Tag: meeting

  • وزیر اعظم کا احساس پروگرام کو مزید فعال اور مؤثر بنانے کا فیصلہ

    وزیر اعظم کا احساس پروگرام کو مزید فعال اور مؤثر بنانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے احساس پروگرام کو مزید فعال اور مؤثر بنانے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں اجلاس طلب کرلیا گیا جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے احساس پروگرام کو مزید فعال اور مؤثر بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اہم اجلاس طلب کرلیا، اجلاس میں وزیر اعظم کی معاون خصوی برائے انسداد غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر احساس کے مختلف منصوبوں پر بریفنگ دیں گی۔

    اجلاس میں احساس راشن اور اسکالر شپ پروگرام سمیت دیگر منصوبوں پر بریفنگ دی جائے گی۔

    اجلاس میں وفاقی وزرا فواد چوہدری، اسد عمر، خسرو بختیار، معاون خصوصی شہباز گل اور دیگر متعلقہ حکام شریک ہوں گے۔

    وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس کچھ دیر بعد وزیر اعظم ہاؤس میں ہوگا جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔

    اجلاس میں غریبوں کو ریلیف کی فراہمی کے منصوبوں کو آگے بڑھانے کی حکمت عملی طے ہوگی جبکہ متوسط طبقے کی مدد کے پروگرامز اور عام شہریوں کے ریلیف کی منصوبہ بندی ہوگی۔

  • این سی او سی اجلاس: اگلے 48 گھنٹوں میں نئی پابندیوں کا اعلان متوقع

    این سی او سی اجلاس: اگلے 48 گھنٹوں میں نئی پابندیوں کا اعلان متوقع

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اہم اجلاس میں کرونا وائرس کے حوالے سے نئی مجوزہ پابندیاں پیش کی گئیں، کرونا وائرس کی نئی پابندیوں کا اطلاق آئندہ 48 گھنٹے میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اہم اجلاس وفاقی وزیر اسد عمر اور میجر جنرل ظفر اقبال کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں وفاقی و صوبائی حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی مجموعی صورتحال اور ویکسی نیشن کی رفتار پر غور کیا گیا، این سی او سی نے کرونا کیسز میں بتدریج اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔

    صوبوں نے این سی اوسی کو پابندیوں پر عملدر آمد اور ویکسی نیشن پر بریفنگ دی، این سی او سی نے تعلیمی اداروں میں ویکسی نیشن تیز کرنے کی ہدایت کی۔

    اجلاس میں کرونا وائرس کے حوالے سے نئی مجوزہ پابندیاں این سی او سی کو پیش کی گئیں۔

    اجلاس کے اعلامیے کے مطابق این سی اوسی نے کرونا وائرس کے حوالے سے نئی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے صوبوں سے ابتدائی مشاورت مکمل کرلی گئی، نئی پابندیوں پر اسٹیک ہولڈرز سے مزید مشاورت ہوگی۔

    اعلامیے کے مطابق کرونا وائرس کی نئی پابندیوں کا اطلاق آئندہ 48 گھنٹے میں ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کرونا وائرس کیسز کی 10 فیصد مثبت شرح والے شہروں میں نئی پابندیاں ہوں گی۔

  • وزیراعظم کی زیرصدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس، اندرونی کہانی

    وزیراعظم کی زیرصدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس، اندرونی کہانی

    وزیراعظم کی زیرصدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں سانحہ مری، فارن فنڈنگ کیس، معاشی صورتحال اور اپوزیشن لانگ مارچ پر غور کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں وزیراطلاعات فواد چوہدری، فرخ حبیب، ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور، رکن اسمبلی صداقت عباسی ودیگر نے شرکت کی۔

    اجلاس میں کس نے کیا کہا اس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع کے مطابق رکن اسمبلی صداقت عباسی اور ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے وزیراعظم کو سانحہ مری سے پہلے اور بعد کے انتظامی معاملات سے آگاہ کیا۔

    فواد چوہدری اور فرخ حبیب نے فارن فنڈنگ کیس پر بریفنگ دی، جس پر وزیراعظم نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی پر غیرملکی ممنوعہ فنڈنگ کا الزام ختم ہوگیا۔

    اس پر اجلاس کے شرکا نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو اپنی اپنی ممنوعہ فنڈنگ کا حساب دینا ہوگا۔

    حکومتی ترجمانوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں لانگ مارچ سےجھوٹا بیانیہ بنانا چاہتی ہیں، یہ 6 بارپہلےبھی احتجاج کی کال دے چکے مگرعوام انکے ساتھ نہیں ہیں۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آئے تو حکومت کو کچھ بڑے مسائل کا سامنا تھا، ملکی ریزرو دیوالیہ ہونے کے قریب تھے، بروقت اقدامات نہ کرتے تو ملک دیوالیہ ہو جاتا۔

