Tag: Mehbooba mufti

  • بھارتی حکومت کا محبوبہ مفتی کو سرکاری بنگلہ خالی کرنے کا حکم

    بھارتی حکومت کا محبوبہ مفتی کو سرکاری بنگلہ خالی کرنے کا حکم

    سری نگر: بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی کو سری نگر میں قائم سرکاری بنگلہ خالی کرنے کا حکم جاری کردیا

    اس حوالے سے بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے محبوبہ مفتی کو ایک نوٹس جاری کیا ہے جس میں ان سے فیئر ویو رہائش گاہ کو جلد از جلد خالی کرنے کو کہا گیا ہے۔

    فیئر ویو کا سرکاری بنگلہ محبوبہ مفتی اور ان کے والد مفتی محمد سعید کے استعمال میں اس وقت سے ہے جب وہ وزیراعلیٰ تھے۔

    اس سے قبل بھی مقبوضہ ریاست کے ایک اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے بھی سرکاری رہائش کو خالی کرایا جاچکا ہے۔

    واضح رہے کہ 2020 میں مرکزی حکومت نے ریاست میں سابق وزرائے اعلیٰ کو تاحیات سرکاری رہائش کی سہولت کی اجازت دینے والے قانون میں تبدیلی کر دی تھی۔

  • محبوبہ مفتی نے ‘مودی حکومت’ کو خبردار کردیا

    محبوبہ مفتی نے ‘مودی حکومت’ کو خبردار کردیا

    نئی دہلی:مقبوضہ وادی کشمیر کے نوجوانوں کو بے روزگار کرنے اور جہانگیر پوری فسادات پر سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق سری نگر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مسلم اقلیتی فرقے کے گھروں اور روزگار کو برباد کیا جا رہا ہے، جبکہ ہمارے وزیراعظم کچھ بھی نہیں کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کے کروڑوں مسلمان سہمے ہوئے ہیں اور جموں وکشمیر کے نوجوانوں کے مستقبل کا بھی بیڑا غرق کر دیا گیا ہے، جموں وکشمیر کی بجلی سے ملک بھر کے کارخانے چلتے ہیں لیکن ہم خود ماہ رمضان کے مقدس مہینے میں بھی اندھیرے میں ہیں۔

    محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے روزگار اور کاروبار باہر کے لوگوں کو دیئے جا رہے ہیں، یہاں بے روزگاری کا گراف بڑھ گیا ہے، جموں وکشمیر پس رہا ہے اور واجپائی جی کا بات چیت کا طریقہ کار کہیں نظر نہیں آ رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی وزیر اعظم مودی جموں پہنچ گئے، مقبوضہ کشمیر چھاؤنی میں تبدیل

    محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ اسٹیمپ ڈیوٹی کو پچاس فیصد کم کر دیا گیا ہے تاکہ یہاں کے نوجوانوں کو تل دھرنے کے لئے بھی زمین نہ مل سکے، جموں کا نوجوان روزگار کے لئے سڑکوں پر آتا ہے لیکن کشمیر کا نوجوان باہر نہیں نکل سکتا ہے کہ کہیں یو اے پی اے نہ لگ جائے۔

    پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں ایک جانب نئی پارٹیوں کی تشکیل جاری ہے تو دوسری جانب مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کو بلڈوز کیا جا رہا ہے اور یہاں سیاسی عمل مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ’مجھے سیکورٹی کے نام پر کہیں جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

  • محبوبہ مفتی نے مودی حکومت کو آئینہ دکھا دیا

    محبوبہ مفتی نے مودی حکومت کو آئینہ دکھا دیا

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی مودی سرکار پر برس پڑیں کہا کہ طالبان کے مظالم پر شور مچانے والوں کو ملک میں ہر پندرہ منٹ بعد ہوتا ‘ریپ ‘ نظر نہیں آتا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر و سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی حکومت نے پچھلے سات سال کے دوران سب کچھ بیچ کر ملک کو کنگال کردیا ہے۔

    محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ اب مقبوضہ جموں کشمیر کے لوگ بھی سمجھ گئے ہیں کہ دفعہ 370 ہماری حفاظت کرتا تھا، وہ ہماری شناخت، زمین اور نوکریوں کو تحفظ فراہم کرتا تھا، یہ دفعہ 370 سنہ 1947 میں نہیں بلکہ مہاراجہ ہری سنگھ کے وقت بھی لاگو تھا۔

