Tag: milk

  • لاڑکانہ میں سب سے مہنگا دودھ، کراچی میں سب سے مہنگی دہی: ویڈیو رپورٹ

    لاڑکانہ میں سب سے مہنگا دودھ، کراچی میں سب سے مہنگی دہی: ویڈیو رپورٹ

    ملک بھر میں سب سے مہنگا دودھ سندھ کے شہر لاڑکانہ اور سب سے سستا دودھ پنجاب کے شہر بہاولپور میں فروخت ہو رہا ہے، اسی طرح دہی سب سے مہنگی کراچی اور سب سے سستی سیالکوٹ میں فروخت ہو رہی ہے۔

    قیمتوں کا اوسط تعین شہر کی زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم قیمت کی بنیاد پر کیا جاتا ہے، محکمہ ادارہ شماریات کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق دودھ اور دہی کی اوسط قیمت میں سب سے زیادہ فرق کراچی میں 115 روپے اور سب سے کم فرق خیبر پختونخواہ کے شہر بنوں اور پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں صرف 10 روپے کا ہے۔

    مختلف ذرائع کے مطابق پاکستان میں سالانہ 65 ارب لیٹر دودھ کی ضرورت ہے، اقتصادی سروے آف پاکستان 2024 کے مطابق ملک کی سالانہ پیداوار 70 ارب لیٹر ہے، ڈیری فارمرز اینڈ کیٹل کے صدر شاکر گجر کے مطابق دہی علاقوں سے شہری مارکیٹ تک عدم رسائی کی بنا پر بہت بڑی مقدار میں دودھ ضائع ہو جاتا ہے۔

    ویڈیو رپورٹ: ٹک ٹاکر حسنین کے قتل کو 9 ماہ گزر گئے، تفتیشی افسر پر رشوت طلب کرنے کا الزام

    دودھ دہی کی قیمتوں میں ہوش رُبا مہنگائی کے سبب لوگوں کی قوت خرید متاثر ہوئی ہے، جس سے لوگ خصوصاً بچے غذائیت کی شدید کمی کا شکار ہیں، ملک میں دودھ اور اس سے متعلقہ اشیا کا میعار بھی اہم ترین مسئلہ ہے۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • غریب ملک میں دودھ امیر ترین ممالک سے بھی مہنگا ہو گیا

    غریب ملک میں دودھ امیر ترین ممالک سے بھی مہنگا ہو گیا

    پاکستان میں ڈبے کا دودھ دنیا بھر میں سب سے مہنگا ہو گیا ہے، ٹیکس کے نفاذ سے اس کی قیمت میں 25 فی صد اضافہ ہوا ہے۔

    یہ ایک المیہ ہے کہ غریب ملک میں دودھ امیر ترین ممالک سے بھی مہنگا ہو گیا ہے، پاکستان میں ڈبے کا دودھ فرانس، آسٹریلیا اور ہالینڈ سے بھی مہنگا فروخت ہونے لگا ہے، نئے بجٹ میں 18 فی صد ٹیکس کے بعد دودھ اس وقت 370 روپے کا فروخت ہو رہا ہے۔

    بین لاقوامی جریدے بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس وقت آسٹریلیا میں ایک لیٹر دودھ کی قیمت پاکستانی 310 روپے اور پیرس میں 340 روپے کا ہے۔ ہالینڈ میں 4 سینٹس سستا جب کہ آسٹریلیا میں 26 سینٹس سستا ہے۔ بھارت میں پیکڈ دودھ صرف 78 سینٹس جب کہ بنگلادیش میں 1 ڈالر 2 سینٹس میں دستیاب ہے۔

    رپورٹ کے مطابق امریکا، آسٹریلیا، بھارت اور بنگلادیش میں پیکڈ دودھ پر ٹیکس صفر ہے۔

