Tag: Memo gate scandal

  • سپریم کورٹ : میمو گیٹ، معذور افراد کوٹہ اور بنی گالہ تجاوزات کیسز کی سماعت کل ہوگی

    سپریم کورٹ : میمو گیٹ، معذور افراد کوٹہ اور بنی گالہ تجاوزات کیسز کی سماعت کل ہوگی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں کل میمو گیٹ اسکینڈل، معذور افراد کوٹہ اور بنی گالہ تجاوزات کے مقدمات کی سماعت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں کل میمو گیٹ اسکینڈل کیس کی سماعت ہوگی، کیس کی سماعت چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ کرے گا۔

    اس کے علاوہ سپریم جوڈیشل کونسل میں ججز ریفرنسز کو جلدی نمٹانے کے کیس کی بھی سماعت ہوگی، جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3رکنی بینچ اس کیس کی سماعت کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق جوڈیشل سروس رولز میں ترمیم کیس اور معذور افراد کوٹہ کیس کی سماعت ہوگی، جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں دو رکنی بینچ ان کیسز کی سماعت کرے گا۔

    اس کے علاوہ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ بنی گالہ تجاوزات کیس کی سماعت کرے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سماعت میں میمو گیٹ کیس کے لیے سپریم کورٹ نے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں نیا بینچ تشکیل دیا تھا۔

    تین رکنی بینچ میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس اعجاز الاحسن بھی شامل ہیں، اس سلسلے میں اٹارنی جنرل، ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل اور نیب کے پراسیکیوٹر جنرل کو نوٹس جاری کردئیے گئے تھے۔

  • میمو گیٹ اسکینڈل: حسین حقانی کے وارنٹ گرفتاری جاری

    میمو گیٹ اسکینڈل: حسین حقانی کے وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد: عدالت عظمیٰ نے میمو گیٹ اسکینڈل کیس میں ملوث امریکا میں مقیم سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں رکنی بینچ نے میموگیٹ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل بشیر میمن نے بتایا کہ حسین حقانی کی گرفتاری کی خاطر ریڈ وارنٹ جاری کرنے کے لیے انٹرپول کو مراسلہ لکھ دیا ہے۔

    اس سے قبل سماعت میں چیف جسٹس نے میمو گیٹ اسکینڈل میں سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری خارجہ اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل کی طلبی کا حکم دیتے ہوئے حسین حقانی کو وطن واپس لانے کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ کرنے کا کہا تھا۔

    گزشتہ سماعت میں چیف جسٹس نے ریمارکس د یے تھے کہ سابق سفیر کی جانب سے وکیل کو کوئی ہدایت نہیں دی جس کے بعد عدالت عظمیٰ نے کیس کا جائزہ لینے کے بعد حسین حقانی کی نظرثانی کی درخواست عدم پیروی کی وجہ سے خارج کردی تھی۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ حسین حقانی نے عدالت سے کیے گئے وعدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

    بعدازاں سپریم کورٹ میں میموگیٹ اسکینڈل کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

    یا د رہے کہ میموگیٹ اسکینڈل 2011 میں اس وقت سامنے آیا تھا جب پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین منصور اعجاز نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہیں حسین حقانی کی جانب سے ایک پیغام موصول ہوا جس میں انہوں نے ایک خفیہ میمو اس وقت کے امریکی ایڈمرل مائیک مولن تک پہنچانے کا کہا۔

    یہ الزام عائد کیا جاتا ہے کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے لیے کیے گئے امریکی آپریشن کے بعد پاکستان میں ممکنہ فوجی بغاوت کو مسدود کرنے کے سلسلے میں حسین حقانی نے واشنگٹن کی مدد حاصل کرنے کے لیے ایک میمو بھیجا تھا۔اس اسکینڈل کے بعد حسین حقانی نے بطور پاکستانی سفیر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور اس کی تحقیقات کے لیے ایک جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا گیا تھا۔

    جوڈیشل کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ میمو ایک حقیقت تھا اور اسے حسین حقانی نے ہی تحریر کیا تھا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ حسین حقانی نے میمو کے ذریعے امریکا کو نئی سیکورٹی ٹیم کے قیام کا یقین دلایا اور وہ خود اس سیکورٹی ٹیم کا سربراہ بننا چاہتے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں