Tag: meeting

  • جاوید میاں داد اور شاہد آفریدی کی ملاقات، تمام رنجشیں ختم

    جاوید میاں داد اور شاہد آفریدی کی ملاقات، تمام رنجشیں ختم

    کراچی: لیجنڈ کرکٹر جاوید میاں داد اور شاہد آفریدی کی ملاقات دونوں کھلاڑیوں میں جاری کشیدگی ختم کرنے کے لیے ایک دوسرے کو مٹھائی کھلائی اور گلے شکوے دور کرتے ہوئے آپس میں صلح کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق لیجنڈ کرکٹر اور شاہد آفریدی کے درمیان جاری لفظوں کی جنگ کا اختتام ہوگیا، اس ضمن میں دونوں کھلاڑیوں کی ایک ویڈیو سامنے آٗئی ہے جس میں دونوں نے ایک دوسرے کو مٹھائی کھلا اور گلے شکوے دور کرتے ہوئے صلح کرلی۔بڑے کھلاڑیوں کے درمیان جاری کشیدگی کو دور کرنے میں تیسرے فریق نے مدد کی اور دونوں افراد کی ملاقات کروائی۔

    پڑھیں:  آفریدی کا جاوید میانداد کو آج شام تک لیگل نوٹس بھیجے جانے کا امکان

     اس موقع پر لیجنڈ کرکٹر نے کہا کہ ’’شاہد آفریدی میرے چھوٹے بھائی ہیں، میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں‘‘۔

    میاں داد کی جانب سے معافی مانگنے کے الفاظ سنتے ہی آفریدی نے کہا کہ ’’جاوید بھائی میرے بڑے ہیں اور میں کبھی یہ نہیں سوچ سکتا کہ وہ مجھ سے معافی مانگیں، میاں داد کے الزام سے میرے اور مداحوں کی دل آزاری ہوئی تاہم اگر جاوید بھائی کو لگتا ہے تو میں بھی معافی کا طلب گار ہوں‘‘۔ بعد ازاں دونوں نے ایک دوسرے کو بسکٹ اور مٹھائی کھلائی۔

    Shahid Afridi and Javed Miandad settle down… by arynews
    اسٹاف رپورٹر شاہد ہاشمی نے ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھارتی میڈیا نےاس تنازعے کو غلط رنگ دیا کہ جاوید میاں داد کی طرف سے کسی تیسرے فریق نے آفریدی کو دھمکی آمیز فون کیے تاہم اس ملاقات اور تنازعے کے خاتمے سے بھارتی میڈیا میں جاری قیاس آرائیاں بھی دم توڑ گئیں ہیں جبکہ معاملے کو اس نہج تک نہیں پہنچنا تھا‘‘۔

    کرکٹر تنویر احمد نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت اچھا ہو، یہ ہمارے ملکی وقار کے لیے بھی بہتر ہے ، اگریہ بات عدالت تک چلی جاتی تو ملکی وقار کو نقصان پہنچتا، جس کسی نے بھی یہ کوشش کی ہے بہت اچھا قد م اٹھایا ہے۔

     

  • بھارتی جارحیت: سلامتی کونسل، وفاقی کابینہ اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس طلب

    بھارتی جارحیت: سلامتی کونسل، وفاقی کابینہ اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس طلب

    اسلام آباد: بھارت کے بڑھتے ہوئے جنگی جنون اور لائن  آف کنٹرول پر فائرنگ کے بعد وزیر اعظم نواز شریف نے جمعے کو وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس، منگل کو سلامتی کونسل کا اجلاس اور جمعرات کوپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی اور دھمکی آمیز  بیانات کے بعد خطے میں پیدا ہونے والی صورتحال کے سبب وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف نے منگل 4 اکتوبر کو قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس طلب کرلیا جس میں کنٹرول لائن کی صورتحال اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بھی زیر غور آئیں گے۔

    قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ کوبھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے، اجلاس میں لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے کی گئی خلاف ورزی اور بلااشتعال فائرنگ سمیت قومی سلامتی کے اہم امور زیر غور آئیں گے۔

