Tag: Mideast

  • خلیج عمان سے گزرنے والے  "اسرائیلی” بحری جہاز میں دھماکا

    خلیج عمان سے گزرنے والے "اسرائیلی” بحری جہاز میں دھماکا

    مسقط: مشرق وسطیٰ کی سمندری حدود سے نکلنے والے اسرائیل کے سامان بردار بحری جہاز میں دھماکہ ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سامان برداری بحری جہاز میں دھماکا خلیج عمان کے سمندر کی حدود میں ہوا، دھماکے کے فوری بعد بحری جہاز کو قریبی بندرگاہ کی طرف جانا پڑا، دھماکے میں جہاز اور اس کا عملہ محفوظ رہا۔

    برطانوی نیوی کے میری ٹائم ٹریڈ آپریشز نے دھماکے کی تصدیق کی ہے، دوسری جانب میری ٹائم فرم دریاد گلوبل کے مطابق یہ متاثرہ جہاز ایم وی ہیلوس ہے جبکہ اقوام متحدہ کے ڈیٹا کے مطابق بحری جہاز اسرائیل کے دارالحکومت تیل ابیب میں واقع ’رے شپنگ‘ نامی کمپنی کا ہے۔

    امریکی محکمہ دفاع کے حکام کا کہنا ہے دھماکے کی تفصیلات فی الحال واضح نہیں، تاہم دھماکے کے باعث جہاز میں سوراخ ہوئے ہیں۔

    دریاد گلوبل میری ٹائم فرم کا مزید کہنا تھا کہ فوری طور پر دھماکے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی تاہم فرم کے مطابق ایرانی فوج کی سرگرمیاں دھماکے کی ممکنہ وجہ ہو سکتی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران اور امریکہ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد خطے میں جہاز کی سیکیورٹی کے حوالے سے نئے خدشات نے جنم لیا ہے۔

    امریکی میری ٹائم انتظامیہ نے بھی دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے تمام کمرشل جہازوں کو خلیج عمان سے گزرتے ہوئے احتیاط برتنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

  • جیرڈ کشنر کی مشرق وسطیٰ امن منصوبے پر گفتگو کیلئے مصر آمد

    جیرڈ کشنر کی مشرق وسطیٰ امن منصوبے پر گفتگو کیلئے مصر آمد

    قاہرہ: جیرڈ کشنر دورہ مصر کے دوران مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے مسئلہ فلسطین حل کے لیے مجوزہ امریکی منصوبے پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے حکام نے بتایا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور ان کے مشیر جیرڈ کوشنر مشرق وسطیٰ کے دورے کے دوران اردن کے بعد مصر پہنچ گئے، جہاں وہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے فلسطینیوں اور اسرائیل کے

    درمیان جاری تنازع کے حل کے لیے مجوزہ امریکی منصوبے پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    غیرملکی خبررساں ادارےکا کہناتھا کہ قبل ازیں جیرڈ کوشنر مختصر دورے پر اردن سے اسرائیل پہنچے تھے جہاں انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے ملاقات کی تھی۔

    اس سے قبل انہوں نے عمان میں اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم سے بھی ملاقات کی تھی اور ان کے سامنے امریکا کے مشرق وسطیٰ کے لیے مجوزہ امن منصوبے سے متعلق تجاویز پیش کی تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بدھ کے روز شاہ عبداللہ دوم نے مصری صدر کے مشیر اور ان کے دامادسے ملاقات میں کہا تھا کہ اردن فلسطین، اسرائیل تنازع کے دو ریاستی حل کا حامی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کےمطابق اس موقع پر دونوں رہ نماؤں نے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان جاری تنازع کے پر امن حل کی کوششوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

  • امریکا ایران کشیدگی، عالمی ایئرلائنز آبنائے ہرمز کے لیے معطل

    امریکا ایران کشیدگی، عالمی ایئرلائنز آبنائے ہرمز کے لیے معطل

    واشنگٹن : ایران کی جانب سے سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر امریکی جاسوس ڈرون گرانے کے بعد واشنگٹن نے دنیا کی معروف ایئرلائنز بریٹش ایئرویز، قنٹس ایئرلائن سمیت سنگاپور ایئرلائن کو آبنائے ہرمز کےلئے پروازوں سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی فیڈرل ایویشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) نے نوٹس ٹو ایئر مین (این او ٹیم اے ایم) میں تمام امریکی رجسٹرڈ ایئرلائن کو خلیج عمان اور خلیج فارس کے فضائی راستوں سے پروازیں معطل کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

