Tag: Meta

  • میٹا کا ٹرمپ کے حلف اُٹھانے سے قبل اہم فیصلہ

    میٹا کا ٹرمپ کے حلف اُٹھانے سے قبل اہم فیصلہ

    امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھانے سے پہلے میٹا نے اپنے پلیٹ فارمز سے فیکٹ چیکنگ پروگرام ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فیکٹ چیکنگ سسٹم کی جگہ اب ایکس کی طرح کمیونٹی نوٹس سسٹم متعارف کرایا جائے گا۔

    میٹا کے مالک مارک زکر برگ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ موجودہ سسٹم میں کافی غلطیاں اور سنسر شپ تھی۔

    اُنہوں نے کمیونٹی نوٹس سسٹم متعارف کروانے کے اس فیصلے سے میٹا پلیٹ فارمز پر نقصان دہ مواد کے پھیلنے کا خدشہ بھی ظاہر کردیا۔

    دوسری جانب امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بائیڈن انتظامیہ کو ایک بار کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ حلف اٹھاتے ہی کیپٹل ہل پرحملہ کرنیوالوں کومعاف کردوں گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کانگریس سے صدارتی الیکشن میں کامیابی کی توثیق پر خطاب میں کہنا تھا کہ بائیڈن افغانستان، روس، شام کے بحرانوں سے نمٹنے میں ناکام رہے، ہم اب ایسی دنیا میں جارہے ہیں جوجل رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں اربوں ڈالر کا فوجی سامان چھوڑا جس کا نقصان ہوا، ڈیموکریٹس عدالتوں کے ذریعے میرے خلاف کام کررہی ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ کے آف شور ڈرلنگ پر پابندی کو فوری ہٹادوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ میکسیکو سرحد پر غیرقانونی امیگریشن کو روکیں گے، امریکا کو معاشی استحکام کیلئے پاناما کینال اورگری لینڈ کی ضرورت ہے۔

    ایلون مسک کے عنقریب پاگل اور سخت بیمار ہونے کی پیشگوئی

    نومنتخب امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کینیڈا اور میکسیکو پر سخت ٹیرف لاگو کریں گے۔ حماس نے 20 جنوری تک یرغمالی رہانہ کیے تو جہنم بنادوں گا۔

  • فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مقبول نعرے پر میٹا کا اہم بیان

    فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مقبول نعرے پر میٹا کا اہم بیان

    فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی سے متعلق مقبول نعرے ’دریا سے سمندر تک‘ کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے سے متعلق میٹا کے نگران بورڈ نے بیان جاری کردیا۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹس چلانے والی کمپنی میٹا کے نگران بورڈ کی جانب سے فیصلہ دیا گیا ہے کہ نعرے کا جملہ، جو اکثر فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کیلیے استعمال ہوتا ہے، کمپنی کی موجودہ پالیسیوں کی خلاف ورزی نہیں کرتا ہے۔

    گزشتہ روز کمپنی کے پینل نے اس سے متعلق مختلف سوشل میڈیا پوسٹس کے جائزے کے بعد فیصلہ کیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق میٹا نے اس سے متعلق کہا ہے کہ مذکورہ نعرہ اس جملے پر ایک وسیع بحث کے درمیان آیا ہے، جسے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور غزہ پر اسرائیل کی تقریباً 11 ماہ کی جنگ کے خلاف مظاہرین نے نمایاں طور پر استعمال کیا ہے۔

    اس نعرے سے مراد دریائے اردن اور بحیرہ روم کے درمیان کا جغرافیائی علاقہ ہے جسے اسرائیل، مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کو گھیرے ہوئے ہے۔

    میٹا کے پینل کے مطابق ”میٹا کے مواد کو برقرار رکھنے کے فیصلوں کو برقرار رکھنے میں، بورڈ کی اکثریت نوٹ کرتی ہے کہ اس جملے کے متعدد معنی ہیں اور لوگ اسے مختلف طریقوں سے اور مختلف مقاصد کیلئے استعمال میں لاتے ہیں۔

    کمپنی کا اپنی وضاحت میں مزید کہنا تھا کہ ”خاص طور پر مواد کے تین ٹکڑوں میں فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے سیاق و سباق کے اشارے ہیں، جس میں تشدد سے متعلق کوئی بات نہیں ہے۔

