Tag: Miftah Ismail

  • فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز :  مفتاح اسماعیل  نے بجلی صارفین کو بڑی خوشخبری سنادی

    فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز : مفتاح اسماعیل نے بجلی صارفین کو بڑی خوشخبری سنادی

    اسلام آباد : وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ 200سے کم یونٹ والوں کو نیا بل مل جائے گا اور 56 فیصد صارفین پر فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز نہیں لیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کا ہدف تقریباً پورا ہوگیا ہے۔

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ ہم شمسی توانائی کےمنصوبے لگانےجارہےہیں، 8000 میگا واٹ سولرپلانٹ لگانے کا منصوبہ ہے۔

    سرمایہ کاری کے حوالے سے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ قطر نے 3 بلین ڈالر سرمایہ کاری کی بات کی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ بجلی بل گزشتہ ڈیڑہ سال سےنہیں بڑھے تھے ، مئی اورجون میں بجلی بہت مہنگی بنی ہے، ہم نے7 روپے بجلی کے یونٹ اضافہ کیا، لمبے سودے نہیں تھے، جس کی وجہ سے مہنگی بجلی ملی۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت جو فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز آئے ہیں یہ مئی کے مہینے کے ہیں، مئی کے مہینے میں بجلی بہت زیادہ مہنگی بنی کیونکہ ایندھن کی قیمت زیادہ تھی۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ 200 یونٹ سے کم استعمال کرنے والوں کو تحفظ فراہم کریں گے اور 56 فیصد صارفین پر فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز نہیں لیے جائیں گے۔

    بجلی کے بلوں سے متعلق انھوں نے کہا کہ پرانی بلوں کو بھول جائیں آپ لوگوں کے پاس نئے بل آجائیں گے، تصحیح شدہ بل صارفین کو جلد مل جائے گا، دفتر جانے کی ضرورت نہیں۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر 200یونٹ سے کم والے صارفین کےلیے اقدامات کیے گئے ہیں ، 200 سے300 یونٹ والوں کےلیے بھی اقدامات کئے جائیں گے اور 200 سے300 یونٹ والوں کی سہولت کےلیے بھی غور کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹیوب ویل صارفین سے بھی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز نہیں لئے جائیں گے، صرف امیر صارفین سے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز لیے جائیں گے۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 200سے کم یونٹ والوں کو نیا بل مل جائے گا ، جوصارفین بجلی کے ادا کرچکے ہیں،اگلےماہ ایڈجسمنٹ کردیا جائے گا، لوگوں کو دفترمیں تصحیح کرانےکی ضرورت نہیں ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے بات چیت کرکے 200یونٹ والوں پر فیول ایڈجسٹمنٹ معاف کی ، 200سے 300یونٹ کےصارفین کےلیےایک کمیٹی بنائی گئی ہے اور ریٹیلرپرٹیکس ختم کردیا گیا ہے۔

    دورہ قطر کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے قطر کا کامیاب دورہ کیا، متحدہ عرب امارات پاکستان میں 2بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔

    فلڈریلیف فنڈ سے متعلق مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کےریلیف فنڈزمیں دل کھول کرعطیہ دیں، فلڈریلیف پروزیراعظم شہبازشریف کام کررہےہیں، سندھ میں ڈی واٹرنگ کرنا بہت ضروری ہے۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ملک کوڈیفالٹ سے بچانا ضروری تھا، سخت فیصلے نہ کرتے ملک کا حال سری لنکا جیسا ہوتا۔

