Tag: Middle East

  • روس کی پانچ ممالک کے لیے ویزہ فری انٹری

    روس کی پانچ ممالک کے لیے ویزہ فری انٹری

    ماسکو : روس نے دنیا کے پانچ اہم ممالک کیلیے فری ویزا انٹری پروگرام متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں سعودی عرب سمیت مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک شامل ہیں۔

    اس حوالے سے روس کے وزیر برائے اقتصادی ترقی میکسم ریچیٹنکوف نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے کویت، عمان، بحرین، سعودی عرب اور ملائیشیا کے سیاحتی ویزوں کو ختم کرنے اور ان ممالک کے سیاحوں کی ویزہ فری انٹری کی تجویز پیش کی ہے۔

    ریچیٹنیکوف نے مشرقی اقتصادی فورم کے فریم ورک کےزیر اہتمام منعقدہ "مقامی سیاحت: نئی حقیقت میں چیلنجز اور مواقع” کےعنوان سے منعقدہ سیشن کے دوران کہا کہ ہم ویزا کی چھوٹ کی طرف جارہے ہیں۔ ہم جن ممالک کے ساتھ کام کر رہے ہیں، ان میں مشرق وسطیٰ اور جنوب مشرقی ایشیا شامل ہیں۔

    ہم نے کویت، عمان، بحرین، سعودی عرب اور ملائیشیا کے ویزوں کی مکمل منسوخی کی تجویز پیش کی ہے جہاں پریمیم سیاحوں کی تعداد میں اضافہ بھی ممکن ہے۔ اسی لیے ہم اس میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

    یہ اطلاع دی جاتی ہے کہ یکم اگست2023 سے روس اور چین سیاحوں کے گروپوں کو ویزا فری گروپ ٹورازم ایکسچینج کے ایک بین الحکومتی معاہدے کے فریم ورک کے اندر باہمی طور پر قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    روس اور ایران کے درمیان مفت گروپ ٹورز کا آغاز کر دیا گیا ہے، روس کے نائب وزیر برائے اقتصادی ترقی دمتری واکروکوف کے مطابق روس اور بھارت کے درمیان 2024 میں ویزہ کے بغیر بڑے پیمانے پر سیاحت کا تبادلہ شروع کیا جاسکتا ہے۔

  • مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں شدید زلزلوں کا خدشہ

    مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں شدید زلزلوں کا خدشہ

    ٹوکیو : جاپان کے ایک ماہر ارضیات نے پیش گوئی کی ہے کہ مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں جلد ہی مزید ہولناک زلزلوں کاخدشہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جاپان کی یونیورسٹی آف تسوکوبا کے پروفیسر یاگی یوجی نے ترکیہ اور اس کے ہمسایہ ممالک میں مزید زلزلوں کی پیش گوئی کی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ عنقریب مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں 7.8 شدت کے مزید تباہ کن زلزلوں کا خدشہ ہے۔

    یاگی یوجی کا کہنا ہے کہ اس زلزلے کے مرکز کے قریب کئی فالٹس ہیں جہاں اناطولیائی پلیٹیں عرب پلیٹ سے مل جاتی ہیں جس سے ان کے درمیان ایک پیچیدہ سا ڈھانچہ بن جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس عمل سے تناؤ پیدا ہوتا ہے اور جب یہ انتہا کو پہنچ جاتا ہے تو پلیٹیں آپس میں ٹکرا جاتی ہیں جس کی وجہ سے زلزلہ آجاتا ہے۔

    واضح رہے کہ سال 2020 میں بھی مشرقی اناطولین فالٹ کے قریب 6.7 شدت کا زلزلہ آیا تھا جب کہ عمارت گرنے سے کئی افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    ترکیہ کے مشرقی ایرزنکن میں 1939 میں 7.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی تھی جب کہ اس زلزلے میں 30 ہزار افراد جان کی بازی ہار بیٹھے تھے۔

    یاد رہے کہ 6 فروری کی صبح 4 بج کر 17 منٹ پر ترکیہ اور شام زلزلے سے لرز اٹھا تھا جب کہ زلزلے کے کافی دیر بعد بھی آفٹر شاکس محسوس کیے گئے۔ ریکٹر اسکیل کے مطابق زلزلے کی شدت 7.8 فیصد تھی۔