    آئی ایم ایف کی کڑی مالی شرائط کی بنا پر حکومت پاکستان نے ہر چیز پر ٹیکس کا نفاذ کر دیا ہے، ماہرین معاشیات کے مطابق براہ راست اور بلواسطہ ٹیکس سے مہنگائی میں ہوش رُبا اضافے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان میں مہنگائی عروج پر ہونے سے غریب اور متوسط طبقے کے لوگ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں، بجلی اور گیس سمیت تمام اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں عوام کی قوت خرید سے باہر ہو چکی ہیں۔

    تاریخ کا بلند ترین ٹیکس

    وفاقی حکومت نے بجٹ 2024 میں براہ راست اور بالواسطہ طور پر 38 کھرب روپے کے اضافی ٹیکس لگائے ہیں، جو ملک کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہیں۔ آٹے سے لے کر دودھ، کتابوں اور اسٹیشنری تک پر ٹیکس کا نفاذ کیا گیا ہے۔ پاکستان ادارہ شماریات کی جاری کردہ ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق نئے بجٹ کے بعد مہنگائی میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

    پاکستانی بچے غذائی کمی کے شکار

    بلوم برگ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں 60 فی صد سے زائد بچے خون کی کمی کے امراض کا شکار ہیں۔ ایسے میں دودھ کی قیمتوں میں اضافہ مریض بچوں کی جان داؤ پر لگانے کے مترادف ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں ہر 10 بچوں میں سے 4 بچے غذائی کمی کا شکار ہیں۔ غذائی کمی کے شکار بچوں کی تعداد 46.2 فی صد ہے۔ غذائی کمی کے شکار بچوں میں لڑکوں کی تعداد زیادہ ہے۔ ملک میں 5 سال سے کم 40.9 فی صد لڑکے غذائی کمی کا شکار ہیں، جب کہ ملک میں 5 سال سے کم 39.4 فی صد لڑکیاں غذائی کمی کا شکار ہیں۔

    پاکستان غذائی سروے کے مطابق ملک میں ایک تہائی سے زیادہ بچے خوراک کی کمی کا شکار ہیں، 29 فی صد کے قریب وزن کی کمی جب کہ 17 فی صد سے زائد کم زور ہیں۔ ان بچوں میں بڑی تعداد صوبہ سندھ اور بلوچستان سے تعلق رکھتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں نافذ ٹیکسز کی بھرمار اور بدترین مہنگائی نے بچوں سے دودھ پینے تک کا حق چھین لیا ہے!

  • دودھ 300 روپے لیٹر، ڈیری فارمرز کا بڑا اعلان

    دودھ 300 روپے لیٹر، ڈیری فارمرز کا بڑا اعلان

    کراچی: شہر قائد کے ڈیری فارمرز نے ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز کا دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان مسترد کر دیا ہے۔

    ترجمان ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن شبیر ڈار نے ’ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز‘ کا اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمشنر کراچی کی مقرر کردہ قیمت پر دودھ کی فروخت جاری رکھیں گے۔

    ترجمان نے کہا کہ ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے جانوروں کی ہلاکت، اور کم پیداوار سے شہر میں دودھ کی سپلائی متاثر ہو رہی ہے، لیکن اس کے باوجود دودھ 220 روپے فی لیٹر ہی فروخت ہو رہا ہے، 300 روپے لیٹر نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ڈیری فارمز کا ’ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن‘ کے مطالبے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

  • آئی ایم ایف کا دودھ اور گوشت کی قیمت طے کرنے کا اختیار ڈپٹی کمشنرز سے واپس لینے کا مطالبہ

    آئی ایم ایف کا دودھ اور گوشت کی قیمت طے کرنے کا اختیار ڈپٹی کمشنرز سے واپس لینے کا مطالبہ

    بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے ایک اور بڑا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے گوشت اور دودھ کی قیمت طے کرنے کا  اختیار ڈپٹی کمشنر سے واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