    وزیراعظم نے مزید کہا کہ دوران اقتدار کورونا نے مشکل حالات پیدا کیے، کورونا سے نکلے تو پوسٹ کووڈ مہنگائی کاعالمی مسئلہ درپیش آیا۔

    انہوں نے کہا کہ بینک کرپسی اورکووڈ کو کامیابی سے ڈیل کر لیا لیکن اسی دوران افغانستان کی صورت حال بھی ایک بڑا چیلنج بنی۔

    وزیراعظم روز بروز بڑھتی مہنگائی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی میں کمی اولین ترجیح ہے جبکہ افغانستان صورتحال بھی اہم ہے۔

  • پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی گئی

    پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی گئی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں عسکری حکام اور وزرا شریک ہوئے جن میں شیخ رشید، فواد چوہدری، شیریں مزاری، شاہ محمود قریشی، اسد عمر، اور مشیر قومی سلامتی معید یوسف شامل تھے۔

    اجلاس میں پہلی قومی سلامتی پالیسی منظوری کے لیے پیش کی گئی جسے کمیٹی نے منظور کرلیا۔

    اجلاس میں ملک کی سیکیورٹی اور امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جبکہ افغانستان اور بارڈرز کی صورتحال پر بھی وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی۔

  • معاشی ترقی قومی سلامتی سے جڑی ہے: وزیر خارجہ

    معاشی ترقی قومی سلامتی سے جڑی ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقتصادی سفارت کاری پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی برآمدات بڑھانے کے لیے نئے اقدامات کی ضرورت ہے، مستقبل کی صنعتوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت اقتصادی سفارت کاری پر اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ خوشی ہوئی اقتصادی سفارت کاری پر توجہ بڑھ رہی ہے، مشن سربراہان ذاتی طور پر دلچسپی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آپ کو ادراک ہے کہ معاشی ترقی قومی سلامتی سے جڑی ہے، پاکستان جغرافیائی سیاست سے جیو اکنامکس کی طرف توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، اقتصادی سفارت کاری میں تبدیلی کے لیے مل کر کاوشیں بروئے کار لانا ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستانی برآمدات بڑھانے کے لیے نئے اقدامات کی ضرورت ہے، مستقبل کی صنعتوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دیکھنا ہوگا ہمارے مشنز کس طرح پاکستان کے لیے متحرک کردار ادا کر سکتے ہیں، مذہبی سیاحت سمیت تمام جہتوں کو فعال انداز میں فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اقتصادی سفارت کاری پر جارحانہ انداز میں کام کی ضرورت ہے۔

  • وزیر اعظم نے آئندہ انتخابات کے لیے سیاسی حکمت عملی طے کر لی

    وزیر اعظم نے آئندہ انتخابات کے لیے سیاسی حکمت عملی طے کر لی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت سپریم سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں سیاسی حکمت عملی طے کر لی گئی، آئندہ انتخابات کے لیے حکمت عملی مرحلہ وار ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت سپریم سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزرائے اعلیٰ عثمان بزدار اور محمود خان شریک، سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے گورنرز، وفاقی وزرا اور سینئر پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔

    اجلاس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جبکہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے بلدیاتی انتخابات اور سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی، پنجاب میں تحریک انصاف کے انتظامی امور پر بھی بریفنگ دی گئی۔

    صوبہ خیبر پختونخواہ کے انتخابی نتائج سے متعلق رپورٹ کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے سیاسی حکمت عملی طے کر لی، آئندہ انتخابات کے لیے حکمت عملی مرحلہ وار ہوگی، پہلے مرحلے میں سیاسی کمیٹی کو بااختیار بنایا جائے گا، دوسرے مرحلے میں تنظیمیں تحلیل کی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق نئے سیاسی پلان کے تحت تحریک انصاف کی سپریم کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔ سپریم کمیٹی 21 ارکان پر مشتمل ہے جس میں صوبوں کو نمائندگی دی گئی ہے۔

    سیاسی کمیٹی نئی تنظیم سازی اور پارٹی کو متحرک کرنے پر کام کرے گی، کمیٹی کے نام اور کام کی منظوری آج کے اجلاس کے بعد کور کمیٹی سے لی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سپریم سیاسی کمیٹی کے سربراہ ہوں گے، پنجاب سے عثمان بزدار، گورنر چوہدری سرور، شاہ محمود قریشی، شفقت محمود، عامر محمود کیانی اور سیف اللہ نیازی کمیٹی میں شامل ہوں گے۔