    زلزلے سے مجموعی طور پر 1 کروڑ 35 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں جب کہ ترکیہ اور شام میں زلزلے سے 11 ہزار سے زائد ہلاکتیں رپورٹ ہوچکی ہیں۔

    ایک اندازے کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 20 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ہے جب کہ اس زلزلے نے ترکیہ اور شام کی ہزاروں عمارتوں کو منہدم کردیا ہے ترکیہ میں عمارتوں کے ملبے سے 9 ہزار سے زائد افراد کو زندہ نکال لیا گیا ہے تاہم ابھی تک سیکڑوں افراد لاپتہ ہیں۔

  • 7.8 شدت کے مزید زلزلے آسکتے ہیں: ایک اور ماہر نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    7.8 شدت کے مزید زلزلے آسکتے ہیں: ایک اور ماہر نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    جاپان کے ایک ماہر نے پیش گوئی کی ہے کہ جلد مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں مزید ہولناک زلزلوں کا امکان ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق زلزلے سے متعلق تحقیق کرنے والے جاپان کے ایک ماہر نے ترکی اور اس کے ہمسایہ ممالک میں بڑی شدت کے مزید زلزلوں کی پیش گوئی کی ہے۔

    یونیورسٹی آف تسوکوبا میں سیزمولوجی کے پروفیسر یاگی یوجی کا خیال ہے کہ مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک کو 7.8 شدت کے مزید زلزلوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    انہوں نے اپنے ایک مضمون اور مقامی میڈیا کے ساتھ انٹرویوز میں بتایا کہ اس زلزلے کے مرکز کے قریب کئی فالٹس ہیں جہاں شمال مشرقی اناطولیائی پلیٹیں عربی پلیٹ سے مل جاتی ہیں جس کی وجہ سے ان کے درمیان ایک پیچیدہ ٹیکٹونک ڈھانچہ بن جاتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اس سے تناؤ پیدا ہوتا ہے اور جب یہ انتہا پر پہنچتا ہے تو یہ پلیٹیں ایک دوسرے سے ٹکرا جاتی ہیں جس کی وجہ سے زمین کی تہوں میں توانائی پیدا کرنے والی بڑی تبدیلیاں آتی ہیں اور زلزلہ آجاتا ہے۔

    یاگی یوجی نے پیش گوئی کی کہ مستقبل میں، اسی شدت کے زلزلے آنے کا امکان ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ جنوری 2020 میں مشرقی اناتولین فالٹ کے قریب 6.7 شدت کا زلزلہ آیا تھا اور عمارت گرنے سے بہت سے افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

    سنہ 1939 میں مشرقی ایرزنکن میں 7.8 شدت کا زلزلہ آیا جس میں 30 ہزار سے زائد افراد جان سے گئے، اس کے علاوہ دیگر زلزلے بھی آئے جن میں تقریباً 17 ہزار افراد کی اموات ہوئیں۔

    امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق پیر کو مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر 7.8 شدت کا زلزلہ آیا جس کی گہرائی غازی انتیپ شہر کے قریب 17.9 کلو میٹر تھی۔

    ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد سات ہزار 800 سے زائد ہو گئی ہے۔

  • سیاحت میں اضافہ، مشرق وسطیٰ کا ایئر ٹریفک بڑھ گیا

    سیاحت میں اضافہ، مشرق وسطیٰ کا ایئر ٹریفک بڑھ گیا

    رواں سال مشرق وسطیٰ سے بین الاقوامی روٹس پر جانے والی پروازوں میں 114.7 فیصد اضافہ ہوا، مجموعی طور پر دنیا بھر کے ایئر ٹریفک میں بھی رواں برس اضافہ ہوا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق انٹرنیشنل ایئر ٹریفک اتھارٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال اکتوبر میں مشرق وسطیٰ کی فضائی کمپنیوں کی پروازوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں بین الاقوامی روٹس پر 114.7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2021 کے مقابلے میں مشرق وسطیٰ کے خطے میں موجود تمام فضائی کمپنیوں کی صلاحیت میں 55.7 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ مسافروں کے تناسب میں بھی 21.8 فیصد سے 79.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

    اکتوبر میں مشرق وسطیٰ کی ایئر لائنز کی کارکردگی ایشیا پیسیفک ایئر لائنز سے بہتر تھی۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے میں رواں سال اسی مہینے میں کل عالمی ایئر ٹریفک میں 44.6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جس کی بنیادی وجہ ایشیا پیسیفک اور مشرق وسطیٰ کے خطے میں ایئر ٹریفک میں نمایاں اضافہ ہے۔

