Tag: meeting

  • شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے

    شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے

    ریاض : سعودی فرماںرواں شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے لیبیا میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے تمام اختلافات اور تنازعات بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی کابینہ نے لیبیا کے تمام برسرپیکار فریقوں سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے اوربحران کے حل کے لیے مصرکی کاوشوں کی تائید و حمایت کا اعادہ بھی کیا۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق عید الفطر کے بعد کابینہ کا پہلا آن لائن وڈیو اجلاس شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت منعقد ہوا، سعودی کابینہ نے لیبیا میں جنگ بند کرانے اور بحران کے سیاسی حل کے لیے عالمی مساعی کو سراہتے ہوئے لیبیا کے تمام فریقوں سے کہا کہ وہ قومی مفاد کو سب سے اوپر رکھیں اورجنگ فوری طور پر بند کریں۔

    کابینہ نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے سائبان تلے فوری جامع سیاسی مذاکرات شروع کریں، ملک میں امن و استحکام کو یقینی بنائیں ملک کے اتحاد و سالمیت کی حفاظت کریں اور بیرونی مداخلتوں سے ملک کو بچائیں۔

    قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے اجلاس کے بعد بتایا کہ کابینہ میں ملکی و بین الاقوامی سطح پر نئے کورونا وائرس کی تازہ صورتحال پر متعدد رپورٹیں پیش کی گئیں۔
    شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو اطمینان دلایا ہے کہ ان کی صحت و سلامتی ریاست کی پہلی ترجیح ہے۔

    سعودی کابینہ نے کورونا کی وبا سے نمٹنے، وبا کی بابت معاشرے میں آگہی پیدا کرنے، نظام صحت کے تحفظ، لیباریٹریوں کی استعداد، آئی سی یو اور مصنوعی تنفس کے آلات کی تعداد بڑھانے کے لیے صحت اداروں کی زبردست سرپرستی پر شاہ سلمان اور ولی عہد کے اقدامات کی تعریف کی۔

    کابینہ نے پورے ملک میں رفتہ رفتہ حالات معمول پر لانے کی کوششوں کا جائزہ لیا، کابینہ نے تاکید کی تمام سعودی شہری اور غیرملکی کورونا کی وبا سے نمٹنے کے لیے حفاظتی تدابیر اور احتیاطی اقدامات کی پابندی کریں اور سماجی فاصلے کا احترام کریں۔

    اجلاس میں یمن کے لیے امدادی کانفرنس کے نتائج پر اطمینان کااظہار کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ یمن کی مدد کے حوالے سے سعودی عرب کا موقف غیر متزلزل ہے۔

    اس کے علاوہ کابینہ نے غرب اردن سے متعلق اسرائیلی اسکیموں کو مسترد کردیا- کابینہ نے زور دے کر کہا کہ فلسطینی بھائیوں اور ان کی امنگوں سے متعلق مملکت کا موقف جو کل تھا وہ آج ہے اور آئندہ بھی وہی رہے گا۔

    اسرائیل کا یکطرفہ طور پر غرب اردن کے علاقوں کو اپنی خودمختاری میں شامل کرنا اور کسی بھی بین الاقوامی قانونی فیصلوں کو پامال کرنا، قابل مذمت ہے۔

  • سعودی کابینہ کا اجلاس: پاکستان میں سرمایہ کاری سے متعلق مفاہمتی یادداشتوں کی منظوری

    سعودی کابینہ کا اجلاس: پاکستان میں سرمایہ کاری سے متعلق مفاہمتی یادداشتوں کی منظوری

    ریاض: سعودی کابینہ کے اجلاس میں معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع کے جائزے سے متعلق پاکستانی حکومت کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں کی منظوری دے دی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی کابینہ نے منگل کو شاہ سلمان کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس کے دوران 16 قراردادیں منظور کی ہیں، کابینہ نے امریکا کے ساتھ ایٹمی سلامتی کے تنظیمی امور میں تعاون اور تکنیکی معلومات کے تبادلے سے متعلق مفاہمتی یادداشت کی منظوری دی۔

    اجلاس میں تجدد پذیر توانائی کے منصوبوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے، آئل ریفائنری اور پیٹرو کیمیکل کے شعبے میں سرمایہ کاری کے امکانات اور معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع کے جائزے سے متعلق پاکستانی حکومت کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں کی بھی منظوری دی ہے۔

