Tag: metropolitan police

  • لندن میں ایک اورنوجوان چاقو زنی کا نشانہ بن گیا

    لندن میں ایک اورنوجوان چاقو زنی کا نشانہ بن گیا

    لندن: برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتیں کم ہونے کا نام نہیں لے رہیں، ایک اور 23 سالہ نوجوان چاقو زنی کا نشانہ بن گیاجسے شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز جنوبی لندن کے علاقے روپل اسٹریٹ، لیمبتھ میں نوجوان کو چاقو کے متعدد واروں کا نشانہ بنایا گیا، رواں سال چاقو زنی کی وارداتوں میں 16 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق جنوبی لندن میں نامعلوم ملزمان کے ہاتھوں چاقو کے وا ر سے زخمی ہونے والے نوجوان کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، اسپتال ذرائع کے مطابق اس کی حالت تاحال تشویش ناک ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث ملزمان موقع واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ، تاہم آلۂ قتل یعنی چاقو جائے واردات سے پولیس کو مل گیا ہے جس کی مدد سے اہم شواہد اکھٹے کیے جارہے ہیں۔

    تاحال پولیس نے اس کیس میں کوئی گرفتاری نہیں کی ہے لیکن امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ شواہد کی مدد سے جلد ملزمان قانون کے قابو میں ہوں گے۔

    یاد رہے کہ رواں سال لندن میں چاقو زنی کی وارداتوں میں 16 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، اپریل تک چاقو زنی کی 1299 وارداتیں ریکارڈ کی گئی تھیں، یہ اعداد وشمار گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر ہیں۔

    تاحال یہ طے نہیں کیا جاسکا ہے کہ یہ وارداتیں کوئی مخصوص مذہبی یا لسانی پسِ منظر رکھتی ہیں یا پھر یہ لندن میں ہونے والے جرائم کی شرح میں اضافے کا نتیجہ ہیں۔

    اگست کی 17 تاریخ کو لند ن میں چاقو زنی کے دو واقعات پیش آئے، ایک واقعے میں 42 سالہ شخص پر حملہ ہوا جبکہ دوسرے واقعے میں ایک 63سالہ شخص اپنی جان کی بازی ہار گیا۔

  • لندن حملے کی تحقیقات، 7خواتین سمیت 12مشتبہ افراد گرفتار

    لندن حملے کی تحقیقات، 7خواتین سمیت 12مشتبہ افراد گرفتار

    لندن : لندن حملے کی تحقیقات کے دوران سات خواتین سمیت بارہ مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی شناخت جلد ظاہر کر دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق لندن حملے کی تحقیقات جاری ہے اور مختلف علاقوں میں پولیس نے چھاپوں کے دوران سات خواتین سمیت بارہ مشتبہ افراد کو گرفتارکرلیا ہے اور تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، سرچ آپریشن کے دوران سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے حملہ آوروں کی شناخت کی جارہی ہے۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے دہشتگردوں سے سختی کے ساتھ نمٹنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔

    لندن کے شہریوں کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کی جانب سے معمولات زندگی متاثر کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کی ہرقسم کی مدد کرنے کیلئے تیارہیں۔

    لندن حملے کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لئے پیرس کے ایفل ٹاور کی روشنیاں بجھا دی گئیں اور جرمنی کے دارالحکومت برلن کے مشہوربرینڈن برگ گیٹ کو برطانوی پرچم میں رنگ دیا گیا۔


    مزید پڑھیں : لندن : دہشت گرد حملوں میں‘7افراد ہلاک‘متعدد زخمی


    خیال رہے کہ داعش نے لندن حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے، لندن برج اور بارو مارکیٹ میں حملے میں سات افراد ہلاک اور چھتیس افراد زخمی ہوئے تھے، پولیس نے جائے وقوعہ پرتینوں دہشت گردوں کومار گرایا، ہلاک حملہ آوروں نےجعلی خودکش جیکٹس پہن رکھی تھیں۔

    دوسری جانب مانچسٹر میں امریکی گلوکارہ آریانا کا کنسرٹ ہوا، کنسرٹ کا مقصد مانچسٹرحملے میں ہلاک اور زخمیوں کے لئے فنڈز اکٹھا کرنا تھا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بائیس مئی کو مانچسٹر ایرینا میں کنسرٹ کے دوران خودکش حملےمیں بائیس افراد کی جان گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • بانی ایم کیو ایم کے خلاف ریفرنس، برطانوی حکام کا جواب موصول

