Tag: Mike Pompeo

  • حوثی جنگجو ایرانی رجیم کے اشاروں پر کام کررہے ہیں، مائیک پومپیو

    حوثی جنگجو ایرانی رجیم کے اشاروں پر کام کررہے ہیں، مائیک پومپیو

    واشنگٹن : امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو کا یمن سے متعلق کہنا ہے کہ یمن میں برسرپیکار حوثی جنگجو ایرانی حکومت اشاروں پر کام کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو عرب خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں برسرپیکار حوثی جنگجو یمنی عوام کو یرغمال نہیں بناسکتے۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں جان لینا چاہیے کہ وہ ایرانی رجیم کے اشاروں پر یمن پر اپنا قبضہ نہیں جما سکتے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایران کو اس کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ یمن اور شام و عراق میں اپنے عزائم جاری رکھے اور حوثیوں پر بھی دباؤ ڈالے گا کہ وہ اسٹاک ہوم معاہدے پر عمل درآمد کریں۔

    امریکی سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا ایران کے طرز حکومت کو تبدیل کرنے کےلیے دباؤ ڈالتا رہے گا اور ان مقاصد کی انجام دہی کےلیے ایرانی اداروں و افراد کو بلیک لسٹ کرنے کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔

    مزید پڑھیں : امریکا ایران پر تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائد کرے گا، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو

    یاد رہے کہ کچھ ماہ قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ امریکا ایران پر تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائد کرے گا، پابندیوں کے بعد ایران کو اپنی معیشت کی بقا کا مسئلہ پڑ جائے گا۔

    امریکی وزیر خارجہ کے مطابق ایران خطے میں پراکسی وار کا سبب ہے، ایران کو دھمکی آمیز رویہ ترک کرنا ہوگا، ایران نے جوہری معاہدے کے دوران مشرق وسطیٰ میں اثرورسوخ بڑھایا ہے، ایران کو دوبارہ جوہری تجربوں کی جانب نہیں جانے دیں گے، ان کو یورینیم کی افزودگی روکنی ہوگی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ جیمز میٹس نے کہا تھا کہ امریکا یمن میں حوثی ملیشیا کے خلاف سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد کی حمایت جاری رکھے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سعودی اور اماراتی حکومتی یمن میں شہریوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات کو کم سے کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔

  • پاکستانی وزیرخارجہ کی امریکی صدرسے غیررسمی ملاقات، تعلقات کی ازسرنو بحالی پر اتفاق

    پاکستانی وزیرخارجہ کی امریکی صدرسے غیررسمی ملاقات، تعلقات کی ازسرنو بحالی پر اتفاق

    نیویارک: پاکستانی وزیرخارجہ کی امریکی صدر  سے غیرسمی ملاقات ہوئی ہے، جس میں تعلقات کی ازسرنو بحالی پر اتفاق کیا گیا۔ 

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی کی ڈونلڈ ٹرمپ سے گذشتہ رات جنرل اسمبلی اجلاس کے استقبالیے میں مختصر ملاقات ہوئی.

    شاہ محمود قریشی کے مطابق ملاقات میں‌ صدر ٹرمپ سے پاک امریکا تعلقات پربات چیت کاموقع ملا.

    وزیرخارجہ نے صدرٹرمپ کو یہ پیغام پہنچایا کہ پاکستان دیرینہ تعلقات کا ازسرنوآغاز چاہتا ہے، صدر ٹرمپ نے پاکستان اور امریکا کے تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا۔

    شاہ محمودقریشی کے مطابق ان  کی فرسٹ لیڈی میلانیا ٹرمپ اورامریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو سے بھی ملاقات ہوئی.


    مزید پڑھیں: امریکا کے ساتھ باہمی احترام پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں، شاہ محمود قریشی


    شاہ محمود قریشی کے مطابق امریکی صدرٹرمپ کارویہ انتہائی مثبت تھا، امریکی صدرنےعمران خان کے لئے نیک خواہشات کا ظہار کیا.