    محبوبہ مفتی نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی میٹنگ کے دوران موصوف سے کہا کہ آپ نے جموں و کشمیر کو اپنے ووٹوں اور کرسی کے لئے تباہ و برباد کر دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی میڈیا کاجنگی جنون، محبوبہ مفتی غدار قرار

    انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کے انتخابات نزدیک آنے کے ساتھ ہی اب ملک میں افغانستان اور طالبان پر زیادہ سے زیادہ بحث ہو گی، لوگوں کو ڈرایا جائے گا کہ ہمارے ہندو بھائیوں بچو، طالبان آرہا ہے آپ کو خطرہ ہے، طالبان کی چھوڑو اپنے ملک کی سن لو، ہمارے ملک میں کیا ہو رہا ہے وہ دیکھ لو، کسان   دس ماہ سے سراپا احتجاج ہیں۔

    محبوبہ مفتی نے کہا کہ ٹی وی پر بڑا شور مچایا جا رہا ہے کہ طالبان عورتوں پر مظالم ڈھا رہا ہے، کہا جاتا ہے طالبان نے عورتوں پر بڑا ظلم کیا۔ ارے کیا آپ بھول گئے کہ ہمارے ہاں پندرہ منٹ میں ایک ریپ ہوتا ہے اور اس کے بعد متاثرہ لڑکی کو رات کی تاریکی میں جلایا جاتا ہے۔

  • دوسروں کو نصیحت : محبوبہ مفتی نے مودی حکومت کا آئینہ دکھا دیا

    دوسروں کو نصیحت : محبوبہ مفتی نے مودی حکومت کا آئینہ دکھا دیا

    سری نگر : ریاست جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ مودی حکومت کو دوسرے ممالک کو اقلیتوں سے بہتر رویہ رکھنے کا مشورہ دینے سے پہلے اسے اپنے ملک میں نافذ کرنا چاہئے۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہی۔ مقبوضہ کشمیرکی سابق وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ جب مرکزی حکومت دوسرے ممالک سے اقلیتوں کے ساتھ بہتر سلوک کرنے کا مشورہ دے رہی ہے تو اسی دوران بھارت میں اقلیتوں کی حالت زار بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔

    محبوبہ مفتی نے یہ بیان بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی جانب سے سری لنکا کے حالیہ دورے کے دوران دیئے جانے والے ایک بیان کے حوالے سے دیا ہے۔

    ایس جے شنکر نے کولمبو میں ایک تقریب کے موقع پر کہا تھا کہ سری لنکا حکومت کے اپنے مفاد میں ہے کہ متحدہ سری لنکا میں مساوات، انصاف، امن اور وقار کے لئے تامل عوام کی توقعات پوری کی جائیں۔

    مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ اقلیتوں کے ساتھ بہتر برتاؤ کرنے کے بارے میں دوسرے ممالک کو صلاح و مشورہ دینا اس وقت کتنا مناسب ہے جب بھارت میں ہی اقلیتوں کی حالت زار بدتر ہوتی جارہی ہے۔’

    ان کا مزید کہنا ہے کہ یہاں کی واحد مسلم اکثریتی ریاست کو توڑ کر منتشر اور تقسیم کردیا گیا ہے، ہندوستان سمیت کسی بھی ملک کی ترقی کے لئے معاشرتی ہم آہنگی ضروری ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل محبوبہ مفتی نے بی جے پی کی جانب سے جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370کی منسوخی کو جموں و کشمیر کے عوام کے لیے ظلم سے تعبیر کرتے ہوئے کہا تھا کہ5اگست 2019کو بی جے پی نے یکطرفہ فیصلے سے جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کیا تاہم اس سے جموں و کشمیر ملک کے نزدیک آنے کے بجائے بہت دور چلا گیا ہے۔

  • آرٹیکل  370 یکطرفہ ختم کرنا غیرقانونی اور غیرآئینی ہے ، محبوبہ مفتی

    آرٹیکل 370 یکطرفہ ختم کرنا غیرقانونی اور غیرآئینی ہے ، محبوبہ مفتی

    سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 یکطرفہ ختم کرنے کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 ختم کرنے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا آج بھارتی جمہوریت کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، بھارتی حکومت کا آرٹیکل 370 یکطرفہ ختم کرنا غیرقانونی اور غیرآئینی ہے۔

