کےلیے 5 ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری بھی دی گئی۔

    قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں 2010 کے سیلاب نقصانات کے ازالے کے لیے 20 ارب روپے منظور کر لیے گئے، دوسری جانب ایکنک کی ینسکام اسلام آباد فیزون، فاٹا میں غلانئی، اور مہمند کھاٹ روڈ منصوبے کی توسیع کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔

    وزیر اعظم کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

    خیال رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے وزیر اعظم صحت پروگرام میں مالی معاونت کرنے سے معذرت کرلی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ چند ماہ  قبل وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں نان فائلرز کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس میں 0.4 فیصد چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، افغانستان کے الزامات مسترد

    قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، افغانستان کے الزامات مسترد

    اسلام آباد: قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی عوام افغان عوام کا دکھ درد سمجھتے ہیں، افغانی حکومت کا ردعمل خدشات پرمبنی ہے، اسے مسترد کرتے ہیں، پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کل افغانستان کا دورہ کرے گا۔

     تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس منعقد ہوا اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات کےعلاوہ پاک فضائیہ اوربحریہ کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔

    اس موقع پر وفاقی وزراء خواجہ آصف، احسن اقبال، ناصرجنجوعہ اور دیگراعلیٰ حکام بھی موجود تھے، اجلاس میں قومی سلامتی کے معاملات اور خطے کی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں کابل میں حالیہ دہشت گرد حملوں کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی، اس موقع پر پاکستانی حکومت اور عوام کی جانب سےافغان بھائیوں سے یکجہتی کا اظہار بھی کیا گیا۔

    قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان بھی دہشت گردی کا شکار ہے پاکستانی عوام افغان عوام کا دکھ اور درد سمجھتے ہیں، کابل دھماکوں پر افغان حکومت کا ردعمل خدشات پرمبنی ہے، یہ خدشات بعض غیرملکی عناصر کے پیداکردہ ہیں، افغان حکومت کی جانب سے پاکستان پر عائد کئے گئے الزامات مسترد کرتے ہیں۔

    قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں افغانستان کے ساتھ سرحدی امور پراٹھائے گئےاقدامات پر اظہار اطمینان کیا گیا، اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ پاک افغان سرحد پر باڑدونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔

    مشکلات کے باوجود افغانستان کے ساتھ مل کر چلنا چاہتے ہیں اور پاکستان امن کے لئے افغان حکومت کےساتھ تعاون جاری رکھے گا، اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کل افغانستان کادورہ کرے گا۔

  • مولانا فضل الرحمان کی آصف علی زرداری سے ملاقات

    مولانا فضل الرحمان کی آصف علی زرداری سے ملاقات

    لاہور: مولانا فضل الرحمان اور آصف علی زرداری میں اسمبلیوں کی مدت پوری کرنے اور پی ٹی آئی ارکان کے ممکنہ استعفوں پر مشترکہ حکمت عملی پر اتفاق کیا گیا، رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردارنہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے لاہور میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ملاقات کی۔

    اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے ملکی سیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا، مولانا فضل الرحمان اور آصف علی زرداری نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جمہوریت کی بقا کیلئے پارلیمنٹ کی بالادستی قبول کی جائے اسمبلیوں کو اپنی مدت پوری کرنا چاہیئے۔

    رہنماؤں کا اس بات پر بھی اتفاق تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کا سیاست میں کوئی کردار نہیں ہے، سینیٹ انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں، قومی اسمبلی سے پی ٹی آئی ارکان کے ممکنہ استعفوں پر مشترکہ حکمت عملی پر اتفاق کیا گیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کے پی کے اسمبلی تحلیل ہونے کی صورت میں بھی مشترکہ حکمت عملی اختیار کی جائے گی، اس حوالے سے تمام معاملات پارلیمنٹ اور سول بالادستی کی شکل میں چلائےجانےچاہئیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ خطرہ ہوا تو بلوچستان حکومت جیسی تبدیلی کے پی کےمیں بھی لائی جاسکتی ہے۔

    علاوہ ازیں ملاقات کے بعد آصف زرداری کی جانب سے مولانافضل الرحمان کو ظہرانہ بھی دیا گیا۔ بعد ازاں مولانا فضل الرحمان وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کے لیے پہنچے اور شہباز شریف سے بھی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

     

  • پاک سعودی تعلقات، پاکستانیوں کے لیے ویزہ پالیسی آسان کرنے پر اتفاق

    پاک سعودی تعلقات، پاکستانیوں کے لیے ویزہ پالیسی آسان کرنے پر اتفاق

    اسلام آباد/ریاض: سعودی حکومت نے پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لیے کاروباری ویزے کے اجراء کو آسان بنانے اور ویزہ فیس کم کرنے پر نظر ثانی کا فیصلہ کرلیا۔