    آئی اے ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل ویلی والش کا کہنا ہے کہ عام طور پر اکتوبر کے مہینے تک شمالی نصف کرہ ارض میں سیاحت میں کمی دیکھی جاتی تھی، اس لیے ڈیمانڈ اور بکنگز میں اضافہ انتہائی حوصلہ افزا ہے۔

    آئی اے ٹی اے کے جنیوا میں سالانہ اجلاس کے موقع پر ڈائریکٹر جنرل ویلی والش نے کہا کہ عالمی وبا کے بعد سے ایوی ایشن کا شعبہ دیگر ممالک کے مقابلے میں مشرق وسطیٰ اور ایشیائی خطے میں تیزی سے بحال ہو رہا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سعودی عرب سیاحتی مقام کے طور پر ابھرنے کا عزم رکھتا ہے جس کے نتائج سال 2023 اور 2024 میں ظاہر ہونا شروع ہو جائیں گے۔

    آئی اے ٹی اے کی جانب سے جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سال 2022 میں مشرق وسطیٰ کی ایئر لائنز کو 1.1 ارب ڈالر کا خسارہ ہو سکتا ہے تاہم سال 2023 میں 268 ملین ڈالر کی آمدنی کے ساتھ یہ مضبوطی کے ساتھ بحال ہوں گی۔

    مشرق وسطیٰ میں صارفین کی جانب سے بھی فلائٹ بک کرنے کی طلب میں 23.4 فیصد اضافہ ہوگا۔

    آئی اے ٹی اے کے مطابق 12 مہینے قبل کے اعداد و شمار کا موازنہ کیا جائے تو اکتوبر 2022 میں اندرونی فضائی سفر میں 0.8 فیصد کی کمی واقع ہوئی جس کی ایک وجہ چین میں کرونا وائرس سے متعلق سخت پابندیوں کا نفاذ ہے۔

    گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے میں رواں سال اکتوبر میں انٹرنیشنل ایئر ٹریفک 102.4 فیصد تک پہنچ گیا۔

  • مشرقی وسطیٰ کو روس اور چین کیلئے خالی نہیں چھوڑیں گے، امریکی صدر

    مشرقی وسطیٰ کو روس اور چین کیلئے خالی نہیں چھوڑیں گے، امریکی صدر

    واشنگٹن : امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے اہم مذاکرات کیے، تیران اور صنافیر جزائر سے امن افواج چلی جائیں گی۔

    جوبائیڈن نے کہا کہ اقدام سے اس علاقے کی سیاحت کو فروغ ملے گا، سعودی عرب نے یمن میں جنگ بندی سمجھوتے میں کردار ادا کیا، سعودی قیادت سے درپیش خطرات سے نمٹنےسے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

    امریکی صدر نے بتایا کہ سعودی عرب کی عسکری، سیکیورٹی ضروریات پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات کے دوران انرجی سیکیورٹی کا موضوع بھی زیر بحث آیا۔

    انہوں نے کہا کہ فریقین فائیوجی ٹیکنالوجی کے سلسلے میں شراکت پر متفق ہوگئے ہیں، فائیوجی ٹیکنالوجی سے متعلق سعودی عرب سے شراکت بھی طے پاگئی۔

    جوبائیڈن نے کہا کہ مشرقی وسطیٰ کو روس اور چین کیلئے خالی نہیں چھوڑا جائے گا، انرجی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیےاچھے مذاکرات کیے ہیں۔

    امریکی صدرکا کہنا ہے کہ تیل کی رسد میں اضافے کیلئے ہرممکن کوشش کریں گے، توانائی کے شعبے میں مملکت سے مزید اقدامات کی توقع رکھتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ عراق میں بجلی کے نیٹ ورک کو مربوط کرنے کی بات طے پاگئی، نیٹ ورک کو مملکت اور کویت کے راستے جی سی سی سے مربوط بنایا جائیگا۔

  • روس یوکرین جنگ: کئی ممالک غذائی بحران کا شکار ہو سکتے ہیں

    روس یوکرین جنگ: کئی ممالک غذائی بحران کا شکار ہو سکتے ہیں

    روس اور یوکرین کے درمیان جنگ سے مشرق وسطیٰ کو غذائی فراہمی متاثر ہوسکتی ہے اور غذائی بحران کی وجہ سے کئی ممالک میں ہنگامے پھوٹ سکتے ہیں۔