    قومی سلامتی کے اجلاس میں اہم امور پر تبادلہ خیال اور فیصلوں سے متعلق قوم کو آگاہی دینے کے لیے  اگلے روز 5 اکتوبر کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا گیا، جس میں وزیر اعظم خود بھی شرکت کریں گے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سمیت عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کے متعلق پارلیمنٹ کو آگاہ کریں گے۔


    Nawaz summons National Security Council meeting… by arynews

    یاد رہے کہ اڑی سیکٹر پر حملے کے بعد بھارت کی جانب سے مسلسل پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی اور دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سندھ طاس معاہدے کو مؤخر کرتے ہوئے پاکستان کا پانی روکنے کا اعلان کیا تھا اور مقبوضہ کشمیر میں فوجی اڈے پر حملے کے بعد پاکستان سے بدلہ لینے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    قبل ازیں وزیراعظم نوازشریف نے اشتعال انگیزی پربھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ پُرامن ہمسائیگی کو کمزوری نہ سمجھا جائے،خودمختاری کے خلاف کسی بھی کوشش کا بھرپورجواب دیناجانتےہیں۔

    وزیر اعظم نواز شریف نے بھارتی جنگی جنون کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کےپاس دنیاکی بہترین فوج ہےجس پرفخر ہے، کشمیر کا تنازعہ تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے جسے اقوام متحدہ بھی تسلیم کرتا ہے

  • جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے، نوازشریف

    جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے، نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ ہم نے عالمی امن کے لیے بے مثال قربانیاں دیتے ہوئے ہمیشہ صبروتحمل کا مظاہرہ کیا تاہم آئندہ بھی خطے میں امن کو برقرار رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کی زیر صدارت وزیر اعظم ہاوس میں اعلی سطح کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں پاکستان کی اعلی سطح کی قیادت نے شرکت کی۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف،ڈی جی ملٹری آپریشنز،وزیر داخلہ چوہدری نثار،وزیر خزانہ اسحاق ڈار سمیت دیگر اعلی سیاسی و عسکری قیادت نے بھی شرکت کی۔

    پڑھیں: سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی: پاکستان نے معاملہ ورلڈ بینک میں اٹھا دیا

     اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، بھارت کی جانب سے جنگی جنون اور دھمکی آمیز رویے کا جائزہ لیا گیا اور بھارتی فوج کی نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کی مذمت بھی کی گئی۔

    میاں محمد نواز شریف نے مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’’ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کا تشدد کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، کشمیری اپنے حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کررہے ہیں جس کا وعدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں کیا گیا ہے‘’۔

    مزید پڑھیں: کشمیرمیں کرفیو کا 82 واں روز، شہدا کی تعداد 106 ہوگئی

    اُن کا کہنا تھا کہ مظلوم کشمیری نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کی حمایت کے حق دار ہیں، جب تک کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی سفاری حمایت جاری رکھے گا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں:   بھارت نے پانی بند کیا تواعلان جنگ تصور ہوگا، مشیر خارجہ

    سندھ طاس معاہدے پر گفتگو کرتے ہوئے میاں محمد نوازشریف نے کہا کہ ’’پاکستان اور بھارت نے 1960 میں عالمی بینک کے زیراہتمام پانی کی منصفانہ تقسیم کے حوالے سے سندھ طاس معاہدے پر مشترکہ اتفاق کیا تھا تاہم اس معاہدے کو تن تنہا منسوخ نہیں کرسکتا‘‘۔
    پڑوسی ملک کے جنگی جنون اور اڑی حملے کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان نے عالمی امن کیلئے بے مثال قربانیاں دیں اور ہمیشہ صبروتحمل کا مظاہرہ کیااور آئندہ بھی خطے میں امن کیلئے کوشش جاری رکھے گا تاہم اگر پڑوسی ملک کی جانب سے جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی گئی تو اُس کا بھرپور جواب دیا جائے گا‘‘۔

    اسے بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں مظالم قابلِ مذمت ہیں، ایرانی سفیر