    ایلون مسک نے مارک زکربرگ کی گرفتاری کا مطالبہ کر دیا

    واضح رہے کہ میٹا نے یہ فیصلہ اس وقت کیا ہے جب غزہ میں جام شہادت نوش کرنے والے فلسطینیوں کی تعداد 40,861 تک پہنچ گئی ہے۔

  • رواں سال ایک لاکھ افراد ملازمت سے برطرف

    رواں سال ایک لاکھ افراد ملازمت سے برطرف

    اے آئی (مصنوعی ذہانت) کے سبب لاکھوں ملازمتوں کو خطرہ لاحق ہوگیا، متعدد ٹیک کمپنیوں کے ایک لاکھ ملازمین نوکریوں سے برطرف کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال 2024 کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران مائیکرو سافٹ اور میٹا سمیت ٹیک کمپنیوں سے 1لگ بھگ لاکھ افراد کو نوکریوں سے فارغ کردیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سال2024 ٹیک کمپنیوں اور ان میں کام کرنے والے لوگوں کے لیے بہت بھاری رہا۔

    Jobs

    اس سال اب تک تقریباً 1 لاکھ افراد نوکریوں سے چھانٹیوں کا شکار ہوچکے ہیں، اس سال کی پہلی ششماہی میں دنیا بھر کی تقریباً 330 کمپنیوں سے 98 ہزار سے زائد افراد کو نوکریوں سے فارغ کیا گیا ہے۔

    سب سے زیادہ متاثر ہونے والی کمپنیوں میں گوگل، فیس بک اور ٹیسلا شامل ہیں، بھارتی ٹیک کمپنیاں اور کئی اسٹارٹ اپس کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    اس کے علاوہ ہزاروں افراد خاموشی سے چھاٹنی کے عمل کا بھی شکار ہوچکے ہیں، آئی ٹی اور ٹیکنالوجی کے شعبہ جات میں گزشتہ سال سے جاری معاشی سست روی اب بھی جاری ہے۔

    ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق اب تک 98,834 ملازمین کو ان کی نوکریوں سے نکال دیا گیا ہے، یہ برطرفیاں ایپل، گوگل، مائیکرو سافٹ، سسکو اور میٹا پلیٹ فارم جیسی بڑی کمپنیوں میں بھی ہوئی ہے۔

    دوسری جانب اے آئی ٹیکنالوجی کی حالیہ ترقی کو بھی اس بڑی برطرفی کا ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے، اگرچہ بڑی کمپنیاں ملازمتوں پر اے آئی کے برے اثرات کو قبول نہیں کر رہی ہیں لیکن اس رجحان سے یہ سمجھا جا رہا ہے کہ اس کا اثر ہے اور سال 2024 میں ملازمتوں کا بحران ختم ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔

  • میٹا اے آئی : سوشل میڈیا صارفین کو بڑی اور ’مفت‘ سہولت میسر

    میٹا اے آئی : سوشل میڈیا صارفین کو بڑی اور ’مفت‘ سہولت میسر

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے اپنی ایپلی کیشنز میں نیا اور مفت اے آئی ماڈل متعارف کرا دیا ہے، جس کے تحت صارفین کی بڑی مشکل آسان ہوگئی۔

    لنکڈ ان کی رپورٹ کے مطابق میٹا نے گزشتہ روز مفت مصنوعی ذہانت کا اسسٹنٹ ’میٹا اے آئی‘ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز واٹس ایپ، انسٹاگرام، فیس بک اور میسنجر کے صارفین کیلئے متعارف کرادیا ہے۔

    مذکورہ مفت ٹول تمام ایپس یا میٹا ڈاٹ اے آئی پر درج کیے جانے والے تمام سوالات کے جوابات دے سکتا ہے، ساتھ ہی تصاویر اور اینیمیشن بھی بنا سکتا ہے۔

    اس حوالے سے نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ اگرچہ میٹا نے اپنی ایپس میں مصنوعی ذہانت کو دوسرے طریقوں سے ضم کیا ہے لیکن یہ اس کی مصنوعات کا سب سے بڑا رول آؤٹ ہے جس میں طاقتور اے آئی ٹیکنالوجی شامل ہے۔

