Tag: mehekma e talim

  • کراچی میں اس سال پھرقیامت خیز گرمی کی لہر کا خدشہ

    کراچی میں اس سال پھرقیامت خیز گرمی کی لہر کا خدشہ

    کراچی : رواں سال مئی کے آخر یا جون کے آغاز میں شہر قائد میں قیامت خیز گرمی کی لہر کا خدشہ ہے۔محکمہ صحت نے کراچی کےمختلف مقامات پرخصوصی پوائنٹس بنانےکےاحکاما ت جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اس سال بھی موسم شدید گرم ہوگا۔ محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر عبدالرشید نے بھی عوام کو خبردار کر دیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ کراچی میں مئی کے آخر یا جون میں قیامت خیز گرمی کا خدشہ ہے۔ یاد رہے کہ کراچی میں پچھلے سال جون میں گرمی کی لہرنے سیکڑوں گھراجاڑدیئے۔

    کراچی اور اندرون سندھ دوہزار سے زائد افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ اس بار پہلے سے زیادہ گرمی کی وارننگ ہے اور ماضی سے سبق نہ سیکھنے کی روایت برقرارہے۔

    سرکاری خرچ پر چلنے والے شہری اداروں میں روابط کا فقدان ہے۔ پاکستان کا واحد شہر جس کیلئے فائر بریگیڈ کے سوا کوئی دوسرا ریسکیو ادارہ نہیں۔

    شدید گرمی سے متاثرہ افراد یا حادثات میں زخمی ہونے والوں کو اسپتال منتقل کرنے کا سرکاری سطح پر کوئی انتظام نہیں ہے۔ شدید گرمی سے بچاؤ کیلئے حکومت نے کیا اقدامات کیے؟

    گذشتہ سال بننے والی کمیٹیوں نے کیا فیکٹس نکالے؟ کیا سفارشات پیش کیں؟ کتنی سفارشات پر عمل ہوا؟ کچھ پتہ نہیں۔ سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا اس سال بھی صرف جنازے اٹھیں گے؟ اس سال بھی حکومت صرف طفل تسلیاں دے گی؟

     

  • محکمہ تعلیم نے قمبر شہداد کوٹ میں 794 جعلی اساتذہ کو بے نقاب کردیا

    محکمہ تعلیم نے قمبر شہداد کوٹ میں 794 جعلی اساتذہ کو بے نقاب کردیا

    کراچی : محکمہ تعلیم سندھ نے انکشاف کیا ہے کہ قمبر شہداد کوٹ میں سات سو چورانوے اساتذہ جعلی بک سروس پر کام کررہے ہیں، ڈپٹی اکاؤنٹنٹ جنرل ایجوکیشن کے قمبرشہداد کوٹ میں اساتذہ کی تقرری میں جعلسازی سے متعلق اہم انکشافات نے تہلکہ مچا دیا،۔

    تفصیلات کےمطابق محکمہ تعلیم سندھ نے قمبرشہداد کوٹ میں 794 گھوسٹ اساتذہ کی فہرست جاری کردی ہے،جبکہ 794جعلی ا ساتذہ کے نام قومی اخبارات میں بھی شائع کرا دیئے گئے ہیں۔

    جعلی گھوسٹ اساتذہ کی نشاندہی ڈپٹی اکاونٹنٹ جنرل ایجوکیشن آفس اے جی سندھ کراچی کی سربراہی میں شعبہ جاتی کمیٹی برائے امتحانات اور سیکیورٹی نے کی ہے۔

    تحقیقات کے دوران سات سو چورانوے اساتذہ تقرری کا اصل ریکارڈ،سروس بک،اسنادنہ مل سکیں۔ محکمہ تعلیم نے اساتذہ کو ہدایت کی ہے ذاتی طورپرپیش ہوکراصلی دستاویزات فوری طور پرجمع کرائیں۔

    مذکورہ جعلی اساتذہ مذکورہ دستاویزات فراہم نہیں کر رہے ہیں اور ان اساتذہ کو آخری وارننگ دی گئی ہے جو جلد سے جلد اپنی اصل دستاویزات جمع کرائیں۔

    محکمہ تعلیم کی جانب سے اساتذہ کی بائیو میٹرک کا عمل شروع ہونے کے نتیجے میں جعلی اساتذہ کی نشاندہی کا سلسلہ جاری ہے۔ محکمہ نے جعلی اساتذہ کے نام اخبارمیں شائع کرادیئےہیں۔

  • کراچی میں تعلیمی سرگرمیاں تین اگست سے بحال کردی جائیں گی

    کراچی میں تعلیمی سرگرمیاں تین اگست سے بحال کردی جائیں گی

    کراچی : کراچی کے اسکولوں میں تین اگست سے تعلیمی سرگرمیاں بحال کردی جائیں گی ، جبکہ صوبہ سندھ میں سیلاب سے متاثرہ اسکول دس اگست تک بند رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم حکومت سندھ اور پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے, جس کے تحت سندھ بھر میں سیلاب سے متاثرہ اسکول دس اگست تک بند رہیں گے۔

    جبکہ کراچی میں تعلیمی سرگرمیاں تین اگست سے بحال کردی جائیں گی ، اس حوالے سے نیا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کی درخواست پر محکمہ تعلیم حکومت سندھ نے یہ اقدام اٹھایا ہے ، جبکہ سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہو کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے نجی و سرکاری اسکول گیارہ اگست کو کھولے جائیں گے۔

  • کراچی سمیت سندھ میں گرمیوں کی تعطیلات میں توسیع

    کراچی سمیت سندھ میں گرمیوں کی تعطیلات میں توسیع

    کراچی : مخکمہ تعلیم نے اندرون سندھ اور کراچی کے اسکولوں کی موسم گرما کی تعطیلات میں اضافہ کردیا۔

     تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ نے کراچی سمیت سندھ میں شدید بارشوں کے پیش نظر گرمیوں کی تعطیلات کو گیارہ اگست تک بڑھا دیاہے۔

    سندھ میں بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہو نے گرمیوں کی تعطیلات بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سیکریٹری تعلیم نے  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن کو ایک خط لکھا تھا جس میں یہ گذارش کی گئی تھی کہ سندھ میں بارشیں جاری ہیں اور بیشتر علاقے سیلاب کی زد میں ہیں لہٰذا تعلیمی ادارو ں کی تعطیلات کو بڑھایا جائے۔

  • محکمہ تعلیم کے ریفارم سپورٹ یونٹ پر چھاپہ، اہم ریکارڈ ضبط

    محکمہ تعلیم کے ریفارم سپورٹ یونٹ پر چھاپہ، اہم ریکارڈ ضبط

    کراچی:  نیب کی جانب سے محکمہ تعلیم کے ریفارم سپورٹ یونٹ پر چھاپہ مارا گیا، ٹیم نے ریکارڈ تحویل میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب بیورو سندھ نے محکمہ تعلیم کے ریفارم سپورٹ یونٹ کے کراچی دفتر پر چھاپہ مارکر اہم دستاویزات قبضےمیں لے لیں۔

    چھاپے کے وقت آر ایس یو کی پروجیکٹ ڈائریکٹر صبا محمود دفتر میں موجود نہیں تھیں، ذرائع کے مطابق نیب کی ٹیم نے ریفارم سپورٹ یونٹ سے دستاویزات تحویل میں لیں، اس دوران افسران کے فون بند کرادیئے گئےتھے۔

    محکمہ تعلیم کے ماتحت ادارے ریفارم سپورٹ یونٹ کو عالمی بینک سے فنڈنگ فراہم کی جاتی ہے جس میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔

    محکمہ تعلیم کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق چھاپہ نہیں لگا تھا البتہ کچھ ریکارڈ تحویل میں لیا گیا ہے۔