Tag: MI5

  • برطانوی خفیہ ایجنسی نئے جاسوس کیسے بھرتی کرتی ہے؟ جانیے!!

    برطانوی خفیہ ایجنسی نئے جاسوس کیسے بھرتی کرتی ہے؟ جانیے!!

    لندن : برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی فائیو اور دیگر انٹیلی جنس ایجنسیاں نوجوانوں کو اپنا جاسوس بنانے کیلئے نت نئے اور جدید انداز میں بھرتیاں کررہی ہے۔

    اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ کی معروف ترین خفیہ ایجنسی ایم آئی 5 نئے جاسوسوں کی بھرتی کے لیے ایک انوکھے ایموجی ٹیسٹ کا استعمال کر رہی ہے۔

    جدید طریقہ کار کے مطابق نئے انٹیلی جنس ایجنٹ کو اب ایک ایموجی ڈی کوڈنگ ٹیسٹ پاس کرنا ہوگا، جہاں انہیں اسمارٹ فون سے ایموجی کی بورڈ کا استعمال کرتے ہوئے کوڈ کو ڈی کوڈ کرنا ہوگا۔

    امیدوار کے سامنے ایک قطار میں بنے ہوئے ایموجیز ہوں گے، جس کے بعد درخواست دہندگان کو صرف ایموجی کی تصاویر کو دیکھ کر پیغام کو ڈی کوڈ کرنے کی ضرورت ہوگی۔

    "کریک دی کوڈ گیم” کا مقصد ایسے درخواست دہندگان کو ختم کرنا ہے جن میں یادداشت کی کمی ہے یا جو اس کوڈ پر کام نہیں کرسکتے۔

    رہورٹ کے مطابق انتہائی خفیہ انٹیلی جنس ایجنسی میں ملازمت کے لیے صرف برطانوی شہری ہی درخواست دینے کے اہل ہیں، امیداوار کے چناؤ کے بعد اعلیٰ افسران کی نظروں میں آنے والے ہر امیدوار کے لیے سخت “جانچ پڑتال” کا عمل شروع کیا جاتا ہے۔

    کوئی بھی ملازمت حاصل کرنے کے لیے درخواست دہندگان کے لیے ضروری ہے کہ وہ قابلیت کے انٹرویوز اور ٹیسٹوں کا اپورا مرحلہ پاس کریں، بشمول ایموجی ٹیسٹ، ڈرگ ٹیسٹ۔ جس کے بعد دستاویزات کی مرحلہ وار جانچ پڑتال شروع کی جاتی ہے۔

    خفیہ جاسوسوں کے لیے جاری کردہ ملازمت کے ایک حالیہ اشتہار میں ایم آئی فائیو نے کہا کہ کسی بھی کردار میں کام کرنے کے لیے آپ کو اعلیٰ ترین سیکیورٹی کلیئرنس کی ضرورت ہوتی ہے، جسے ڈیویلپڈ ویٹنگ کہا جاتا ہے۔

    یہ وہ چیز ہے جس سے برطانیہ کی انٹیلی جنس کمیونٹی میں ہر ایک کو گزرنا پڑتا ہے اور اس میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔

  • برطانیہ خفیہ ادارہ کو مانچسٹر خودکش حملہ آور کے بارے میں تین بار اطلاع دی، انکشاف

    برطانیہ خفیہ ادارہ کو مانچسٹر خودکش حملہ آور کے بارے میں تین بار اطلاع دی، انکشاف

    لندن : مانچیسٹر حملے میں پیش رفت سامنے آئی، جس میں انکشاف ہوا ہے کہ برطانیہ خفیہ ادارہ ایم آئی فائیو کو مانچیسٹر میں خودکش حملہ آور کے بارے میں تین بار اطلاع دی گئی۔

    مانچیسٹر حملے کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ حملہ آور کے بارے میں ایم آئی فائیو کو سلمان عبیدی کے بارے میں تین بار مطلع کیا گیا لیکن خفیہ ادارے نے ایکشن نہ لیا۔