    سابق وزیراعلیٰ کا کہنا تھا بھارت کی مکروہ نیت واضح ہے، بھارت مسلم اکثریتی کشمیرمیں آبادی کےتناسب کوتبدیل کرناچاہتاہے، بھارتی حکومت مسلمانوں کودوسرےدرجےکاشہری بناناچاہتی ہے۔

    محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ اس اقدام کے برصغیر پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے، بھارت کشمیریوں کو ڈرا کر کے جموں، کشمیر پر قابض ہونا چاہتا ہے، دوقومی نظریہ کی مخالفت کرنے والوں نے غلطی کی تھی۔

    یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا ، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

    مزید پڑھیں : بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    خیال رہے آرٹیکل تین سو ستر مقبوضہ کشمیرکوخصوصی درجہ دیتے ہوئے کشمیر کو بھارتی آئین کا پابند نہیں کرتا، مقبوضہ کشمیر جداگانہ علاقہ ہے، جسے اپنا آئین اختیارکرنے کا حق حاصل ہے۔

    دوسری جانب بھارتی اپوزیشن کا ایوان میں احتجاج کرتے ہوئے حکومت کا فیصلہ ماننے سے انکار کردیا ہے۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے ، لوگ گھروں میں محصورہوکررہ گئے، کشمیری رہنما محبوبہ مفتی،عمرعبداللہ اورسجاد لون سمیت دیگر رہنماؤں کوبھی نظربند کردیاگیا ہے۔

    مقبوضہ وادی میں دفعہ ایک چوالیس نافدکر کےوادی میں تمام تعلیمی اداروں کو تاحکم ثانی بنداور لوگو ں کی نقل وحرکت پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے، سری نگر سمیت پوری وادی کشمیرمیں موبائل فون، انٹرنیٹ، ریڈیو، ٹی وی سمیت مواصلاتی نظام معطل کردیاگیا ہے جبکہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے پولیس تھانوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

  • محبوبہ مفتی کی اضافی بھارتی فوجی اہل کار بھیجنے کی مذمت

    محبوبہ مفتی کی اضافی بھارتی فوجی اہل کار بھیجنے کی مذمت

    سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارت کی جانب سے وادی میں اضافی بھارتی فوجی اہل کار بھیجنے کے اعلان کی مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت نے اعلان کیا ہے کہ وہ مقبوضہ وادی میں مزید 10 ہزار فوجی بھیج رہا ہے، محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارت کی طرف یہ اعلان قابل مذمت ہے۔

    کشمیری میڈیا کے مطابق محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ اضافی فوجیوں کی تعیناتی سے عوام میں خوف و ہراس بڑھے گا، کشمیر سیاسی مسئلہ ہے فوجی طریقے سے حل نہیں ہو سکتا۔

    محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ بھارت کو کشمیر سے متعلق پالیسی دوبارہ بنانے کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں فوری طور پر مزید دس ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے، اعلان کے بعد کمپنیاں روانہ کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت کا مقبوضہ کشمیر میں مزید دس ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان

    بھارتی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ وادی میں انٹیلی جنس کو مضبوط کرنے کے لیے فورسز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    جن کمپنیوں کو مقبوضہ کشمیر میں تعیناتی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں ان میں سی آر پی ایف کی 50 کمپنیاں، بی ایس ایف کی 10، ایس ایس بی کی 30 اور آئی ٹی بی کی 10 کمپنیاں شامل ہیں۔

    خیال رہے یہ احکامات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس پیش کش کے بعد جاری کیے گئے ہیں جس میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر تنازع پر ثالثی کے لیے تیار ہیں۔

  • پاکستان نے اپنے ایٹم بم عید کے لیے نہیں رکھے: محبوبہ مفتی

    پاکستان نے اپنے ایٹم بم عید کے لیے نہیں رکھے: محبوبہ مفتی

    سرینگر: مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اپنے ایٹم بم عید کے لیے نہیں رکھے۔ سمجھ نہیں آتا کہ نریندر مودی اپنا سیاسی خطاب کرتے ہوئے پستی میں کیوں جا گرتے ہیں۔

    مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم مودی کو خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت کے نیوکلیئر بم دیوالی کے لیے نہیں ہیں تو پاکستان نے بھی اپنے ایٹم بم عید کے لیے نہیں رکھے۔

    محبوبہ مفتی نے یہ ٹویٹ مودی کی اس تقریر کے جواب میں کیا جو مودی نے بھارتی ریاست راجستھان میں ایک جلسے میں کی، مودی نے کہا تھا کہ بھارت پاکستان کے نیوکلیئر ہتھیاروں سے خوفزدہ نہیں، بھارت کے نیوکلیئر ہتھیار دیوالی کے لیے نہیں ہیں۔

