Tag: MIGRANTS

  • برطانیہ نے غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیجنا شروع کردیا

    برطانیہ نے غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیجنا شروع کردیا

    لندن : برطانیہ نے انگلیش چینل کراس کرکے غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو واپس روانہ کرنا شروع کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت نے جمعرات کے روز برطانیہ میں سیاسی پناہ کے متلاشی مہاجرین کو واپس فرانس روانہ کیا ہے جو گزشتہ برس اکتوبر میں غیر قانونی طور پر فرانس سے برطانیہ پہنچے تھے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ حکومت اس خطرناک کراسنگ کے خلاف ایک مضبوط رکاوٹ بنانا چاہتی ہے، جو برطانیہ اور فرانس کے درمیان مشترکا طور پر منظور ہونے والے نئے منصوبے کا حصّہ ہے، جس کےلیے برطانیہ سیکیورٹی کی مد میں 30 لاکھ پاؤنڈ اضافی خرچ کرے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جمعرات کی صبح 5 مہاجرین کو واپس فرانس بھیجا گیا تاہم دفتر خارجہ کو ملک بدر کیے گئے افراد سے متعلق کوئی علم نہیں تھا کہ وہ کہاں سے آئے تھے۔

    فرانسیسی سے ہم منصب سے گفتگو کرتے ہوئے برطانیہ وزیر داخلہ ساجد جاوید کا کہنا تھا کہ ’آج ہماری مشترکا کارروائی نے پہلے سے مضبوط تعلقات کو مزید بہتر کیا ہے اور دونوں ممالک اس خطرناک کراسنگ کوبند کرنے کےلیے سرحدوں کو مزید محفوظ بنائے گے۔

    اس سے قبل برطانیہ نے چینیل سرحد کی سیکیورٹی کو مزید سخت کرنے کےلیے 44 کروڑ 45 لاکھ پاؤنڈ اضافی خرچ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس کل 539 افراد نے چھوٹی کشتیوں میں سوار ہوکر انگلش چینل کو کراس کیا تھا، دفتر داخلہ کے مطابق 434 تارکین وطن نے گزشتہ تین ماہ میں انگلش سرحد پار کرنے کی کوشش کی تھی۔

  • یورپ میں تارکین وطن کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کی جائیں: اقوامِ متحدہ کی ہدایت

    یورپ میں تارکین وطن کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کی جائیں: اقوامِ متحدہ کی ہدایت

    نیویارک: اقوامِ متحدہ نے پورپین ممالک کو ہدایت کی ہے کہ پورپ میں بسنے والے تارکین وطن کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق پورپ میں پناہ لینے والے مہاجرین امراض کا شکار ہورہے ہیں، جبکہ ماضی کے مقابلے میں مرض میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پورپ آنے والے نئے مہاجرین سے بیماریوں میں اضافہ ہورہا ہے، جو دوسروں میں منتقلی کا سبب بھی ہے۔

    رپورٹ میں پورپین ممالک کو ہدایت کی گئی ہے کہ پناہ گزينوں اور مہاجرين کو بہتر طبی سہوليات فراہم کی جائیں تاکہ اس اہم مسئلے پر فوری طور پر قابو پایا جاسکے۔

    مہاجرین کے ذریعے دیگر ممالک سے منتقل ہونے والی بیماریوں کا یورپ میں علاج موجود ہے، طبی سہولیات بڑھا دی جائیں تو اس پر فوری طور پر کنٹرول ممکن ہے۔

    بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، 117 افراد کی ہلاکت کا خدشہ

    ایک محتاط اندازے کے مطابق پورپ میں مکمل آبادی کا دس فیصد حصہ مہاجرین کا ہے، بہتر روزگار اور خوشگوار زندگی گزارنے کی خواہش لیے اب تک ہزاروں مہاجرین غیرقانونی طور پر یورپ داخلے کے دوران بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل ہی بحیرہ روم میں غیر قانونی طور پر یورپ جانے والی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 117 مہاجرین ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سنہ 2018 میں یورپ جانے کی خواہش میں 2200 افراد بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوئے ہیں۔

