Tag: Migration

  • امریکا سے کروڑوں تتلیوں کی ہجرت

    امریکا سے کروڑوں تتلیوں کی ہجرت

    امریکا کے سرد شمالی علاقوں سے کروڑوں تتلیاں میکسیکو کی طرف ہجرت کر گئیں۔ لاتعداد اڑتی تتلیوں نے آسمان کو ڈھانپ کر اسے اپنے رنگ میں رنگ لیا۔

    ہر سال کی طرح اس سال بھی کم و بیش ایک ارب تتلیاں شمالی امریکا سے نقل مکانی کر کے میکسیکو پہنچ گئی۔

    مونارک نسل کی یہ تتلیاں ہر سال نومبر میں 4 ہزار کلو میٹر کا سفر طے کر کے سردیاں گزارنے میکسیکو کے گرم علاقے میں پہنچتی ہیں، جہاں سورج کی گرماہٹ سمیٹنے کے ساتھ ساتھ اپنی افزائش نسل بھی کرتی ہیں۔

    سیاہ اور نارنجی رنگ کی یہ تتلی امریکا اور کینیڈا میں بڑی تعداد میں موجود ہیں تاہم ہر سال یہ موسم سرما میں گرم علاقوں کی طرف ہجرت کرتی ہیں اور سردیاں ختم ہونے پر واپس لوٹ آتی ہیں۔

    اس ہجرت کے دوران طویل سفر اور غذائی قلت کی وجہ ان تتلیوں کی بڑی تعداد اپنی منزل پر پہنچنے سے قبل ہی موت سے ہمکنار ہوجاتی ہے۔ اوسطاً ہر 10 میں سے 4 تتلیاں اپنی منزل پر پہنچنے سے قبل دم توڑ دیتی ہیں۔

    اس تتلی کی اوسط عمر بھی 2 سے 6 ہفتوں پر محیط ہے جس کے دوران یہ 250 سے ایک ہزار کے قریب انڈے دے سکتی ہیں۔

    اس تتلی کی افزائش کا خلا میں بھی کامیاب تجربہ کیا جاچکا ہے۔

  • لاہورکا حال بھی کراچی جیسا ہو جائے گا ‘ وصی شاہ

    لاہورکا حال بھی کراچی جیسا ہو جائے گا ‘ وصی شاہ

    لاہور:شاعر و مصنف اور اداکار وصی شاہ کہنا ہے کہ حکومت دیہاتوں سے نقل مکانی روکنے کےلئے عملی اقدامات کرے ،اگر توجہ نہ دی گئی لاہور کا حال بھی کراچی جیسا ہو جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک انٹر ویو میں گفتگو کرتے ہوئے معروف شاعر وصی شاہ نے کہا کہ حکومت دیہاتوں میں روزگاری کے فراہمی کےلئے نجی شعبوں کے ساتھ مل کر منصوبے لگائے۔

    انہوں نے کہا کہ دیہات سے شہروں کی جانب نقل مکانی کو روکنے کے لیے لائیو سٹاک کے شعبے کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے اور اس کی مصنوعات کی برآمدات کےلئے اقدامات کئے جائیں ۔

    ان کا کہنا تھا کہ روزگار کے حصول میں مشکلات اور مناسب تعلیمی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے دیہاتوں کے رہائشی لاہور سمیت دیگر بڑے شہروں کا رخ کر رہے ہیں، جس سے ان شہروں پر دباؤ بڑھ رہا ہے اور پہلے سے موجود مسائل گھمبیر صورتحال اختیار کر رہے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے ۔

    وصی شاہ نے یہ بھی کہا کہ اگر حکومت نے فوری اور پائیدار اقدامات نہیں کیے تو لاہور کا حشر بھی کراچی جیسا ہوگا اور یہ شہر بھی آبادی کے بوجھ تلے دب کررہ جائے گا۔