    بین الاقوامی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ روس یوکرین تنازعہ مشرق وسطیٰ میں گندم کی قیمت بڑھنے اور دیگر اشیا کی فراہمی کو متاثر کر سکتا ہے۔

    تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ گندم کی قیمتوں میں 25 فیصد اضافے سے صورتحال سنگین ہو سکتی ہے اور خطے کے ممالک میں ہنگامے پھوٹ سکتے ہیں، روس اور یوکرین اناج کی عالمی منڈی کو 14 فیصد حصہ فراہم کرتے ہیں۔

    رواں برس کے آغاز کے ساتھ ہی گندم کی قیمتوں میں 37 فیصد اضافہ ہوا اور قیمتوں میں اتنا اضافہ 2008 کے بعد سے نہیں دیکھا گیا۔

    تجریہ کاروں کے مطابق عرب ممالک میں لبنان، شام اور یمن قیمتوں میں اضافے سے متاثر ہو سکتے ہیں، عالمی ریسرچ فرم بی سی اے نے کہا ہے کہ بحیرہ اسود سے مشرق وسطیٰ تک سپلائی لائن پر اثرات پڑے ہیں۔

    روس، یوکرین اور بیلا روس دنیا بھر میں کھاد برآمد کرنے کے حوالے سے بڑے ممالک کی فہرست میں شامل ہیں، بوائی کا عمل فروری کے آخر میں شروع ہوتا ہے تاہم اب فصل کی کٹائی شدید متاثر ہو سکتی ہے۔

    بی سی اے ریسرچ کا کہنا ہے کہ بیرون ملک ذخائر میں تیزی سے کمی آسکتی ہے اور کسی بھی قسم کی پیشرفت بدامنی کا باعث بن سکتی ہے، جیسے کہ 2011 میں عرب اسپرنگ کے دوران خوراک کی قیمتوں پر دیکھا گیا تھا۔

    لبنان اسی خطے سے اپنے گندم کا 40 فیصد امپورٹ کرتا ہے، لبنان کے غیر سرکاری ادارے ڈریگن فلائی نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں گندم کے صرف ایک ماہ کے لیے ذخائر ہیں اور درپیش مشکلات سے متعلق احتجاج اور بدامنی کا امکان پایا جاتا ہے۔

    جنگ زدہ شام اور یمن میں بھی قیمتوں میں اضافے اور سپلائی میں کمی کے اثرات پڑ سکتے ہیں۔

    یوکرین کے حکام نے اہم سامان کو دیگر یورپی بندر گاہوں تک برآمد کرنے کے لیے ملک کے فعال ریلوے نیٹ ورک کو استعمال کرنے کے امکان پر بھی بات کی ہے۔

  • فضائی مسافروں کی سہولت کیلئے نئے ٹریول پاس کا اجراء

    فضائی مسافروں کی سہولت کیلئے نئے ٹریول پاس کا اجراء

    مونٹریال : عالمی جان لیوا وبا کورونا وائرس کے سد باب کیلئے انٹرنیشل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (ایاٹا) نے اعلان کیا ہے کہ ان کا "ڈیجیٹل ٹریول پاس” چند ہفتوں میں مشرق وسطیٰ میں دستیاب ہوگا۔

    عرب نیوز کے مطابق جمعرات کو ایسوسی ایشن کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب یورپ اور امریکہ نے سفری پابندیوں میں نرمی کی ہے۔

    کورونا وبا کی وجہ سے ایک برس سے زائد عرصہ تک مفلوج رہنے والی ایوی ایشن انڈسٹری کی بحالی کے لیے دنیا بھر کے ممالک کوشاں ہیں کہ بین الاقوامی سیاحت کی بہتری کی خاطر ڈیجیٹل سرٹیفیکیٹس کو فروغ دیا جائے۔

    اگرچہ ہوائی سفر سے متعلق ادارے انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (ایاٹا) کے ٹریول پاس نے خلیجی ایئرلائنز میں مقبولیت حاصل کی ہے تاہم ابھی تک عالمی سطح پر ویکیسینیشن کا کوئی ایک سرٹیفیکیٹ تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔

    ایاٹا کے ڈائریکٹر جنرل ولی والش نے جمعرات کے روز ایک بریفنگ میں بتایا کہ ہمیں ایاٹا کے ٹریول پاس پر بہت مثبت فیڈ بیک ملا ہے۔ یہ آئندہ چند ہفتوں کے دوران خلیجی خطے میں متعدد ایئرلائنز میں استعمال ہو رہا ہوگا۔

    خلیج کی اہم ایئرلائنز ایمریٹس، اتحاد ایئرویز اور قطر ایئرویز ابتدائی ایئرلائنز ہوں گی جو جنوری سے ایپلیکیشن کا استعمال شروع کریں گی، اس کے بعد سنگاپور ایئرلائن سمیت دیگر ایئرلائنز بھی اسے استعمال کرنا شروع کریں گی۔

    ایاٹا پاس موبائل ایپلیکیشن ہے جو مسافروں کو اپنی ٹیسٹنگ اور ویکسینیشن کے متعلق ثبوت پیش کرنے کے لیے ڈیجیٹل پاسپورٹ کا کام دے گی۔ اس میں موجود ویکسینیشن ہسٹری ایئرلائنز کے ساتھ امیگریشن عملے سے بھی شیئر کی جا سکے گی۔

    گزشتہ ماہ یورپی یونین نے کورونا وائرس سے متعلق پاس کے متعارف کرائے جانے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے توقع ظاہر کی تھی کہ اس سے گرمیوں میں سیاحت کو فروغ ملے گا۔

  • آسٹریلیا کی مشرق وسطی کے ممالک کو بھیڑوں کی برآمد پر عائد پابندی ختم

    آسٹریلیا کی مشرق وسطی کے ممالک کو بھیڑوں کی برآمد پر عائد پابندی ختم

    کینبرا : آسٹریلیا نے مشرق وسطی کے ممالک کو بھیڑوں کی برآمد پر عائد پابندی ختم کردی ، حکام کا کہنا ہے کہ ساٹھ ہزار بھیڑیں مشرق وسطی کے مختلف ملکوں کے لیے آج روانہ کر دی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی حکومت نے مشرق وسطی کے ممالک کو بھیڑوں کی برآمد پر عائد پابندی ختم کر دی ہے، حکام نے بتایا کہ ساٹھ ہزار بھیڑیں مشرق وسطی کے مختلف ملکوں کے لیے منگل چوبیس ستمبر کو روانہ کر دی جائیں گی۔ بھیڑوں سے لدے بحری جہاز کی پہلی منزل کویت ہے۔

    اس مرتبہ مال بردار جہازوں پر مویشیوں کی دیکھ بھال کے مشاہدے کے لئے آزاد آبزرور بھی ساتھ ہوں گے، جن کو حکومت کی جانب سے قصور واروں کو جرمانے کرنے اور جیل بھجوانے تک کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔

    یہ پابندی گزشتہ برس اس وقت عائد کی گئی تھی جب ایک بحری جہاز پر لدی بھیڑیں گرمی کی وجہ سے ہلاک ہو گئی تھی۔

    اس واقعے کی خبریں سامنے آنے کے بعد آسٹریلوی حکومت نے بھیڑوں کی افزائش کے معاملے کی تفتیش شروع کر دی گئی تھی اور نظرثانی کے عمل کی تکمیل تک بھیڑوں کی برآمد پر عارضی پابندی بھی عائد کر دی تھی۔

    بعد ازاں آسڑیلین حکومت نے بھیڑوں کے برآمد کے تمام نظام میں اصلاحات اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچاؤ کے لئے جون تا ستمبر 2019 کے دوران اِن کی برآمد پر پابندی عائد کر دی تھی۔

    خیال رہے زندہ بھیڑوں، بکریوں اور مویشیوں کی برآمد سے آسڑیلوی معشیت میں ہر سال 1.35 بلین ڈالر جمع ہوتے ہیں۔

  • کشنر کی اردن شاہ عبداللہ سے ملاقات، مجوزہ امن منصوبے پر تبادلہ خیال

    کشنر کی اردن شاہ عبداللہ سے ملاقات، مجوزہ امن منصوبے پر تبادلہ خیال

    واشنگٹن :امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر اور ان کے داماد جیرڈ کشنر مشرق وسطیٰ کے ممالک کے دورے پر اردن پہنچ گئے جہاں اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے ان کا شاندار استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں رہ نماؤں کے درمیان امریکا کے مشرق وسطیٰ بالخصوص فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان مجوزہ امن منصوبے سنچری ڈیل اورخطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اردن کے شاہی دیوان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جیرڈ کشنرنے عمان میں الحسینیہ شاہی محل میں شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات کی،دونوں رہ نماؤں نے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کم کرنے کے لیے کوششیں جاری رکھنے پر بات چیت کی۔