    العربیہ کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مشترکہ وزارتی کمیشن کا 11واں اجلاس منعقد ہوا جس میں دو طرفہ اقتصادی تعلقات اور تجارتی تعاون سمیت کاروباری ویزے کے اجراء کو آسان بنانے سے متعلق بات چیت ہوئی۔

    اجلاس کے دوران دونوں ممالک نے کاروباری ویزے کے اجراء کے طریقہ کار کو سادہ اور آسان بنانے اور ویزہ فیس میں کمی پر بھی بات چیت کی جبکہ دونوں ممالک نے تجارتی سرگرمیوں کو تیز کرنے اور بزنس کونسل کو متحرک کرنے پر اتفاق کیا۔

    دونوں ممالک نے باہمی تجارتی راستے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی بھی تجویز پیش کی جبکہ پاک سعودی اقتصادی معاہدے پر علمدرآمد کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔

    مزید پڑھیں: ایپل اور ایمازون سعودی عرب میں براہ راست سرمایہ کاری کی خواہش مند

    واضح رہے کہ سعودی عرب اور پاکستان میں دوستانہ تعلقات ہیں اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے لیے جذبہ خیر سگالی کے تحت مختلف اقدامات بھی کرتے رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ سعودی حکومت وژن 2030 پر عمل پیرا ہے جس کے تحت ولی عہد نے گزشتہ برس خواتین کو ڈرائیونگ کرنے کی اجازت دینے کے ساتھ طالبات کو یونیورسٹیوں میں موبائل فون استعمال کرنے کی بھی اجازت دی۔

    سعودی حکومت کے روشن خیال ایجنڈے کو دیکھتے ہوئے معروف کمپنیاں مملکت میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش مند ہیں، اس ضمن میں موبائل فون بنانے والی دو بڑی کمپنیاں ایپل اور آئی فون نے حکومت سے باقاعدہ اجازت طلب کرلی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فیض آباد دھرنا صورتحال پرمذاکرات کیلئے سول و عسکری قیادت متفق

    فیض آباد دھرنا صورتحال پرمذاکرات کیلئے سول و عسکری قیادت متفق

    اسلام آباد: آرمی چیف آف اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ عوام کی محبت پاک فوج کا اثاثہ ہے اور اس محبت کو معمولی فوائد کے لیے دبایا نہیں جاسکتا، دھرنے کے معاملات مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے کے حل کرنے پر سول اور عسکری قیادت متفق ہوگئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کے موقع پر کیا، ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے آرمی چیف نے ملاقات کی، اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف بھی موجود تھے۔

    ملاقات میں اسلام آباد دھرنے سے متعلق ملک میں پیدا ہونے والی ہنگامی صورت حال اور دھرنے کے معاملات مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے کے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آرمی چیف نے دھرنے کیخلاف فوج تعیناتی کی تجویز نہیں دی۔

     امن بحال کرنے کے لیے فوج آئینی کردار مثبت طریقے سے ادا کرے گی تاہم آرٹیکل245کےتحت فوج سرکاری تنصیبات کی حفاظت کیلئے موجود رہے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوام کی محبت پاک فوج کا اثاثہ ہے اس محبت کو معمولی فوائد کے لئے دبایا نہیں جاسکتا، بدامنی اورانتشارسے دنیا میں پاکستان کی ساکھ متاثر ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کی ذمہ داری پولیس اور سول سیکیورٹی اداروں کی ہے، غلطی کے مرتکب افراد کی نشاندہی اور اسے سزا دی جائے۔

    ریاست کا حصہ ہوتے ہوئے فوج کااستعمال آخری آپشن ہوناچاہئے، پولیس اورانتظامیہ کی مدد کیلئے مزید فوجی دستے نہیں بھجوائےجارہے۔

    اس کے علاوہ آرمی چیف نے ٹی وی چینلز کی نشریات بحال کرنے کی تجویز دی، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب نے آرمی چیف کی تجاویز سے اتفاق کیا، آرمی چیف کی تجویز کے بعد کیبل پر نیوزچینلز کی نشریات بحال ہونا شروع ہوگئیں۔

    قبل ازیں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ متحدہ عرب امارات کا دورہ مختصر کرکے وطن واپس پہنچے جس کے بعد انہوں نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی۔

     