    سید وصی شاہ کا تعلق سرگودھا سے ہے اور وہ لاہور میں مقیم ہیں، شاعر ی کے علاوہ صحافی بھی ہیں اور مستقل کالم نگاری بھی کرتے ہیں، وصی شاہ کئی مقبول ڈراموں‌کے لکھاری بھی ہیں۔

    یاد رہے کہ پنجاب کا سب سے بڑا ڈویژن لاہور آبادی کے لحاظ سے سرفہرست ہے، جس کی آبادی ایک کروڑ 11 لاکھ ہے۔لاہور آبادی کے لحاظ سے ملک کا دوسرا بڑا شہر ہے، لاہور کی آبادی ایک کروڑ 11 لاکھ افراد پر مشتمل ہے، گزشتہ مردم شماری میں لاہور کی آبادی 51 لاکھ 43 ہزار افراد پر مشتمل تھی جس میں 116 فیصد اضافہ ہوچکا ہے۔

  • مہاجرت تمام مسائل کی ماں ہے: جرمن وزیر داخلہ

    مہاجرت تمام مسائل کی ماں ہے: جرمن وزیر داخلہ

    برلن: جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ سیہوفر نے کہا ہے کہ مہاجرت تمام مسائل کی ماں ہے، جرمن حکام کو مہاجرین سے متعلق اپنی پالیسی تبدیل کرنا ہوگی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا، جرمن وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اگر جرمن حکومت اپنی مہاجرین کی پالیسی کو تبدیل نہیں کرتی تو جرمنی کی مرکزی سیاسی جماعتوں کی عوامی مقبولیت بتدریج کم ہوتی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ مہاجرت تمام مسائل کی جڑ بھی ہے، برلن حکومت کو بالخصوص مہاجرین کے بحران پر اپنی حکمت عملی تبدیل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کی حمایت دوبارہ حاصل کی جا سکے۔

    ان دنوں جرمنی میں مہاجرین مخالف مظاہرے بھی ہوئے جن کی ہورسٹ سیہوفر نے بھرپور حمایت کی، ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ وزیر نہ ہوتے تو وہ بھی سڑکوں پر جا کر احتجاج کرتے۔

    جرمن دوشیزہ کا قتل، عدالت نے افغان مہاجر کو قید کی سزا سنا دی

    خیال رہے کہ جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ سیہوفر دونوں مہاجرین سے متعلق الگ الگ موقف رکھتے ہیں، مرکل کی پالیسی مہاجرین دوست رہی ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں افغانستان سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کو قتل کرنے کے جرم میں آٹھ برس 6 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی، بعد ازاں جرمن چانسلر کی تارکین وطن سے متعلق پالیسی پر تنقید بھی شروع ہوگئی تھی۔

    واضح رہے کہ افغان مہاجر عبدل ڈی نے سنہ 2016 میں جرمنی میں خود کو نابالغ تارک وطن کی حیثیت سے رجسٹرڈ کروایا تھا۔

  • انٹونیو ویٹورینو انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف مائیگریشن کے سربراہ منتخب

    انٹونیو ویٹورینو انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف مائیگریشن کے سربراہ منتخب