     آئی ایم ایف نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ دودھ اور گوشت کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کر کے مارکیٹ پر چھوڑ دی جائیں، جس کے بعد حکومت نے آئی ایم ایف کے مطالبے پر مشاورت شروع کر دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے سے متعلق سمری ای سی سی کو منظوری کیلیے بھیجی جائے گی، دوسری جانب وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ نے قیمتوں کی ڈی کیپنگ پر مشاورت طلب کی ہے، کنزیومرز ایسوسی ایشن اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کر کے جلد عمل شروع کر دیا جائے گا۔

    اس کےعلاوہ پاکستان ڈیری کیٹل اینڈ فارمرز ایسوسی ایشن نے قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کی کوششوں کا خیر مقدم کیا ہے، اور آئی ایم ایف کے مطالبے پر دودھ کی قیمتوں کا مارکیٹ کے مطابق تعین کرنے کے لیے اصولی اتفاق کیا ہے۔

    واضح رہے کہ آئی ایم ایف کے اس مطالبے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ آئی ایم ایف دودھ اور گوشت کی قیمتیں مقرر کرے گا، اس مطالبے کا مطلب یہ ہے ان اجناس کی قیمتوں کا تعین تاجر حضرات، قصابان اور ڈیری فارمرز کو کرنے دیا جائے۔

  • ویڈیو: گھر کی دہلیز پر فیملی سے لوٹ مار، لٹیروں نے دودھ کا بیگ بھی چھین لیا

    ویڈیو: گھر کی دہلیز پر فیملی سے لوٹ مار، لٹیروں نے دودھ کا بیگ بھی چھین لیا

    کراچی: شہر قائد میں بے رحم لٹیروں کی وارداتیں عروج پر پہنچ گئی ہیں، لوٹ مار کے ایک واقعے میں ایک فیملی سے فون اور نقدی کے ساتھ بچے کے دودھ کا بیگ بھی چھین لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد بلاک ایچ میں جمعہ کے روز ڈکیتی کی ایک اور افسوس ناک واردات ہوئی ہے، گھر سے نکلتے ہوئے شہری کو دہلیز ہی پر موٹر سائیکل سوار دو لٹیروں نے گھیر لیا، شہری کے ساتھ اس اہلیہ بھی موجود تھی۔

    واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی ہے، جس میں دن دہاڑے کی گئی واردات کو دیکھا جا سکتا ہے، فوٹیج میں اسلحہ بردار لٹیرے کا چہرہ بھی واضح نظر آتا ہے، جو اس وجہ سے باعث حیرت ہے کہ انھیں پہچانے اور پکڑے جانے کا خوف کیوں نہیں ہے۔

    فوٹیج می دیکھا جا سکتا ہے کہ موٹر سائیکل سوار لٹیرے گلی میں آتے ہیں اور شہری سے موبائل فون اور نقدی چھین لیتے ہیں، اس کے بعد وہ معصوم بچے کے دودھ کا بیگ بھی چھین کر فرار ہو جاتے ہیں۔

    کراچی کا شہری اپنی ہیوی بائیک سے محروم، واردات کی فوٹیج سامنے آگئی

    شہری نے لٹیروں سے بچے کے دودھ کا بیگ مانگا بھی لیکن انھوں نے واپس نہیں کیا، اس دوران خاتون بھی کچھ کہتی دکھائی دیتی ہے لیکن شہری نے اسے روکا کہ وہ خاموش رہے۔

  • کیمیکلز اور گھی کی ملاوٹ سے 10 ہزار لیٹر دودھ تیار کرنے کا منصوبہ ناکام

    کیمیکلز اور گھی کی ملاوٹ سے 10 ہزار لیٹر دودھ تیار کرنے کا منصوبہ ناکام

    ساہیوال/راولپنڈی: ساہیوال میں پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ایک کارروائی میں جعلی دودھ کی تیاری کا منصوبہ ناکام بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی کی سیفٹی ٹیم نے پاکپتن روڈ پر جعلی دودھ بنانے والی ایک فیکٹری پر چھاپا مار کر کیمیکلز اور گھی کی ملاوٹ سے 10 ہزار لیٹر دودھ تیار کرنے کا منصوبہ ناکام بنا دیا۔