    ہوم سیکریٹری امبر روڈ نے کہا کہ ایم آئی فائیو کو طریقہ کار پر نظر ثانی کرنی چاہئیے۔

    برطانوی حکام کا کہنا ہے ملک کی اندرونی سکیورٹی پر نظر رکھنے والا یہ ادارہ 22 سالہ حملہ آور کے بارے میں لگائے گئے اندازوں کا جائزہ لے گا اور  تحقیقات کرے گا کہ خودکش حملے کے خطرے کو کیسے اور کیوں نظرانداز کیا گیا۔

    برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے، تحقیقات میں تئیس سالہ شخص کو حراست میں لیا گیا، اب تک حملے میں سولہ مشتبہ افراد گرفتار کئے جاچکے ہیں۔


    مزید پڑھیں : مانچسٹر ایرینا میں خودکش دھماکہ‘22افراد ہلاک‘59 زخمی


    یاد رہے کہ پیر کو مانچسٹر کے برٹش ایرینا میں جاری امریکی گلوکارہ آریانہ گرانڈے کے کنسرٹ کے اختتام کے کچھ دیر بعد ہی ایک خوفناک خود کش دھماکا ہوا تھا جس میں 22 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

    پولیس نے 22 ساہ سلمان عابدی کو خود کش حملہ آور قرار دیا تھا اور عبیدی کی شناخت پیر کو حملے کے دو گھنٹے بعد ہی کر لی گئی تھی۔

    گریٹر مانچسٹر پولیس نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ حملہ آور کی 18 مئی کے بعد کی حرکتوں کی معلومات دیں کیونکہ پولیس کے مطابق عبیدی اسی دن برطانیہ واپس آیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • القائدہ برطانیہ میں حملوں کی منصوبہ بندی کررہی ہے، سربراہ ایم آئی 5

    القائدہ برطانیہ میں حملوں کی منصوبہ بندی کررہی ہے، سربراہ ایم آئی 5

    لندن: برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی 5 کے سربراہ نےانکشاف کیا ہے کہ شام میں موجود القاعدہ کے عسکریت پسند مغرب بالخصوص برطانیہ پرحملوں کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔

    فرانس میں مقامی جریدے کے دفتر پر حملے میں 12 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعدایم آئی 5 کے ہیڈ کوارٹر میں گفتگو کرتے ہوئے برطانوی خفیہ ایجنسی کے سربراہ اینڈریو پارکر نے متنبہ کیا ہے کہ برطانیہ میں دہشت گرد حملے ہوسکتے ہیں اورٹرانسپورٹ یا تاریخی مقامات کو نشانہ بنایا جاسکتاہے۔

    ایم آئی 5 کے سربراہ شاز و نادر ہی پبلک میں آتے ہیں آخری مرتبہ انہوں نے اکتوبر 2013 میں عوامی اجتماع میں تقریرکی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ شام میں مقیم القاعدہ کا ایک سرکردہ گروہ مغرب میں ایک ایسے حملے کی تیاری کررہا ہے جس کے نتیجے میں زیادہ سے زیادہ ہلاکتیں ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے میں القاعدہ کے اہم رہنماء شامل ہیں اور اپنے مقاصد کے حصول کے لئے وہ ٹرانسپورٹ سسٹم یا تاریخی مقامات کو نشانہ بناسکتے ہیں جو کہ نسبتاً آسان ٹارگٹ ہیں۔

    القاعدہ اس سے قبل 9/11 نامی حملے میں تین ہزار کے لگ بھگ جانیں لے چکی ہے جبکہ ان کے طرز عمل سے متاثر چند دہشت گرد برطانیہ میں خود کش حملے کرچکے ہیں جس کے نتیجے میں 52 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

    القائدہ کےسربراہ اسامہ بن لادن کو امریکہ کی خصوصی فورسز نے 2011 میں ایک سپیشل آپریشن میں ہلاک کیا تھا جس کے بعد ایمن الظواہری نے القائدہ کی قیادت سنبھالی ہوئی ہے۔