  • بینکوں پر ڈالرز کی سٹے بازی کا الزام درست نہیں: مفتاح اسماعیل

    بینکوں پر ڈالرز کی سٹے بازی کا الزام درست نہیں: مفتاح اسماعیل

    کراچی: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ بینکوں پر ڈالرز کی سٹے بازی کا الزام درست نہیں، مارکیٹ میں طلب و رسد کے تناسب سے ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پہنچے جہاں انہوں نے روایتی گھنٹہ بجا کر کاروبار کا آغاز کیا۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بینکوں کو بتانا چاہتا ہوں کچھ غلطی ہوئی جسے ٹھیک کیا جارہا ہے، 7.7 ارب ڈالر امپورٹ بل جون میں تھا، ایکسپورٹ صرف 2.7 ارب ڈالر رہی۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ مالی سال میں 80 ارب روپے کی امپورٹ اور صرف 31 ارب کی ایکسپورٹ تھی، ایسی صورتحال میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کنٹرول کیسے ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ پیک سیزن میں بجلی کی ڈیمانڈ 30ہزار میگا واٹ ہوگئی، بجلی کی ڈیمانڈ تو ڈبل ہوگئی مگر ہماری ایکسپورٹ ڈبل نہیں ہوئی، دنیا میں ہوتا یہ ہے کہ جب بجلی بنتی ہو تو کارخانے لگتے ہیں تاکہ وہ بجلی استعمال ہو، ہمارے ہاں اس بجلی سے شادی ہالز کو چمچمایا گیا۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ان مسائل کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی، امپورٹ بل کم کیا اور عالمی مالیاتی اداروں سے فنڈ ملنے کی توقع سے ڈالر گرا۔

    انہوں نے کہا کہ اگلے 3 ماہ امپورٹ بل کو کم رکھنے کی کوشش کریں گے، فرنس آئل کا 6 ماہ کا اسٹاک موجود ہے۔ سگریٹ کمپنیز کو ٹریس اینڈ ٹریک سسٹم میں لے کر آئیں گے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بینکوں پر ڈالرز کی سٹے بازی کا الزام درست نہیں، مارکیٹ میں طلب و رسد کے تناسب سے ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ ہوا۔ رواں سال بجٹ خسارے پر قابو پانے کی حکمت عملی واضح کی گئی ہے، حکومتی اقدامات کی بدولت نادہندگی کے خطرات کم ہو رہے ہیں۔

  • بھائیو اب پیسے دینا پڑیں گے، 36 ہزار ٹیکس دیں گے تو جان چھوٹے گی: وزیر خزانہ

    بھائیو اب پیسے دینا پڑیں گے، 36 ہزار ٹیکس دیں گے تو جان چھوٹے گی: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دکان داروں پر واضح کر دیا ہے کہ پیسے تو دینے پڑیں گے، اگر 36 ہزار روپے ٹیکس دے دیں گے تو جان چھوٹ جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ملک میں مہنگائی کا اعتراف کر لیا، تاہم ذمہ داری پی ٹی آئی پر ڈال دی۔

    وزیر خزانہ نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانے کا بھی دعویٰ کیا، اور دوسری طرف کہا آئی ایم ایف کی ایک شرط باقی ہے، وہ بھی کل پوری ہو جائے گی۔

    انھوں نے کہا بھائیوں اب پیسے دینا پڑیں گے، اگر 36 ہزار ٹیکس دے دیں گے تو جان چھوٹ جائے گی، جو دکان دار 100 یا 150 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں ان پر ایف بی آر ٹیکس معاف ہوگا، انڈسٹریز، بینکرز کو بھی ٹیکس دینا پڑے گا۔

    وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ اگلے سال سے ایک اور ٹیکس ڈالنے لگا ہوں، جو مینوفیکچرنگ کمپنی اپنا 10 فی صد بھی ایکسپورٹ نہیں کر سکے گی، اس پر 5 فی صد اضافی ٹیکس ہوگا۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا یہ بات درست ہے کہ مہنگائی بہت ہے، میری بہنیں بھی یہی بتاتی ہیں، لیکن بحثیت وزیر خزانہ کچھ نہیں کر سکتا، میرے ہاتھ بندھے ہیں، ہماری ترجیح مہنگائی روکنا اور گروتھ نہیں، ملک کو ڈیفالٹ سے بچانا ہے۔

    انھوں نے کہا اگست میں روپے سے پریشر کم ہو جائے گا، عمران خان حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک خسارے میں گیا، ہم نے ملکی مفادات کے لیے سیاسی مفادات نہیں دیکھے، پاکستان کو صحت مند معیشت دیں گے۔

  • پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا کوئی خدشہ نہیں: مفتاح اسماعیل کا ایک بار پھر دعویٰ

    پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا کوئی خدشہ نہیں: مفتاح اسماعیل کا ایک بار پھر دعویٰ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا کوئی خدشہ نہیں، ایک دوست ملک نے زرمبادلہ بڑھانے میں ہماری مدد کی درخواست مسترد کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے متحدہ عرب امارات میں تھنک ٹینک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو عالمی قرضوں کی واپسی کے حوالے سے دیوالیہ ہونے کا خدشہ نہیں۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئندہ چند ہفتے میں ملک میں ڈالرز کی ترسیل میں اضافہ ہوگا، گورنر اسٹیٹ بینک اور وزیر اعظم جانتے ہیں کہ ہم ڈیفالٹ نہیں کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ ادائیگی کے توازن کی صورتحال بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہیں، 2، 3 ماہ کے لیے اعتدال پسندی سے درآمدات کی کوشش کریں گے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 2 ہفتوں میں پاکستان میں ڈالرز کی آمد باہر سے زیادہ ہوگی، ایک بار ایسا ہو جائے گا تو روپے پر دباؤ ختم ہو جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ایک دوست ملک سے زرمبادلہ بڑھانے میں ہماری مدد کی درخواست مسترد کردی گئی، ملک کے زرمبادلہ ذخائر کم ہو کر محض 9.32 ارب ڈالرز رہ گئے ہیں۔

    وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ زرمبادلہ ذخائر 45 دن کی درآمدات پورا کرنے کے لیے کافی ہیں۔

  • دوست ممالک سے 8 ارب ڈالر کی توقع ہے: وزیر خزانہ

    دوست ممالک سے 8 ارب ڈالر کی توقع ہے: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف معاہدے کے بعد ورلڈ بینک سے بھی پیسے آجائیں گے، دوست ممالک سے 8 ارب ڈالر سے زائد کی فنانسنگ ملنے کے امکانات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں روپے کی قدر میں کمی آئی ہے اس کے حوالے سے چند حقائق بتانا چاہتا ہوں۔

    مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال 22-2021 میں 80 ارب ڈالر کی امپورٹ ہوئی، مارچ کے مہینے میں 5.3 ملین ڈالر کمی آئی، جب ہم آئے ہمارے ذخائر 10.3 ملین ڈالر کے ہوگئے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ 7.4 ملین ڈالر کی امپورٹ ہوئی، بت ساری چیزوں پر پابندی لگائی گئی جس سے ہمیں فائدہ ہوا۔ رواں ماہ صرف 2.6 بلین ڈالر کی امپورٹ ہوئی ہے۔ امپورٹ کو ایکسپورٹ اور ترسیلات زر کے برابر لارہے ہیں۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ امپورٹ زیادہ ہونے سے آخری 6 ماہ روپے پر زیادہ دباؤ رہا، فارن کرنسی ریزرو میں بھی اتنی گنجائش نہیں۔ اس ماہ ڈیزل کی امپورٹ نہیں ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدہ ہو چکا ہے کسی چیز کے راستے میں کوئی خلل نہیں، آئی ایم ایف معاہدے کے بعد ورلڈ بینک سے بھی پیسے آجائیں گے۔ ایک دوست ملک نے 1.2 بلین ڈالر کی آئل فنانسنگ کا کہا ہے، ایک اور ملک کہہ رہا ہے 1 بلین ڈالر اسٹاک ایکسچینج میں انویسٹ کرے گا، ایک اور دوست ملک نے گیس بغیر ادائیگی اور ایک نے 2 بلین ڈالر ڈی پوزٹ کرنے کا کہا ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 8 ارب ڈالر سے زائد کی فناسنگ ملنے کے امکانات ہیں۔ دوست ممالک سے سرمایہ کاری کی مد میں بھی تعاون ملے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں مہنگائی کرنے کا کوئی شوق نہیں، مجبوری کے تحت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا، اگر تیل کی قیمتیں نہ بڑھائی جاتیں تو ملک دیوالیہ ہوجاتا، مشکل اقدامات سری لنکا جیسی صورتحال سے بچنے کے لیے کرنا پڑے۔

  • ملک میں بڑھتی امپورٹ کو کنٹرول کرنے کی کوشش کریں گے: وزیر خزانہ

    ملک میں بڑھتی امپورٹ کو کنٹرول کرنے کی کوشش کریں گے: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ 18 جولائی تک درآمدات 2.6 بلین ڈالر رہیں، اسٹیٹ بینک کے اقدامات سے گزشتہ سال کی بڑھتی درآمدات کو کنٹرول کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ 18 جولائی تک درآمدات 2.6 بلین ڈالر رہیں، درآمدات گزشتہ سال کے مقابلے میں 20 فیصد کم ہیں۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ مہینے کے اختتام پر درآمدات کا حجم 5.5 ارب ڈالر ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے اقدامات سے گزشتہ سال کی بڑھتی درآمدات کو کنٹرول کریں گے، درآمدات اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کنٹرول کو یقینی بنانے کے اقدامات جاری رکھیں گے۔

