Tag: migrant

  • لیبیا: کشتی میں سوار 10 تارکین وطن دم گھٹنے سے ہلاک

    لیبیا: کشتی میں سوار 10 تارکین وطن دم گھٹنے سے ہلاک

    لیبیا کے ساحل سے تارکین وطن کو لے جانے والی ایک کشتی میں 10 افراد دم گھٹنے سے ہلاک ہوگئے، کشتی میں ضرورت سے زیادہ افراد کو سوار کیا گیا تھا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق لیبیا کے ساحل سے تارکین وطن کو لے جانے والی ایک کشتی میں دس افراد مردہ پائے گئے، خیال کیا جا رہا ہے کہ اس کشتی میں بہت زیادہ افراد سوارکیے جانے کے باعث دم گھٹنے سے ان افراد کی موت ہوئی ہے۔

    ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز نامی ادارے نے مطلع کیا ہے کہ ایک ریسکیو بحری جہاز جیو بیرنٹس کی طرف سے کارروائی کرتے ہوئے کشتی میں سوار 99 تارکین کو بچالیا گیا ہے۔

    ادارے نے اپنے ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ گنجائش سے زیادہ افراد سے بھری اس کشتی کے نچلے حصے میں 10 افراد مردہ پائے گئے۔

    مزید وضاحت کرتے ہوئے فرانسیسی ادارے کا کہنا ہے کہ سمندر میں روانہ ہونے والی کشتی میں ضرورت سے زیادہ افراد کو سوار کیا گیا اور 13 گھنٹے گزرنے کے بعد 10 افراد دم گھٹنے کے باعث ہلاک ہو گئے۔

    واضح رہے کہ ہر سال ہزاروں افراد غیر قانونی طور پر لیبیا اور تیونس سے نکل کر وسطی بحیرہ روم کے راستے یورپ اور اکثر اٹلی میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔

    اقوام متحدہ کی مائیگریشن ایجنسی آئی او ایم کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ سمندری راستہ انتہائی جان لیوا ہے اور رواں سال اب تک وسطی بحیرہ روم میں 12 سو 36 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ گزشتہ سال کے اعداد وشمار کے مطابق 858 ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی تھیں۔

  • یورپی یونین کا تارکین وطن کے بچوں کے لیے اہم فیصلہ

    یورپی یونین کا تارکین وطن کے بچوں کے لیے اہم فیصلہ

    برلن: یورپی یونین نے تارکین وطن کے لیے اہم فیصلہ کرلیا، یونان کے مہاجر کیمپس میں موجود ڈیڑھ ہزار بچوں کو پناہ دینے پر غور کیا جارہا ہے۔

    بین الاقوامی نشریاتی ادارے کے مطابق جرمنی نے کہا ہے کہ یورپی یونین ان ڈیڑھ ہزار بچوں کو پناہ دینے پر غور کر رہا ہے جو اس وقت یونان کے مہاجر کیمپوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

    جرمن حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا کہ یورپی یونین نے انسانی بنیادوں پر ان بچوں کو پناہ دینے کے لیے اجتماعی خواہش ظاہر کرتے ہوئے غور کیا۔

    بیان کے مطابق جرمنی بھی ڈیڑھ ہزار پناہ گزین بچوں کو اپنانے میں اپنا مناسب حصہ ڈالے گا۔

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور ان کی اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کی ملاقات کے بعد جاری کیے گئے سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ، ’ہم یونان کے جزیرے پر پھنسے ایک سے ڈیڑھ ہزار پناہ گزین بچوں کے معاملے پر یونان کی حکومت کی مشکل انسانی صورتحال میں مدد کرنا چاہتے ہیں‘۔

    رپورٹ کے مطابق یونان کے جزیرے پر پھنسے تارکین وطن کے بچوں کے حوالے سے تشویش اس لیے بڑھی کہ ان میں سے اکثر کو طبی امداد کی ضرورت ہے جبکہ بہت سے بچوں کے ساتھ ان کے والدین یا سرپرست موجود نہیں ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ترکی میں موجود تارکین وطن نے یونان کی سرحد کی جانب بڑھنے کی کوشش کی تھی جس کے بعد یونانی پولیس نے ان کو واپس ترکی میں دھکیلنے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔

    ترک حکومت نے بھی یونان کی جانب جانے والے تارکین وطن کو روکنے سے انکار کر دیا جس کے بعد یورپی یونین پر ان بچوں کو پناہ دینے کے لیے دباؤ میں اضافہ ہوگیا۔

    اس سے قبل سنہ 2016 میں یورپی یونین نے تارکین وطن کے لیے اربوں یورو ترکی کو دینے کا معاہدہ کیا تھا تاہم ترک حکومت کے مطابق یورپی یونین نے اپنے معاہدے کا پاس نہیں کیا۔