  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج تارکین وطن کا دن منایا جا رہا ہے

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج تارکین وطن کا دن منایا جا رہا ہے

    اسلام آباد: پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج تارکین وطن کا دن منایا جا رہا ہے، تارکین وطن کا عالمی دن منانے کا مقصد بین الاقوامی سطح پر تارکین وطن کے حقوق سے متعلق شعور اجاگر کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی سطح پر تارکین وطن کے حقوق اور انہیں درپیش مسائل کا ازالہ کرنے کے لیے آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں تارکین وطن کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔

    یہ دن ہر سال اقوام متحدہ کی اپیل پر حکومتی، انفرادی اور تنظیمی سطح پر منایا جاتا ہے تاکہ تارکین وطن کے بنیادی حقوق اور کاوشوں سے متعلق معلومات کا تبادلہ کیا جاسکے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں دو ارب سے زائد افراد تارکین وطن کی حیثیت سے زندگی گزار رہے ہیں، جبکہ کئی ملکوں میں انہیں بنیادی ضرورتیں بھی میسر نہیں ہیں۔

    اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں دو ارب ساٹھ کروڑ افراد تارکین وطن کی حیثیت سے دوسرے ممالک میں رہائش اختیار کیے ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ مذکورہ اعداد وشمار ماضی میں شایع کی گئی تھیں، جبکہ اب تک تارکین وطن کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    خوش حال زندگی گزارنے اور ترقی کا خواب لیے اکثر تارکین وطن یورپ کا رخ کرتے ہیں، اس دوران کئی کی موت بھی واقع ہوجاتی ہے، کشتی ڈوبنے کے باعث اب تک سیکڑوں تارکین وطن ہلاک ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے 4 دسمبر 2000ء میں ایک قرارداد کے ذریعے ہر سال یہ دن منانے کی منظوری دی۔

    اقوام متحدہ ہمیشہ تارکین وطن کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے اور ان کی دیکھ بھال سے متعلق بین الاقوامی سطح پر موثر تعاون کی ضرورت پر زور دیتا آیا ہے۔

  • لیبیا: غیر قانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش ناکام، کشتی ڈوبنے سے 15 مہاجرین ہلاک

    لیبیا: غیر قانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش ناکام، کشتی ڈوبنے سے 15 مہاجرین ہلاک

    طرابلس: بہتر مستقبل اور ترقی کا خواب لیے غیر قانونی طور پر یورپ جانے کی ایک اور کوشش ناکام ہوگئی، لیبیا میں کشتی ڈوبنے سے پندرہ مہاجرین ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق لیبیا کے سمندر نے پندرہ مہاجرین کی جان لے لی، کشتی ڈوبنے کے باعث متعدد لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کشتی پر پچیس افراد سوار تھے جبکہ ان میں سے کئی افراد بارہ دن تک بھوکے پیاسے رہنے کی وجہ سے بھی ہلاک ہوچکے تھے۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ لیبیا کے شہر صبراتہ سے یہ مہاجرین یورپ تک پہنچنا چاہتے تھے، لیبیا میں متعدد ایسے گروپ سرگرم ہیں، جو مہاجرین کو غیرقانونی طریقے سے یورپ بھیجتے ہیں۔

    بحیرہ روم میں مہاجرین کی کشتی ڈوب گئی، 16 افراد ہلاک، متعدد لاپتہ

    واضح رہے کہ رواں سال جولائی میں مہاجرین کی کشتی بحیرہ روم میں ڈوب گئی تھی جس کے نتیجے میں 16 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال بحیرہ روم میں یورپ جانے کی کوشش میں مہاجرین کی 3 کشتیاں ڈوب جانے کے باعث 250 پناہ گزین ہلاک ہو گئے تھے، ہلاک ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں، تمام افراد تین الگ الگ کشتیوں میں سوار تھے۔