    پختونخواہ سے محمود خان، پرویز خٹک، اسد قیصر اور علی امین گنڈا پور، سندھ سے اسد عمر، عمران اسمعٰیل اور علی زیدی جبکہ بلوچستان سے قاسم سوری اور گورنر آغا ظہور سمیت دیگر رہنما شامل ہیں۔

    فواد چوہدری، اعجاز چوہدری اور شیریں مزاری کو بھی کمیٹی میں نمائندگی دی گئی ہے۔

  • وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا

    وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا، کابینہ ملکی سیاسی معاشی و سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لے گی۔

    ذرائع کے مطابق کابینہ کو او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس سے متعلق اعتماد میں لیا جائے گا، وفاقی کابینہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج کا بھی جائزہ لے گی۔

    کابینہ کو اشیاء خورونوش کی قیمتوں سے متعلق ہفتہ وار بریفنگ دی جائے گی، وفاقی کابینہ 14نکاتی ایجنڈے پرغور کرے گی۔

    وزارتوں اور ڈویژنز میں ڈیلی ویجز ملازمین کی ریگولرائزیشن کا معاملہ زیر بحث آئے گا، بیرونی قرضوں اورسود کی ادائیگی میں ٹیکس چھوٹ کی منظوری دی جائے گی۔

    وفاقی کابینہ کونسل آف چارٹڈ اکاؤنٹنٹس کے لیے ناموں کی منظوری دے گی، نیشنل کمیشن فارچائلڈ رائٹس میں خیبرپختونخوا کے ممبر کی تعیناتی کی منظوری دی جائے گی۔

    دبئی ایمبیسی میں نامزدا کاؤنٹنٹ کے زیرکفالت بھائی کے لیے سرکاری پاسپورٹ کے اجراء پر بات ہوگی، اسلام آباد کیپیٹل ٹیرٹری پولیس ایکٹ 2021کے مسودے کی منظوری دی جائے گی۔

    پورٹ قاسم اتھارٹی بورڈ کا ممبر نامزدگی کی منظوری دی جائے گی، نیشنل فوڈ سیکیورٹی و مینجمنٹ کمیٹی اور ایگزیکٹو کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔

    مختلف ممالک میں پاکستانی مشنز میں کمیونٹی ویلفیئر اتاشیوں کی نامزدگی کی منظوری ہوگی، کابینہ جینکو ہولڈنگ کمپنی کے بورڈآف ڈائریکٹرز میں ڈائریکٹر کے نام کی منظوری دے گی۔

    جامشورو پاور کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹر میں ممبر کی ڈائریکٹر کی تعیناتی کی جائے گی، وفاقی کابینہ میپکو میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر کی تقرری کی منظوری دے گی۔

    کابینہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کرے گی، کابینہ لیجیسلیٹو کیسز کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کرے گی۔

  • ہماری خارجہ پالیسی کے باعث پاکستان عالمی توجہ کا مرکز بن چکا ہے: شاہ محمود قریشی

    ہماری خارجہ پالیسی کے باعث پاکستان عالمی توجہ کا مرکز بن چکا ہے: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے کاوشیں بروئے کار لاتے رہیں گے، ہماری خارجہ پالیسی کے باعث پاکستان عالمی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت وزارت خارجہ میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، اجلاس میں اسپیشل سیکریٹری خارجہ اور وزارت خارجہ کےافسران نے شرکت کی۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو عالمی سطح پر سرخرو کیا۔

    انہوں نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے کامیاب اجلاس پر وزارت خارجہ ٹیم کو مبارکباد بھی دی، انہوں نے کہا کہ بہترین سفارت کاری کے لیے معاشی خود انحصاری اہمیت کی حامل ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے کاوشیں بروئے کار لاتے رہیں گے۔ ہماری خارجہ پالیسی کے باعث پاکستان عالمی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ فخر ہے میں انتہائی قابل سول سرونٹس اور سفیروں کی ٹیم کی سربراہی کر رہا ہوں۔

  • 200 ڈالر سے کم قیمت موبائل فون کی اسمبلنگ پاکستان میں ہو رہی ہے: میک ان پالیسی پر اجلاس

    200 ڈالر سے کم قیمت موبائل فون کی اسمبلنگ پاکستان میں ہو رہی ہے: میک ان پالیسی پر اجلاس