  • تحریک انصاف نے وزیراعظم سے لندن میں نواز شریف سے ملاقات پر وضاحت مانگ لی

    تحریک انصاف نے وزیراعظم سے لندن میں نواز شریف سے ملاقات پر وضاحت مانگ لی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعظم سے لندن میں نواز شریف سے ملاقات پر وضاحت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو خط لکھا ، جس میں لندن میں نواز شریف سے ملاقات پر وضاحت مانگ لی ہے۔

    خط میں پوچھا گیا ہے کہ وزیراعظم مجرم قرار دیے گئے شخص سے ہدایات کیوں لے رہےہیں، بدعنوانی جیسے سنگین جرم کے ارتکاب کا مقدمہ چل رہا ہے، ریاست جس کی عدالت میں منتظر ہے وزیراعظم اس سے ملنے کیوں گئے؟

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ جب چاہتا ہے وزیراعظم کو کابینہ سمیت دربار میں طلب کرلیتا ہے، مقام شرم ہے وزیراعظم وزیروں سمیت نااہل کے بیٹے کے دفترکے باہر کھڑا رہا۔

    پی ٹی آئی کی جانب سے خط میں سوال اٹھایا گیا کہ ریاست کی جانب سےنواز شریف کےخلاف متعدد ریفرنسز دائر ہیں، وزیراعظم بتائیں وزارت عظمیٰ کے منصب کی اس قدر بے توقیری کیوں؟

    تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ریاست کے وفادار ہیں یا ایک بددیانت کے مفادات کے نگہبان؟


    مزید پڑھیں :  وزیراعظم شاہد خاقان عباسی لندن سےوطن واپس پہنچ گئے


    یاد رہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی  مسلم لیگ ن کے اہم اجلاس مین شرکت کیلئے لندن پہنچے تھے ، جہاں انھوں نے نواز شریف سے ملاقات کی ، میڈیا سے  شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ فیئر ٹرائل نہ ہونے کے باوجود نواز شریف پاکستان جا کراحتساب عدالت کے سامنے پیش ہوں گے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عدالت میں جاکر دیکھیں فیئرٹرائل ہورہا ہے یا نہیں ، لندن میں وزرا کا اجلاس نہیں تھا، مسلم لیگ (ن) کو توڑنے کی باتیں محض پروپیگنڈہ ہیں اور مائنس نواز فارمولا کبھی کامیاب نہیں ہوگا کیوں کہ نواز شریف آج بھی دِلوں کے بادشاہ اور عوام کے وزیراعظم ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے انویسٹمنٹ بورڈ کا اجلاس، وفاقی وزیرکی غیرقانونی شرکت

    پی آئی اے انویسٹمنٹ بورڈ کا اجلاس، وفاقی وزیرکی غیرقانونی شرکت

    کراچی : مالی بحران کی شکار پی آئی اے کے انویسٹمنٹ بورڈ کے اجلاس میں وفاقی وزیر نے خلاف قانون شرکت کی، ترجمان کا کہنا ہے کہ سردار مہتاب عباسی نے مبصر کی حیثیت سے شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے انویسٹمنٹ لمیٹڈ کا اجلاس پیرس میں چیئرمین پی آئی اے عرفان الٰہی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں مشیر ہوا بازی سردار مہتاب عباسی نے شرکت کی۔

    ذرائع کے مطابق انویسٹمنٹ بورڈ کے اجلاس میں کوئی بھی وفاقی وزیر شرکت نہیں کرسکتا، یہ قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق سردار مہتاب عباسی نے مبصر کی حیثیت سے اجلاس میں شرکت کی ہے جو کوئی بھی کرسکتا ہے۔


    مزید پڑھیں: پی آئی اے مالی خسارے سے ٹائٹینک بن چکاہے‘ سردار مہتاب


    پی آئی اے انویسٹمنٹ لمیٹڈ قومی ایئرلائن کا ذیلی ادارہ ہے زیلی ادارے کی سب مینجمنٹ کو آؤٹ سورس کیا گیا ہے، پی آئی اے کے انویسٹمنٹ لمیٹڈ کے بورڈ کے اجلاس میں پیرس میں پی آئی اے کا اثاثہ اسکرائب ہوٹل کی تزئین و آرائش کی منظوری دی گئی۔


    مزید پڑھیں: پی آئی اے کے چار پرانے طیاروں کی فروخت کا باقاعدہ آغاز


    ہوٹل کی تزئین و آرائش کیلئے من پسند کمپنی کو ٹھیکہ دیدیا گیا، ہوٹل کی تزئین و آرائش پر کروڑوں روپے کے اخراجات آئیں گے۔ پی آئی اے پہلے ہی مالی بحران کا شکار ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عدالتوں کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے کا بل منظورکرانے کی ہدایت

    عدالتوں کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے کا بل منظورکرانے کی ہدایت