  • پاکستان اور ناروے کے درمیان اقتصادی تعلقات کے مزید فروغ کا عزم

    پاکستان اور ناروے کے درمیان اقتصادی تعلقات کے مزید فروغ کا عزم

    اسلام آباد: وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے پاکستان میں ناروے کے سفیر کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کے مزید فروغ کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے پاکستان میں ناروے کے سفیر کی ملاقات ہوئی، ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان قابل ستائش باہمی تعلقات ہیں، وفاقی وزیر نے حکومت کی اقتصادی پالیسیوں اور ترجیحات کے بارے میں بھی بتایا۔

    ناروے کے سفیر کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان بہترین اور مثالی تعلقات ہیں، انہوں نے اقتصادی تعلقات کے مزید فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔

  • جومشکل فیصلےکرنےتھے کرلیے، آئندہ بھی کرنا پڑے تو کریں گے،  مفتاح اسماعیل

    جومشکل فیصلےکرنےتھے کرلیے، آئندہ بھی کرنا پڑے تو کریں گے، مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد:وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پاکستان دیوالیہ پن سےنکل گیا، اب بہتری کی جانب جائے گا، جومشکل فیصلےکرنےتھے کرلیے، آئندہ بھی کرناپڑے تو کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ٹرن اراؤنڈ پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری منزل خود کفالت اپنے پیروں پرکھڑاہوناہے، اگربیرون ملک سےپیسےہی مانگنے ہیں توخودداری کی بات نہ کریں۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کومبارک باددیتاہوں آج خودکفالت کی طرف پہلاقدم بڑھالیاہے، ہم جلدہی سیلف الائنس کرلیں گے ، پاکستان اکنامک گروتھ کی طرف چلاجائےتویہ ہدف حاصل کرنا مشکل نہیں۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ مستحکم گروتھ میں 10سال میں کوئی بھی ملک پیروں پر کھڑا ہوسکتاہے، مشکل میں بھی وزیراعظم نے سستا پٹرول،ڈیزل کےنام سےاسکیم نکال لی، ہم نے60لاکھ خاندانوں کودعوت دی کہ 786پر رجسٹرڈ کرائیں، 40لاکھ خاندانوں نے خود کو رجسٹر کرا لیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جب ہم آئے تو پاکستان کو4 ریکارڈ خسارے کا سامنا تھا، اس سال بھی ہماراخسارہ 5ہزارارب روپےہے، ہم نے قوم کو مزید 20 ہزار ارب روپے کا مقروض کردیا ہے، 71 سالوں میں جتنا قرضہ لیا گیا اسکا 80 فیصد صرف 4 سال میں لیا گیا۔

    مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ 4 سال میں بڑے خسارے تھے،پاکستان پانچویں سال اس کامتحمل نہیں ہوسکتاتھا، 2018 میں پاکستان کا جی ڈی پی11.1 فیصد تھا، اس سال نئی جی ڈی پی کے حساب سے 8.6 فیصدہے۔

    وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پیٹرول اورڈیزل کی سبسڈی پر120ارب ماہانہ خسارےکاسامناتھا، پیٹرول اور ڈیزل مہنگا کیا مگر فخر ہے کہ قوم ہمارے اس اقدام کوسمجھی ہے، قوم کوپتاتھاکہ اس کےعلاوہ اورکوئی چارہ نہیں تھا۔

    سپر ٹیکس کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ میں نےوزیراعظم اورانکےبیٹوں پربھی ٹیکس لگایاہے، میں نےخودپربھی ٹیکس لگایاہے، 4فیصد سے10فیصدتک سپرٹیکس لگایاہے۔