    سعودی کابینہ نے طے کیا ہے کہ سیاحتی ویزوں کی میعاد میں بین الاقوامی پروازوں پر پابندی کا دورانیہ شمار نہیں کیا جائے گا۔

    سعودی کابینہ نے سیول نیشنل یونیورسٹی کوریا کے قومی تجربات کے ادارے اور سیول نیشنل یونیورسٹی کے اسپتال کے ساتھ وزارت نیشنل گارڈز کی مفاہمتی یادداشتوں کی منظوری دی ہے۔

    سعودی کابینہ نے وزیر خزانہ کو آمدنی اور زکوٰۃ کے مفاہمتی یادداشت کے لیے مختلف مالک کے ساتھ مذاکرات کا اختیار تفویض کردیا۔ انہیں سنگاپورکے محکمہ کسٹم کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کا اختیار بھی سپرد کردیا۔

    کابینہ نے جہاز رانی کے شعبے میں چین کے ساتھ تعاون کے معاہدے کی منظوری جبکہ سعودی ایف ڈی اے کے سربراہ کو امارات کے ساتھ خوراک کے شعبے میں تعاون سے متعلق مفاہمتی یادداشت کا اختیار تفویض کردیا۔

  • پنجاب میں محکموں کے غیر ضروری اخراجات اور نئی بھرتیوں پر پابندی عائد

    پنجاب میں محکموں کے غیر ضروری اخراجات اور نئی بھرتیوں پر پابندی عائد

    لاہور: صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت کی زیر صدارت اجلاس میں تمام محکموں کے غیر ضروری اخراجات، ضمنی گرانٹس کے اجرا اور نئی بھرتیوں پر پابندی عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر وزیر خزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں کرونا وائرس کے پیش نظر معاشی صورتحال، ترقیاتی پروگرام اور لائحہ عمل کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں شہروں میں ترقیاتی کام ڈیولپمنٹ اتھارٹیز کے وسائل سے کروانے کی تجویز پر غور کیا گیا، اجلاس میں محکموں کے غیر ضروری اخراجات پر پابندی عائد کردی کردی گئی۔

    حکومت نے محکموں کے لیے ضمنی گرانٹس کے اجرا اور نئی بھرتیوں، محکموں کے لیے نئی گاڑیاں اور دیگر پرتعیش اشیا کی خریداری پر بھی پابندی عائد کردی گئی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ محکمہ صحت میں ڈاکٹرز اور دیگر عملے کی بھرتیوں کی اجازت ہوگی۔ محکموں کو مالیاتی نظم و ضبط اور بچت و کفایت شعاری کی پالیسی پر سختی سے عملدر آمد کی ہدایت کی گئی۔

    وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت کا کہنا تھا کہ کرونا وبا کے باعث غیر معمولی صورتحال کا سامنا ہے، پنجاب حکومت نے مالی مشکلات پر 18 ارب روپے کے ٹیکس کا ریلیف دیا۔

    انہوں نے کہا کہ مستحق افراد کی مالی امداد کے لیے 10 ارب روپے کے فنڈز دیے گئے ہیں، رمضان المبارک میں بھی عوام کو ریلیف دیں گے۔

  • کرونا وائرس : اسپیکر قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلانے کا فیصلہ

    کرونا وائرس : اسپیکر قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر قومی اسمبلی اجلاس نہ بلانے کا فیصلہ کرلیا، جبکہ اپوزیشن نے اجلاس بلانے کی ریکوزیشن جمع کرائی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے ایوان کا اجلاس نہ بلانے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ وزیراعظم عمران خان اور اسپیکر اسد قیصر کی ملاقات میں کیا گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس نہ بلانے کا فیصلہ کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر کیا گیا ہے، اپوزیشن جماعتوں نے اجلاس بلانے کی ریکوزیشن جمع کرائی تھی۔

    ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں اجلاس کے بجائے خصوصی پارلیمانی کمیٹی قائم کی جائے گی، اپوزیشن کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی کے لئے نام اسپیکر قومی اسمبلی کو دے گیا۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان سے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ملاقات کی تھی، ملاقات میں کرونا وائرس پر پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کیا گیا جو کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومتی اقدامات کاجائزہ لے اور کمیٹی کرونا وائرس پر کیے گئے اقدامات کو مزید مؤثربنانے کے لیے اپنی سفارشات مرتب کرے گی۔