    اسلام آباد : وزیراعظم شاھد خاقان عباسی نے ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے کا بل پارلیمنٹ سے منظور کرانے کی ہدایت کردی، عدالتی دائرہ اختیار بڑھانے کیلئےانتظامی اقدامات کئے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت فاٹا اصلاحات عمل درآمد کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ، وفاقی وزراء، گورنر اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے شرکت کی۔

    عملدرآمد کمیٹی نے فاٹا میں قانونی اصلاحات کے عمل میں پیشرفت کا جائزہ لیا، اس موقع پر وزیراعظم نے وزیر قانون کو ہائیکورٹ سپریم کورٹ کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے کا بل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور کرانے کی ہدایت کی۔

    کمیٹی ارکان نے بتایا کہ ایجنسیوں میں عدالتوں کے قیام، سیکیورٹی اداروں کی استعداد کار بہتر بنائی جائے گی، اس کے علاوہ فاٹا کی سماجی ترقی کیلئے دس سال کا پلان پہلے ہی تشکیل دیا جاچکا ہے۔


    مزید پڑھیں: فاٹا اصلاحات کا بل منظور نہیں ہونے دینگے، فضل الرحمان


    کمیٹی نے وزارت خزانہ سے اپیل کی کہ فاٹا کی سماجی ترقی کے پلان کوترجیح دی جائے، کمیٹی ارکان کا کہنا تھا کہ عوام کی اکثریت فاٹا کو کےپی کے میں ضم کرنے کی حامی ہے۔

    کمیٹی کا کہنا تھا کہ فاٹا کوسیاسی، قانونی، اقتصادی اور سیکیورٹی لحاظ سے مرکزی دھارے میں لانا ہوگا، کمیٹی نے وفاقی کابینہ کے فیصلے پر عملدرآمد کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ

    ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرانے کا منصوبہ بنالیا، پیٹرول کی قیمتوں کے بعد اب ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کے لیےاجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ادویہ ساز کمپنیوں کی جانب سے کیے گئے مطالبے کے بعد حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر غور شروع کردیا۔

    اس حوالے سے اسلام آباد میں ڈریپ پرائس کنٹرول کمیٹی کا اجلاس 8 ستمبرکو طلب کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پرائس کمیٹی کا 23 واں اجلاس ڈریپ کے مرکزی دفتر میں ڈائریکٹر کاسٹنگ و پرائسنگ ڈریپ کی زیر صدارت منعقد ہوگا۔


    مزید پڑھیں: پنجاب میں‌ 40 فیصد جعلی ادویات کی فروخت عالمی ادارہ صحت


    اجلاس میں 200سے زائد ادویات کی قیمتوں میں تبدیلی کا معاملہ بھی زیرغور آئے گا، ذرائع کے مطابق مختلف ادویات کی قیمتوں میں ڈھائی سے 10 فیصد اضافہ متوقع ہے۔


    مزید پڑھیں: غیر قانونی ادویات فروخت کرنے والوں کیخلاف آپریشن شروع


    ادویات کی قیمتیں بڑھانے کے لیے 50 فارما کمپنیز نے عدلیہ سے رجوع کیا تھا، 50 کمپنیوں میں سے 30 کمپنیاں مقامی جبکہ،20 کمپنیاں ملٹی نیشنل ہیں۔

  • کھالیں زبردستی جمع کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    کھالیں زبردستی جمع کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    کراچی : عیدالاضحیٰ پر قربانی کی کھالیں جبری طور پر جمع کرنے والوں کیخلاف رینجرز نے سخت کارروائی کا فیصلہ کرلیا، ڈی جی رینجرز نے مویشی منڈیوں، تجارتی مراکز اور تفریحی مقامات پر سخت سیکیورٹی کے احکامات جاری کردیئے۔

    تفصییلات کے مطابق ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید کی زیرصدارت کراچی میں قیام امن کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں رینجرز اور پولیس کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں عیدالاضحیٰ پر کراچی میں امن امان کی صورتحال یقینی بنانے کیلئےسیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی رینجرز نے کہا کہ عوام کے تحفظ کو یقینی بنانےکیلئے خصوصی اقدامات کیے جائیں۔

    انہوں نے ہدایات دیں کہ مویشی منڈیوں، تجارتی مراکز اور تفریحی مقامات پرسیکیورٹی سخت کی جائے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جبری طور پر قربانی کی کھالیں جمع کرنے والے عناصر کےخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    اس کے علاوہ قیام امن کیلئے مربوط حکمت عملی بھی مرتب کی گئی، اسٹریٹ کرائم سے نمٹنے، اسلحے کی نمائش کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