    ملکی دفاع اور بھارت کی جانب سے جنگی جنون سے نمٹنے اور ملکی دفاع و سلامتی کو یقینی بنانے کےلیے اجلاس میں شرکت کرنے والے تمام افراد نے مسلح افواج کی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اُن کے کردار کو سراہا۔

    وزیر اعظم نے مسلح افواج کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستان کی بہادر مسلح افواج کسی بھی جارہیت سے نٹمنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے اور اس کے لیے پوری قوم اُن کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں‘‘۔

    Prime Minister Nawaz Sharif presides over session by arynews

     

  • بیرون ملک سے آنے والی کسی کال کا جواب نہ دیں، فاروق ستار کی ہدایت

    بیرون ملک سے آنے والی کسی کال کا جواب نہ دیں، فاروق ستار کی ہدایت

    کراچی: ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیو ایم پاکستان کے تمام ذمہ داران و کارکنان کو ہدایت کی ہے کہ وہ بیرون ملک سے آنے والی کسی کال کا جواب نہ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر فاروق ستار کی زیر صدارت پی آئی بی میں واقع ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز گھانچی ہال پر اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، عامر خان سمیت دیگر اہم اراکین رابطہ کمیٹی و اسمبلی ممبران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور مستقبل میں سیاسی جدوجہد کو جاری رکھنے کے حوالے سے اہم امور زیر غور آئے تاہم بانی ایم کیو ایم کے آڈیو پیغام پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر اراکین پارلیمنٹ و رابطہ کمیٹی کے ممبران نے ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اُن کے ساتھ اپنے سفر کو جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

    پڑھیں:  تمام شعبہ جات ہماری بات مانیں گے، فاروق ستار

     ڈاکٹر فاروق ستار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں پاکستان زندہ باد کہنے کا مینڈیٹ دیا گیاہے، 23 اگست کے بعد صورتحال کافی تبدیل ہوگئی ہے اور اب ملک کے خلاف بات کرنے والوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا‘‘

    انہوں نے تمام ممبران کو ہدایت کی کہ وہ بیرون ملک سے آنے والی کسی کال کا جواب نہ دیں اور اپنی جدوجہد کو اسی طرح جاری رکھیں، ہم وطن کی خدمت کا عزم لے کر ایک بار پھر میدان میں اترے ہیں تاہم کسی کارکن یا ذمہ دار کو بیرون ملک سے آنے والی کالز سے کسی قسم کا خوف نہیں ہونا چاہیے‘‘۔

    مزید پڑھیں: لندن کے بیان سے کوئی تعلق نہیں، ایم کیو ایم پاکستان

    سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے خاص طورپر مختلف شعبہ جات کے ذمہ داران اور اراکین پارلیمنٹ کو ہدایت کی کہ بیرون ملک سے آنے والی کسی کال کا جواب نہ دیں کیونکہ اس طرح کی تمام کالز میں سیاسی جدوجہد سے علیحدہ ہونے یا اسمبلی سے مستعفیٰ ہونے پر دباؤ ڈالا جاتا ہے‘‘۔

  • امریکی سینیٹ میں‌ پاکستان پر پابندیاں‌عائد کرنے کی تجویز مسترد

    امریکی سینیٹ میں‌ پاکستان پر پابندیاں‌عائد کرنے کی تجویز مسترد

    واشنگٹن: امریکی سینیٹ کے اجلاس میں پاکستان پر پابندیاں عائد کرنے کی تجویز مسترد کردی گئی، سینیٹر مارکی نے کہا ہے کہ پاک بھارت جوہری جنگ کا خطرہ ہے،اجلاس میں تسلیم کیا گیا کہ خطے میں‌ جوہری پھیلائو کا ذمہ دار بھارت ہے اس لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شمولیت کے لیے بھارت کی حمایت نہ کی جائے۔


    اے آر وائی نیوز واشنگٹن کے نمائندے جہانزیب علی کے مطابق امریکی سینیٹ کی کمیٹی برائے خارجہ امور میں پاکستان سے متعلق اجلاس ہوا جس کی صدارت سینیٹر بوب کروکر نے کی جو پاکستان مخالف جذبات رکھتے ہیں۔ 