    جینوا : اقوام متحدہ کے ایجنسی برائے پناہ گزین کے ڈائریکٹر جنرل کے انتخابات میں پرتگالی امیدوار اینٹونیو ویٹورینو نے امریکی امیدوار کو بدترین شکست سے دوچار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی تارکین وطن کی ایجنسی کے نئے سربراہ کو منتخب کرنے کےلیے گذشتہ روز جینوا میں ہونے والے الیکشن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ’ڈائریکٹر جنرل آف انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف مائیگریشن‘ کے عہدے کے لیے نامزد امیدوار کو نامزد امیدوار کو بد ترین ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کو اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے سب سے بڑے عہدے سے محروم ہونا پڑا ہے، پہلی مرتبہ سنہ 1951 میں امریکی امیدوار کو الیکشن میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹر جنرل برئے پناہ گزین ایجنسی کے انتخابات کے تیسرے مرحلے میں امریکی امیدوار کین آئیزکس ناکام اور پرتگال کی سوشلسٹ پارٹی کے رہنما اور یورپی یونین کے سابق کمشنر اینٹونیو ویٹورینو ووٹوں کی اکثریت سے ڈی جی منتخب ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انٹونیو ویٹورینو انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف مائیگریشن کے دوسرے ڈائریکٹر جنرل ہیں جن کا تعلق امریکا سے نہیں ہے۔ ڈی جی کے انتخابات میں پناہ گزین ایجنسی کی سابق ڈپٹی ڈی جی لورا تھامسن دوسرے نمبر پر رہی جنہوں نے پرتگالی سیاست دان سے سخت مقابلہ کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پناہ گزین ایجنسی کے انتخابات میں امریکی امیدوار کے شکست کی بڑی وجہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی عالمی اداروں پر کڑی تنقید اور گذشہ ماہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل نکلنے اور ورلڈ ٹریڈ آگنائزیشن کو سخت تنقید کا نشانہ بنانا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق امریکی صدر باراک اوباما کے دور صدارات میں پناہ گزین ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کے لیے نامزد امیدوار کیتھی ہارپر نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا ہے کہ ’ایک مرتبہ پھر امریکا کی طاقت، اقتدار اور وقار کو نقصان پہنچا ہے‘۔

    کیتھی ہارپر کا کہنا تھا کہ ’کین آئیزکس اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اپنی متعصابانہ پالیسی کے باعث انتخابات میں شکست سے دوچار ہوئے ہیں، ڈی جی برائے پناہ گزین ایجنسی کا عہدہ امریکا کا تھا، جو ٹرمپ کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہاتھ سے نکل گیا‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • یورپی یونین کا تارکین وطن سے متعلق معاہدے پر اتفاق

    یورپی یونین کا تارکین وطن سے متعلق معاہدے پر اتفاق

    برسلز : یورپی یونین کے اجلاس میں سربراہان کا تارکین وطن سے متعلق ’یورپی ممالک میں مہاجرین کے تمام کیمپ بند کرکے یورپ سے باہر پناہ گزین کیمپ لگانے‘ پر اتفاق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق برسلز میں جاری 12 گھنٹے طویل مذاکرات کے بعد یورپی ممالک کے سربراہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ یورپ میں موجود مہاجرین کے تمام کیمپوں کو بند کرکے یورپی یونین سے باہر ایک عارضی کیمپ بنایا جائے گا۔

    اطلاعات کے مطابق پناہ گزینوں سے متعلق معاہدے میں اس بات پر بھی اتفاق ہوا ہے کہ یورپ کا رخ کرنے والے تارکین وطن کی دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ یورپی ممالک میں داخلے کی اجازت دی جائے یا نہیں دی جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے اجلاس کے دوران سربراہان مملکت نے پناہ گزینوں سے متعلق فیصلہ سرحدوں پر بڑھتی ہوئی غیر قانونی مہاجرین کی تعداد اور یورپی ممالک میں پیدا ہونے معاشی و سیکیورٹی مسائل کے باعث کیا گیا ہے۔

    یورپی میڈیا کا کہنا تھا کہ یورپی رہنماؤں کے اجلاس میں یورپ کو لاحق سیکیورٹی مسائل، تارکین وطن کی آباد کاری اور دیگر مضوعات کو بھی زیر بحث لایا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رات بھر چلنے والے یورپی کونسل کے کامیاب اجلاس کے بعد یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ 28 ممالک پر مشتمل یورپی یونین پناہ گزینوں سمیت کئی معاملات پر متفق ہوگئی ہے۔

    جرمنی کی چانسلر انجیلا میرکل کا اجلاس کے دوران کہنا تھا کہ ’یورپی یونین کے رکن ممالک غیر قانونی طور پر یورپی سرحدوں کو عبور کرنے والے تارکین وطن کے معاملے پر مستقبل میں بھی مفاہمت سے کام لیں گے‘۔