  • ملک میں کہیں بھی ذخیرہ اندوزی نہ ہونے دی جائے: وزیر اعظم کی ہدایت

    ملک میں کہیں بھی ذخیرہ اندوزی نہ ہونے دی جائے: وزیر اعظم کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں کرونا وائرس کے پیش نظر معاشی صورتحال زیر غور آئی، وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ ملک میں کہیں بھی ذخیرہ اندوزی نہ ہونے دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت معاشی ٹیم کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں کرونا وائرس کے پیش نظر ملکی معاشی صورتحال پر غور کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں اشیائے ضروریہ سے متعلق وزارت فوڈ اینڈ سیکورٹی کی جانب سے بریفنگ دی گئی، وزیر اعظم عمران خان نے اشیائے ضروریہ کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

    وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ ملک میں کہیں بھی ذخیرہ اندوزی نہ ہونے دی جائے، یوٹیلٹی اسٹورز پر اشیائے ضروریہ وافر مقدار میں مہیا کی جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ عوام خوراک اور دیگر اشیا سے متعلق پریشان نہ ہوں، صورتحال ایسی نہیں کہ ملک میں کہیں بھی خوراک کی قلت ہو۔

    وزیر اعظم نے ملک میں وینٹی لیٹرز کی دستیابی بھی یقینی بنانے کی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ وسائل کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں اب تک کرونا وائرس کے 94 مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے جن کی بڑی تعداد سندھ میں موجود ہے۔

  • غریب اور تنخواہ دار طبقے کو ریلیف فراہم کرنا اولین ترجیح ہے: وزیر اعظم

    غریب اور تنخواہ دار طبقے کو ریلیف فراہم کرنا اولین ترجیح ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اہم اجلاس میں عوام کو مہنگائی سے ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے اقدامات پر غور کیا گیا، وزیر اعظم کی جانب سے لیے گئے اہم فیصلوں کا اعلان کل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت مہنگائی میں کمی سے متعلق ایک اور اہم اجلاس منعقد ہوا۔

    اجلاس میں معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر، چیئرمین یوٹیلیٹی اسٹورز ذوالفقار علی خان، وزارت خزانہ، صنعت و پیداوار اور سماجی تحفظ ڈویژن کے وفاقی سیکریٹری، ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹور اور دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔

    اجلاس میں عوام کو مہنگائی سے ریلیف فراہم کرنے اور اشیائے ضروریہ سستے نرخوں پر فراہمی کے حوالے سے اقدامات پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اولین ترجیح غریب اور تنخواہ دار طبقے کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عوامی ریلیف کے لیے حکومت ہر حد تک جائے گی، غریب عوام کی تکالیف پر حکومت خاموش تماشائی نہیں بن سکتی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم نے اہم اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے ان مشکلات کا ادراک ہے جن کا تنخواہ دار طبقے سمیت مجموعی طور پر عوام کو سامنا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ کچھ بھی ہوجائے، میری حکومت منگل کو کابینہ کے اجلاس میں عوام کے لیے بنیادی غذائی اجناس کی قیمتوں میں کمی کی خاطر مختلف اقدامات کا اعلان کرے گی۔

  • کرونا وائرس کے مشتبہ 25 افراد میں وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی: ڈاکٹر ظفر مرزا

    کرونا وائرس کے مشتبہ 25 افراد میں وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی: ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے مشتبہ 25 افراد کے نمونے نیگیٹو آئے ہیں، ان میں کرونا وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت کرونا وائرس پر جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی سیکریٹری صحت ڈاکٹر اللہ بخش ملک، پاک فوج کے نمائندے، یونیسف اور یو ایس ایڈ کے ارکان بھی شریک ہوئے۔

    اجلاس میں میجر جنرل عامر اکرام نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات پر بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں اس وقت تک کرونا وائرس کا کوئی کیس نہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ تعینات عملے کو قومی ادارہ صحت کی طرف سے تربیت دی گئی ہے۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے تمام اقدامات کیے جا رہے ہیں، بندر گاہوں پر انٹرنیشنل ریگولیشن کے تحت عمل درآمد کو یقینی بنایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کو تحفظ دینے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ قومی ادارہ صحت کو 25 کیسز کے سیمپل موصول ہوئے جو نیگیٹو ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ تمام بین الاقوامی اداروں نے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے، وائرس سے بچنے کے لیے صوبوں سے مل کر مربوط اقدامات کیے۔ وزارت صحت میں ایمرجنسی آپریشن سیل بنایا ہے جو صورتحال دیکھ رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس پر ایمرجنسی کور گروپ روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کا جائزہ لیتا ہے، تمام ایئر پورٹس اور داخلی مقامات پر اسکریننگ کو مضبوط بنایا ہے۔ حکومت چین سے رابطے میں ہیں، صورتحال پر کڑی نظر ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے مزید کہا کہ پاکستان آنے والے مسافروں کے لیے ہیلتھ ڈکلیئریشن فارم لازمی قرار دیا ہے۔