    رپورٹ کے مطابق میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے ایک ویڈیو بیان میں تفصیلات بیانب کرتے ہوئے بتایا کہ یہ اسسٹنٹ سوالات کا جواب دے سکتا ہے، اینیمیشن اور تصاویر بھی بنا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ میٹا اے آئی اب سب سے ذہین اے آئی اسسٹنٹ ہے جسے آپ آزادانہ طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔

    میٹا اے آئی کو کمپنی کے تازہ ترین بڑے لینگویج ماڈل پر بنایا گیا جسے میٹا لاما تھری کہا جاتا ہے۔ میٹا کا اے آئی ٹول اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی اور گوگل کا مدمقابل ہے لیکن میٹا نے گوگل اور مائیکرو سافٹ کے ساتھ بھی شراکت داری کی ہے۔

    اس کے علاوہ میٹا اے آئی ویب سائٹ ‘میٹا ڈاٹ اے آئی’ پر بھی دستیاب ہے جہاں صارفین اسسٹنٹ سے ریاضی کے مسئلے کو حل کرنے یا پیشہ وارانہ ای میل لکھنے جیسے کاموں میں مدد کے لیے کہہ سکتے ہیں، صارفین مستقبل کے حوالے کے لیے اپنی گفتگو کو لاگ ان کر سکتے ہیں۔

  • فیس بک صارفین سے بڑی سہولت واپس لے لی گئی

    فیس بک صارفین سے بڑی سہولت واپس لے لی گئی

    کیلیفورنیا : ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے ذیلی سماجی رابطے کے پلیٹ فارم فیس بک صارفین کے لیے بُک مارکس سیکشن میں نیوز ٹیب کو ہٹا دے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ اعلان کمپنی کی جانب سے یہ اقدام برطانیہ، فرانس اور جرمنی میں لاگو کیے جانے کے چند ماہ بعد سامنے آیا ہے۔

    میٹا کمپنی نے خبروں کے لیے مختص یہ ٹیب 2019 ناشروں کے ساتھ لاکھوں ڈالر کا معاہدہ کرتے ہوئے لانچ کیا تھا لیکن گزشتہ برس فیس بک نے اس فیچر کو برطانیہ، فرانس اور جرمنی میں بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    اب میٹا کی جانب سے یہ سروس امریکا اور آسٹریلیا میں بھی بند کی جا رہی ہے جس کی بڑی وجہ صارفین کا اس فیچر کو استعمال نہ کرنا قرار دیا جارہا ہے۔

     Meta

    میٹا کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ گزشتہ برس امریکا اور آسٹریلیا میں اس فیچر کو استعمال کرنے والوں میں 80 فیصد کمی دیکھی گئی اور پلیٹ فارم پر موجود خبروں کے مواد کو صارفین کے ایک چھوٹے سے ہی حصے نے دیکھا۔

    کمپنی کا کہنا تھا کہ میٹا کا یہ تازہ ترین اقدام ناشروں کے ساتھ ہوئے معاہدوں کو معیاد پوری ہونے تک متاثر نہیں کرے گا۔

    2019 میں اس فیچر کو متعارف کراتے وقت فیس بک کا کہنا تھا کہ پلیٹ فار پُر امید ہے کہ اس کوشش سے بہتر صحافت اور جمہوریت کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔ تاہم، میٹا کے اس فیصلے پر آسٹریلوی حکومت کی جانب سے کڑی تنقید کی گئی ہے۔

    آسٹریلیا کی وزیر مواصلات مشیل رولینڈ کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ آسٹریلیا کے ذرائع ابلاغ کی آمدنی کے اہم ذریعے کو ختم کردے گا، ناشر اپنے کونٹینٹ کے لیے منصفانہ ازالے کا حق رکھتے ہیں۔

  • میٹا ٹین ایجرز کی نیوز فیڈ سے کیا چیزیں چھپانے لگا ہے؟

    میٹا ٹین ایجرز کی نیوز فیڈ سے کیا چیزیں چھپانے لگا ہے؟

    سان فرانسسکو: میٹا ٹین ایجرز کی نیوز فیڈ سے خود کشی سمیت دیگر کئی قسم کا نامناسب مواد چھپانے لگا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 9 جنوری کو فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی مالک کمپنی میٹا نے ٹین ایجرز کی نیوز فیڈ سے خود کشی سمیت نامناسب مواد چھپانے کا اعلان کیا تھا، میٹا کا کہنا تھا کہ وہ انسٹاگرام اور فیس بک پر نوعمروں کے اکاؤنٹس سے خود کشی، خود کو نقصان پہنچانے اور کھانے سے متعلق بیماریوں کے بارے میں پوسٹس ’ہائیڈ‘ کرے گا۔