    فوڈ سیفٹی ٹیم نے فیکٹری سے 450 کلو خشک پاؤڈر، 140 لٹر کھلا آئل، اور 85 کلو وئے پاؤڈر برآمد کیا، کارروائی میں 32 کلو ویجٹیبل گھی، کیمیکل ڈرمز بھی ضبط کر لیے گئے۔

    فوڈ اتھارٹی کے مطابق تھانہ غلہ منڈی میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، پاؤڈر اور گھی کی ملاوٹ سے دودھ نما سفیدی تیار کی جا رہی تھی، کیمیکلز اور گھی کی ملاوٹ سے تقریباً 10 ہزار لیٹر دودھ تیار کیا جانا تھا، اور مضر صحت اجزا سے ہزاروں لیٹر یہ زہریلا دودھ شہر بھر میں سپلائی کیا جانا تھا۔

    ادھر راولپنڈی میں ملاوٹی دودھ سپلائی کرنے والوں کے خلاف پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارروائیاں جاری ہیں، راولپنڈی میں 3000 لیٹر جب کہ جہلم میں 1350 لیٹر ملاوٹی دودھ تلف گیا گیا، فوڈ اتھارٹی ٹیموں نے اسلام آباد ٹول پلازہ اور جی ٹی روڈ پر ناکے لگا کر 93 ہزار لیٹر دودھ کا معائنہ کیا۔

    تلف کیے جانے والے دودھ میں پانی اور مضر صحت اجزا کی ملاوٹ پائی گئی، ضائع کیا جانے والا دودھ جڑواں شہروں کے مختلف علاقوں میں سپلائی کیا جانا تھا، قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیوں پر 8 سپلائرز کو بھاری جرمانے کیے گئے۔

  • ویڈیو: لٹیروں نے تعاقب کے بعد دودھ کے تاجر کو بے رحمی سے گولی مار کر بھاری رقم چھین لی

    ویڈیو: لٹیروں نے تعاقب کے بعد دودھ کے تاجر کو بے رحمی سے گولی مار کر بھاری رقم چھین لی

    کراچی: شہر قائد میں لوٹ مار اور شہری کو بے رحمی سے گولی مارنے کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی شہر لٹیروں کی جنت بن چکا ہے، اسٹریٹ کریمنلز اطمینان سے وارداتیں کر کے فرار ہو جاتے ہیں، اور فوٹیجز ہونے کے باوجود کراچی پولیس جرائم پیشہ افراد اور وارداتوں پر قابو پانے میں ناکام ہے۔

    تازہ واقعے میں کراچی کے علاقے ابوالحسن اصفہانی روڈ پر 12 مئی کو دودھ کے تاجر کو تعاقب کے بعد گولی مار کر 7 لاکھ روپے چھینے کی واردات کی گئی تھی، جس کی ایف آئی آر تیرہ مئی کو درج کی گئی۔

    مقدمے کے مطابق دودھ کا تاجر موٹر سائیکل پر ابوالحسن اصفہانی روڈ سے رقم کی ریکوری کے لیے نکلا تھا، جب وہ لیاقت آباد پہنچا تو موٹر سائیکل سوار لٹیروں نے اسے روکنے کی کوشش کی لیکن وہ نہ رکا، جس پر لٹیروں نے اس پر فائرنگ کر دی۔

    ایف آئی آر کے مطابق چلائی گئی گولی پہلے تاجر کی ٹانگ پر لگی اور پھر موٹر سائیکل کے ٹائر پر جا لگی، گولی لگنے سے وہ زخمی ہو گیا، لیکن اسی حالت میں وہ موٹر سائیکل بھگاتا رہا۔

    فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کہ جب وہ سندھ گورنمنٹ اسپتال پہنچا تو سڑک پر گڑھے کے باعث اس کی موٹر سائیکل گر پڑی، اور وہ بھی گر گیا، اس دوران لٹیرے بھی پستول ہاتھ میں لیے پہنچ گئے۔