  • امریکی حکومت کو سیاسی پناہ لینے والوں پر نئی شرائط عاید کرنے کی اجازت مل گئی

    امریکی حکومت کو سیاسی پناہ لینے والوں پر نئی شرائط عاید کرنے کی اجازت مل گئی

    واشنگٹن: امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کو امریکا میں سیاسی پناہ لینے والوں پر نئی شرائط عاید کرنے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حکومت کو سیاسی پناہ لینے والوں پر نئی شرائط عائد کرنے کی اجازت مل گئی، ٹرمپ نے اس عدالتی فیصلے کو بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ حکومت سیاسی پناہ لینے والوں کے لیے شرائط تبدیل بھی کرسکتی ہے۔

    اس فیصلے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ردعمل میں کہا ہے کہ کورٹ کا فیصلہ ہماری بہت بڑی جیت ہے۔ ملکی میڈیا نے ٹرمپ کے لیے بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔

    ٹرمپ انتظامیہ نے امیگریشن عدالتوں کو پابندیوں پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت کردی۔ جبکہ امریکی عدالتوں میں تاحال سیاسی پناہ کی 8لاکھ درخواستیں زیر سماعت ہیں۔

    خیال رہے کہ نائنتھ سرکٹ کورٹ نے سیاسی پناہ لینے والوں پر نئی پابندیوں کو ختم کردیا تھا، ٹرمپ انتظامیہ نے سرکٹ کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    مہاجرین کے خلاف سخت حکمت عملی، غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے پر پابندی عائد

    یاد رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پابندی سے متعلق خصوصی حکم نامے پر دستخط کیا تھا جس کے تحت لاطینی امریکی مہاجرین میکسیکو کے ساتھ لگنے والی امریکی سرحد کو عبور نہیں کرسکیں گے، سرحد پار کرنے والوں کو سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

  • جرمنی میں افغان شہری کا چاقو سے حملہ، تین افراد زخمی

    جرمنی میں افغان شہری کا چاقو سے حملہ، تین افراد زخمی

    برلن : جرمن شہر راوینز برگ میں غیر قانونی افغان مہاجر نے تیز دھار چاقو سے حملہ کرکے دو شامی مہاجر سمیت تین شہریوں کو زخمی کردیا ایک کی حالت تشویش ناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک جرمنی کے مغربی حصّے کے شہر راوینزبرگ میں غیر قانونی تارک وطن نے تیز دھار خنجر کے ذریعے حملہ کرکے تین افراد کو شدید زخمی کردیا جنہیں طبی امداد کے لیے فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    جرمن خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان شہری نے نامعلوم وجوہات کی بناء پر چاقو سے دو شامی اور ایک 52 سالہ جرمن شہری کو گذشتہ روز زخمی کیا تھا، زخمی افراد میں ایک کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق حملہ آور کو جرمن پولیس نے شہر کے میئر ڈانیئل راپ کی مدد سے موقع واردات سے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جب حملہ ہوا تو شہر کے میئر موقع واردات پر موجود تھے جنہوں نے افغان شہری کو فرار ہونے روکا اور اپنے گفتگو کے ذریعے اسے ہتھیار ڈالنے پر قائل کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حملے میں زخمی ہونے والے شامی تارکین وطن کی عمریں بھی 19 سے 20 برس ہیں اور حملہ آور کی عمر بھی 19 برس ہے۔

    جرمن پولیس کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز پیش آنے والی چاقو زنی کی واردات کو دہشت گردی کے زمرے میں شمار نہیں کیا جاسکتا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ افغان مہاجر نے شہر کے بس اسٹاپ پر دونوں شامی نوجوانوں کو زخمی کیا تھا جبکہ جرمن 52 سالہ جرمن شہری پر چاقو کے وار بس اسٹاپ سے کچھ فاصلے پر ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں مسافروں سے بھری بس جرمنی کے شہر لیوبیک کے ایک معروف ساحل کی طرف رواں دواں تھی کہ بس میں بیٹھے ایک شخص نے چاقو نکال کر لوگوں پر حملہ کرنا شروع کردیا جس کے نتیجے میں 9 افراد زخمی ہوئے تھے۔

  • جرمنی: شامی مہاجر نے عدالت میں اسرائیلی شہری پر حملے کا اعتراف کرلیا

    جرمنی: شامی مہاجر نے عدالت میں اسرائیلی شہری پر حملے کا اعتراف کرلیا

    برلن : جرمنی کی عدالت میں شامی تارکِ وطن نے دو اسرائیلی شہریوں کو بیلٹ سے تشدد کا نشانہ بنانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ’میں اسرائیلی شہری پر تشدد نہیں کرنا چاہتا تھا بلکہ صرف ڈرانا چاہتا تھا‘۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے دارالحکومت برلن میں گذشتہ ماہ کپّہ (یہودی ٹوپی) پہنے ہوئے ایک شخص کو شامی تارکِ وطن نے بیلٹ سے تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جسے بعد میں پولیس نے گرفتار عدالت میں پیش کردیا تھا۔