    قبل ازیں 2015 میں غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش میں سترہ سو سے زائد تارکین وطن بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے جبکہ اسی سال ہی اٹلی کے کوسٹ گارڈز نے ایک بڑا ریسکیو آپریشن کر کے ہزاروں مہاجرین کو ڈوبنے سے بچایا تھا۔

  • جرمن حکام کا ایک بار پھر افغان مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ

    جرمن حکام کا ایک بار پھر افغان مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ

    برلن: ملک میں بڑھتے ہوئے جرائم کے پیش نظر جرمن حکام نے ایک بار پھر افغان مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اس سے قبل بھی افغان تارکین وطن کے ایک گروہ کو جرمنی سے افغانستان ڈیپورٹ کیا گیا تھا، جبکہ حکام نے دیگر مہاجرین کو بھی ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن حکومت ایسے افغان مہاجرین کے ایک اور گروہ کو ملک بدر کر رہی ہے، جن کی پناہ کی درخواستیں مسترد ہو چکی ہیں۔

    جرمنی اور افغانستان حکومتوں کے مابین ایک ڈیل کے تحت ایسے مہاجرین کی جرمنی بدری کا عمل ممکن ہوسکا تھا، جن کی پناہ کی درخواستیں مسترد ہو چکی ہیں۔

    مہاجرین کا معاملہ، 17 افغان تارکین وطن جرمنی بدر کردیے گئے

    خیال رہے کہ یہ معاہدہ سن دو ہزار پندرہ میں طے پایا تھا اور تب سے اب تک مجموعی طور پر انیس خصوصی پروازوں کے ذریعے 425 افغان باشندوں کو جرمنی بدر کیا جا چکا ہے۔

    رواں سال ستمبر میں جرمن حکام نے 17 افغان مہاجرین کے ایک گروہ کو جرمنی سے افغانستان ڈی پورٹ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ دسمبر سن 2016 سے اب تک جرمنی سے افغانستان ڈی پورٹ کیے جانے والے تارکین وطن کا مذکورہ سولہواں گروپ تھا، اعداد وشمار کے مطابق اب تک تقریباً 366 افغان مہاجرین ڈی پورٹ کیے جاچکے ہیں۔

    دوسری جانب جرمن شہریوں کی ہلاکت اور جرائم میں اضافے کے بعد بائیں بازوں سے تعلق رکھنے والے گروہوں میں سخت غم وغصہ دیکھنے میں آیا تھا۔

  • جرمن حکام کا مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ

    جرمن حکام کا مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ

    برلن: جرمنی میں بڑھتے ہوئے جرائم کے پیش نظر حکام نے مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تٖفصیلات کے مطابق جرمنی میں شام، افغانستان اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے لاکھوں مہاجرین موجود ہیں، جبکہ ملک میں ہونے والے جرائم میں اکثر مہاجرین ملوث قرار پاتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے مطابق برلن حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ جرائم میں ملوث پائے گئے شامی مہاجرین یا ایسے تارکین وطن جو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ تصور کیے جائیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ایسے مہاجرین جو ملک میں جرائم کرتے ہیں، یا ایسے تارکین وطن جن پر شک ہو انہیں ملک بدر کردیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ رواں سال ستمبر میں جرمنی میں مہاجرین کے ہاتھوں دہشت گردی کے سنگین واقعات دیکھنے میں آئے تھے، جس کے باعث جرمن حکام نے 17 افغان تارکین وطن کو ملک بدر کردیا تھا۔

    مہاجرین کا معاملہ، 17 افغان تارکین وطن جرمنی بدر کردیے گئے

    واضح رہے کہ دسمبر سن 2016 سے اب تک جرمنی سے افغانستان ڈی پورٹ کیے جانے والے تارکین وطن کا مذکورہ سولہواں گروپ تھا، اعداد وشمار کے مطابق اب تک تقریباً 366 افغان مہاجرین ڈی پورٹ کیے جاچکے ہیں۔

    دوسری جانب جرمن شہریوں کی ہلاکت اور جرائم میں اضافے کے بعد بائیں بازوں سے تعلق رکھنے والے گروہوں میں سخت غم وغصہ دیکھنے میں آیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں سال اگست میں ایک جرمن خاتون کو چاقو سے وار کرکے قتل کردیا گیا تھا، اس حملے میں بھی ایک ایران تارکین وطن کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئیں تھے۔

  • میکسیکو کی سرحد پر مہاجرین کو روکنے کے لیے فوج تعینات، امریکی وزیر دفاع کا دورہ

    میکسیکو کی سرحد پر مہاجرین کو روکنے کے لیے فوج تعینات، امریکی وزیر دفاع کا دورہ

    واشنگٹن: میکسیکو کی سرحد پر مہاجرین کو روکنے کے لیے امریکی فوجی اہلکار تعینات ہیں، جس کا جائزہ لینے کے لیے امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے سرحد کا دورہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات کے مطابق غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والے مہاجرین کو روکنے کی غرض سے فوجی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق جیمز میٹس نے امریکی ریاست ٹیکساس کے جنوب میں میکسیکو کے ساتھ لگنے والی سرحد کا دورہ کیا اور حالات کا جائزہ لیا۔

    سرحد پر ہزاروں کی تعداد میں امریکی فوجی مہاجرین کی نقل وحرکت پر نظر رکھے ہوئے ہیں، امریکی وزیر دفاع نے اس موقع پر میڈیا کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے امریکی فوج کی سرحد پر اس تعیناتی کا دفاع کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ سرحدی فورس کی مدد کے لیے بھیجے گئے ہیں تاکہ امریکا میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش کرنے والے پناہ گزینوں کا راستہ روکا جا سکے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پڑوسی ملک میکسیکو کی سرحد سے غیرقانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ میکسیکو کی سرحد سے غیرقانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ میکسیکو کی سرحد سے دراندازی کرنے والے امریکی فوج پر حملہ کرنے والوں پر گولیاں چلائی جائیں گی۔

  • ترکی: غیرقانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش ناکام، کشتی ڈوبنے سے 5 افراد ہلاک

    ترکی: غیرقانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش ناکام، کشتی ڈوبنے سے 5 افراد ہلاک

    ترکی: غیرقانونی طور پر یورپ جانے کی ایک اور کوشش ناکام ہوگئی، مہاجرین کی کشتی بحیرہ ایجیئن میں ڈوب گئی جس کے باعث 5 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مہاجرین کی آنکھوں میں ترقی اور خوش حال زندگی کا خواب سمندر برد ہوگیا، کشتی ڈوبنے سے پانچ مسافر ہلاک جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈوبے والی کشتی میں افغانستان اور ایران سے تعلق رکھنے والے 15 افراد سوار تھے، ہلاک ہونے والوں میں تین بچے بھی شامل ہیں۔

    کشتی میں سوار 2 افراد نے تیر کراپنی جان بچائی جبکہ لاپتہ ہونے والے دیگر افراد کی تلاش جاری ہے، حکام نے ہلاکتوں کی تصدیق کردی۔

    خیال رہے کہ رواں سال اکتوبر میں ترکی سے غیر قانونی طور پر یونان جانے کی کوشش نے 9 افراد کی زندگیاں نگل لی تھیں، کشتی ڈوبے سے متعدد افراد لاپتہ ہوگئے تھے۔

    بحیرہ روم، مہاجرین کی کشتیاں الٹ گئیں، 250 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ 2015 میں ہی یونان کے ساحل رہوڈس اور کالیمنوس کے نزدیک دو کشتیاں ڈوب گئ تھیں، جس کے نتیجے میں بچوں سمیت کم از کم 22 افراد ڈوب کر ہلاک ہوئے تھے۔

    غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش میں اب تک ہزاروں تارکین وطن سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال آنکھوں میں خوشحال مستقبل کے خواب سجائے محفوظ مقام کی جانب سفر کرنے والے مہاجرین کی کشتیاں بحیرہ روام میں ڈوب جانے کے باعث 250 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں، تمام افراد تین الگ الگ کشتیوں میں سوار تھے۔

