Tag: mickey arthur

  • تیسرا ون ڈے: کھلاڑی جیت کیلیے سردھڑ کی بازی لگادیں، مکی آرتھر

    تیسرا ون ڈے: کھلاڑی جیت کیلیے سردھڑ کی بازی لگادیں، مکی آرتھر

    پرتھ : قومی کرکٹ ٹیم نے پرتھ میں تیسرے ون ڈے کے لئے بھرپور تیاریوں کا آغاز کردیا ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز ایک ایک سے برابر ہے۔ جبکہ کوچ مکی آرتھر نے کہا کہ کھلاڑی جیت کیلیے سر دھڑ کی بازی لگادیں کیونکہ ہمارے پاس ہارنے کیلیے کچھ بھی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم نے تیسرے ون ڈے میچ کیلئے پرتھ میں ڈیرے ڈال لیے، کنگروز کے خلاف تیسرے ون ڈے کے لئے شاہینوں نے پنجے تیز کرنے شروع کردیئے۔ دوسرے ون ڈے میں کامیابی نے کھلاڑیوں میں نئی روح پھونک دی ہے۔

    کوچ مکی آرتھر نے بھی کھلاڑیوں کو جارحانہ کرکٹ کھیلنے کی ہدایت کردی۔ہے، ان کا کہنا ہے کہ سیریز میں گنوانے کے لئے ہمارے پاس کچھ نہیں، ٹیم کو میچ جیتنے کے لئے سر دھڑ کی بازی لگانا ہوگی۔

    قومی کرکٹرز نے پریکٹس میں بیٹنگ، بولنگ اورفیلڈنگ کی خامیوں کو دور کرنے کی بھرپور کوششیں کیں۔ ون ڈے کپتان اظہرعلی ہمسٹرنگ انجری کے سبب پریکٹس سیشن میں حصہ نہیں لے سکے۔پاک آسٹریلیا تیسرا ون ڈے جمعرات کو پرتھ میں  کھیلا جائے گا۔

    ٹیم منیجر کے مطابق اظہر تیسرے میچ میں بھی ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔ حفیظ ایک بار پھر کپتانی اور بیٹنگ میں خود کو منوائیں گے۔ جنید خان اور محمد عامر کی جوڑی پر کوچز خاص توجہ دے رہے ہیں۔ پرتھ میں قومی پیس ااٹیک ٹرم کارڈ ثابت ہوسکتا ہے۔

  • آسٹریلیا سے شکست کے بعد کوچ مکی آرتھرقومی ٹیم پربرہم

    آسٹریلیا سے شکست کے بعد کوچ مکی آرتھرقومی ٹیم پربرہم

    برسبین : آسٹریلیا کے خلاف پہلے ون ڈے میچ میں پاکستانی ٹیم کی بانوے رنز سے عبرتناک شکست کے بعد قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر ٹیم پر برس پڑے۔ انہوں نے کہا کہ کھلاڑی جب تک پرانے طرز کی کرکٹ نہیں چھوڑیں گے اس وقت تک جیت نہیں سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے پہلے ون ڈے میچ میں کینگروز کے خلاف شکست پر قومی ٹیم پر اپنی شدید برہمی کا اظہار کیا ہے، مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم پراپنی طرز کی کرکٹ کھیل رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کے خلاف پانچویں ون ڈے میں نئی طرز کی کرکٹ کھیلی تھی۔ آسٹریلیا کی ٹیم ون ڈے کو بھی ٹی ٹوئنٹی کی طرح کھیلتی ہے،انہوں نے کہا کہ ہمیں آسٹریلیا کو 220 سے 230 رنز تک محدود رکھنا تھا۔

    مکی آرتھر سے جب صحافی نے سوال کیا کہ دوسرے ون ڈے میچ میں پاکستان ٹیم کی قیادت کون کرے گا تو مکی آرتھر نے کہا کہ اس کا مجھے نہیں معلوم سلیکشن کمیٹی سے پوچھ کر بتاؤں گا۔

    واضح رہے کہ پہلے ون ڈے میں آسٹریلیا کی آدھی ٹیم پاکستانی بالنگ پر صرف 78 رنز پر ہی پویلین لوٹ گئی تھی، تاہم بعد میں میتھیو ویڈ کی شاندار ناقابل شکست سنچری کی بدولت کینگروز نے اسکور بورڈ پر 268 رنز کا مجموعہ سجادیا۔ قومی ٹیم ہدف کے تعاقب میں ہمیشہ کی طرح ناکام دکھائی دی اور صرف 176 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

  • ٹیسٹ سیریزمیں کلین سوئپ کے ذمہ دار بولرز ہیں، مکی آرتھر

    ٹیسٹ سیریزمیں کلین سوئپ کے ذمہ دار بولرز ہیں، مکی آرتھر

    برسبین : قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے آسٹریلیا کے خلاف کلین سوئپ کا زیادہ ذمہ دار بولرز کا قرار دے دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ بولرز کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی، وکٹ لینا تو دور کی بات لائن اورلینتھ بھی خراب تھی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کے کوچ مکی آرتھر نے چئیرمین پی سی بی کو اپنی رپورٹ میں بتاد یا ہے کہ آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز میں کلین سوئپ کا ذمہ دار کون ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ آسٹریلیا کیخلاف سیریز میں بدترین شکست کی ذمہ داری بیٹسمینوں سے زیادہ بولرزپرعائد ہوتی ہے، ٹیسٹ میچز میں بولرز نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے انتہائی مایوس کن کارکردگی دکھائی ان کی لائن اورلینتھ بھی خراب تھی۔