    اس حوالے سے بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا تھا کہ میٹا کے پلیٹ فارمز کا پہلے سے ہی یہ مقصد ہے کہ وہ ٹین ایجرز کو ان کی عمر کے لحاظ سے نامناسب مواد نہ دکھائے، چناں چہ اب ٹین ایجرز کو اپنی فیڈز پر ایسی نامناسب پوسٹس نظر نہیں آئیں گی۔

    میٹا کا کہنا ہے کہ نوعمروں کو اب ان ایپس پر محفوظ، اور عمر کے لحاظ سے مناسب چیزیں ہی دکھائی دیں گی، نیز اب ٹین ایجرز کے اکاؤنٹس (اگر انھوں نے انسٹاگرام یا فیس بک پر سائن اپ کرتے وقت عمر سے متعلق جھوٹ نہ بولا ہو) انتہائی پابندیوں والی ’سیٹنگز‘ میں رکھے جا رہے ہیں، اور وہ ایسی چیزیں بھی سرچ نہیں کر سکتے جو ان کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔

  • دو سال پابندی کے بعد ٹرمپ کی فیس بک پر واپسی

    واشنگٹن: دو سالہ پابندی کے بعد آخر کار سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فیس بک پر واپسی ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا کمپنی میٹا نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے فیس بک اور انسٹاگرام پلیٹ فارمز سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دو سالہ معطلی ختم کر رہی ہے۔

    میٹا نے بدھ کو اپنی ویب سائٹ پر ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی معطلی ’غیر معمولی حالات‘ میں لیا گیا ’غیر معمولی فیصلہ‘ تھا، کمپنی نے کہا کہ اب ٹرمپ کو ’آنے والے ہفتوں میں‘ پلیٹ فارم پر واپس آنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

    میٹا کے عالمی امور کے صدر نک کلیگ نے پریس ریلیز میں لکھا کہ ہم سوشل میڈیا پر کھلی بحث اور خیالات کا آزادانہ اظہار پر یقین سے جڑے ہوئے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں کئی جگہوں پر ان اقدار کو خطرہ لاحق ہے۔

    فیس بک پر ٹرمپ کی معطلی ابتدائی طور پر 7 جنوری 2021 کو نافذ کی گئی تھی، جس دن ٹرمپ کے حامیوں نے بائیڈن سے ہارنے پر 2020 کے صدارتی انتخابات کی سرٹیفیکیشن میں خلل ڈالنے کی کوشش کرتے ہوئے امریکی کیپیٹل پر دھاوا بول دیا تھا۔

    اپنی معطلی سے قبل فیس بک پر اپنے آخری پیغامات میں بھی ٹرمپ نے انتخابی نتائج کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کا سلسلہ جاری رکھا تھا، اور اس جھوٹ کو دہرایا تھا کہ ووٹنگ میں دھوکا دہی کی گئی ہے، انھوں نے ایک پوسٹ میں اپنے نائب صدر مائیک پینس کی بھی مذمت کی، جو ووٹ سرٹیفیکیشن کی نگرانی کر رہے تھے۔

    میٹا نے اپنے بدھ کے فیصلے میں کہا ہے کہ ٹرمپ کو اجازت دینے سے قبل اس بات کا بہ غور جائزہ لیا گیا ہے کہ جنوری 2021 میں پبلک سیفٹی کا جو خطرہ موجود تھا، کیا وہ اب بھی ہے؟ اور میٹا نے پایا کہ ایسا کوئی خطرہ موجود نہیں ہے۔ تاہم میٹا نے کہا ہے کہ اگر خلاف ورزی دہرائی گئی تو پھر زیادہ سخت پابندی بھی عائد کی جا سکتی ہے۔

  • بلاول بھٹو نے فیس بک استعمال کرنے والے نوجوانوں کو خوشخبری سنا دی

    بلاول بھٹو نے فیس بک استعمال کرنے والے نوجوانوں کو خوشخبری سنا دی

    اسلام آباد / سنگاپور: وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے فیس بک پر مواد تخلیق کرنے والوں کو بڑی خوشخبری سنا دی، انہوں نے سنگاپور میں میٹا کے ایشیا پیسفک ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے سنگا پور میں میٹا کے ایشیا پیسفک ہیڈ کوارٹر سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ویڈیو پوسٹ کی۔

