Tag: military-exercises

  • روس چین اور دیگر 14 ممالک کی  مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز

    روس چین اور دیگر 14 ممالک کی مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز

    روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ روس نے ووسٹوک2022 مشقوں کا باقاعدہ آغاز کردیا ہے، مذکورہ مشقوں میں 14 ممالک کی افواج اور ان کےمبصرین بھی شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت دفاع کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ووسٹوک۔2022 مشقوں میں روس، چین، بھارت اور آذربائیجان سمیت 14 ممالک سے فوجی اور فوجی مبصرین شریک ہیں۔

    Russia starts massive war games with China and other ally states | Military  News | Al Jazeera

    ذرائع کے مطابق روس کے 7 شوٹنگ رینجوں ، بحیرہ اوخوتسک اور بحیرہ جاپان میں کی جانے والی ان مشقوں میں 50 ہزار فوجی، 140 طیارے اور 60 جنگی بحری جہازوں سمیت 5 ہزار سے زائد اسلحہ اور فوجی ساز و سامان شامل ہے۔

    مذکورہ مشقیں روس جنرل اسٹاف ہیڈ کوارٹر کے زیرِ انتظام ہیں اور ان کا ہدف ملک کے مشرق میں قیام امن اور فوجی تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ یہ مشقیں 7 ستمبر تک جاری رہیں گی۔

    Russia hosts Vostok 2022 military exercises | Foreign Brief

    قبل ازیں روس کی وزارت دفاع نے پیر کے روز بتایا تھا کہ ان مشقوں میں چین، بھارت، لاؤس، منگولیا، نکارا گوا، الجزائر، شام اور سوویت یونین میں شامل کئی سابق ریاستیں شامل ہوں گی۔

    فوجی مشقوں کی تفصیل

    یہ جنگی مشقیں روس کے مشرق بعید میں سات فائرنگ رینجز میں کی جارہی ہیں۔ روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ مشقوں میں روسی فضائیہ کے دستے، طویل فاصلے تک مار کرنے والے بمبار اور فوجی کارگو طیارے بھی حصہ لے رہے ہیں۔

    China to send troops to Russia for 'Vostok' exercise | Reuters

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بحیرہ جاپان میں روسی اور چینی بحریہ ”سمندری مواصلات، سمندر میں اقتصادی سرگرمیوں کے شعبوں اور ساحلی علاقوں میں زمینی دستوں کی مدد کے لیے مشترکہ کارروائی کے لیے مشق کی جارہی ہیں۔

    گزشتہ ماہ ان مشقوں کا اعلان کرتے ہوئے روسی فوج نے اس بات پر زور دیا تھا کہ یوکرین پر روسی حملے کے باوجود بھی پہلے سے طے شدہ یہ جنگی تربیت جاری رہے گی۔

     

  • چین کو اشتعال دلانے کی کوشش، واشنگٹن کا بھارت کے ساتھ چینی سرحد پر جنگی مشقوں کا اعلان

    چین کو اشتعال دلانے کی کوشش، واشنگٹن کا بھارت کے ساتھ چینی سرحد پر جنگی مشقوں کا اعلان

    واشنگٹن: چین کو مزید اشتعال دلانے کی کوشش کرتے ہوئے واشنگٹن نے بھارت کے ساتھ متنازع چینی سرحد پر جنگی مشقوں کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کے بعد امریکا کی جانب سے چین کو اشتعال دلانے کی ایک اور کوشش سامنے آ گئی۔ واشنگٹن نے بھارت کے ساتھ چینی سرحد کے قریب جنگی مشقوں کا اعلان کر دیا۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا اور بھارت کے درمیان فوجی مشقیں اکتوبر میں ہوں گی، مشقوں میں اعلیٰ سطح کی فوجی تربیت پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی۔

    دوسری جانب چین اور تائیوان کا تنازعہ خطرناک رخ اختیار کرنے لگا ہے، تائیوان نے بھی جنگی طیاروں کی پروازیں اور بحری گشت بڑھا دیا۔

    چین نے تائیوان کے اطراف میزائل داغ دیے

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق تائیوان نے ممکنہ چینی حملے کے خلاف ساحل پر نصب میزائل بھی الرٹ کر دیے ہیں۔

    تائیوان حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ چین کی فوجی مشقیں حملے کی تیاری ہیں، چین کی افواج ہماری فضائی اور بحری حدود میں داخل ہو چکی ہیں۔

    پلوسی کے دورے کے موقع پر چین نے رد عمل میں تائیوان کے اطراف سمندر میں کئی میزائل داغ دیے تھے، چین نے تائیوان کے اردگرد بڑے پیمانے پر فوجی مشقیں بھی شروع کر دی تھیں۔

  • پاک فوج کی ‘ضربِ حدید’ کے نام سے سالانہ مشقیں جاری

    پاک فوج کی ‘ضربِ حدید’ کے نام سے سالانہ مشقیں جاری

    راولپنڈی : پاک فوج کی ضربِ حدید کے نام سے سالانہ مشقیں جاری ہے ، مشقوں کا مقصد فوج کی آپریشنل تیاریوں کو بڑھانا اور مختلف حصوں میں ہم آہنگی لانا ہے۔

    پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بہاولپور کور کے زیر اہتمام ضربِ حدید کے نام سے سالانہ فوجی مشقیں جاری ہے ، موسم سرما کی مشق ضرب حدید میں شریک جوانوں نے مختلف ڈرلز اور حکمت عملی کی مشقیں اور آپریشنزکی تیاریاں کیں۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مشقوں کا مقصد فوج کی آپریشنل تیاریوں کو بڑھانا اور افواج کے مختلف حصوں میں ہم آہنگی لانا ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق صحرا اور میدانی علاقوں میں موسمی حالات کے پیش نظرڈرلزبھی کی جارہی ہیں جبکہ اس دوران جنگی حکمت عملی، فائرپاوراور نقل وحرکت کی مشقیں بھی کی گئی۔

    یاد رہے چوتھے بین الاقوامی پاکستان آرمی ٹیم اسپرٹ مقابلے کھاریاں میں نیشنل کاؤنٹرٹیررازم سینٹر میں جاری ہے، مقابلوں میں چیلنجنگ صورتحال،جسمانی اورذہنی صلاحیتوں کامظاہرہ کیا جارہا ہے۔

    مختلف ٹیمیں ٹیکنیکل بیٹل ڈرلزاوردیگرحربی صلاحیتوں کامظاہرہ کررہی ہیں جبکہ آبی رکاوٹوں ودیگرچیلنجز پر مبنی مقابلے بھی ہوں گے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 3روزہ مقابلوں میں پاکستان آرمی کی 8 ڈومیسٹک ٹیموں کے علاوہ 8 اتحادی ممالک کی ٹیمیں بھی حصہ لے رہی ہے، اتحادی ممالک میں اردن ، سری لنکا ، ترکی اور ازبکستان کی ٹیمیں مقابلوں میں شریک ہوں گی جبکہ مراکش ، انڈونیشیا ، قازقستان اور تاجکستان مبصرین کی حیثیت سے شامل ہیں۔