Tag: Mian raza rabbani

  • موجودہ حکومت کے ابتدائی50دن مایوسی کی تصویر ہیں، رضا ربانی

    موجودہ حکومت کے ابتدائی50دن مایوسی کی تصویر ہیں، رضا ربانی

    لندن : سابق چیئرمین سینیٹ اور پی پی رہنما میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے ابتدائی50دن مایوسی کی تصویر ہیں، ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہوچکا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن پہنچنے کے بعد ہیتھرو ایئرپورٹ پر میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ سیاسی انتقام ہردور میں ہوا ہے مگر ملک میں احتساب کا یکساں نظام ہونا چاہیے۔

    ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہوچکا ہے، پاکستان میں سی این جی پیٹرول سے بھی مہنگی ہوگئی ہے۔

    رضاربانی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت کا تسلسل بہتری کی نوید ہے، موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کا اعلان کیا تھا، این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کاحصہ کم کیا جانا ممکن نہیں۔

  • چاہتے ہیں کہ رضا ربانی جیسا شخص چیئرمین سینیٹ ہو، نوازشریف

    چاہتے ہیں کہ رضا ربانی جیسا شخص چیئرمین سینیٹ ہو، نوازشریف

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ن لیگ چاہتی ہے کہ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی جیسا شخص چیئرمین سینیٹ ہو، ہم آج بھی میثاق جمہوریت کے تحت چل رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں اتحادی جماعتوں کے سربراہان کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کیا۔

    نواز شریف نے کہا کہ رضا ربانی کو چیئرمین سینیٹ نامزد کیا گیا تو پیپلزپارٹی سے بات ہو سکتی ہے، چاہتے ہیں ان جیسا شخص چیئرمین سینیٹ ہو، ہم اتحادیوں کو شروع سے ساتھ لے کر چل رہے ہیں۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ زرداری صاحب جو کر رہے ہیں؟ کیا یہ جمہوری رویہ ہے؟ جبکہ ہم تو آج بھی ان کے ساتھ میثاق جمہوریت کے تحت چل رہے ہیں، جہاں جس کا مینڈیٹ تھا اسے تسلیم کیا، اب سینیٹ میں ہمارا مینڈیٹ کیوں تسلیم نہیں کیا جا رہا؟

    نوازشریف کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ یہ طے کرلیا گیا ہے کہ نواز شریف کو سیاست سے آؤٹ کرنا ہے، انصاف نہیں کیا جا رہا پھر بھی بےبنیاد مقدمات کا سامنا کررہا ہوں، انہوں نے اتحادی جماعتوں کے سربراہان کو یقین دہانی کرائی کہ جمہوریت کے خلاف ہر سازش ناکام بنانے میں ان کا ساتھ دیں گے۔

    اس موقع پر نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا صاحب ! آپ ہمارے ساتھ ہی رہئے گا، جس پر فضل الرحمان نے جواب دیا کہ ہم آپ کے اتحادی ہیں اور ساتھ کھڑے ہیں۔


    مزید پڑھیں: کوشش کریں گے چیئرمین سینیٹ کیلئے ایسا شخص لائیں جس پر سب کا اتفاق ہو ،مشاہد اللہ


    اس موقع پر تمام اتحادی جماعتوں کے سربراہان نے نوازشریف کو یقین دہانی کروائی کہ وہ بھی جمہوریت کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنانے میں ان کا ساتھ دیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • وزراء سینیٹ نہیں آسکتے تو مستعفی ہوجائیں، چیئرمین رضا ربانی برہم

    وزراء سینیٹ نہیں آسکتے تو مستعفی ہوجائیں، چیئرمین رضا ربانی برہم

    اسلام آباد : سینیٹ میں وزراء کی عدم موجودگی پر چیئرمین سینیٹ رضا ربانی ایک بار پھر برہم ہوگئے، ان کا کہنا ہے کہ وزراء کا یہ رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا، ایوان میں نہیں آسکتے تو مستعفی ہوجائیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین میاں رضا ربانی کی زیر صدارت شروع ہوا تو ایوان میں حکومتی وزراء کی عدم شرکت پر چیئرمین سینیٹ کا پارہ ہائی ہوگیا۔