    ان کاکہنا تھا کہ ہم نے سولر پینل اور ایگری کلچرز پر سے ٹیکس ہٹا دیا ہے، جہاں جہاں مسائل تھے وہاں پر سے ٹیکس ہٹا دیا گیا، آنے والے دنوں میں پاکستان بہتری کی طرف جائےگا، جو مشکل فیصلے کرنے تھے کیے آئندہ بھی کرنے پڑے تو کریں گے، ہم پاکستان اورمعیشت کو ترجیح دیں گے۔

    مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ ہم پورےپاکستان کےدکانداروں کوٹیکس نیٹ میں لارہےہیں، ہم نےدکاندانوں کا ٹیکس بجلی کےبلوں میں فکس کردیاہے، میں بلڈرز،چیمبرزوالوں پربھی ٹیکس لیکرآؤں گا۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم ٹیکس اورلیوی کی مدمیں35فیصدزیادہ پیسےلیں گے، اس سال پرائمری ڈیفسٹ 1600ارب روپےکاتھا، فروری میں چھٹاآئی ایم ایف ریونیوہوا، فروری میں پرائمری ڈیفسٹ 2500 ارب کا ہونا تھا مگر 1600 ارب کا ہوا، ان کی آئی ایم ایف سے بات ہوئی تھی کہ مثبت کرنا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم 1600 ارب کے خسارے کو 152 ارب تک لائیں گے، اللہ کےفضل وکرم سے پاکستان دیوالیہ پن سےنکل گیا، اب بہتری کی جانب جائے گا۔

  • آئی ایم ایف فنڈنگ کی رقم اور بیل آؤٹ پروگرام کی مدت میں اضافہ کرے گا: مفتاح اسماعیل

    آئی ایم ایف فنڈنگ کی رقم اور بیل آؤٹ پروگرام کی مدت میں اضافہ کرے گا: مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) فنڈنگ کی رقم اور بیل آؤٹ پروگرام کی مدت میں اضافہ کرے گا، بیل آؤٹ پروگرام بحالی پر اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) فنڈنگ کی رقم اور بیل آؤٹ پروگرام کی مدت میں اضافہ کرے گا، آئی ایم ایف پروگرام کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی جائے گی۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے ابھی تک کوئی واضح عندیہ نہیں دیا، الی سال 23-2022 کے بجٹ کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے، بیل آؤٹ پروگرام بحالی پر اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف کے پاکستان سربراہ کا کہنا ہے کہ میکرو اکنامک کو مضبوط بنانے کی پالیسیوں پر بات چیت جاری ہے، میکرو اکنامک اہداف کی یادداشت پر چند دن میں معاہدہ متوقع ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان نے 2019 میں 39 مہینوں کے 6 ارب ڈالر کا آئی ایم ایف پروگرام لیا تھا، اب تک صرف نصف فنڈز یعنی 3 ارب ڈالرز جاری کیے گئے ہیں۔

  • "امپورٹڈ حکومت کا بس چلے تو پورا ملک آئی ایم ایف کےسپرد کردے”

    "امپورٹڈ حکومت کا بس چلے تو پورا ملک آئی ایم ایف کےسپرد کردے”

    کراچی: صدر پی ٹی آئی سندھ علی زیدی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کا بس چلےتو پورا ملک آئی ایم ایف کےسپرد کردے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بیان میں علی زیدی نے شہباز حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات میں تیسری بار اضافہ کرکے امپورٹڈ حکومت نے غریب عوام کو مزید مہنگائی کےبوجھ تلےدبا دیا ہے یہ عوام دشمن فیصلہ ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔

    صدر پی ٹی آئی سندھ نے کہا کہ ملک کی وزارت خزانہ ایک اناڑی شخص کے ہاتھ میں ہے، نام نہاد تجربہ کاروں نے ملکی معیشت کو تباہ کردیا ہے، ہماری حکومت کے خلاف مہنگائی مارچ کرنے والی پی پی آج دوربین میں بھی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔

    علی زیدی نے کہا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ غریب عوام کے ساتھ ظلم اور زیادتی ہے، امپورٹڈ حکومت کو غریب عوام کی جیبوں پر مزید ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کا بس چلےتو پورا ملک آئی ایم ایف کے سپرد کردے، آئی ایم ایف کی آڑ میں امپورٹڈ وزرا اپنا خزانہ بھر رہے ہیں، امپورٹڈ حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لے، قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو شدید عوامی ردعمل آئے گا۔