    خیال رہے کہ آبنائے ہرمز، خلیج اومان اور خلیج فارس کے درمیان واقع ایک اہم سمندری گزر گاہ ہے ،اس کے شمالی ساحلوں پر ایران اور جنوبی ساحلوں پر متحدہ عرب امارات اور اومان واقع ہیں،یہ گزر گاہ کم از کم 21 میل چوڑی ہے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھ اکہ امریکا کی جانب سے مذکورہ اقدام کے باعث لاکھوں مسافر متاثر ہوں گے۔

    ایف اے اے کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ متاثرہ خطے میں عسکری سرگرمیوں اور سیاسی تناؤ کے باعث کمرشل فلائٹس کو خطرہ لاحق ہے۔اعلامیے کے مطابق (امریکی) ڈرون پر میزائل حملے کے بعد تہران اور واشنگٹن کے مابین لفظی جنگ عروج پر ہے۔

    ایف اے اے کے نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ امریکا سے رجسٹرڈ ایئرلائن اور امریکی ایئرلائنز پر آبنائے ہرمز کا فضائی راستہ اختیار کرنے پر پابندی ہوگی۔

    خیال رہے کہ یورپین اور ایشین فضائی کمپنیاں پابندی کے نوٹس سے آزاد ہیں۔

    ایف اے اے کے ترجمان نے کہا کہ’ ہماری سیفٹی اور سیکیورٹی ٹیمیں دنیا بھر میں فضائی اداروں کے حکام بشمول فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ فضائی راستوں کے رسک کا جائزہ لے سکیں‘۔

    واضح رہے کہ جرمنی اور ڈش ایئرلائنز آبنائے ہرمز کے بجائے دوسرا فضائی راستہ اختیار نہیں کررہی ہیں۔علاوہ ازیں ایئرفرانس نے کہا کہ وہ مزید جنوبی خطے کی طرف سے اپنی پروازیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

  • امریکی امن پلان میں جزیرہ سیناء فلسطینیوں کو دینے کی تجویز شامل نہیں، گرین بیلٹ

    امریکی امن پلان میں جزیرہ سیناء فلسطینیوں کو دینے کی تجویز شامل نہیں، گرین بیلٹ

    بیت المقدس : مشرق وسطیٰ کے لیے ٹرمپ کے خصوصی ایلچی جیسن گرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کے مشرق وسطیٰ کے لیے مجوزہ امن منصوبے میں جزیرہ نما سیناء کا علاقہ فلسطینیوں کو دینے کوئی تجویز شامل نہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق گرین بیلٹ نے سوشل میڈیا اور بعض ذرائع ابلاغ میں آنے والی ان خبروں کی تردید کی جن میں کہا گیا کہ امریکی امن منصوبے میں غزہ کے علاقے کو مصر کے جزیرہ نما سیناء تک وسعت دینے کی تجویز شامل کی گئی ہے۔

    امریکا کی جانب سے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان جاری کشیدگی ختم کرنے کے لیے ’ڈیل آف دی سینچری‘ کے عنوان سے ایک امن پلان تیار کیا گیا ہے تاہم اس منصوبے کی تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

    گرین بیلٹ نے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ میں نے وہ رپورٹس سنی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ہمارے امن منصوبے میں جزیرہ سیناءمیں فلسطینیوں کو بسانے کی بات کی گئی ہے مگر اس پلان میں ایسی کوئی تجویز شامل نہیں ہے۔

    امریکا اور اسرائیل کے ذرائع ابلاغ کے مطابق توقع ہے کہ جون میں امریکی صدر کا اعلان کردہ امن منصوبہ جاری کردیا جائے گا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فی الحال یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ آیا اس منصوبے میں فلسطینیوں کا حق خود ارادیت اور ان کی آزاد ریاست کا مطالبہ تسلیم کیا گیا ہے یا نہیں۔

    فلسطینی غزہ، غرب اردن اور مشرقی بیت المقدس کو ریاست کے دارالحکومت کے طور پر آزاد کرانے کی جدو جہد کر رہے ہیں۔امریکا کی نگرانی میں 2014ءکو آخری بار اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان مذاکرات ہوئے جو ناکام ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل  وائٹ ہاﺅس کے مشیر جیرڈ کوشنر نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان مجوزہ امن منصوبے کا اعلان رمضان المبارک کے آخر میں یا اس کے بعد کیا جائے گا۔

    جیرڈ کوشنر نے 100 ممالک کے سفیروں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نئی اسرائیلی حکومت کی تشکیل کے بعد اور مسلمانوں کے ماہ مبارک رمضان گزر جانے کے بعد امن معاہدے کے منصوبے پر کام کیا جائے گا۔