    یاد رہے کہ آج یو این جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ تمام ممالک ایران کو اس کے جارحانہ رویے پر تنہا کریں، ایران پڑوسی ممالک کی خود مختاری کا احترام نہیں کرتا ہے۔

  • شمالی کوریا معاملہ: مائیک پومپیو سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کریں گے

    شمالی کوریا معاملہ: مائیک پومپیو سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کریں گے

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ہیدر نوئرٹ نے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو شمالی کوریا سے متعلق 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے بیان میں ہیدرنوئرٹ کا کہنا تھا کہ مائیک پومپیو 27 ستمبر کو شمالی کوریا کے حوالے سے سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت بھی کریں گے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں وہ عالمی برادری سے مطالبہ کریں گے کہ پیونگ یانگ پر دباؤ جاری رکھا جائے تا کہ شمالی کوریا کو اُس کے جوہری ہتھیاروں سے دست برداری پر مجبور کیا جاسکے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان قربتیں دیکھی گئی تھیں۔

    شمالی ،جنوبی کوریا کا جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لائحہ عمل پراتفاق

    دوسری جانب جنوبی کوریا کے صدر مون جائے کی شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے جوہری ہتھیاروں کے خاتمےکے لائحہ عمل پر اتفاق ہوگیا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز شمالی کوریا کے دارالحکومت پیانگ یانگ میں مون جے ان اور کم جونگ ان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے خطے کی سیکیورٹی صورتحال سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال بھی کیا۔

    یاد رہے کہ حالیہ عرصے میں ان دونوں رہنماؤں کی یہ تیسری ملاقات ہے۔

    اس سے قبل جنوبی کوریائی صدر مون جے ان کے خصوصی مندوب نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات کی تھی اور انہیں جنوبی کوریا کے صدر کا خصوصی خط بھی پیش کیا تھا۔

  • امریکا کو ایک پیج پر ہونے کا پیغام دیا گیا: شاہ محمود کی صحافیوں سے گفتگو

    امریکا کو ایک پیج پر ہونے کا پیغام دیا گیا: شاہ محمود کی صحافیوں سے گفتگو

     امریکی سیکریٹری مائیکل رچرڈ پومپیو سے دارالحکومت میں ہونے والی اہم ترین ملاقات سے متعلق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کی پریس کانفرنس کے بعد انھوں نے صحافیوں کے ساتھ سوالات کے سیشن میں کہا کہ امریکا کو اس ملاقات کے ذریعے پیغام دیا گیا کہ ’ہم سب ایک پیج پر ہیں۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ امریکی وفد کے ساتھ ملاقات میں آرمی چیف اور آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل خصوصی طور پر شریک ہوئے، اس مشترکہ نشست سے امریکا کو واضح پیغام گیا کہ ہم سب ایک پیج پر ہیں۔ خیال رہے کہ اس ملاقات میں امریکی جنرل جوزف ڈنفورڈ بھی شریک تھے۔

    انھوں نے ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاک امریکا تعلقات میں تعطل ٹوٹ گیا ہے یہ اچھی پیش رفت ہے، تاہم چیلنجز کا سامنا اب بھی ہے، ہوسکتا ہے کئی معاملات پر ہماری سوچ مختلف ہو، دوسری طرف ہمارے ایک دوسرے کے ساتھ مفادات بھی وابستہ ہیں۔

    [bs-quote quote=”پاک امریکا تعلقات میں تعطل ٹوٹ گیا ہے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ایک اور صحافی کے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے ہی فیصلہ کیا تھا کہ امداد روکنے کا معاملہ زیرِ بحث نہیں لایا جائے گا، ہمارا رشتہ لین دین کا نہیں، خود دار قوموں کی سوچ مختلف ہوتی ہے، ہم اصولوں اور مستقبل کے سمت کی بات کرنا چاہتے تھے اس لحاظ سے یہ نشست مفید رہی، یہ تاثر دیا گیا تھا کہ نئی حکومت کے آنے سے قبل امریکا نے ایک قسط روکی، لیکن 300 ملین ڈالر روکنے کا فیصلہ نئی حکومت سے پہلے کا ہے۔