    عدالت کے سامنے شامی شخص نے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ ’میں نے کپہ پہنے ہوئے اسرائیلی شخص کو بیلٹ سے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ جس پر میں شرمندہ ہوں اور اپنے غلطی کی معافی مانگتا ہوں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ ماہ ہونے والے حملے کی متاثرہ شخص نے اپنے موبائل سے ویڈیو بنا کر سماجی رابطوں کی ویب سایٹز پر شیئر کیا تھا، جس کے بعد جرمنی کی یہودی کمیونٹی نے متاثرہ اسرائیلی شہری سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں بھی نکالی تھیں۔

    جرمنی کی یہودی کمیونٹی کے سربراہ نے شامی مہاجر کے حملے کے بعد بیان جاری کیا تھا کہ ’یہودی بڑے شہروں میں اسرائیل کی مذہبی ٹوپی (کپّہ) پہنّے سے گریز کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا ’حملہ آور نے عربی میں ’یہودی‘ چیختے ہوئے ایڈم نامی 21 سالہ اسرائیلی شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ اس موقع پر قریب موجود ایک شخص نے متاثرہ نوجوان کو بچایا اور حملہ آور کو دور کیا تھا۔

    جرمن میڈیا کو انٹر ویو دیتے ہوئے 21 سالہ متاثرہ طالب علم نے یہ انکشاف کرکے سب کو حیرت میں ڈال دیا تھا کہ وہ یہودی نہیں بلکہ اسرائیلی عرب ہے۔

    متاثرہ نوجوان ایڈم نے جرمن خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’وہ اور اس کا دوست یہ جائزہ لے رہے تھے کہ برلن میں کپّہ پہنّے والا محفوظ ہے یا نہیں‘۔

    جرمن میڈیا کے مطابق شامی مہاجر کے وکیل عدالت کو بتایا کہ ’شامی نوجوان حملے کے وقت نشے کی حالت میں تھا۔

    شامی نوجوان نے عدالت میں معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ’مجھ سے غلطی ہوئی، میں تشدد نہیں کرنا چاہتا تھا صرف ڈرانا چاہتا تھا‘۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ سماجی رابطے کے ویب سائیٹ فیس بک پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک عربی شخص برلن میں ایک شہری کو نفرت آمیز الفاظ استعمال کرتے ہوئے بیلٹ سے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا۔

    یاد رہے کہ ہٹلر کے دور میں یہودیوں کی کثیر تعداد جرمنی چھوڑ گئی تھی اور سنہ 1989 سے پہلے محض 30 ہزار کی تعداد میں یہودی جرمنی میں آباد تھے، تاہم دیوارِ برلن گرنے کےبعد سے جرمنی میں یہودیوں کی آبادی میں اضافہ دیکھا گیا ہے جن میں زیادہ تر روس سے یہاں آکر آباد ہوئے ہیں، اور ان کی تعداد دو لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اسپین کا بڑا اقدام، تارکین وطن کے جہاز کو قبول کرلیا

    اسپین کا بڑا اقدام، تارکین وطن کے جہاز کو قبول کرلیا

    میڈرڈ : فرانسیسی تنظیم ایس او ایس میڈیٹرینی کا تارکین وطن سے بھرا ہوا بحری جہاز اسپین پہنچ گیا، اسپین کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ’انسانی حقوق کے تحت تارکین وطن کو محفوظ بندر گاہ فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق چند روز قبل فرانسیسی تنظیم ایس او  ایس میڈیٹرینی کے مہاجرین سے بھرا ہوا بحری جہاز اسپین کے شہر ویلنشیا میں لنگر انداز ہوگیا ہے جہاں تارکین وطن کا مہاجرین کے کیمپ میں استقبال کیا گیا ہے۔

    اسپین کے شہر ویلنشیا سٹی کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فرانسیسی تنظیم کے بحری جہاز میں 450 مرد، سات حاملہ خواتین سمیت 80 عورتیں، اور کم عمر بچے سوار  تھے، جنہیں چند روز قبل سمندر میں ڈوبنے سے بچایا تھا اور اٹلی روانہ کیا تھا لیکن اٹلی نے جہاز کو لنگر انداز ہونے سے منع کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسپین کے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ’انسانیت کی خدمت کرنا اور انسانی جانوں کو ضائع ہونے سے بچانے میں مدد کرنا اور انسانی حقوق کے قوانین کے تحت کے تارکین وطن کو بندر گاہ فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے‘۔”