  • کرونا وائرس: چین میں پھنسے پاکستانیوں کی قسمت کا کیا فیصلہ ہوا؟

    کرونا وائرس: چین میں پھنسے پاکستانیوں کی قسمت کا کیا فیصلہ ہوا؟

    اسلام آباد: چین میں پھنسے پاکستانی طلبہ کی قسمت کا فیصلہ ہوگیا، طبی ماہرین و پروفیسرز نے واضح طور پر کہہ دیا کہ بغیر کلیئرنس کسی کو بھی پاکستان واپس نہ لایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت ایمرجنسی کرونا وائرس کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں سیکریٹری ہیلتھ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ)، پاک فوج کے نمائندے اور دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس میں تازہ ترین اور بدلتی ہوئی صورتحال پر غور کیا گیا۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی کور کمیٹی تیزی سے بدلتی صورتحال کی نگرانی کر رہی ہے، کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مؤثر اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہوائی اڈوں پر اسکریننگ کے نظام کی خود نگرانی کروں گا۔

    اجلاس میں طبی ماہرین نے چین میں موجود پاکستانیوں کی فوری واپسی سے کرونا وائرس کے پاکستان میں پھیلنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فی الحال کرونا وائرس سے نمٹنے کی سہولتیں موجود نہیں، چین میں موجود پاکستانیوں کو کلیئرنس کے بعد وطن لایا جائے۔ بغیر کلیئرنس کسی کو بھی پاکستان واپس نہ لایا جائے۔

    ڈاؤ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر سعید خان نے کہا کہ کرونا وائرس کا علاج فی الحال چین میں بھی دستیاب نہیں، بغیر اسکریننگ کوئی پاکستانی واپس آیا تو وائرس پاکستان میں بھی پھیلنے کا خدشہ ہے۔

    ڈاکٹر سعید کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کی واپسی کا معاملہ بہت اہم ہے، وائرس سے نمٹنے کے لیے کم سے کم 14 دن آبزرویشن میں رکھا جاتا ہے۔ 14 دن آبزرویشن کے بعد پاکستانیوں کو بھی واپس لایا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے پروفیشنل طریقہ کار اپنانا ضروری ہے، چین میں موجود پاکستانیوں کو صبر سے کام لینے کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے تصدیق کی ہے کہ چین کے شہر ووہان میں زیر تعلیم 4 پاکستانی طالب علموں میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔ چاروں طالب علم تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق اس وقت چین میں 28 سے 30 ہزار پاکستانی مقیم ہیں۔

    گزشتہ روز چین میں موجود پاکستانی طلبہ نے حکومت سے اپیل کی تھی کہ ہم ملک واپسی کی راہ دیکھ رہے ہیں، ووہان میں صورتحال بہت گھمبیر ہے، دوسرے ممالک اپنے شہریوں کو لے جاچکے ہیں ہم یہاں پھنسے ہوئے ہیں ہمیں نکالا جائے۔

    طلبہ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے کمروں کو آئسولیٹ کردیا گیا ہے۔ پورا شہر بند ہے، روڈ، ریلوے اسٹیشن، ہوائی اڈے، ٹیکسی سب بند ہیں، اسپتال مریضوں سے بھرے پڑے ہیں، وائرس نے تباہی مچادی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ وائرس روزانہ کی بنیاد پر بڑھتا جارہا ہے، اس وقت ووہان میں 500 سے زائد پاکستانی طالب علم موجود ہیں۔

    طلبا کا کہنا تھا کہ امریکا، ملائیشیا، آسٹریلیا، ترکی، بھارت و دیگر ممالک نے خصوصی پروازیں بھیج کر اپنے طلبا کو یہاں سے نکال لیا ہے، ہمیں نکالنے کے لیے ابھی تک پاکستان کی جانب سے کوئی مدد نہیں بھیجی گئی۔

