Tag: mianmar

  • برمی مسلمانوں پر مظالم، اقوام عالم کی بے حسی قابل افسوس ہے، طاہر القادری

    برمی مسلمانوں پر مظالم، اقوام عالم کی بے حسی قابل افسوس ہے، طاہر القادری

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ میانمار میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے مظالم پر اقوام عالم کی بے حسی قابل افسوس ہے۔

    برمی مسلمانوں سے ان کے بنیادی انسانی،مذہبی حقوق چھین لئے گئے ،انہیں بھیڑ بکریوں کی طرح ذبح کیا جا رہا ہے مگر عالمی ضمیر کی بے حسی اور خاموشی میں رتی برابر فرق نہیں آیا ۔

    عوامی تحریک کے میڈیا سیل کے مطابق ڈاکٹر طاہر القادری نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل،یورپی یونین ،او آئی سی اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ برمی مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے مظالم بند کروانے کےلئے وہ اپنا کردار ادا کریں۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسلم ممالک میانمارسے شدید احتجاج ریکارڈ کروانے کے بعد چند روز کی ڈیڈ لائن دی جائے اور نتیجہ نہ نکلنے پر مسلمان ممالک برما سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیں ۔

    ڈاکٹرطاہر القادری نے اقوام متحدہ سے میانمار میں مسلمانوں پر ہونیوالے مظالم کو روکنے کےلئے ہنگامی اقدامات کے تحت امن فوج کے دستے بھجوانے کا بھی مطالبہ کیا۔

  • میانمار: فوج نے ایک درجن دہشت گرد ہلاک کردیے، سرکاری میڈیا

    میانمار: فوج نے ایک درجن دہشت گرد ہلاک کردیے، سرکاری میڈیا

    رنگون: شمالی میانمارمیں فوج اور باغیوں کے درمیان ہونے والی تازہ جھڑپوں میں 12 سے زائد باغی ہلاک جبکہ آٹھ کوگرفتارکرلیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق میانمارکی فوج آرمی ہیڈکوارٹر پرہونے والے حملے کے جواب میں کئی دن کوکانگ کے علاقے میں سے فضائی اورزمینی حملے کررہی ہے۔

    آرمی ہیڈ کوارٹر پرہونے والے حملے میں کئی درجن فوجی ہلاک ہوئے تھے ۔ جب سے ملک میں نسلی فسادات شروع ہوئے ہیں تب سے اب تک باغیوں کی جانب سے حکومت پر یہ سب سے بڑا حملہ تھا۔

    میانمار کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق ہفتے کی صبح سرکاری افواج نے لاکائی میں واقع ہیڈ کوارٹر پرحملے میں ملوث ’’رینیگیڈ گروپس‘‘ کے علاقے پر حملہ کیا۔

    شام تک کاروائی مکمل ہوگئی جس کے نتیجے میں فوج نے 100 کے قریب چھوٹے ہتھیاراور باغیوں کی 13 لاشیں قبضے میں لے لیں جبکہ آٹھ باغیوں کو شدید زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔

    واضح رہے کہ کوکانگ کے علاقے میں جاری بدامنی کے سبب علاقے کے باسیوں کی بڑی تعداد ہجرت کرچکی ہے۔