    توقع کے برعکس تجویز مسترد ہوئی

    اجلاس میں پاکستان پر پابندیاں عائد کرنے کے حوالے سے تجویز پیش کی گئی جس پر توقع تھی کہ پابندیاں عائد کرنے کی سفارشات مرتب کرلی جائیں گی یا پاکستان مخالف کافی بیانات سامنے آئیں گے لیکن توقع کے برعکس پابندیاں عائد کرنے کی تجویز مسترد کردی گئی۔

    لشکر طیبہ، جیش محمد اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کا مطالبہ 

    نمائندے کے مطابق کچھ سینیٹرز کی جانب سی پیش کردہ اس تجویز میں کہا گیا کہ پاکستانی حکومت حقانی نیٹ ورک، جیش محمد، لشکر طیبہ سمیت دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی نہیں کررہی کیوں نہ پاکستان پر پابندیاں عائد کردی جائیں۔ جواب میں ری پبلکن صدر کی دوڑ میں شامل رہنے والے اہم سینیٹر مارکی اور سینیٹر باب کروکر نے تجویز مسترد کردی۔

    پاکستان خطے کا اہم ملک ہے،پابندیاں عائد نہیں کی جاسکتیں، سینیٹرز
    دونوں سینیٹرز کا موقف تھا کہ پاکستان اُس خطے کا ایک اہم ملک ہے جس پر پابندیاں عائد نہیں کی جاسکتیں،پاکستان نے حالیہ دنوں میں ہی دہشت گردوں کے خلاف فوجی کارروائیاں کی ہیں جس میں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں تاہم پاکستان کو اس بات کا ادراک کرنا ہوگا کہ حقانی نیٹ ورک اور دیگر دہشت گرد گروپس پاکستان سمیت دنیا بھر کو متاثر کررہے ہیں۔

    امریکا ایٹمی جنگ روکنے کے لیے کردار ادا کرے، سینیٹر مارکی

    امریکی سینیٹر مارکی نے ایک بڑے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ کا خطرہ ہے، امریکا کو چاہیے کہ وہ پاک بھارت ایٹمی جنگ روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

    جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کا ذمہ دار بھارت ہے

    اجلاس میں سینیٹرز نے تسلیم کیا کہ خطے میں جوہری ہتھیاروں کے پھیلائو کا ذمہ دار بھارت ہے اس لیے امریکا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارتی کی شمولیت کی حمایت نہ کرے۔

  • ذی الحج کا چاند نظر نہیں آیا، عیدالاضحیٰ 13ستمبر کو ہوگی

    ذی الحج کا چاند نظر نہیں آیا، عیدالاضحیٰ 13ستمبر کو ہوگی

    کراچی: پاکستان میں ذی الحج کا چاند نظر نہیں آیا جس کے بعد اب عید الاضحی منگل 13 ستمبر کو ہوگی، رویت ہلال کمیٹی نے اجلاس کے بعد باقاعدہ اعلان کردیا۔

    Zil-Hajj moon not sighted, Eid ull Azha on Sept 13 by arynews

    مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس چیئرمین مفتی منیب الرحمن کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں تمام مکاتب فکر کے علما سمیت ماہرین موسمیات نے بھی شرکت کی۔ علاوہ ازیں ملک کے دیگر شہروں میں بھی ذیلی رویت ہلال کمیٹیوں کے اجلاس ہوئے جن میں ملک بھر سے ملنے والی شہادتوں کے جائزے کے بعد چاند کے نہ نظر آنے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس کے بعد رویت ہلال کمیٹی نے میڈیا کو بریفنگ دی جس میں مفتی منیب نے بتایا کہ چاند نظر آنے کی شہادتیں موصول نہ ہونے کے سبب رویت ہلال کمیٹی اعلان کرتی ہے کہ اتوار چار ستمبر کو یکم ذی الحج ہوگی جبکہ تیرہ ستمبر بروز منگل کو عیدالاضحیٰ منائی جائے گی۔