    ڈاکوؤں نے بائیک میں موجود 7 لاکھ روپے لیے، اور پھر ایک لٹیرے نے تاجر سے بھی اس کا موبائل فون چھین لیا، فوٹیج میں ڈاکوؤں کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تاجر کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا، اور ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔

  • کراچی میں دودھ من مانی قیمتوں پر فروخت

    کراچی میں دودھ من مانی قیمتوں پر فروخت

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں دودھ من مانی قیمتوں پر فروخت کیا جارہا ہے، دودھ کی فی کلو قیمت 220 روپے تک جا پہنچی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں دودھ کی قیمتوں میں مزید اضافہ کردیا گیا، مختلف علاقوں میں دودھ 210 سے 220 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے۔

    ڈیری فارمرز کا کہنا ہے کہ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے باعث دودھ کی قیمت بڑھانی پڑی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز زائد قیمت پر دودھ فروخت کرنے والے دکان دار نے پوچھ گچھ پر طیش میں آ کر اسسٹنٹ کمشنر پر فائرنگ کردی تھی۔

    کراچی کے علاقے سچل سکندر گوٹھ میں میں مہنگے داموں دودھ کی فروخت کی شکایات پر اسسٹنٹ کمشنر عام شہری بن کر گئے تو ان پر دودھ فروش نے فائرنگ کردی۔

    اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ دکاندار سے سرکاری ریٹ پوچھے تو وہ طیش میں آگیا، انہوں نے پولیس موبائل طلب کی تو دودھ فروش نے دکان بند کردی اور جب باہر نکلنے کا کہا تو اس نے فائرنگ کردی۔

  • مائیگرین سے نجات کے لیے تلسی کا استعمال کیسے کریں؟

    مائیگرین سے نجات کے لیے تلسی کا استعمال کیسے کریں؟

    جس طرح ایک مکمل غذا ہونے کے ناطے انسانی جسم کے لیے دودھ کے بے تحاشا فوائد ہیں، اسی طرح تلسی کے پتے بھی زبردست افادیت رکھتے ہیں۔

    ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ اگر دودھ میں تلسی کے پتوں کو ابال کر پیا جائے تو اس کے فوائد میں اضافہ ہو جاتا ہے اور اس طرح بہت سی بیماریوں سے نجات مل سکتی ہے۔

    کیا آپ جانتے ہیں کہ تلسی کو دودھ میں ملا کر پینے سے مائیگرین جیسی تکلیف دہ بیماری سے بھی نجات مل سکتی ہے؟

    مائیگرین سے نجات کے لیے تلسی کا استعمال کیسے کریں؟

    موجودہ دور میں مائیگرین یعنی شقیقہ کے مریضوں کی تعداد دن بدن اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے لوگ اکثر سردرد سے پریشان رہتے ہیں، اگر تلسی اور دودھ کا باقاعدگی سے استعمال کیا جائے تو اس مسئلے کو جڑ سے ختم کیا جا سکتا ہے۔

    درد شقیقہ سے نجات کے لیے تلسی کے پتوں کو دودھ میں ابال کر روزانہ پئیں، آہستہ آہستہ نصف سر کا درد جاتا رہے گا۔

    دمہ

    تلسی کے پتوں کو دودھ میں ابال کر پینے کے دیگر فائدے بھی ہیں، یہ دمہ کی بیماری کو بھی دور کرتا ہے، اگر آپ دمہ یا سانس کی تکلیف کے شکار ہیں تو اس سے بچنے کے لیے تلسی کے پتوں کو دودھ میں ابال کر پئیں، ایسا کرنے سے دمہ کے مریض کو کافی آرام ملتا ہے۔

    ڈپریشن

    تلسی اور دودھ ڈپریشن کے مریضوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے، تلسی کے دودھ کے استعمال سے ڈپریشن کم ہوتا ہے اور ذہنی تناؤ دور ہو جاتا ہے۔