    اپنے ٹویٹ میں محبوبہ نے مزید کہا کہ سمجھ میں نہیں آتا کہ نریندر مودی اپنا سیاسی خطاب کیوں تھڑے کی سطح پر لے آتے ہیں۔

    اس سے قبل ایک انٹرویو میں محبوبہ مفتی نے کہا تھا کہ مودی کو الیکشن کے پہلے مرحلے میں شکست نظر آرہی ہے۔ مودی پاکستان پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اور بالا کوٹ جیسا ایک اور حملہ کرنا چاہتا ہے۔

    سابق وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پاکستان پر حملے کا مقصد مودی کا ووٹرز کی ہمدردی حاصل کرنا ہے۔ مودی اپنا ووٹ بینک بڑھانے کے حربے استعمال کر رہے ہیں، وہ لوک سبھا میں اکثریت حاصل کرنا چاہتا ہے۔

    دوسری جانب بھارت میں انتخابات کے تیسرے مرحلے میں نریندر مودی کے حلقے سمیت 117 نشستوں پر ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ تیسرے مرحلے میں 15 ریاستوں میں 18 کروڑ 80 لاکھ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں۔

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے حلقے اور بھارتی ریاست کیرالہ میں اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کے حلقے میں بھی ووٹنگ جاری ہے۔

    11 اپریل سے شروع ہونے والے بھارتی انتخابات 7 مرحلوں پر مشتمل ہیں جو 6 ہفتوں تک جاری رہنے کے بعد 19 مئی کو اختتام پذیر ہوں گے جبکہ ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو کی جائے گی۔

  • نریندرمودی پاکستان پرحملے کی منصوبہ بندی کررہا ہے، محبوبہ مفتی

    نریندرمودی پاکستان پرحملے کی منصوبہ بندی کررہا ہے، محبوبہ مفتی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ پاکستان پر حملے کا مقصد مودی کا ووٹرزکی ہمدردی حاصل کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر محبوبہ مفتی نے بھارتی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ مودی کو الیکشن کے پہلے مرحلے میں شکست نظرآ رہی ہے۔

    محبوبہ مفتی نے کہا کہ مودی پاکستان پرحملےکی منصوبہ بندی کررہا ہے، مودی بالاکوٹ جیسا ایک اورحملہ کرنا چاہتا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان پر حملے کا مقصدمودی کا ووٹرزکی ہمدردی حاصل کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مودی اپنا ووٹ بینک بڑھانے کے حربے استعمال کررہے ہیں، مودی لوک سبھا میں اکثریت حاصل کرنا چاہتا ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے سربراہ نے غیر قانونی مسلمان مہاجرین کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئ کہا تھا کہ انہیں خلیج بنگال میں پھینک دیا جائے گا۔

    امیت شاہ کے اس بیان پر اپوزیشن جماعت کانگریس کی جانب سے تنقید کی گئی جبکہ سوشل میڈیا پر بھی اس بیان کو ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : بی جے پی رہنما مانیکا گاندھی کی مسلمان ووٹرز کو دھمکی

    یاد رہے کہ 12 اپریل کو بی جے پی کی رہنما مانیکا گاندھی نے جلسے کے دوران پنڈال میں موجود تمام ووٹرز کو کہا تھا کہ وہ ان کا پیغام ہر جگہ پھیلا دیں کہ وہ مسلمان ووٹرز کے بغیر جیتنا نہیں چاہتیں، اگر ایسا ہوگیا تو مسلمان مشکل میں آجائیں گے۔

  • آرٹیکل 370 ، بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیل کی طرح قابض ملک بن جائے گا، محبوبہ مفتی

    آرٹیکل 370 ، بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیل کی طرح قابض ملک بن جائے گا، محبوبہ مفتی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے کشمیر سے آرٹیکل 370 کا قانون ختم کیا تو وادی میں اُس کی حیثیت اسرائیل کی طرح قابض ملک کی ہوجائے گی۔

    انتخابی ریلی میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی اور بی جے پی کے صدر امت شاہ کے بیان کی شدید الفاظ مذمت بھی کی۔

    محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ ’اگر بھارتی حکومت نے دفعہ 370 ختم کی تو وہ کشمیر سے اپنا رشتہ کھو دے گا اور اُسی روز سے انڈیا کو ناجائز کرنے والی طاقت کے طور پر دیکھا جائے گا‘۔

