Tag: metal

  • دھات کھانے والا بیکٹیریا دریافت

    دھات کھانے والا بیکٹیریا دریافت

    کیلی فورنیا: امریکی ماہرین نے حادثاتی طور پر ایک صدی قدیم ایسا بیکٹیریا دریافت کیا ہے جو دھات کھاتا ہے، تاحال ماہرین اس کے ٹھوس ثبوت نہیں تلاش کر سکے۔

    یہ بیکٹیریا کیلی فورنیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (کیل ٹیک) کے سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے اور ان کے خیال میں دھات کھانے والا یہ بیکٹیریا ایک صدی سے زائد عرصے سے موجود ہے۔

    یہ جرثومے ایک معدنی دھات کے ساتھ مختلف تجربات کے دوران حادثاتی طور پر دریافت ہوئے۔

    ہوا یوں کہ کیل ٹیک میں انوائرمینٹل مائیکروبیالوجی کے پروفیسر ڈاکٹر جیرڈ لیڈبیٹر نے اپنے دفتر کے سنک پر مینگنیز لگا ہوا ایک گلاس چھوڑا۔

    کیمپس کے باہر کام کی وجہ سے وہ کئی ماہ تک اپنے دفتر نہ آسکے لیکن جب وہ اپنے دفتر واپس آئے تو انہوں نے دیکھا کہ اس گلاس پر سیاہ مواد لگا ہوا تھا۔ بعد میں پتہ چلا کہ یہ آکسڈیسائزڈ مینگنیز تھا اور اس مرکب کو بیکٹیریا نے بنایا تھا۔

    پروفیسر جیرڈ کا کہنا تھا کہ یہ اس نوعیت کا پہلا بیکٹیریا ہے جو اپنے ایندھن کے طور پر مینگنیز کو استعمال کرتا ہے، یہ ان جرثوموں کا ایک شاندار پہلو ہے کہ وہ ایسے عناصر جیسے دھات جیسی چیزوں کو بھی ہضم کر سکتے ہیں اور اس کی توانائی کو کام میں لا سکتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ اس نوع سے تعلق رکھنے والے بیکٹیریا زمین میں موجود پانی میں رہتے ہیں، بیکٹیریا پانی میں موجود آلودگی کو صاف کرتا ہے۔

    سائنسدانوں کا خیال ہے کہ یہ دریافت ان کو زمین کے عناصر اور زمین کے ارتقا میں دھاتوں کے کردار کو سمجھنے میں مدد دے سکتی ہے۔

    اس سے قبل 1873 میں میرین ریسرچرز اس بیکٹیریا کی موجودگی سے آگاہ تھے لیکن وہ اس کی نوعیت کو بیان نہیں کر سکے تھے۔

  • فرانسیسی سعودی کمپنی کے درمیان طیاروں کے ڈھانچے تیاری کا معاہدہ طے

    فرانسیسی سعودی کمپنی کے درمیان طیاروں کے ڈھانچے تیاری کا معاہدہ طے

    ریاض/پیرس : سعودی کمپنی سامی کے چیف ایگزیکٹو نے کہا ہے کہ فرانسیسی کمپنی کےساتھ شراکتی عمل اور تجارتی شراکت داری پر خوشی ہے، مستقبل میں دونوں کمپنیاں مزید شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کریں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں فوجی مصنوعات تیار کرنےوالی کمپنی ‘سامی’ نے فرانس کی بین الاقوامی معیار کے ہوائی جہازوں کے فاضل پرزہ جات، انجن کے اجزاء، مخلوط اور سخت دھاتوں سے طیاروں کے مختلف حصے تیار کرنےوالی کمپنی ’فیگیک ایرو‘کےساتھ ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت دونوں کمپنیاں سعودی عرب میں ہوائی جہازوں کے سپیئر پارٹس تیار کریں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی کمپنی سامی اورفیگیک ایروکے درمیان معاہدے کی ابتدائی یادداشت پر دستخط پیرس میں منعقدہ فضائی نمائش کے موقع پر کئے گئے۔

    میڈیا میں بتایا گیا ہے کہ معاہدے کے تحت دونوں کمپنیاں سعودی عرب میں دھاتوں سے ہوائی جہازوں کے سپیر پارٹس تیار کرنے کےلئے کارخانے قائم کریں گی، اس مشترکہ منصوبے میں سعودی کمپنی سامی کے پاس زیادہ شیئرز ہونگے، توقع ہے کہ اڑھائی سال کے اندر اندر اس منصوبے پر کام شروع کردیا جائےگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور فرانسیسی کمپنیوں کے درمیان معاہدہ ویژن 2030 پروگرام کا حصہ ہے۔