    اس موقع پر شاہ عبداللہ نے امریکی مشیر پرواضح کیا عمان فلسطین،اسرائیل تنازع کو دو ریاستی حل کی بنیاد پر قضیے کا دائمی اور منصفانہ حل چاہتا ہے، اردن سنہ 1967ءکی سرحدوں پر مشتمل فلسطینی ریاست کےقیام اور بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت بنائے جانے کے ساتھ اسرائیل کے ساتھ بقائے باہمی کے تحت آگے بڑھنے کی حمایت کرتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عالمی اداروں اور اقوام متحدہ کی طرف سے بھی فلسطینیوں کے دیرینہ اور بنیادی حقوق تسلیم کیے گئے ہیں جن میں فلسطینیوں کا حق خود ارادیت بھی شامل ہے۔

    شاہ عبداللہ دوم اور جیرڈ کشنر ملاقات کے موقع پر اردنی وزیرخارجہ ایمن الصفدی، شاہی مشیر بشر الخصاونہ، امریکی صدر کے معاون خصوصی برائےمشرق وسطیٰ جیسن گرین بیلٹ بھی موجود تھے۔

    امریکی انتظامیہ کی طرف سے 22 جولائی کو جاری ایک بیان میں کہا تھا کہ جیرڈ کشنر رواں ماہ کے آخر تک مشرق وسطیٰ کا دورہ کریں گے۔ ان کے اس دورے کا مقصد فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع کے حل کے لیے مساعی کو آگے بڑھانا ہےتاہم امریکی حکام کی طرف سے جیرڈ کشنر کے دورے کی ایجنڈے کی مزید تفصیلات بیان نہیں کی گئیں۔

    اردن نے گذشتہ روز امریکی مشیر پر واضح کیا کہ خطےمیں دیر پاامن کے لیے فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے مگر جیرڈ کشنر کا کہنا تھا ان مجوزہ امن منصوبے میں دو ریاستی حل پرذکرنہیں۔

  • خلیج میں‌ جنگی جہازوں کی تعیناتی اآزادانہ آمد و رفت کیلئے ہے، برطانیہ

    خلیج میں‌ جنگی جہازوں کی تعیناتی اآزادانہ آمد و رفت کیلئے ہے، برطانیہ

    لندن : برطانوی وزارت دفاع نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ایران کے ساتھ کشیدگی کے بعد خلیج میں آبی ٹریفک کا تحفظ ضروری ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ خلیج عرب میں بحری جنگی جہازکنٹ کے بھیجے جانے کا مقصد برطانی مفادات کا تحفظ اور آبی ٹریفک کی آزادانہ آمد ورفت کویقینی بنانا ہے۔

    برطانوی وزارت دفاع کی سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ایران کے ساتھ کشیدگی کے بعد خلیج میں آبی ٹریفک کا تحفظ ضروری ہوگیا ہے۔ اسی مقصد کے لیے برطانیہ نے اپنا جنگی بحری جہاز خلیج عرب میں تعینات کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس سے قبل برطانیہ کی طرف سے موقف اختیار کیاگیا تھا کہ جنگی بحری جہاز کی خلیج روانگی معمول کا حصہ ہے اور یہ کسی مخصوص مشن کے لیے نہیں بھیجا گیا۔

    خیال رہے کہ جبرالٹر میں ایرانی تیل بردار جہاز پکڑے جانے کے بعد ایران نے برطانیہ کے جہازوں پرحملوںکی دھمکی دی تھی۔

    برطانوی وزارت دفاع نے کہا تھاکہ وہ اپنا ایک جنگی بحری جہازکنٹ خلیجی پانیوں میں بھیج رہا ہے، اس جہاز کو بھجوانے کا پلان پہلے سے تیار تھا جس کا مقصد خلیج میں موجود ویو نائیٹ بحری جہاز کی مدد کرنا ہے۔

    لندن کی طرف سے سامنے آنے والے تازہ بیان میں کہا گیا کہ خلیجی پانیوں میں جنگی جہاز روانہ کرنے کا مقصد بحری ٹریفک کو تحفظ اور برطانوی مفادات کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