    ایک اور سوال پر وزیرِ خارجہ نے سارا زور خواہشات پر ڈالتے ہوئے کہا ’آج کی نشست میں سننے، سمجھنے اور آگے بڑھنے کی خواہش تھی، ہماری خواہش ہے کہ آج امریکا کے ساتھ تعلقات کو پُر امن انداز میں آگے بڑھائیں، سیکریٹری پومپیو سے کہا کہ الزام تراشیوں سے کچھ حاصل نہیں ہوتا، آج کی نشست میں کوئی منفی پہلو دکھائی نہیں دیا۔‘

    [bs-quote quote=”پہلے ہی فیصلہ کیا تھا کہ امداد روکنے کا معاملہ زیرِ بحث نہیں لایا جائے گا” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    افغانستان کے ساتھ تعلقات کی نزاکت پر ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان کے پاس افغانستان سے ڈائیلاگ کے لیے بنیادی ڈھانچا موجود ہے، مغربی سرحد پر چیلنج سے نمٹنے کے لیے بہت سے اقدامات کیے جا چکے، پاک فوج نے بھی بارڈر مینجمنٹ کے لیے اپنا کردار ادا کیا، امریکا سے کہا مغربی جانب (افغانستان) توجہ دینی ہے تو مشرقی جانب (بھارت) سے ہمیں سہولت درکار ہے۔


    امریکی وفد نے ڈو مور کا کوئی مطالبہ نہیں کیا، وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی


    انھوں نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزی ہوتی ہے جس سے معصوم لوگ متاثر ہوتے ہیں، ہم ایل او سی کی صورتِ حال کو نظر انداز نہیں کر سکتے، ہم دیکھیں گے کہ اس کی بہتری کے لیے کون کیا کر سکتا ہے، یہ واضح ہے کہ تالی دو ہاتھوں ہی سے بجتی ہے۔

    [bs-quote quote=”وزیرِ خارجہ شاہ محمود نے امریکا کے ساتھ اختلافات کے خاتمے کے تاثر کو مسترد کر دیا” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ایک سوال کے جواب میں وزیرِ خارجہ نے امریکا کے ساتھ اختلافات کے خاتمے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ’میں نہیں کہہ سکتا کہ امریکا کے ساتھ ہمارا کسی بھی معاملے پر اختلاف نہیں، امریکا سے بھی کہا تالی دو ہاتھوں سے بجتی ہے، ماحول ساز گار بنائیں۔‘

    ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے اس تاثر سے بھی انکار کیا کہ وہ اس ملاقات کے ذریعے کسی چیز کا کریڈٹ لینا چاہتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ابھی مستقبل کا لائحۂ عمل بھی طے کرنا ہے جس کے لیے واشنگٹن میں اگلی نشت ہوگی، تاہم انھوں نے حیرت انگیز طور پر وزیرِ اعظم عمران خان اور امریکی وزیرِ خارجہ کی ٹیلی فونک گفتگو کو مثبت قرار دیا۔

  • امریکا سےعزت واحترام پرمبنی تعلقات چاہتے ہیں: وزیراعظم عمران خان

    امریکا سےعزت واحترام پرمبنی تعلقات چاہتے ہیں: وزیراعظم عمران خان

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان سے امریکی وزیرخارجہ نے ملاقات کی، جس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم آفس میں عمران خان اور مائیک پومپیو کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں کاباہمی اعتماد اور تعلقات بہتر کرنے پر اتفاق ہوا۔ 

    امریکی وزیرخارجہ کی عمران خان کووزارت عظمیٰ کامنصب سنبھالنے پرمبارک باد دی اور کہا کہ پاکستان سے اچھے اور مستحکم تعلقات کےخواہاں ہیں۔ 

    اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ پاکستان امریکاسے مل کر قیام امن کے لئےکردارادا کرتا رہےگا، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دیں۔ امریکا سےعزت واحترام پرمبنی تعلقات چاہتے ہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ عالمی برادری پاکستان کی قربانیاں تسلیم کرے، افغانستان میں قیام امن کے لئے پاکستان کردار ادا کرتا رہے گا۔

    https://www.facebook.com/PTIOfficial/videos/679485972421232/

    اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی قیادت میں امریکی وفد دفتر خارجہ پہنچا تھا جہاں شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا۔