  • مہاجرین کے خلاف سخت حکمت عملی، غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے پر پابندی عائد

    مہاجرین کے خلاف سخت حکمت عملی، غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے پر پابندی عائد

    واشنگٹن: امریکا نے مہاجرین کے خلاف سخت حکمت عملی اپنا لی، غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے پر پابندی عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پابندی سے متعلق خصوصی حکم نامے پر دستخط کردیا جس کے تحت لاطینی امریکی مہاجرین میکسیکو کے ساتھ لگنے والی امریکی سرحد کو عبور نہیں کرسکیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس حکم کے تحت غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے والے مہاجرین امریکا داخل ہونے کے بعد سیاسی پناہ حاصل نہیں کر سکیں گے۔

    اس سے قبل امریکا نے مہاجرین کے لیے ملک میں داخلے پر نئے قواعد وضوابط متعارف کرائے تھے۔

    نئے ضوابط کے مطابق  صرف وہ مہاجرین امریکا میں داخل ہوسکیں گے جو حکام کے مقرر کردہ داخلے کے مقامات سے سرحد عبور کریں گے۔

    ٹرمپ کی میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کو گولی مارنے کی دھمکی

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پڑوسی ملک میکسیکو کی سرحد سے غیرقانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ میکسیکو کی سرحد سے غیرقانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ میکسیکو کی سرحد سے دراندازی کرنے والے امریکی فوج پر حملہ کرنے والوں پر گولیاں چلائی جائیں گی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے ہی امریکی محکمہ دفاع نے کہا تھا کہ میکسیکوسے متصل سرحد پر5 ہزارسے زائد فوج تعینات ہوگی، سرحد پرفوجیوں کواسلحہ، ہیلی کاپٹراوردیگرآلات کی فراہمی جاری ہے۔

  • امریکا میں تارکین وطن کے کارواں کو روکنے کیلئے فوج حرکت میں آگئی

    امریکا میں تارکین وطن کے کارواں کو روکنے کیلئے فوج حرکت میں آگئی

    واشنگٹن: امریکا میں تارکین وطن کے کارواں کو روکنے کے لیے فوج حرکت میں آگئی، جدید بکتر بند گاڑیاں اور بھاری اسلحہ وسازوں سامان ٹیکساس کے ملٹری بیس پر پہنچا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پینٹا گون حکام کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایات پر غیرتارکین وطن کو امریکا میں داخلے سے روکنے کے لیے امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر پانچ ہزار دو سو فوجی اہلکار تعینات کر دئیے گیے ہیں۔

    تارکین وطن کے کارواں کو روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جارہے ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سختی سے کہا ہے کہ کسی بھی تارکین وطن کو خطے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق ہزاروں افراد پر مشتمل تارکین وطن کا قافلہ گوئٹے مالا میں میکیسیکو کے ساتھ سرحد کے قریب جمع ہو چکا ہے جو امریکا میں داخل ہونے کا خواہاں ہے۔

    غیر قانونی تارکین وطن کے بعد نومولود بچے بھی امریکی صدر کے نشانے پر

    اس کارواں میں شامل بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی بھی ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی محکمہ دفاع نے کہا تھا کہ میکسیکوسے متصل سرحد پر5 ہزارسے زائد فوج تعینات ہوگی، سرحد پرفوجیوں کواسلحہ، ہیلی کاپٹراوردیگرآلات کی فراہمی جاری ہے۔

    امریکی حکام کے مطابق صدرڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پرسرحد پر2 ہزارنیشنل گارڈز پہلے ہی تعینات ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے قافلے میں شامل ہزاروں تارکین وطن کو گینگسٹر قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ گینگ ممبرز اور دیگر مجرم تارکین وطن کے روپ میں داخل ہونا چاہتے ہیں۔