    بانی ایم کیو ایم کے خلاف ریفرنس، برطانوی حکام کا جواب موصول

    اسلام آباد: بانی ایم کیو ایم کےخلاف پاکستانی وزارتِ داخلہ کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس پر برطانوی حکام کا جواب موصول ہوگیا جس میں 22 اگست کے واقعہ اور اے آر وائی پر حملے کی مذمت کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزارتِ داخلہ کے اعلیٰ حکام نے پاکستان کی جانب سے بانی ایم کیو ایم کے خلاف بھیجے گئے ریفرنس موصول ہونے کی تصدیق کردی ہے، جس میں 22 اگست کے واقعے اور اے آر وائی سمیت میڈیا ہاؤسز پر حملے کی مذمت کی گئی ہے۔

    پڑھیں:   قائد متحدہ کے خلاف کارروائی، وزارت داخلہ نے برطانیہ کو ریفرنس ارسال

    برطانوی حکام نے جواب میں تحریر کیا  گیا ہے کہ ’’ریفرنس موصول ہونے کے بعد  میٹروپولیٹن پولیس کو بھیج دیا گیا ہے جس کی جانچ پڑتال کے لیے تمام قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ برطانوی حکام نے مزید کہا ہے کہ ’’برطانوی پولیس پاکستان کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس کے ساتھ منسلک تمام ثبوتوں اور شواہد کا تجزیہ کرے گی تاہم اگر مزید ثبوتوں کی ضرورت پڑی تو ہائی کمیشن کے ذریعے پاکستان سے رابطہ کیا جائے گا‘‘۔

    پڑھیں :    قائد ایم کیوایم برطانوی شہری ہیں،ریفرنس بھیجوا رہے ہیں،پرویزرشید

    برطانوی وزارتِ داخلہ نے مزید کہا ہے کہ ’’میٹروپولیٹن پولیس آزاد اور برطانوی قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں نبھاتی ہے اور اس ریفرنس پر بھی نہایت توجہ سے مشاہدہ کر نے کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائے گا‘‘۔

    خبر پڑھیں:اشتعال انگیز تقریر، پاکستانی حکام سے رابطے میں ہیں، اسکاٹ لینڈ یارڈ

    یاد رہے برطانوی قوانین کے مطابق وہاں مقیم شہری کسی قسم کی دہشت گردی میں اگر ملوث پایا جاتا ہے تو اُس کے خلاف قانونی طور پر کارروائی کی جاتی ہے۔ قائد ایم کیو ایم پہلے ہی منی لانڈرنگ اور ڈاکٹر عمران فاروق کیس میں زیر تفتیش ہیں ۔ پاکستان کی جانب سے الطاف حسین کے خلاف کئی ریفرنسس بھیجے گئے ہیں تاہم برطانوی حکومت کی جانب سے پہلی بار باضابطہ جواب دیا گیا ہے۔

  • فیصل واوڈا نے الطاف حسین کیخلاف ثبوت لندن پولیس کو فراہم کردیئے

    فیصل واوڈا نے الطاف حسین کیخلاف ثبوت لندن پولیس کو فراہم کردیئے

    لندن : تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے الطاف حسین کو عالمی خطرہ قرا ر دے دیا۔

    لندن میں میٹرو پولیٹن پولیس حکام سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ انہوں نے الطاف حیسن کے خلاف ایک سی ڈی اور آٹھ فائلوں پر مشتمل ثبوت پولیس کو دیئے ہیں۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ قوم دیکھے گی کہ ایک سال کے اندر اندر کراچی کو واپس پاکستان کا حصہ بنا دیا جائے گا،انکا کہنا تھا کہ الطاف حسین اور ان کا دفاع کرنے والوں کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ چلایا جائے۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ ایم کیو ایم کے لوگ فیصلہ کرلیں کہ انہیں الطاف حسین کے ساتھ رہنا ہے یا نہیں۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ انہوں نے انتہائی حساس ثبوت فراہم کر دیئے ہیں اب اگر برطانوی حکومت الطاف حسین کے خلاف کچھ نہیں کرتی تو حکومت پاکستان کو سامنے آنا ہوگا۔