    دونوں ممالک کے وفود کے درمیان مذاکرات 40 منٹ تک جاری رہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے امریکی وفد پر واضح کیا کہ دونوں ممالک کے تعلقات ایک بار پھر بھروسے اور احترام کی بنیادوں پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔

    دونوں وفود کے درمیان ہونے والے ان مذاکرات میں پاکستان اور امریکا کے تعلقات پر بھی گفتگو ہوئی اور طرفین کی جانب سے پاک امریکا دو طرفہ تعلقات میں بہتری کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    خیال رہے کہ امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو آج ایک روزہ دورے پر اسلامی جمہوریہ پاکستان پہنچے ہیں۔ وزیر خارجہ کے ساتھ امریکا کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفرڈ بھی ہیں۔

    وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا طیارہ نور خان ایئر بیس پر اترا تو ان کا استقبال وزیر خارجہ کے بجائے دفتر خارجہ کے ایڈیشنل سیکریٹری شجاع عالم نے کیا۔

    پومپیو دورہ مکمل کر کے آج ہی نئی دہلی روانہ ہوں گے۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے دورہ پاکستان سے قبل واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے پاک امریکا تعلقات میں نئی پیش رفت کا آغاز کریں گے۔

    امریکی وزیر خارجہ نے میڈیا نمائندگان نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان میں ثالثی کے لیے امریکا کے ساتھ تعاون کرے۔

  • پاکستان کا مفاد سب سے مقدم ہے، شام محمود قریشی نے امریکی وزیرِخارجہ پرواضح کردیا

    پاکستان کا مفاد سب سے مقدم ہے، شام محمود قریشی نے امریکی وزیرِخارجہ پرواضح کردیا

    اسلام آباد: دفترِ خارجہ میں پاک امریکا وفود کی سطح پر جاری مذاکرات اختتام پذیر ہوگئے، شاہ محمود قریشی نے امریکی وفد کو واضح کیا کہ نئی حکومت کے لیے ملک کا مفاد سب سے مقدم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو کی قیادت میں امریکی وفد دفترِ خارجہ پہنچا تھا جہاں شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا ، دونوں ممالک کے وفود کے درمیان مذاکرات 40 منٹ تک جاری رہے، ترجمان دفتر ِ خارجہ کے مطابق پاکستان نے امریکی وفد پر واضح کیا کہ دونوں ممالک کے تعلقات ایک بار پھر بھروسے اور احترام کی بنیادوں پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔

    امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو آج ایک روزہ دورے پر اسلامی جمہوریہ پاکستان پہنچے ہوئے ہیں۔ ان کے ہمراہ امریکا کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفرڈ بھی ہیں۔وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا طیارہ نور خان ایئر بیس پر اترا تو ان کا استقبال وزیر خارجہ کے بجائے دفتر خارجہ کے ایڈیشنل سیکریٹری شجاع عالم نے کیا تھا۔

    شاہ محمود قریشی نے پاکستانی وفد کی قیادت کرتے ہوئے امریکی حکام کو مختلف معاملات پر پاکستان کے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ان پر پاکستانی موقف سے آگاہ کیا۔

    مذاکرات میں شاہ محمودقریشی نے امریکی وفد کو وزیراعظم عمران خان کےاصلاحاتی ایجنڈےسےآگاہ کیا اور بتایا کہ عام آدمی کےمعیارزندگی میں بہتری اور عالمی سطح پرپاکستان کاتشخص بلندکرنا نئی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

    دونوں وفود کے درمیان ہونے والے ان مذاکرات میں پاکستان اور امریکا کے تعلقات پربھی گفتگو ہوئی اور طرفین کی جانب سے پاک امریکا دوطرفہ تعلقات میں بہتری کےمواقع پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    امریکی وفد نے خطے کی مجموعی صورتحال اور بالخصوص افغانستان کے موضوع پر پاکستانی وفد سے تبادلہ خیال کیا اور پاکستان سے تعاون طلب کیا ، جس پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے کرداراداکرتےرہیں گے لیکن نئی حکومت کے لیے پاکستان کا مفاد سب سے مقدم ہے۔