    سعودی فوجی مصنوعات کےلئے کام کرنےوالی کمپنی سامی کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر انڈریاس شویر نے اس موقع پر کہا کہفیگیک ایروکےساتھ شراکت عمل اور تجارتی شراکت داری پر ہمیں بے حد خوشی ہے، مستقبل میں دونوں کمپنیاں مزید شعبوں میں بھی مشترکہ سرمایہ کاری کریں گی۔

    اس موقع پر فرانسیسی کمپنی فیگیک ایروکے بورڈ آف ڈائریکٹر کے چیئرمین جانو کلوڈ مایار نے کہا کہ سعودی عرب کے حکام کے ساتھ چار سال سے جاری صلاح مشورے کے بعد ہم نے سامی کے ساتھ مشترکہ پراجیکٹ شروع کرنے سے اتفاق کیا ہے۔

  • چوروں نے 56 ٹن وزنی ریلوے پُل چوری کرلیا

    چوروں نے 56 ٹن وزنی ریلوے پُل چوری کرلیا

    ماسکو : روس میں چور 23 میٹر طویل پُل یہ اکھاڑ کر لے گئے جس کا وزن تقریباً 56 ٹن تھا، روس میں ہونے والی انوکھی چوری نے دنیا کو ورطہ حیرت ڈال دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس میں ہونے والی چوری کی حیرت انگیز واردات آرکٹک خطے میں پیش آئی جہاں جرائم پیشہ عناصر نے دریا پر بنایا گیا 56 ٹن وزنی ریلوے پُل ہی چوری کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دریا پر تعمیر ریلوے پُل کے دائیں اور بائیں جانب کے حصّے موجود ہیں لیکن حیرت انگیز طور پر درمیان والا حصّہ غائب ہے۔

    روسی پولیس کا کہنا تھا کہ فن لینڈ کی سرحد کے قریب دریائے اومبا پر واقع ریلوے پُل کئی عرصے قبل متروک ہوچکا ہے، پُل کے قریب واقع آبادی کو چوری کے کچھ روز بعد معلوم ہوا کہ ملزمان پُل چوری کرکے لے گئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ شہری ابتداء میں سمجھے کہ پُل کافی وقت سے متروک ہوچکا ہے جس کےباعث وہ ٹوٹ پر دریا میں گر گیا ہوگا تاہم جب انہیں دریا میں پُل کا ملبہ دریافت نہیں ہوا تو اہل علاقہ نے پولیس کو واقعے کی اطلاع دی۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پولیس نے بھی پُل کی چوری کو سنجیدہ نہیں لیا تاہم جب پُل غائب ہونے مجرمانہ تحقیقات کی گئیں تو یہ جان حیرت میں مبتلا ہوگئے کہ پُل چوری کیا جاچکا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس تاحال ملزمان کا طریقہ واردات سے لاعلم ہے اور چوروں کو پکڑنے میں بھی ناکام رہی ہے۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر صارفین کی جانب سے سوال اٹھائے جارہے ہیں کہ اتنا بڑا پُل کیسے چوری ہوگیا جبکہ کچھ صارفین کا خیال ہے کہ پہکتے چوروں نے پُل کے مرکزی حصّے کو دریا میں گرایا ہوگا اس کے بعد اسے چھوٹے چھوڑے حصّوں میں تقسیم اٹھاکے لےگئے ہوں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مذکورہ علاقے کے ملزمان کی جانب سے گزشتہ برس الیکڑک ٹراسمیشن بھی چورنے کرنے کی کوشش کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ 2008 میں چوروں نے 200 ٹن وزنی پُل ایک رات میں چوری کرکے فرار ہوگئے تھے۔

  • پرانی گاڑیوں اورکاٹھ کباڑ نے پائی جانوروں کی اشکال

    پرانی گاڑیوں اورکاٹھ کباڑ نے پائی جانوروں کی اشکال

    ناکارہ اشیاءکودوبارہ قابل استعمال بنانابذات خودفن کی حیثیت رکھتاہے،مجسمہ سازوں نےپرانی گاڑیوں اوردیگرناکارہ اشیاءسے جانوروں کےدیدہ زیب مجسموںسمیت درجنوں اشیا بنا ڈالیں۔

    مجسمہ سازوں نے پرانی گاڑیوں اور دیگر ناکارہ اشیاء سے جانوروں کے دیدہ زیب مجسمے بنانےمیں بے مثال مہارت حاصل کرلی ہے،اورآج کل لوہےکی اشیاءٹوٹے ہوئے ٹرک اورگاڑیاں،پرانے ٹِن کین اوردیگرناکارہ پرزوں کواس طرح ویلڈنگ کیا جاتا ہےکہ وہ فن پارے کی شکل میں ڈھل جاتے ہیں،چھوٹے چھوٹے پرزوں کو یکجا کرکے بنائے گئے مختلف سائز ان منفرد مجسموں کی خوبصورتی اور انفرادیت دیکھنے والوں کی توجہ اپنی جانب فوراً ہی کھینچ لیتی ہے۔