  • کرونا وائرس کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس

    کرونا وائرس کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت کرونا وائرس کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات پر غور کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت کرونا وائرس کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی سیکریٹری صحت، سیکریٹری خارجہ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے سربراہ عامر اکرام اور سرجن جنرل پاکستان نے شرکت کی۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کرونا وائرس سے بچاؤ پر حکومتی اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی۔ ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وزرائے اعلیٰ اور متعلقہ افراد کو کرونا وائرس کی صورتحال پر خطوط لکھے۔ ہوائی اڈوں پر اسکریننگ کا سخت نظام موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسپتالوں میں کرونا وائرس پر قبل از وقت انتظامات کیے جائیں، کرونا وائرس کے لیے آئسولیشن وارڈز قائم کیے جائیں۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وفاق اور صوبے کرونا وائرس پر کوآرڈی نیشن بہتر بنائیں، صوبوں نے کرونا وائرس کے حوالے سے اسپتال مختص کر دیے ہیں۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے سلسلے میں مختلف وزارتوں کے درمیان 15 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ایک ہفتے میں سفارشات تیار کرے گی۔

    دوسری جانب چین کے شہر ووہان میں 2 ہزار پاکستانی طلبہ پھنس گئے ہیں جنہیں راستوں اور رابطوں کی بندش کے سبب غذائی قلت کا سامنا ہے۔ 12 جامعات میں زیر تعلیم سینکڑوں طلبہ نے حکومت سے وطن واپسی میں مدد کی اپیل کی ہے۔

    کرونا وائرس سے چین کا صوبہ ہوبائی سب سے زیادہ متاثر ہے۔ چین بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 4 ہزار 515 ہو چکی ہے۔

    چین میں اب تک خطرناک کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 106 ہوگئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرین میں سب سے کم عمر 9 ماہ کی بچی بھی شامل ہے۔

    اب تک امریکا، جرمنی، جاپان، فرانس اور سنگاپور سمیت 16 ایسے ممالک ہیں جہاں اس وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

  • وزیر اعظم کی کراچی آمد سے قبل گورنر ہاؤس میں اہم بیٹھک

    وزیر اعظم کی کراچی آمد سے قبل گورنر ہاؤس میں اہم بیٹھک

    کراچی: وزیر اعظم عمران خان کی کراچی آمد سے پہلے گورنر ہاؤس میں اہم بیٹھک ہوئی، اجلاس میں کراچی میں تعمیراتی کام تیزی سے مکمل کرنے پر غور کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی کراچی آمد سے پہلے گورنر ہاؤس میں سندھ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی کا اجلاس ہوا جس میں تحریک انصاف ارکان اور حکام شریک ہوئے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ کراچی وسطی میں 3 فلائی اوورز کی تکمیل میں مزید تاخیر ہو سکتی ہے۔

    مذکورہ 3 فلائی اوورز فائیو اسٹار، کے ڈی اے اور سخی حسن چورنگی پر وفاقی فنڈز سے زیر تعمیر ہیں۔ فلائی اوورز منصوبوں کو ستمبر 2019 میں مکمل ہونا تھا۔ گورنرسندھ نے فروری کے شروع میں فلائی اوورز مکمل ہونے کا عندیہ دیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق فلائی اوورز کی تعمیر کا منصوبہ مارچ 2020 تک مکمل ہوگا، 3 فلائی اوورز کا 30 فیصد تعمیراتی کام باقی ہے۔ فلائی اوورز کے ساتھ منسلک خستہ حال روڈز کی تعمیر بھی نہیں ہوسکی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں تحریک انصاف ارکان اسمبلی نے سڑکوں کی تعمیر سے پہلے فلائی اوورز کھولنے کی تجویز دی۔ ارکان کا کہنا تھا کہ 25 فروری سے پہلے منصوبے ہر صورت مکمل کیے جائیں۔

    ارکان اسمبلی نے کہا کہ بقیہ تعمیراتی کام میں بھی تیزی لائی جائے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ رہے ہیں۔ دورے کے دوران وزیر اعظم کو سندھ کے امن و امان پر بریفنگ دی جائے گی جبکہ جی ڈی اے کے وفد کی وزیر اعظم سے ملاقات بھی شیڈول ہے۔

    وزیر اعظم گورنر ہاؤس میں کامیاب نوجوان پروگرام کا افتتاح بھی کریں گے جبکہ شوکت خانم میموریل کینسر اسپتال کی فنڈ ریزنگ تقریب میں بھی شریک ہوں گے۔