    پاکستانی سفارتی ذرائع کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے موقع پر ان کی وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات متوقع ہے۔ پومپیو دورہ مکمل کر کے آج ہی نئی دہلی روانہ ہوں گے جہاں امکان ہے کہ وہ بھارت پر ایران سے تیل کی خریداری روکنے کے لیے دباؤ ڈالیں گے۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے دورہ پاکستان سے قبل واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے پاک امریکا تعلقات میں نئی پیشرفت کا آغاز کریں گے۔امریکی وزیر خارجہ نے میڈیا نمائندگان نے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھاکہ پاکستان افغانستان میں ثالثی کے لیے امریکا کے ساتھ تعاون کرے۔

  • امریکی وزیر خارجہ ایک روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے

    امریکی وزیر خارجہ ایک روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے

    اسلام آباد : امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو ایک روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔ ایک روزہ دورے کے دوران مائیک پومپیو کی وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو آج ایک روزہ دورے پر اسلامی جمہوریہ پاکستان پہنچے۔ وزیر خارجہ کے ساتھ امریکا کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفرڈ بھی ہیں۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ دورہ پاکستان کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو ملک کی اہم شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے اور اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی سے بھی ملاقات کریں گے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات کے بعد دفتر خارجہ میں وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوں گے۔

    پاکستانی سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات متوقع ہے، مائیک پومپیو دورہ مکمل کرکے آج ہی نئی دہلی روانہ ہوں گے۔

    دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے دورہ پاکستان سے قبل واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے پاک امریکا تعلقات میں نئی پیشرفت کا آغاز کریں گے۔

    امریکی وزیر خارجہ نے میڈیا نمائندگان نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان میں ثالثی کے لیے امریکا کے ساتھ تعاون کرے۔

    خیال رہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی وزیرخارجہ کے سامنے اپنا مؤقف رکھیں گے۔

    مزید پڑھیں: پاک امریکا تعلقات کو ابھی خوشگوار نہیں کہہ سکتے، شاہ محمود قریشی

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امریکا اور پاکستان کے تعلقات میں سرد مہری سب کے سامنے ہے، پاک امریکا تعلقات کو ابھی خوش گوار نہیں کہہ سکتے۔

    اس سے قبل گزشتہ ماہ مائیک پومپیو نے وزیر اعظم عمران خان کو فون کرتے ہوئے وزیر اعظم بننے پر مبارک باد دی تھی اور نئی حکومت سے مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا تاہم بعد میں فون کی گفتگو متنازعہ رخ اختیار کر گئی تھی۔

    امریکی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ فون پر پاکستانی وزیر اعظم کے ساتھ پاکستان میں سرگرم دہشت گردوں کے خاتمے کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی، تاہم وزارت خارجہ نے اس دعوے کی تردید کی تھی کہ ایسی کوئی بات نہیں ہوئی۔

  • امریکی وزیرخارجہ کا وزیراعظم کو فون،  کامیابی پرمبارک باد، مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار

    امریکی وزیرخارجہ کا وزیراعظم کو فون، کامیابی پرمبارک باد، مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار

    اسلام آباد: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق اس ٹیلی فونک رابطے میں امریکی وزیرخارجہ کی جانب سے دو طرفہ تعمیری تعلقات کے لئے نئی حکومت سےمل کر کام کرنےکی خواہش کا اظہار کیا گیا۔

    اس موقع پر مائیک پومپیو نے وزیراعظم عمران خان کو الیکشن میں کامیابی پرمبارک باد دی. دونوں رہنماؤں کی گفتگو میں افغان امن عمل میں پاکستان کے کلیدی کردارپر بات کی گئی.

    اس موقع پر مائیک پومپیو نے کہا کہ پاکستان افغان امن عمل کے فروغ کے لئےکردارادا کرے، نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ کام کرنےکےمنتظر ہیں. امریکی وزیرخارجہ نے وزیراعظم عمران خان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا.

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات باہمی اعتماد کی بنیاد پرمضبوط بنانا ہوں گے، خطےمیں امن اوراستحکام بہت اہم ہے.