    انہوں نے کہا کہ وزراء مشیروں کی اتنی بڑی فوج ہے ایوان میں نہیں آسکتے تو مستعفی ہو جائیں، چئیرمین سینیٹ کاکہنا تھا وزیراعظم ایوان میں آکر سوالوں کے جوابات دے سکتے ہیں تو وزرا کیوں نہیں آتے ؟؟

    رضا ربانی کا کہنا تھا کہ وزیر برائے کیڈ سے متعلق کہا گیا کہ ان کی طبیعت خراب ہے ایوان میں نہیں آسکتے۔ وزیر کی طبیعت کی خرابی کا بتایا گیا لیکن وہی وزیر کہیں اورخطاب کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

    چئیرمین سینیٹ نے کہا کہ یہاں کوئی راجواڑا چل رہا ہے؟ ۔کوئی وزیر کراچی میں ہے تو کوئی بنوں میں ؟؟ وزراء کا یہ رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں بھی چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے ایوان بالا کے اجلاس میں وفاقی وزراء کی عدم حاضری پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے احتجاجاً کام چھوڑ دیا تھا، وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار چیئرمین سینیٹ کو منانے کیلئے دو مرتبہ ان کی رہائش گاہ بھی گئے تھے۔


    مزید پڑھیں: سینیٹ میں وزرا کی عدم موجودگی، چیئرمین نے احتجاجاً کام چھوڑ دیا


    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی قومی اسمبلی میں کورم پورا نہ ہونے پر ڈپٹی اسپیکر بھی گزشتہ دنوں برہم ہوئے تھے، وزراء ایوان میں آئیں یا نہ آئیں لیکن نواز شریف اور مریم نواز کے ساتھ ان کی عدالت میں پیشیوں پر جانا نہیں بھولتے۔

  • پاکستان میں جمہوریت کوکبھی پنپنے نہیں دیا گیا، میاں رضا ربانی

    پاکستان میں جمہوریت کوکبھی پنپنے نہیں دیا گیا، میاں رضا ربانی

    کراچی : چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ جمہوریت ملک کی بنیادوں میں ہے لیکن جمہوریت کو پنپنے نہیں دیا گیا پاکستان کو امریکہ کی جانب سے انڈیا کو علاقے کا چوکیدار مقررکرنا ہرگز قبول نہیں لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی کا مقابلہ صرف وہی پارلیمان کرسکتی جس کے پیجھے عوام کھڑے ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں سیمینار سے خطاب کرتےہوئے کیا، اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار، وفاقی وزیر میر حاصل بزنجو سینئرصوبائی وزیر نثارکھوڑو، آفاق احمد، اسد اللہ بھٹو، ایاز لطیف پیلیجو، انیس ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا۔

    سیمینار سے خطاب میں میاں رضا ربانی کا مزید کہنا تھا کہ قائد اعظم کی پوری جدوجہد جمہوری اور پالیمانی پاکستان کے لئے تھی، چودہ نکات میں سے چار صرف صوبائی خود مختاری کے حوالے سے تھے۔

    میاں رضا ربانی نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات انتہائی سنگین ہیں تاریخ گواہ ہے کہ جن قوموں نے بھی امریکی سامراج کا مقابلہ کیا ہے وہاں عوام پارلیمان کے پیچھے کھڑے تھے۔

    جمہوری حکومتوں میں عوام ہی اصل طاقت کا سرچشمہ ہوتے ہیں۔ امریکی صدر کے بیان کو عوام کی طاقت سے رد کیا جا سکتا ہے، اداروں کے پیچھے عوام کی طاقت ہی اداروں کومظبوط بناتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے قیدیں برداشتیں کی لیکن جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہو نے دیا۔