  • ارکان مستعفی نہیں ہوں گے، چیف الیکشن کمشنر کا کرارا جواب

    ارکان مستعفی نہیں ہوں گے، چیف الیکشن کمشنر کا کرارا جواب

    اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر نے اراکین کے استعفے کا مطالبہ رد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی زیرِ صداررت اجلاس ہوا ،جس میں چیف الیکشن کمشنر نے سیاسی جماعتوں کو دوٹوک جواب دے دیا ہے کہ اراکین مستعفی نہیں ہونگے جبکہ ریٹرننگ افسران عدلیہ سے لینے کا مطالبہ بھی مسترد کردیا ہے۔ اراکین کے استعفوں کے بجائے بلدیاتی الیکشن شفاف بنانے کیلئے رائے دیں۔

    چیف الیکشن کمشنر سردار رضاخان نے سیاسی جماعتوں پر واضح کیا کہ بلدیاتی انتخابات سر پر ہیں، اراکین استعفی نہیں دیں گے،  الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بلدیاتی انتخابات شفاف بنانےکیلئے شہرِاقتدار میں سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کی۔

    انھوں نے کہا کہ عدالیہ نے افسران دینے سے انکار کردیا ہے لہذا الیکشن میں انتظامی افسران ریٹرننگ آفیسر کی ڈیوٹی انجام دیں گے۔

      کمشنرنے سیاسی جماعتوں کویقین دلایا کہ بلدیاتی الیکشن شفاف بنانے کے لیے موثر اقدامات کئے جارہے ہیں، بند انتظامی روکنے کیلئے سیاسی جماعتوں کو بھی اپنا کرادا ادا کرنا ہوگا۔

  • آرمی چیف جنرل راحیل شریف کراچی پہنچ گئے، آئی ایس پی آر

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف کراچی پہنچ گئے، آئی ایس پی آر

    کراچی: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کراچی پہنچ گئے، انھیں کراچی آپریشن کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

     آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کوکراچی کی سیکیورٹی صورتحال پربریفنگ دی جائیگی اور کراچی قیام امن کیلئے دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن سے متعلق آگاہ کیاجائے گا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کل کور ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کریں گے اور کل فوجی افسروں اور جوانوں سے خطاب کریں گے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ کراچی میں قیام کے دوران آرمی چیف آج کورہیڈ کوارٹر کراچی کادورہ کریں گے اورگریژن افسران اورجوانوں سے خطاب کریں گے۔

  • برطانوی فوج کےکمانڈرکی جنرل راحیل شریف سے ملاقات

    برطانوی فوج کےکمانڈرکی جنرل راحیل شریف سے ملاقات

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے برطانوی بری فوج کے کمانڈرنے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق  برطانوی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل جیمز روپرٹ نے دہشت گردوں سے نمٹنے کیلئے پاک فوج کی کارکردگی کو سراہا ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ اطلاعات آئی ایس پی آر کے مطابق برطانیہ کی بری فوج کے کمانڈر لیفٹننٹ جنرل جیمز روپرٹ نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے جی ایچ کیو میں ملاقات کی۔ جس میں پیشہ ورانہ،تربیتی اموراورخطےکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس موقع پر برطانوی جنرل جیمز نے دہشت گردی کیخلاف پاک فوج کے جذبے کی تعریف کی اور دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے پاک فوج کی کارکردگی کو سراہا۔

    Press Release No PR260/2015-ISPR Dated: August 24, 2015Rawalpindi – August 24, 2015: Lieutenant General James Rupert…

    Posted by ISPR Official on Monday, August 24, 2015

  • آرمی چیف کی وزیراعظم سے اہم قومی امورپرملاقات

    آرمی چیف کی وزیراعظم سے اہم قومی امورپرملاقات

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے وزیراعظم ہاوس میں ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ملککی سلامتی کے امور، آپریشن ضرب عضب، آئی ڈی پیز کی بحالی سمیت سیکورٹی کے اہم معاملات زیرغورآئے۔

    ملاقات میں قومی ایکشن پلان پر عملدر امد میں پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    ملاقات میں پاکستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہو نے کے شواہد اور الزامات کا بھی جائزہ لیا گیا ۔