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد کی زیر صدارت میک ان پالیسی پر اجلاس میں بتایا گیا کہ 200 ڈالر سے کم قیمت موبائل فون کی اسمبلنگ اب پاکستان میں ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد کی زیر صدارت میک ان پالیسی پر اجلاس ہوا، اجلاس میں مقامی طور پر تیار موبائل فونز کی برآمد میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں 80 سے 85 فیصد موبائل 200 ڈالر یا اس کم کے ہیں، موبائل مینو فیکچرنگ پالیسی کے تحت پیداوار بڑھانے کے لیے مراعات دی گئیں۔ 200 ڈالر سے کم قیمت موبائل فون کی اسمبلنگ اب پاکستان میں ہو رہی ہے۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ پی ٹی اے نے ڈی آئی آر بی ایس کے تحت موبائل فون کی اسمگلنگ کو روکا، مینو فیکچرنگ پالیسی کے تحت تیار سی بی یوز کی درآمد میں کمی آرہی ہے۔ موبائل فون کے پارٹس کی درآمد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ جولائی تا نومبر سی بی یوز کی درآمد 73 فیصد کم ہو کر 179 ملین امریکی ڈالر ہوگئی۔ موبائل مینو فیکچرنگ پالیسی سے غیر ملکی زرمبادلہ میں 410 ملین ڈالر کی بچت ہوئی۔

    بریفنگ کے مطابق مقامی اسمبلنگ کے لیے موبائل پارٹس کی درآمد گزشتہ سال 133 ملین ڈالر کی تھی، رواں مالی سال موبائل فون پارٹس کی درآمد 674 ملین امریکی ڈالر ہوگئیں۔

    مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ اسمارٹ فون ضرورت بن چکے اب ایس ایم ایز موبائل پر کاروبارچلاتے ہیں، جب ہماری حکومت آئی تو پاکستان موبائل فون کا درآمد کنندہ تھا۔ اب صورتحال مختلف ہے شعبے میں روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کو موبائل فون مینو فیکچرنگ اور ایکسپورٹ کا مرکز بنانا ہے، موبائل فونز کی برآمد جلد شروع ہوگی جس سے زرمبادلہ حاصل ہوگا۔

  • دریاؤں کی آلودگی ختم کرنے کے لیے جامع منصوبہ پیش کیا جائے: وزیر اعظم کی ہدایت

    دریاؤں کی آلودگی ختم کرنے کے لیے جامع منصوبہ پیش کیا جائے: وزیر اعظم کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کلائمٹ چینج کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعظم نے آبی آلودگی کے خاتمے کے لیے 4 ماہ میں جامع حکمت عملی پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کلائمٹ چینج کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا، اجلاس میں پنجاب، پختونخواہ اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا، معاون خصوصی ملک امین اسلم، ورلڈ بینک حکام اور اقوام متحدہ کے نمائندے شریک ہوئے۔

    اجلاس میں دریائی اور فضائی آلودگی کے خاتمے کے لیے اہم فیصلے کر لیے گئے۔ معاون خصوصی برائے ماحولیات ملک امین اسلم نے شرکا کو گلاسکو کانفرنس کوپ 26 پر بریفنگ بھی دی۔

    اجلاس میں ماحولیاتی تبدیلی پر مربوط حکمت عملی پر مبنی جامع پلان بھی پیش کیا گیا۔ وزیر اعظم نے ملکی دریاؤں کو بچانے کے لیے حکمت عملی بنانے کی ہدایت کی اور معاون خصوصی ملک امین اسلم کو 4 ماہ میں مکمل پلان پیش کرنے کا کہا۔

    وزارت موسمیاتی تبدیلی اور اقوام متحدہ کی ایجنسیز مشترکہ پلان تیار کریں گی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بقا کے لیے دریا زندگی کا بڑا ذریعہ ہیں، دریاؤں کو آلودگی سے بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ یہ پاکستان کا اہم مسئلہ ہے مگر افسوس اس پر سابقہ حکومتوں نےتوجہ نہ دی۔

    اجلاس میں ورلڈ بینک کی پاکستان کو آسان شرائط پر قرض فراہم کرنے کی تجویز بھی منظور کرلی گئی۔ ورلڈ بینک حکام کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی شعبے میں پاکستان کو آسان شرائط پر قرض دیں گے، 1 ارب ڈالرز کا قرض دیا جاسکتا ہے۔

    ورلڈ بینک کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستان کی کلائمٹ چینج حکمت عملی متاثر کن ہے۔

    وزیر اعظم نے کلائمٹ چینج وژن میں ملک امین اسلم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک امین نے دیے گئے اہداف پر زبردست انداز میں پیش رفت دکھائی۔

    وزیر اعظم نے گلاسکو میں نیشنل ڈیٹرمنڈ کنٹری بیوشن (این ڈی سی) پالیسی کے لیے وزارت ماحولیات کو رابطہ کار باڈی بھی نامزد کر دیا۔