    چئرمین پی سی بی شہر یارخان نے رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد سخت فیصلہ کرنے کا عندیہ دے دیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ پی ایس ایل کے بعد مکی آرتھر کی زیر نگرانی نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل کیمپ لگایا جائے گا جبکہ ہیڈ کوچ ٹیلنٹ ہنٹ کے لئے ڈومیسٹک کرکٹ کا بھی معائنہ کریں گے، چئیرمین پی سی بی نے سابق کپتان سلمان بٹ کو سلیکشن کیلئے گرین سگنل دے دیا۔

    علاوہ ازیں ٹیسٹ سیریز میں عبرتناک شکست کے بعد کوچ مکی آرتھر نے کھلاڑیوں کو الٹی میٹم دے دیا ہے کہ ٹیم میں صرف پرفارمنس دکھانے والے کھلاڑی ہی رہیں گے۔

    مکی آرتھر نے کہا کہ ٹیم میں کسی کھلاڑی کیلئے کوئی کمفرٹ زون نہیں، پرفارمنس کی بنیاد پر ہی کھلاڑی ٹیم کا رکن بنے گا۔

  • قومی ٹیم میں آسٹریلیا کو شکست دینے کی پوری صلاحیت ہے، مکی آرتھر

    قومی ٹیم میں آسٹریلیا کو شکست دینے کی پوری صلاحیت ہے، مکی آرتھر

    برسبین : آسٹریلیا کیخلاف پاکستان ٹیم نے برسبین ٹیسٹ کی تیاریاں شروع کردیں۔ کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ قومی ٹیم میں آسٹریلیا کو شکست دینے کی پوری صلاحیت ہے تاہم پاکستان کو بیٹنگ میں مزید بہتری لانا ہوگی۔ یاسر شاہ نے فٹنس بحال کرنے کیلئے بولنگ شروع کردی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے برسبین میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا کہ پاکستانی بلے باز بہت اچھے ہیں، ان کی قابلیت پر بھروسہ کرنا ہو گا، اسد شفیق اور بابر اعظم کا مستقبل تابناک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آسٹریلوی ٹیم برصغیر میں پریشانی کا شکار ہوتی ہے جبکہ برصغیر کی ٹیموں کو آسٹریلیا میں مشکلات پیش آتی ہیں، تاہم کھلاڑیوں کا جلد ماحول سے ہم آہنگ ہونا ہی اچھا ہے کیونکہ اس کے بغیر اچھی کارکردگی ممکن نہیں۔

    مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ ابھی بھی بیٹنگ مسائل کا سامنا ہے۔ کھلاڑی زائد رنزاسکور کریں تو میچ بچا سکیں گے، ٹاپ آرڈر کے بعد اسد شفیق اور بابراعظم تکنیکی لحاظ سے پاکستان ٹیم کے ذمہ دار بیٹسمین ثابت ہونگے۔ پاکستانی ٹیم کو کوئی کمزور نہ سمجھے، سیریز میں مشکل ہے لیکن پاکستانی ٹیم آسٹریلیا کو شکست دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

    واضح رہے کہ پاک آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز کا آغاز پندرہ دسمبر سے ہوگا، پاکستانی ٹیم نے برسبین ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔

    پنک گیند سے تباہی مچانے کیلئے پاکستانی بولرز نے بھی کمر کس لی ہے، باؤنسی اور تیز وکٹوں پر سنبھل کر کھیلنے کیلئے بلے بازوں کی سخت محنت کرنا ہوگی، یہ خامیوں کو دور کرنے کا اہم موقع ہے۔

  • کوچ مکی آرتھر آئندہ ہفتے پاکستان پہنچ جائیں گے، شہریار خان

    کوچ مکی آرتھر آئندہ ہفتے پاکستان پہنچ جائیں گے، شہریار خان

    لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھرکا ایک دو روزمیں پاکستان کا ویزہ لگ جائےگا۔

    مکی آرتھر کی عدم موجودگی سے ٹریننگ پر فرق ضرور پڑا ہے۔ امید ہے کہ وہ آئندہ ہفتے کے دوران پاکستان پہنچ جائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، شہریار خان کا کہنا تھا کہ بہترین کارکردگی کیلئے کھلاڑی بیٹنگ اور باؤلنگ ضرور کریں لیکن فیلڈنگ اور فٹنس پر بھی خاص توجہ دیں۔

    انہوں نے کہا کہ محمد عامرکے ویزے سے متعلق سے پیر کو انگلش بورڈ سے بات کریں گے۔ لیکن پر امید ہیں کہ اس عمل میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی اور محمد عامر کو ویزہ مل جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں تمام بڑے کھلاڑی یونیورسٹیوں سے آئے ،کوشش ہے یونیورسٹیوں کی چیمپین شپ کرائی جائے۔