    ہسپانوی شہر ویلنشیا کے میئر کا تارکین وطن کے ساتھ اٹلی کے ناروا سلوک پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’مہاجرین سے بھرے ہوئے جہاز کو اٹلی نے لنگر انداز ہونے کی اجازت نہ دینا، اٹلی کا غیر انسانی اقدام تھا‘۔

    ریڈ کراس کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ’تارکین وطن کے یورپی ممالک آنے کی وجہ یورپ کی اقدار ہیں، اگر مہاجرین کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا گیا تو یورپی اقدار سے بے وفائی ہوگی‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسپین پہنچے والے تارکین وطن امداد کے لیے 2،320 افراد پر مشتمل ٹیم حرکت میں آگئی ہے، جس میں ریڈ کراس کے بھی1 ہزار رضا کار شامل ہیں۔

    اسپین کی حکومت نے گذشتہ روز جاری بیان میں کہا تھا کہ فرانسیسی حکومت مہاجرین میں ان تارکین وطن کو قبول کرے گی جو فرانس میں پناہ لینا چاہتے ہیں۔


    اٹلی اور فرانس کے درمیان مہاجرین کے مسئلے پر کشیدگی میں اضافہ


    یاد رہے کہ اٹلی میں موجودہ حکومت عوامیت پسند ہے، جس نے جہاز میں حاملہ خواتین، اور سینکڑوں بچوں سمیت 629 افراد ہونے کے باوجود بحری جہاز کو لنگز انداز ہونے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا، جس کے بعد اطالوی اور فرانسیسی حکومت کے درمیان کشیدگی ہوئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جرمنی: ریلوے اسٹیشن پر چاقو بردار شخص کا حملہ، دو افراد زخمی

    جرمنی: ریلوے اسٹیشن پر چاقو بردار شخص کا حملہ، دو افراد زخمی

    برلن : جرمنی کے شہر فلینز برگ کے ریلوے اسٹیشن کے قریب ٹرین میں ایک چاقو بردارشخص نے حملہ کرکے خاتون پولیس اہلکار سمیت دو افراد کو زخمی کردیا.

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے شہر فلینزبرگ کے مرکزی ٹرین اسٹیشن پر ایک چاقو بردار شخص نے خنجر سے حملہ کرکے خاتون پولیس اہلکار اور ایک شہری کو زخمی کردیا،تاہم خاتون پولیس اہلکار نے فوری کارروائی کرتے ہوئے فائرنگ کرکے حملہ آور کو موقع پر ہی ہلاک کردیا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمنی کی پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 30 مئی بدھ کی شام جرمنی کی شمال مغربی سرحد پر واقع شہر فلینزبرگ کے ریلوے اسٹیشن پر ٹرین میں ایک تارکِ وطن نے چاقو سے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت دو افراد زخمی ہوئے تھے۔

    جرمنی کے سیکیورٹی اداروں کا کہنا تھا کہ حملہ کرنے والا تارکِ وطن 24 سال کا نوجوان تھا جو سنہ 2015 میں اریٹریا سے جرمنی آیا تھا اور پناہ کی درخواست منظور ہونے کے بعد جرمنی کی ریاست جنوبی رائن ویسٹ فیلیا میں رہائش پذیر تھا۔

    غیر ملکی خبر رسان ادارے کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ انٹر سٹی ٹرین میں سوار 24 سالہ حملہ آور کی ایک شخص سے تلخ کلامی ہوئی تھی جس کے بعد چاقو بردار شخص نے خنجر کے وار کرکے مسافر کو شدید زخمی کردیا تھا۔

    عینی شاہد کا کہنا تھا کہ ٹرین میں موجود خاتون پولیس اہلکار نے مسلح شخص کو شہری پر حملہ کرتے دیکھا تو مداخلت کرنے کی کوشش کی جس پر حملہ آور نے خاتون پولیس اہلکار پر بھی چاقو سے وار کیے جس سے خاتون اہلکار بھی زخمی ہوگئی تاہم پولیس اہلکار جوابی فائرنگ کرکے حملہ آور کو ہلاک کردیا۔


    جرمنی میں نامعلوم افراد کاریلوےاسٹیشن پرحملہ‘5افرادزخمی


    عینی شاہدین نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ چاقو بردار شخص کے حملوں اور پھر خاتون پولیس اہلکار کی فائرنگ کے نتیجے میں ٹرین میں موجود مسافر شدید خوف زدہ ہوگئے تھے۔

    جرمنی کے وزیر داخلہ بورسٹ زیہوفر نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’مذکورہ واقعہ انتہائی پریشان کن ہے، ملک میں کسی صورت تشدد برداشت نہیں کیا جائے گا‘۔

    جرمنی کی پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز پیش آنے والا حادثہ کسی منظم دہشت گردی کا واقعہ نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں