Tag: Member Assembly

  • کچھ ارکان اسمبلی ای سی ایل سےاتنے خوفزدہ کیوں ہیں؟وزیراعظم عمران خان کا سوال

    کچھ ارکان اسمبلی ای سی ایل سےاتنے خوفزدہ کیوں ہیں؟وزیراعظم عمران خان کا سوال

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کچھ ارکان اسمبلی ای سی ایل سےاتنے خوفزدہ کیوں ہیں؟ ملک سے محبت کے دعوے کرتے ہیں لیکن کچھ بیرون ملک کے بار بار دوروں کے لیے انتظارنہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ای سی ایل میں پارلیمینٹرینز کے ناموں پر اپوزیشن کی تشویش پر سوالات اٹھا دیئے۔

    اپنے ٹوئٹ میں وزیراعظم نےکہاکچھ ارکان اسمبلی ای سی ایل سےاتنے خوفزدہ کیوں ہیں؟یہ ارکان اسمبلی بیرون ملک جانے کے اتنے شوقین کیوں ہیں؟

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بہت سے کام جوسیاستدان پاکستان میں اور پاکستان کے لیےکرسکتے ہیں، ملک سے محبت کے دعوے کرتے ہیں ،لیکن کچھ بیرون ملک کےبارباردوروں کے لیےانتظارنہیں کرسکتے۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ ارکان اسمبلی کےپاس اقامے ہیں یابیرون ملک رہائش ہے، کیا یہ رجحان کوئی ان کو سمجھاسکتاہے، جو ملک میں رہنے اور کام کرنے پر خوش ہیں کیونکہ ہم حقیقت میں پاکستان سے محبت کرتے ہیں۔

    یاد رہے دو روز قبل وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیا جمہوریت منتخب سیاسی رہنماؤں کوکرپشن سے استثنیٰ دیناہوتاہے؟ ان کولگتا ہے منتخب ہونا ملک کولوٹنے کا لائسنس ہے۔

    مزید پڑھیں : ان کولگتا ہے منتخب ہونا ملک کولوٹنے کا لائسنس ہے، وزیراعظم کی اپوزیشن پر تنقید

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پارلیمان پرعوام کےٹیکسوں سےسالانہ اربوں کےاخراجات اٹھتے ہیں، ایوان زیریں سےحزب اختلاف کاایک مرتبہ پھرواک آؤٹ، واک آؤٹ ظاہرکرتاہےشایدیہی ایک کام ہے جو انہیں کرنا ہے، نیب مقدمات ہم نےتوقائم نہیں کیے ، یہ سب این آر او کے حصول اور نیب مقدمات سے چھٹکارے کیلئے دباؤ کاحربہ ہے۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا ،جس جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق عدالت کے تحریری فیصلے کاجائزہ لیا جائے گا اور ای سی ایل میں شامل ناموں پر نظرثانی کی جائےگی جبکہ بلاول بھٹو اور مرادعلی شاہ کےنام ای سی ایل سےنکالےجانےکاامکان ہے۔

  • سادہ لباس اہلکاروں کا خاتون کو حبس بے جا میں رکھنا غیر آئینی عمل ہے، ایم کیو ایم

    سادہ لباس اہلکاروں کا خاتون کو حبس بے جا میں رکھنا غیر آئینی عمل ہے، ایم کیو ایم

    کراچی: ایم کیو ایم اراکین اسمبلی نے کورنگی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عامر بیگ نامی شخص کی گرفتاری نہ ہونے پر اس کی بہن کو حراست میں لینا اور حبس بے جا میں رکھنا غیر قانونی اور آئینی عمل ہے۔

    کورنگی میں عامر بیگ کے اہل خانہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رکن سندھ اسمبلی عامر معین پیرزادہ نے الزام عائد کیا کہ سادہ لباس اہلکاروں نے گزشتہ رات سے کورنگی میں چھاپوں کو سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’ گزشتہ صبح گورنگی کے ایک گھر میں سادہ لباس اہلکار عامر بیگ نامی شخص کی گرفتاری کے لیے ایک گھر میں چھاپہ مارا گیا ملزم کی غیرموجودگی پر اہلکاروں نے گھر میں موجود خاتون کے ساتھ بدتمیزی کی اور اُن کی ہمشیرہ کو ایک گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھا گیا، جو غیرانسانی اور غیرقانونی عمل ہے۔

    پڑھیں :   کراچی: کومبنگ، ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران 50افراد گرفتار

    متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین اسمبلی نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیر داخلہ اور کور کمانڈر  سے اپیل کی کہ اس قسیم کے غیر قانونی و غیر آئینی عمل کو رکواتے ہوئے متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کیا جائے۔

    اس موقع پر متاثرہ اہل خانہ نے بھی میڈیا کے توسط سے وزیر اعلیٰ سندھ سے اپیل کی کہ پولیس کا یہ گورکھ دھندا بند کرایا جائے اور اس قسم کے اقدامات سے گریز کیا جائے‘‘۔

  • حمایت کریں یا مخالفت تباہی سندھ کا مقدر ہے، خواجہ اظہار الحسن

    حمایت کریں یا مخالفت تباہی سندھ کا مقدر ہے، خواجہ اظہار الحسن

    کراچی : سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ گزشتہ 8 سالوں میں قائم علی شاہ کو بلامقابلہ منتخب کروانے میں اپوزیشن نے اہم کردار ادا کیا مگر پی پی نے اس کے بدلے شہری سندھ کا حال بدتر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ’’تمام آپشنز پر غور وفکر کرنے کے بعد ایم کیو ایم نے قائد ایوان کے انتخابات میں کسی امیدوار کی حمایت اور مخالفت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘‘۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’قائد ایوان کی ووٹننگ کے ڈرامے سے خود کو علیحدہ کرلیا ہے، ہم کسی امیدوار کی حمایت کریں یا مخالفت تباہی سندھ کا مقدر بن چکی ہے، پی پی کا رویہ غیر جمہوری ہے نامزد وزیر اعلیٰ سمیت پیپلزپارٹی کی کسی بھی قیادت نے ایم کیو ایم سے ووٹنگ کے معاملے پر رابطہ نہیں کیا‘‘۔

    پڑھیں :                 مراد علی شاہ اور خرم شیر زمان نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے

     خواجہ اظہار الحسن نے مزید کہا کہ ’’اسمبلی میں ہمارے مطالبات نہیں سننے جارہے ، ایوان میں ظالم اکثریت اپنی من مانی کررہی ہے، کل احتجاجاً قائد ایوان کے انتخابات سے بائیکاٹ کریں گے۔ پی پی نے رینجرز اختیارات کے معاملے میں کراچی اور اندرون سندھ کے ساتھ امتیازی سلوک رکھا‘‘۔

    اس موقع پر ممبر صوبائی اسمبلی سندھ سید سردار احمد نے کہا ہے کہ  ’’ایم کیو ایم شراکتی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے مگر وزیر اعلیٰ کے انتخابات میں ہم کسی کی حمایت اور مخالفت نہیں کریں گے، ممبران اسمبلی میں سے کوئی بھی شخص ووٹننگ میں حصہ نہیں لے گا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں :     امن وامان کو کنٹرول کرنا اولین ترجیح ہے ، مراد علی شاہ

     سید سردار احمد نے مزید کہا کہ ’’ ایسا کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہتے جس سے سب کچھ ختم ہوجائے، ایم کیو ایم نے بات چیت کے لیے ہمیشہ اپنے دروازے کھلے رکھے ہیں‘‘۔

    ممبر سندھ اسمبلی محفوظ یار خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ کراچی آپریشن میں ایم کیو ایم کے 133 کارکنان لاپتہ ہیں انہیں ہر صورت بازیاب کروایا جائے اور ماورائے عدالت قتل ہونے والے 66 افراد کے قاتلوں کو سخت سزا دی جائے‘‘۔

    اسے پڑھیں :     پارٹی قیادت جو ہدایت کرے گی اُس پر عمل کریں گے، مراد علی شاہ

    محفوظ یار خان کا مزید کہنا تھا کہ ’’ایم کیو ایم پُرامن اور جمہوریت پر یقین رکھنے والی جماعت ہے مگر ہمارے صبر کو کمزوری نہ سمجھا جائے، روزِ اول سے کراچی آپریشن میں ہونے والی زیادتیوں کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں ہمیشہ سے ہمارا یہی مطالبہ رہا ہے کہ کراچی آپریشن درست سمت میں کیا جائے اور ہمارے ساتھ ہونے والی ناانصافی کو بند کیا جائے مگر ہمیں انصاف فراہم کیے جانے کے بجائے جھوٹے الزامات کی بھر مار کی جارہی ہے اور کارکنان کو مسلسل گرفتار کیا جارہا ہے‘‘۔

    محفوظ یار خان نے مطالبہ کیا کہ میئر کراچی وسیم اختر اور روف صدیقی سمیت تمام بے گناہ کارکنان کو فی الفور رہا کیا جائے اور اگر کوئی مجرم ہے تو اُسے عدالتوں میں پیش کیا جائے۔