    انجیلا میرکل کا کہنا تھا کہ ’اجلاس کے دوران طے پانے والے مختلف نکاتی ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کافی کچھ کرنا پڑے گا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اجلاس میں یورپی ممالک کے سربراہوں نے ترکی کے ساتھ  2016 میں تارکین وطن سے متعلق طے پانے والے معاہدے کی 3 سو ارب ڈالر کی دوسری قسط دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے درمیان طے پانے والا معاہدہ انجیلا میرکل کے لیے بہت اہمیت کا حامل تھا، کیوں کہ پناہ گزنیوں کے معاملے پر یورپی یونین میں مشترکہ حل کے بغیر میرکل کی حکومت کو شدید خطرات لاحق تھے۔

    خیال رہے کہ جرمن چانسلر اور جرمن وزیر داخلہ ہورست زیہوفر کے درمیان تارکین وطن سے متعلق معاملات پر شدید اختلافات سامنے آئے تھے۔ ہورست زیہوفر کا مؤقف ہے کہ جرمنی کے علاوہ یورپ کے کسی اور ملک میں سیاسی پناہ کی درخواست دینے والے مہاجرین کو جرمنی میں داخلے کی اجازت نہ دی جائے، جبکہ میرکل مستقل ان کی مخالفت کرتی آرہی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • قبائلی متاثرین رواں ماہ گھروں کو چلے جائیں گے، گورنرکے پی کے

    قبائلی متاثرین رواں ماہ گھروں کو چلے جائیں گے، گورنرکے پی کے

    پشاور: خیبر پختونخواکے گورنر انجینئر اقبال ظفر جھگڑا نے کہا ہے کہ قبائلی متاثرین کی اپنے گھروں کو واپسی کا عمل رواں سال کے آخر تک مکمل ہو جائے گا جبکہ پارلیمنٹ سے اصلاحاتی سفارشات کی منظوری کے بعد فاٹا کو مرحلہ وار طریقے سے خیبر پختونخوا میں ضم کرنے اور وہاں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا عمل بھی شروع کرلیا جائےگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس پشاور میں منعقدہ خیبر ایجنسی کے نمائندوں کے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف فاٹا کو قبائلی عوام کی مرضی اور مشاورت سے قومی دھارے میں لانا چاہتے ہیں، اس مقصد کے لیے پارلیمنٹ کی اصلاحاتی کمیٹی نے تمام ایجنسیوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقاتیں کیں۔


    پڑھیں: ’’ قبائلی علاقوں کے عوام گھرواپسی پرمشکلات کا شکار ‘‘


    گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ فاٹا سے متعلق موصول ہونے والی آرا اور سفارشات کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جاچکا ہے جو زیرغور ہے، انہوں نے کہا کہ بدامنی اور دہشت گردی کے باعث 4 لاکھ 4 ہزار 197 خاندان نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے تاہم آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کے بعد متاثرین کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے۔

    اقبال جھگڑا نے کہا کہ فاٹا میں امن و امان کی صورتحال قائم ہونے کے بعد اب تک 4 لاکھ 12 ہزار سے زائد خاندان اپنے گھروں کو واپس جاچکے ہیں جبکہ بقیہ افرادکی واپسی اس ماہ کے آخر تک مکمل کرلی جائے گی۔


    مزید پڑھیں: ’’ قبائلی عوام کی حالت کشمیریوں سے بھی بدتر ہے،مولانا فضل الرحمٰن ‘‘


    اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا فدا وزیر‘ پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر سکندر قیوم اور فاٹا سیکرٹریٹ کے دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔ جرگے کی قیادت سابق وفاقی وزیر مملکت ملک وارث خان آفریدی نے کی‘ جرگے کے شرکاء نے گورنر کو متعلقہ علاقے کے عوام کو درپیش بعض مسائل سے آگاہ کیا اور ان کے حل کیلئے تجاویز پیش کیں۔