سری نگر : سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجامفتی کو گھر سے گرفتار کرلیا گیا ، جبکہ سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی 5 اگست سے زیر حراست ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجامفتی کو گرفتار کرلیا ، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے التجا مفتی کوسری نگر میں گھر سے حراست میں لیاگیا جبکہ سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی اگست سے زیر حراست ہیں۔
التجا مفتی نے کہا کہ انہیں جنوبی کشمیر میں اپنے دادا اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی مفتی محمد سید کی قبر پر جانے کی کوشش پر پولیس نے رہائش گاہ سے حراست میں لیا۔
خیال رہے التجا مفتی نے 5 اگست کو بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیث ختم کرنے کے اقدام کے بعد والدہ کوحراست میں لینے کے بعد حکومت پر کڑی تنقید کی اور کہا تھا کہ میری والدہ مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلی ہیں، مودی سرکارسے پوچھتی ہوں کہ ان سے دہشت گردوں جیسا سلوک کیوں کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب مقبوضہ وادی میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کو پانچ ماہ ہوگئے ہیں لیکن بھارتی جارحیت میں کمی نہ آئی ، اسکول، بازار،دفاتر، تجارتی مراکزبھی پانچ ماہ سے بند ہیں جبکہ وادی میں موبائل اورانٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔
ناکہ بندی، محاصرے اور کاروبارکی بندش نے کشمیریوں کی معیشت تباہ کردی ہے اور گھروں میں محصورنئی نسل تعلیم سے محروم ہے۔
مزید پڑھیں : سال 2019 میں بھارتی فورسز نے 210 کشمیریوں کو شہید کیا
بھارتی فورسز نے ضلع راجوڑی میں نام نہاد آپریشن کے دوران تین کشمیریوں کو شہید اور متعدد جوانوں کو گرفتار کرلیا۔
سال دو ہزار انیس میں قابض فورسز نے 210 کشمیریوں کی جان لی تھی جبکہ دوہزار سے زائد کشمیری بھارتی فوج کے تشدد سے زخمی ہوئے اور 64 خواتین کی عصمت دری کی گئی۔
کشمیرمیڈیا سروس کاکہنا تھا کہ بھارتی فوجیوں نے 249 گھروں کوتباہ کیا جبکہ پیلیٹ گن کے چھروں سے 827 کشمیریوں کی بینائی متاثرہوئی۔