  • بھٹو کو مسلم ممالک کو اکٹھا کرنے کی سزا دی گئی، رضا ربانی

    بھٹو کو مسلم ممالک کو اکٹھا کرنے کی سزا دی گئی، رضا ربانی

    گڑھی خدا بخش : چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ شہید ذوالفقارعلی بھٹو کو مسلم ممالک کو اکٹھا کرنےکی سزا دی گئی، بھٹو ریفرنس پر گرد جم رہی ہے سپریم کورٹ ازخود اوپن کرے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گڑھی خدا بخش لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس سے قبل رضا ربانی نے ذوالفقار علی بھٹو اورشہید بینظیر بھٹو کی مزارات پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔

    چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے بھٹو کو راہ راست سے ہٹانے کا ذمہ دارعالمی قوتوں کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہید ذوالفقارعلی بھٹو کو مسلم ممالک کو یکجا کرنے کی پاداش میں راستے سے ہٹایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کا نظام مکمل طور پر ناکارہ ہوچکا ہے، اس کے تحت کرپشن پر قابو نہیں پایا جا سکتا، نگراں حکومتوں کا کام تین مہینے کے لئے صرف روزانہ کا بزنس چلانا ہے، عالمی اداروں سے معاہدے کرنا ان کا کام نہیں۔

    نگراں حکومتوں کے خد و خال واضح کرنے کی ضرورت ہے جس کے لئے اقدامات کیے جائیں، انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو مضبوط بنانے کے لئے نیشنل سیکورٹی اور خارجہ پالیسی سمیت تمام اہم ملکی فیصلے اے پی سی کے بجائے پارلیمنٹ میں ہونے چاہئیں۔

  • سینیٹ کا اجلاس: حکومت نے اسلامی بینکنگ کے فروغ کی یقین دہانی کرادی

    سینیٹ کا اجلاس: حکومت نے اسلامی بینکنگ کے فروغ کی یقین دہانی کرادی

    اسلام آباد : حکومت نے سینیٹ میں یقین دہانی کرائی ہے کہ اسلامی بینکنگ کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے اوراس مقصد کے لئے 3 سینٹر قائم کئے گئے ہیں جو اسلامی بینکنگ کے لئے افرادی قوت کو پورا کریں گے۔

    چئرمین میاں رضاربانی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں سینیٹر تاج حیدر کے نکتہ اعتراض پر وزیر قانون زاہد حامد نے بتایا کہ اس مقصد کے لۓ شریعہ فریم ورک تشکیل دیاگیا ہے اور 21 اسلامی بینکنگ کے ادارے اس وقت پاکستان میں کام کررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ 2015 میں ایک کمیٹی نے اسلامی بینکنگ کےحوالے سے مؤثر سفارشات دیں۔ قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ پاکستان میں اس نظام کو رائج ہونا ضروری ہے جس کے لئے پاکستان بنایا گیا تھا۔ ایمانی قوت اور مضبوطی سے کام کیا جائے تو یہ دنیا کی نجات کا سبب بن سکتا ہے۔

    سینیٹ میں حسین حقانی کے آرٹیکل پر بھی رد عمل دیکھنے میں آیا۔ حکومتی رکن نہال ہاشمی نے کہا کہ بہانہ بن گیا ہے کہ کسی نہ کسی طرح پاکستان پر تنقید کی جائے۔ ہم اجازت نہیں دیں گے کہ کوئی واشنگٹن میں بیٹھ کر پاکستان کی سالمیت اور ہماری آئی ایس آئی پر تبصرہ کرے۔

    نہال ہاشمی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سالمیت پر سازش رچائی گئی ہے اور اب اہداف طے ہونے چاہئیں کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے۔ پی پی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ میں حسین حقانی کا ترجمان نہیں ہوں پی پی دور میں جتنے بھی ویزے امریکی شہریوں کو جاری ہوئے وہ تمام قواعد کے مطابق تھے، ان کا کہنا تھا کہ میں آصف زرداری کا بطور صدر ترجمان تھا تمام معاملات کا میں عینی شاہد بھی ہوں۔