    سابق وزیراعلیٰ نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ’جس طرح اسرائیل کو فلسطین پر قبضہ کیا جانے والے ملک سمجھا جاتا ہے اُسی طرح 370 کا قانون ختم ہونے کے بعد بھارت کی بھی پہچان ایک قابض ملک کی طرح ہوجائے گی۔

    مزید پڑھیں: کرائسٹ چرج حملے سے بھارت کو سبق حاصل کرنا چاہئیے، محبوبہ مفتی

    محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ ’بھارتیہ جنتا پارٹی اور اُس کے صدر امت شاہ خوابِ غفلت میں ہیں، میرا مشورہ ہے کہ وہ مونگیری لال کے سپنے دیکھنا چھوڑ دیں، کشمیر کا ہر ایک شہری خواہ وہ بزرگ ہو یا بچہ وہ اپنے خون کا ہر ایک قطرہ پیش کرے گا‘۔

    سابق وزیر اعلیٰ نے بھارت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر 370 کے قانون میں چھیڑ چھاڑ کی گئی تو بھارتی فوج کو جموں کشمیر میں پاؤں رکھنے کی جگہ بھی نہیں ملے گی کیونکہ اب یہاں حقِ خود ارادیت کا جذبہ بہت زیادہ پروان چڑ ھ چکا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر امت شاہ نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’اگر ہماری پارٹی دوبارہ اقتدار حاصل کرسکی تو کشمیر میں نافذ ہونے والا 370 کا قانون آئندہ برس تک ختم کردیا جائے گا’۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی میڈیا کاجنگی جنون، محبوبہ مفتی غدار قرار

    واضح رہے کہ آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت بھارت کو مقبوضہ کشمیر کے معاملات میں خود مختاری دی گئی ہے، دیگر شقوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کشمیر کے مستقل باشندے ہی وہاں کی زمین کی ملکیت کا حق رکھتے ہیں۔

  • کرائسٹ چرج حملے سے بھارت کو سبق حاصل کرنا چاہئیے، محبوبہ مفتی

    کرائسٹ چرج حملے سے بھارت کو سبق حاصل کرنا چاہئیے، محبوبہ مفتی

    سری نگر : سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ کرائسٹ چرج حملے سے بھارت کو سبق حاصل کرنا چاہئیے، بھارت میں ایسے حملے ہوتے توسیاسی بنا دئیے جاتے، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے واضح کیا کہ ایسے حملوں کی کوئی گنجائش نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر محبوبہ مفتی نے نیوزی لینڈ کے شہہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے واضح کیا کہ ایسے حملوں کی کوئی گنجائش نہیں۔

    محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کرائسٹ چرچ حملے میں بھارت کے سیکھنے کے لئے سبق موجود ہیں، ایساواقعہ بھارت میں ہوتا توقیادت اسے سیاسی بنا دیتی، بھارت میں ایسے واقعے پر جنگی جنون کو ہوادی جاتی اور خفیہ طورپرمسلمانوں پرحملوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی۔

    یاد رہے نیوزی لینڈکےشہرکرائسٹ چرچ میں 2مساجد میں مسلح افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی ،حملے میں اب تک 40 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں، حملہ آوروں نے النور مسجد اور لِین وڈ میں نماز جمعے کے دوران نمازیوں کونشانہ بنایا۔

    بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم بھی حملے کےوقت مسجدمیں موجودتھی تاہم وہ محفوظ رہی۔

    مزید پڑھیں : نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘40 افراد جاں بحق

    وزیراعظم نیوزی لینڈ جیسنڈا آرڈرن نے فائرنگ واقعے کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے دہشت گرد حملے کی مذمت کی اور کہا آج نیوزی لینڈ کی تاریخ کاسیاہ ترین دن ہے ، ملزم سے تحقیقات جاری ہیں، فی الحال تفصیلات نہیں بتاسکتے۔

    جیسنڈا آرڈرن کا کہنا تھا کہ ایسے پُر تشدد واقعات کی نیوزی لینڈمیں کوئی جگہ نہیں، متاثرہ علاقےمیں شہری گھروں میں رہیں۔

    حکام کے مطابق کرائسٹ چرچ مسجد میں فائرنگ کرنے والا لڑکا آسٹریلیوی شہری ہے، حملہ آور کی عمر27 سال ہے۔