    ویڈیو میں بلاول نے کہا کہ میں میٹا کا دورہ کرنے پر بہت خوش ہوں اور میٹا کی ٹیم کا شکر گزار ہوں جو میری میزبانی کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میٹا نے پاکستانیوں کے لیے بھی اسٹار مونیٹائزیشن کا فیچر شروع کردیا ہے جس کے بعد فیس بک پر مواد تخلیق کرنے والے افراد پیسہ کما سکیں گے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ میں میٹا کا شکر گزار ہوں جو پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہا ہے اور پاکستانیوں کو مواقع فراہم کر رہا ہے، میٹا نوجوانوں کی تعلیم اور خواتین کے آن لائن کاروبار کے فروغ میں مدد دے رہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ میٹا پہلے بھی کووڈ 19 اور سیلاب کے مواقعوں پر پاکستان کے ساتھ کام کرتا رہا ہے اور امید ہے کہ یہ اشتراک جاری رہے گا۔

  • ٹوئٹر کے بعد میٹا سے بھی بری خبر

    ٹوئٹر کے بعد میٹا سے بھی بری خبر

    ٹیکنالوجی کمپنی میٹا (سابقہ فیس بک) کی جانب سے بھی ملازمین کے لیے بری خبر آ گئی۔

    وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر سے بڑے پیمانے پر ملازمین کی برطرفی کے بعد، اب مارک زکربرگ کی کمپنی میٹا نے بھی ملازمین کو نکالنے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔ 

    سوشل میڈیا کمپنی میں برطرفی کا عمل بدھ سے شروع ہوگا، جس کی وجہ سے ہزاروں ملازمین اپنی ملازمتوں سے محروم ہو سکتے ہیں، کمپنی کی 18 سالہ تاریخ میں پہلی بار اس طرح کی وسیع پیمانے کی برطرفیاں کی جا رہی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ستمبر تک فیس بک اور انسٹاگرام کی بنیادی کمپنی میٹا کے ملازمین کی تعداد 87 ہزار سے زائد تھی، میٹا سرمایہ کاروں نے کمپنی سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی افرادی قوت میں کم از کم 20 فی صد کمی کرے۔

    جون میں میٹا کے چیف پروڈکٹ آفیسر کرس کاکس نے ملازمین کو خبردار کیا تھا کہ وہ معاشی بحران میں زیادہ مؤثر طریقے سے کام کریں، جب کہ پچھلے مہینے کمپنی کے سربراہ زکربرگ نے کہا تھا کہ 2023 میں وہ سرمایہ کاری کو مخصوص شعبوں تک محدود کر دیں گے۔

    انھوں نے خبردار کر دیا تھا کہ 2023 میں کمپنی پہلے کی نسبت تقریباً وہی یا اس سے کم ہو جائے گی۔

    تشویش ناک امر یہ ہے کہ میٹا کی آمدنی نے ایک اور سہ ماہی میں 4 فی صد کمی ظاہر کر دی ہے، اور سرمایہ کاروں نے کمپنی سے اپنی رقم نکالنا شروع کر دی ہے۔

  • وزیر خارجہ کی میٹا کےاہم عہدے دار سے ملاقات

    وزیر خارجہ کی میٹا کےاہم عہدے دار سے ملاقات

    نیویارک: امریکا میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس کے سائیڈ لائنز میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کےاہم عہدے دار سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کے عالمی امور کے صدر نک کلیگ سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں پاکستان میں آئی ٹی سیکٹر کے فروغ پر بات چیت ہوئی، وزیر خارجہ نے میٹا کی جانب سے سیلاب زدگان کے لیے 125 ملین روپے کی امداد پر شکریہ ادا کیا۔

    اس سے قبل وزیر خارجہ نے امریکا کی انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن کے سی ای او سکاٹ ناتھن سے بھی ملاقات کی جس میں نجی شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقعوں پر بات چیت کی گئی۔

    پاکستانی وزیر خارجہ اور کارپوریشن کے سی ای او کے درمیان توانائی اور زراعت کے علاوہ موسمیاتی تبدیلیوں سے مقابلے کے منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، بلاول بھٹو نے اسکاٹ ناتھن کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