Tag: MIGRANTS

  • یونان پہنچنے کی کوشش میں دو کشتیاں ڈوب گئیں، 13 بچوں سمیت 22 افراد جاں بحق

    یونان پہنچنے کی کوشش میں دو کشتیاں ڈوب گئیں، 13 بچوں سمیت 22 افراد جاں بحق

    ایتھنز: یونان کے ساحل رہوڈس اورکالیمنوس کے نزدیک گزشتہ رات دو کشتیاں ڈوب گئیں جس کے نتیجے میں کم از کم 22 افراد ڈوب گئے ہیں جن میں 13 بچے بھی شامل ہیں۔

    سانحے پر یونانی وزیراعظم الیکسز سپرازنے فوری ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے شرمندگی کا اظہار کیا ہے کہ یورپ ان سانحات کی روک تھام میں ناکام ہوچکا ہے۔

    یونان کے پورٹ حکام کے مطابق کوسٹ گارڈز نے اس سانحے میں 138 افراد کو بچایا ہے اور ڈوبنے والوں کی بھی تلاش جاری ہے۔

    کالیمنوس کے ساحل سے آج صبح 19 لاشیں برآمد ہوئی ہیں جن میں چھ خواتین اور 10 بچے شامل ہیں۔

    دوسری جانب رہوڈس کی بندرگاہ کے نزدیک ڈوبنے والی کشتی میں سوار ایک خاتون، ایک کم عمر اور ایک نومولود بچہ ڈوب گئے ہیں جبکہ ان کے ساتھ موجود تین افراد کی تلاش جاری ہے جبکہ 6 افراد کو بچالیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے مطابق اب تک ترکی سے یونان پہنچنے کی کوشش میں 68 افراد ڈوب کر جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ دو روز قبل ہی لیسبوس اور ساموس نامی جزیروں کے قریب بھی حادثے پیش آئے تھے جن میں 17 افراد جاں بحق ہوئے تھے جن میں سے 11 بچے ہیں۔

  • لیبیا کے ساحل سے 85 پناہ گزینوں کی لاشیں برآمد

    لیبیا کے ساحل سے 85 پناہ گزینوں کی لاشیں برآمد

    تری پولی: لیبیا کے ساحل سے یورپ پہنچنے کی جدوجہد کرنے والے 85 مہاجرین کی لاشیں ملی ہیں، واضح رہے کہ اس مقام سے سب سے زیادہ یورپ پہنچنے کی کاوشیں کی جاتی ہیں۔

    لیبیا کے ترجمان محمد ال مصراتی کا کہنا ہے کہ رضاکاروں کو اب تک درجنوں مسخ شدہ لاشیں ساحل سے مل چکی ہیں ۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 75 لاشیں دارالحکومت تری پولی کی ساحل سے جبکہ 10 سبارتاہ کے ساحل سے برآمد ہوئی ہیں۔

    لیبیائی کوسٹ گارڈ کے مطابق انہوں نے ربرکی کشتیوں میں سوار 212 افراد کوریسکیو کیا گیا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ رسیکیو ہونے والے افراد میں 22 خواتین بھی شامل ہیں جن میں اکثریت سنگھالی اور سوڈانیوں کی ہے۔

    لیبیا کی 1،770 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی یورپ اور افریقہ کے درمیان حائل ہے۔

    اقوام متحدہ کے خصوصی کمیشن برائے مہاجرین کے مطابق رواں سال سوا پانچ لاکھ افراد نے بحیرہ روم عبور کیا جن میں سے 3 ہزارافراد موت کا شکار ہوگئے یا گمشدہ ہوگئے۔

  • شام کےتارکین وطن ٹھوکریں کھانے پر مجبور، پناہ گزینوں پر پیپراسپرے

    شام کےتارکین وطن ٹھوکریں کھانے پر مجبور، پناہ گزینوں پر پیپراسپرے

    سلووینیا : شام کےتارکین وطن در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبورکر دیئےگئے، کروشیا کی سرحد عبور کرکےسلووینیا جانےوالے پناہ گزینوں کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے پیپر اسپرے کا استعمال کیا۔

    ہنگری کی جانب سے سرحد بند کئے جانے کے بعد تارکین وطن کی بڑی تعداد یورپ جانے کیلئے کروشیا کا رخ کررہی ہے۔صرف دو روز میں ہی سترہ ہزار سے زائد تارکین وطن کروشیا میں داخل ہوئے ہیں۔

    سلووینیا میں موجود تارکین وطن یورپ جانے کی خاطر کروشیا کا رخ کرنےوالےتارکین وطن پرپولیس نے پیپر اسپرے کیا ۔پناہ گزینوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔

    دوسری جانب کروشیا کامطالبہ ہے کہ یورپ جانے کے خواہشمند پناہ گزینوں کوکروشیا سےیورپ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے کیونکہ نہ ہی پناہ گزین کروشیا میں رہنے کے خواہشمند ہیں اور نہ ہی کروشیا پناہ گزینوں کابوجھ برداشت کرسکتا ہے۔

  • پناہ گزینوں سے بدسلوکی پرہنگیرین صحافی نوکری سے فارغ

    پناہ گزینوں سے بدسلوکی پرہنگیرین صحافی نوکری سے فارغ

    بدھا پسٹ: ہنگری میں پناہ گزینوں کے ساتھ بدسلوکی کرنے والی صحافی کو نوکری سے نکال دیاگیا ہے۔

    سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیومیں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح مذکورہ صحافی نے ایک پناہ گزین لڑکی کو پیرمارکربدسلوکی کی اورایک مرد جس نے ایک بچے کو گود میں اٹھایا تھا پیراڑا کرگرادیا، یہ واقع ہنگری کے سربیا کے ساتھ لگنے والی جنوبی سرحد پر پیش آیا ہے۔

    A Hungarian camerawoman caught on camera intentionally tripping a man carrying his child as they try to flee to safety.... Posted by Stacey Eden on Wednesday, September 9, 2015

    واقعے میں ملوث کیمرہ ویمن جس ٹی وی چینل سے تعلق رکھتی تھی اس نے فوری طور پرمذکورہ خاتون کا چینل کے ساتھ معاہدہ کالعدم قراردے کراسے برطرف کردیا ہے۔

    چینل کے چیف ایڈیٹر نے برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ کیمرہ ویمن کے خلاف اپنی جانب سے انتہائی اقدام جو ہم اٹھا سکتے تھے ہم نے اٹھالیا ہے، یہ واقعہ انتہائی حیران کن اور ناقابلِ برداشت ہے۔

    ہنگری کی ایک نیوز ویب سائٹ کا دعویٰ ہے کہ مذکورہ کیمرہ ویمن کا نام پیٹرا لیزلو ہے تاہم ٹی وی چینل کی جانب سے اس کی شناخت آشکار نہیں کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ ہنگری کی حکومت پناہ گزینوں کے یورپ میں داخلے کومسیحیت کے لئے خطرہ تصورکرتے ہوئے سخت موقف اپنائے ہوئے ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال ڈیڑھ لاکھ ککے کگ بھگ پناہ گزین جن میں سے زیادہ تر مڈل ایسٹ سے تعلق رکھنے والے مہاجرین ہیں ہنگری میں داخل ہوچکے ہیں اور ہنگری کی پولیس انہیں یورپین یونین کے قوانین کے تحط رجسٹر کرنے کی کوشش کررہی ہیں لیکن پناہ گزین اس معاملےمیں پولیس سے اس خوف کے تحت تعاون نہیں کررہے کہ رجسٹریشن کے بعد انہیں ہنگری تک مقید رہنے پر مجبور کردیا جائے گا جس کے سبب پناہ گزینوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں معمول بنتی جارہی ہیں۔

  • ہنگری میں پولیس سے بچنے کی کوشش میں پاکستانی جاں بحق

    ہنگری میں پولیس سے بچنے کی کوشش میں پاکستانی جاں بحق

    ہنگری میں ایک پاکستانی پناہ گزین پولیس سے فرار ہونے کی کوشش میں جاں بحق ہوگیا۔

    ہنگری میں پناہ گزینوں کا معاملہ روز بروزسنگین ہوتا جارہا ہے ، شامی سرحد کے نزدیک واقع ’روسزکے کیمپ‘ میں ہنگری کی پولیس اور 300 پناہ گزینوں کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔

    صورتحال اس وقت گھمبیر ہوگئی جب پولیس نے آنسو گیس کے شیل فائر کئے اور پناہ گزینوں میں بھگڈرمچ گئی اور اسی دوران ایک پاکستانی شخص نے بھاگنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں وہ ریلوے ٹریک پر جاگرا اور جاں بحق ہوگیا۔

    اس افسوسناک سانحے کی تصدیق اسکائی نیوز نے اپنے ٹویٹ میں بھی کردی ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق پاکستان پناہ گزینوں کی سب سے بڑی تعداد کی کفالت کرنے والا ملک ہے جہاں 1 کروڑ 60 لاکھ مہاجرین موجود ہیں جن میں سے زیادہ تر کا تعلق افغانستان سے ہے۔