    فرحت اللہ بابر کی جانب سے اسلام آباد اور ملک کے مختلف علاقوں سے لاپتہ ہونے والے بلاگرز کے معاملے کو زیر بحث لانے کی تحریک ایوان میں پیش کی گئی اور کہا گیا کہ پانچ بلاگرز لاپتہ ہوئے چار بازیاب ہوئے ایک تاحال لاپتہ ہے۔ حکومت نے یقین دہانی کروائی کہ بازیاب کروایا جائے گا مگر ایک تاحال لاپتہ ہے جن بلاگرز کی بازیابی ہوئی ان کو کس نے اور کیوں اغواء کیا کچھ معلوم نہیں۔ آج سب کی نظریں ایوان پر ہیں ایوان کو کردار ادا کرنا ہوگا۔

    انہوں نے تجویز دی کہ ایک سب کمیٹی تشکیل دی جائے جو ان لوگوں کے گھروں کا دورہ کریں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ایوان نے خاموشی اختیار کی تو پھر معمول بن جائے گا کہ جو بولے اسے غائب کرو، لاپتہ اور پھر اچانک نمودار ہونے والے افراد کی معلومات ایوان کو فراہم کی جائے۔

    عثمان کاکڑ نے بھی ملک میں آئین وقانون کی بالادستی پر زور دیا اور کہا کہ بدقسمتی سے آئین وقانون کی بالادستی نہیں، لوگوں کی پر اسرار گمشدگی اور پھر بازیابی ایک اہم مسئلہ ہے۔ نواز لیگ کے سینیٹرنہال ہاشمی نے کہا کہ کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ملک کے حساس معاملات کو زیر بحث لائے۔

    وزیر مملکت داخلہ برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے بتایا کہ دو لوگ اسلام آباد سے لاپتہ ہوئے وہ بازیاب ہو چکے ہیں۔ ان سے اور ان کے اہل خانہ سے رابطہ کیا انہوں نے کسی قسم کی معلومات دینے سے انکار کیا پولیس کو بھی ہدایت کی مگر انہوں نے بات کرنے سے انکار کر دیا کیس ابھی قائم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صرف ثمر عباس لاپتہ ہے اس حوالے سے کوششیں جاری ہیں۔ بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس بدھ سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

  • رضا ربانی اورایازصادق کو بھی بینک کی جعلی رسیدیں موصول

    رضا ربانی اورایازصادق کو بھی بینک کی جعلی رسیدیں موصول

    اسلام آباد / کراچی : خورشید شاہ کے بعد رضا ربانی اور ایاز صادق کو بھی جعلی بنک اکاؤنٹ کی رسیدیں موصول ہوگئیں، رسیدوں کے مطابق چیئرمین سینٹ کے نام بینک میں دس کروڑ روپے جمع کرائے گئے ہیں۔ ایاز صادق نے ٹرانزکشن جعلی قرار دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرسید خورشید شاہ کے بعد کراچی میں رضاربانی کے گھرپر بھی دس کروڑ روپے بینک اکاؤنٹ میں جمع ہونے کی جعلی رسیدیں پہنچیں تو وہ ہکا بکارہ گئے۔ بنک رسید کے مطابق یہ رقم 23 دسمبر 2016 کو جمع کرائی گئی۔

    چیئرمین سینٹ نےایوان کو آگاہ کیا کہ جس بینک کی رسید موصول ہوئی اس میں ان کا سرے سے کوئی اکاؤنٹ ہی نہیں ۔ رضا ربانی نے ڈی جی ایف آئی اے اور بینک کے صدر کو تحقیقات کے لیے خط لکھ دیا ہے۔

    دریں اثناء اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو بھی جعلی بینک رسیدیں موصول ہوئی ہیں، اس حوالے سے ایازصادق نے تحقیقات کیلئے گورنر اسٹیٹ بینک کو خط لکھ دیا ہے۔

    ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ جعلی ٹرانزیکشن سےمتعلق ایف آئی اے کو بھی تحقیقات کاٹاسک دیا گیا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک کی طرف سے مطلع کیا گیا ہے کہ یہ جعلی ٹرانزیکشن ہے۔

    دوسری جانب اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کے ساتھ بھی کچھ عرصہ پہلے ایسی ہی شرارت ہوئی تھی۔ اپوزیشن لیڈر کے نام سے دس کروڑ روپے کے فکسڈ ڈیپازٹ کی بنک رسید اپوزیشن چیمبر میں موصول ہوئی۔

    خورشید شاہ اپنے اکاؤنٹ میں دس کروڑ روپے جمع ہونے کا جان کر حیران و پریشان ہوگئے، بنک سے رابطے پرانکشاف ہوا کہ رسیدیں جعلی ہیں، بینک نے ایسی کوئی ڈپازٹ رسید جاری ہی نہیں کی۔

    اپوزیشن لیڈر نے تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کو خط لکھنے کی ہدایت کر دی۔ خط میں لکھا گیا کہ معلوم کیا جائے کہ دس کروڑ کے جعلی ڈیپازٹ کے پیچھے کون ملوث ہے اوراس نے یہ حرکت کیوں کی۔

  • احتساب کا موجودہ نظام ناکام ہوچکا ہے، چیئرمین سینیٹ کا کھلا خط

    احتساب کا موجودہ نظام ناکام ہوچکا ہے، چیئرمین سینیٹ کا کھلا خط

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ احتساب کا موجودہ نظام ناکام ہوچکا ہے، جمہوری نظام کی بقاء کو خطرات لاحق ہوگئےہیں۔ اب چھوٹی موٹی تبدیلی سے احتساب کے نظام کی بحالی ممکن نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستانی عوام کے نام اپنے کھلے خط میں کیا، چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ وہ روایت سے ہٹ کر تحریر کے ذریعے عوام سے مخاطب ہیں، میرے منصب کا تقاضا ہے کہ میں غیر جانبدار رہوں۔

    مزید پڑھیں: دہشت گردی ایک یا دو آپریشن سے ختم نہیں ہوگی، رضا ربانی

    رضاربانی نے کہا احتساب کا موجودہ نظام ناکام ہوچکا ہے، جس سے جمہوری نظام کی بقاء کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں، اب چھوٹی موٹی تبدیلی سے احتساب کے تن مردہ میں جان نہیں پڑ سکتی۔

    مزید پڑھیں: سینیٹ کے بغیر وفاق کو نہیں چلایا جاسکتا،رضا ربانی

    چیئرمین سینیٹ نے پلی بارگین اوررقوم کی رضاکارانہ واپسی سے متعلق احتساب آرڈیننس کا قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ رضا ربانی نے خط میں لکھا کہ قوانین پر نظر ثانی لازمی ہو چکی ہے۔ رضا ربانی نے کہا کہ بدعنوانی کے تمام پہلوؤں پر نظر رکھنے والا خود مختار ادارہ قائم کیا جائے جسے چیلنج کرنے والا کوئی نہ ہو۔

  • نیشنل ایکشن پلان کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے، میاں رضا ربانی

    نیشنل ایکشن پلان کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے، میاں رضا ربانی

    کوئٹہ : چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے نیشنل ایکشن پلان کی نگرانی کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دیدی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے بلوچستان ہائیکورٹ میں سانحہ کوئٹہ پر وکلاءرہنماﺅں سے تعزیت کی۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں وکلاء پرخود کش حملہ قتل عام کے مترادف اور ایک بڑا اشارہ ہے ہمیں محتاط ہونا پڑے گا۔

    میاں رضا ربانی نے نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد سے متعلق الزامات کو دہشت گردی کیخلاف جنگ کیلئے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امن کیلئے اس جنگ کی اجتماعی ذمہ داری لینی ہوگی، جس کیلئے پارلیمنٹ بہترین فورم ہے۔

    چیئرمین سینیٹ نے سانحہ کوئٹہ میں بھاری جانی نقصان پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جاں بحق وکلاء کے پسماندگان کی دیکھ بھال اور بچوں کی تعلیم و دیگراخراجات کا ذمہ چاروں صوبوں کو اٹھانا چاہیئے جس کیلئے وہ چاروں وزراء اعلیٰ اور وفاقی حکومت سے بات کریں گے۔