    مزید پڑھیں: افغان امن کے لیے وزیراعظم عمران خان کے بیانات حوصلہ افزا ہیں: ایلس ویلز

    اس گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے افغانستان میں امن کو دونوں ممالک کے لئے اہم اور کلیدی قرار دیا.

    یاد رہے کہ چند روز قبل امریکی نائب وزیرخارجہ برائے جنوبی ایشیا ایلس ویلز نے اپنے ایک بیان میں‌ کہا تھا کہ افغان امن کے لیے وزیر اعظم عمران خان کے بیانات حوصلہ افزا ہیں، تعلقات میں بہتری آئی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔

  • امریکہ کا پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام  پر کڑی شرائط عائد کرنے کا عندیہ

    امریکہ کا پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام پر کڑی شرائط عائد کرنے کا عندیہ

    واشنگٹن : امریکہ نے پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام پر کڑی شرائط عائد کرنے کا عندیہ دے دیا اور کہا آئی ایم ایف پاکستان کو چینی قرض کی ادائیگی کیلئے رقم نہیں دے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کو چینی قرض اداروں کو ادائیگی کیلئے رقم فراہم نہیں کرے اور قرضہ کی ادائیگی کیلئے بیل آوٹ پیکج کا کوئی جواز نہیں بنتا، آئی ایم ایف کے تمام معاملات پر نظر ہے۔

    امریکی وزیرکا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کی نئی حکومت کے مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہیں۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ابھی تک پاکستان کی جانب سے کوئی بیل آوٹ پروگرم کیلئے درخواست نہیں ملی ہے اور نہ ہی اس بارے میں کوئی بات چیت ہورہی ہے۔

    ایک غیر ملکی امریکی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف سے 12 ارب ڈالر قرض لینے پرغور کر رہا ہے

    خیال رہے کہ پاکستان نے چین سے 5ارب ڈالر کا قرض لے رکھا ہے اور پاکستان کو مزید ایک ارب ڈالر زرمبادلہ ذخائرکو سنبھالا دینے کے لیے درکار ہیں جبکہ پاکستان نے اب تک آئی ایم ایف سے 14 پروگرام لیے ہیں۔

    یاد رہے چند روز قبل نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے انتخابات کے بعد آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پروگرام کے حصول کیلئے ابتدائی فریم ورک تیار کر لیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ایران کو کسی صورت میں جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے: مائیک پومپیو

    ایران کو کسی صورت میں جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے: مائیک پومپیو

    واشنگٹن: امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بار پھر امریکی مؤقف دہراتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایران کو کسی صورت میں جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرِ خارجہ گزشتہ روز کانگریس کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کانگریس کو خبر دار کیا کہ ایران یورینیم افزودگی کی مقدار بڑھائے جا رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا ایران کو من مانی نہیں کرنے دے گا، تہران اس امریکی عزم سے اچھی طرح با خبر ہے، امریکا یورینیم افزودگی کی ایرانی رپورٹس کا جائزہ لے رہا ہے۔

    مائیک پومپیو نے کانگریس کے اراکین سے کہا کہ امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت پر روس سے کہہ دیا تھا کہ امریکی جمہوری عمل میں مداخلت اس کے حق میں خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔

    امریکا دھمکیوں کے ذریعے ایران کو مذاکرات پر مجبور نہیں کرسکتا: ایرانی وزارت خارجہ

    امریکی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنا جانتے ہیں، روس کے سلسلے میں امریکا اپنی ذمہ داری نبھا چکا ہے اب جو کچھ کرنا ہے روس نے کرنا ہے۔

    مائیک پومپیو نے شمالی کوریا کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کے معاملے پر بھی امریکی مؤقف دہراتے ہوئے کہا کہ ہم بے مقصد مذاکرات کے حامی نہیں، بات چیت ضرور کسی نتیجے پر پہنچنی چاہیے، شمالی کوریا کو ایٹمی ہتھیار تلف کرنے پڑیں گے۔

    واضح رہے کہ ایرانی وزیرِ خارجہ بہرام قاسمی نے گزشتہ روز بیان جاری کیا تھا کہ امریکا ایران کو دھمکیوں کے ذریعے مذاکرات کے لیے مجبور نہیں کرسکتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