    پتھری کا درد

    گردے کی پتھری کی صورت میں اگر تلسی کے پتوں کو دودھ میں ابال کر پیا جائے تو اس سے پتھری اور گردے کے درد کا مسئلہ بھی دور ہو جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ تلسی میں دافع سوزش اور اینٹی بیکٹیریل خواص موجود ہیں، اور اس جڑی بوٹی میں موجود تیل سانس، پیشاب، پیٹ اور جلد کے انفیکشن والے لوگوں میں بیکٹیریا سے لڑنے میں مدد کر سکتا ہے۔

  • کیا ہر دوا دودھ کے ساتھ کھائی جاسکتی ہے؟

    کیا ہر دوا دودھ کے ساتھ کھائی جاسکتی ہے؟

    دنیا بھر میں ڈاکٹر حضرات مختلف بیماریوں کے لیے ادویات تجویز کرتے ہیں اور کبھی انہیں پانی اور اکثر انہیں دودھ کے ساتھ لینے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ صحت کو فوری بحال کیا جا سکے۔

    لیکن کیا دوا کو دودھ کے ساتھ لینا درست ہے؟ اور ایسا مشورہ کیوں دیا جاتا ہے؟ یہ وہ سوال ہیں جو اکثر افراد سوچتے ہیں تو یہاں پر ان کے جوابات پیش کیے جارہے ہیں۔

    یہ تو سب ہی جانتے ہیں کہ دواؤں کو خالی پیٹ لینے سے منع کیا جاتا ہے تاکہ ان میں موجود کیمیکلز معدے میں تیزابیت کا باعث نہ بنیں۔

    اسی طرح ادویات کی بھی مختلف اقسام ہوتی ہیں ان میں ایک عام دوا جبکہ ایک اینٹی بائیوٹکس ہوتی ہیں، اینٹی بائیوٹکس کبھی بھی وائرل انفیکشن کے لیے نہیں دی جاتی یہ ہمیشہ بیکٹیریل انفیکشنز کے لیے تجویزکی جاتی ہیں۔

    دواؤں کو دودھ کے ساتھ لینے کا مشورہ اس لیے دیا جاتا ہے کیوںکہ خالی پیٹ دوا معدے کے لیے نقصان کا باعث بن سکتی ہے، اگر دودھ یا کوئی غذا کھائی تو غذا دوا کو طور پر جذب ہونے میں مدد دیتی ہے اور معدے کو تیزابیت سے بچاتی ہے۔

    زبانی طور پر کھائی جانے والی دوائیں یا اینٹی بائیوٹکس کسی شخص کے لیے اس وقت ہی کارآمد ثابت ہوسکتی ہیں جب انہیں بہتر انداز میں جذب کیا جائے تاکہ یہ خون کے دھارے میں شامل ہو کر انفکشنز کو ختم کر سکے۔

    تاہم کئی عوامل ہیں جو جسم میں ادویات کی جذب کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتے ہیں، ان میں معدے کی تیزابیت، چربی والی غذائیں اور کیلشیئم جیسے عناصر شامل ہیں، اینٹی بائیوٹکس کی ایک کلاس ایسی ہے جو دودھ کے ساتھ رد عمل ظاہر کرتی ہے۔

    کیلشیئم اور میگنیشیئم جیسی معدنیات جو دودھ میں پائی جاتی ہیں وہ ادویات یا اینٹی بائیوٹکس کو جسم میں جذب ہونے سے روکتی ہیں۔

    اسی طرح کافی، چائے یا جوس میں بھی مختلف قسم کے مرکبات ہوتے ہیں، جیسے کافی میں کیفین، جو دوا کے جذب کو متاثر کر سکتی ہے۔ اس لیے سب سے بہتر یہ ہے کہ دوا تازہ پانی کے ساتھ لی جائے کیونکہ پانی میں ایسے مرکبات نہیں ہوتے جو دوا کے جذب میں ہونے سے روکتے ہیں۔