Tag: Mental capacity

  • ذہنی صلاحیت بڑھانے کا نہایت آسان طریقہ

    ذہنی صلاحیت بڑھانے کا نہایت آسان طریقہ

    کسی بھی انسان کیلیے ذہنی اور جسمانی صحت بنیادی اہمیت کی حامل ہوتی ہے، جسے برقرار رکھنا اور بہتر بنانے کیلئے کوشش جاری رکھنی چاہیے۔

    عام طور پر لوگ دماغی صحت کو مضبوط بنانے کیلئے اچھی غذاؤں کا استعمال کرتے ہیں لیکن اگر اس کے ساتھ دیگر سرگرمیون کو بھی شامل کرلیا جائے تو نتائج مزید بہتر ہوسکتے ہیں۔

    اس حوالے سے ایک تحقیق میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ محض چند منٹ کی چھوٹی سی سرگرمی انسان کو پہلے سے زیادہ ہوشیار اور کام پر زیادہ توجہ مرکوز کرنے میں مدد فراہم کرسکتی ہے۔

    نیورو سائنس کے مطابق کم سے کم دو منٹ کی سرگرمی بھی آپ کے دماغ کا حجم بڑھا کر واضح علمی فوائد فراہم کر سکتی ہے۔

    محقین اس بات پر متفق ہیں کہ جو کچھ آپ سیکھتے ہیں اسے سیکھنا، ذہن میں برقرار رکھنا اور استعمال کرنے کی صلاحیت کو مزید بہتر بنانا ممکن ہے، وہ بھی صرف ایک معمولی سی ورزش سے۔ جس کے ذریعے آپ کی یادداشت پہلے سے زیادہ مضبوط ہوسکتی ہے۔

    جرنل آف ایپیڈیمولوجی اینڈ کمیونٹی ہیلتھ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جسمانی سرگرمی سے تنظیم، ترجیح اور منصوبہ بندی جیسی اعلیٰ سطح کی علمی مہارتوں کو نمایاں طور پر بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

    اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ ’اعتدال پسند مشق‘ میں آہستہ چلنے جیسی ورزشیں شامل ہیں جیسے کہ جاگنگ، سیڑھیاں چڑھنا وغیرہ تو کسی بھی دوسری سرگرمی کے بارے میں سوچیں جو آسان نہ ہو، مگر ایسی ورزش جسے کرتے وقت آپ اپنی بات چیت جاری رکھ سکتے ہوں جیسے کہ سائیکلنگ، تیراکی، ایچ آئی آئی ٹی اور تیز دوڑنا وغیرہ۔

    دوسری جانب تھوڑی سی بھی ورزش نہ کرنے کی عادت آپ کی ذہنی صلاحیتوں پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جو افراد چھوٹی سی بھی سرگرمی میں حصہ نہیں لیتے، ان کی یادداشت میں بہت زیادہ نہیں مگر 1 سے 2 فیصد کمی واقع ہوئی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ ہوشیار اور حاضر دماغ بننا چاہتے ہیں تو دن میں کم از کم 6 منٹ ورزش یا اس سے زیادہ وقت کے لیے ورزش کریں کیونکہ اس عمل سے ذہن کے ساتھ ساتھ جسمانی طور پر بھی آپ خود کو زیادہ توانا محسوس کریں گے۔

  • آپ اپنی ذہنی صلاحیت کیسے بڑھا سکتے ہیں، جانیے نہایت آسان طریقہ

    آپ اپنی ذہنی صلاحیت کیسے بڑھا سکتے ہیں، جانیے نہایت آسان طریقہ

    ٹورنٹو: انسان اگر دماغی طور پر کمزور ہو تو دنیا میں آگے بڑھنے یا روشن مستقبل کا تصور تک ممکن نہیں مگر ذہنی صلاحیت کو عروج پر پہنچانے کے لیے کوئی جادوئی گولی بھی دستیاب نہیں۔

    تاہم کچھ عام سی عادات یا عمل ایسے کارآمد ہیں جو ضرور یہ کمال کرسکتی ہیں اور جن کا ہمارے دماغ کو مظبوط بنانے میں اہم کردار ہوسکتا ہے۔

    کینیڈا میں ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اپنی مادری زبان کے علاوہ کوئی دوسری زبان سیکھنے کا عمل ہمارے دماغ کو مضبوط بنانے کے ساتھ ہماری اکتسابی (سیکھنے سے متعلق) صلاحیتوں میں بھی بہتری لاتا ہے۔

    ماضی میں کی گئی کئی تحقیقات سے یہ معلوم ہوچکا ہے کہ بیک وقت دو زبانوں پر عبور رکھنے والے لوگ، ایک زبان سے واقفیت رکھنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ذہین ہوتے ہیں اور ان میں دماغی بیماریاں بھی خاصی دیر میں نمودار ہوتی ہیں۔

    بڑھاپے میں دماغ مضبوط رکھنے کیلئے دوسری زبان سیکھیں - HTV Pakistan

    البتہ یہ واضح نہیں تھا کہ بڑی عمر میں کوئی دوسری زبان سیکھنے کے ذہن پر کیا اثرات ہوتے ہیں۔ یہ جاننے کے لیے ٹورنٹو کینیڈا کی یارک یونیورسٹی اور "بے کریسٹ” نامی نجی ادارے نے 65 سے 75 سال کے 76 رضاکار بھرتی کیے۔

    ان میں سے آدھی تعداد کو دماغی تربیت کرنے والی ایپ (برین ٹریننگ ایپ) دی گئی جبکہ باقی نصف کو ایک اور موبائل ایپ کے ذریعے ہسپانوی زبان سکھائی گئی جو وہ اس سے پہلے نہیں جانتے تھے۔

    دوران تربیت تمام رضاکاروں نے 16 ہفتے تک روزانہ 30 منٹ کے لیے یہ ایپس استعمال کیں جس کے بعد ان میں دماغی صلاحیتوں کا جائزہ لیا گیا۔

    ہسپانوی زبان سیکھنے والے رضاکاروں کی یادداشت، تجزیئے اور فیصلہ سازی سے متعلق صلاحیتیں نمایاں طور پر بہتر رہیں جبکہ ان کا کہنا تھا کہ انہیں نئی زبان سیکھنے میں بہت لطف آیا۔

    ریسرچ جرنل "ایجنگ، نیوروسائیکالوجی، اینڈ کوگنیشن‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مرکزی مصنف ڈاکٹر جیڈ میلٹزر کہتے ہیں کہ نئی زبان سیکھنا اپنے آپ میں ایک دلچسپ سرگرمی ہے جو غیر محسوس انداز میں دماغ کو زیادہ فائدہ پہنچاتی ہے۔

    مطالعے کے دوران یہ رضاکار ہسپانوی زبان میں ماہر تو نہیں بن لیکن پھر بھی ان کی اکتسابی صلاحیتیں خاصی بہتر ہوگئیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عمر کے کسی بھی حصے میں نئی زبان سیکھ کر دماغ کو مضبوط اور صحت مند بنایا جاسکتا ہے۔