Tag: milk prices

  • کراچی میں دودھ کی قیمتوں میں ملی بھگت سے اضافہ ثابت، ڈیری تنظیموں پر سزا کے طور پر جرمانہ عائد

    کراچی میں دودھ کی قیمتوں میں ملی بھگت سے اضافہ ثابت، ڈیری تنظیموں پر سزا کے طور پر جرمانہ عائد

    کراچی: شہر قائد میں ڈیری فامرز ایسوسی ایشنز سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ وہ ملی بھگت سے دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کر رہی ہیں، سی سی پی نے جرم ثابت ہونے پر ان پر سزا کے طور پر جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے کراچی کی 3 ڈیری ایسوسی ایشنز پر تازہ دودھ کی قیمتوں میں ملی بھگت سے اضافہ کرنے پر جرمانے عائد کر دیے ہیں، یہ اقدام کمپٹیشن ایکٹ 2010 کی دفعہ 4(1) اور 4(2)(a) کی خلاف ورزی پر کیا گیا ہے۔

    جرمانے کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر کبر سدھو اور ممبر عبدلراشد شیخ پر مشتمل بینچ نے عائد کیے ہیں، ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن (ڈی سی ایف اے) پر 10 لاکھ روپے، جب کہ ڈیری فارمر ایسوسی ایشن کراچی (ڈی ایف اے کے) اور کراچی ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن (کے ڈی ایف اے) پر پانچ پانچ لاکھ روپے کے جرمانے عائد کیے گئے۔

    کمیشن نے مختلف میڈیا رپورٹس کے بعد نوٹس لیتے ہوئے کراچی بھر میں دودھ کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کی انکوائری کی تھی، تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ کراچی میں ڈیری فارمرز کی نمائندہ تینوں ایسوسی ایشنز، کراچی اور اس کے نواحی علاقوں میں دودھ کی قیمتوں میں اضافے کی براہ راست ذمہ دار ہیں۔

    کارروائی کے دوران ایسوسی ایشنز کے نمائندے کی جانب سے یہ مؤقف اختیار کیا گیا کہ کمشنر کراچی کی جانب سے، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر کنٹرول کے قانون کے تحت مقرر کردہ نرخ پر گزشتہ تین سال سے مہنگائی کے باوجود نظرثانی نہیں کی گئی۔ تاہم کمیشن کی تحقیقات سے یہ واضح ہوا کہ مذکورہ ایسوسی ایشنز نے دودھ کی ترسیل کے نظام پر غیر ضروری دباؤ اور رکاوٹ ڈال کر دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کروایا۔

    بینچ کے سامنے پیش کیے گئے شواہد، جن میں ویڈیو ریکارڈنگز بھی شامل ہیں، سے ثابت ہوا کہ ایسوسی ایشنز کی جانب سے اعلان کردہ نرخ عملی طور پر پوری سپلائی چین میں نافذ کیے گئے۔ انھوں نے ہول سیلرز اور ریٹیلرز کو ڈرانے دھمکانے اور دودھ کی فراہمی معطل کرنے کی دھمکیوں کے ذریعے انھیں اپنے مقرر کردہ نرخوں کی پابندی پر مجبور کیا۔

    کمیشن کے فیصلے کے مطابق ایسوسی ایشنز نے قیمتوں کے تعین کے اہم عوامل، جن میں بندھی ریٹس، منڈی ریٹس، ہول سیل اور ریٹیل قیمتیں شامل ہیں، پر نمایاں اثر و رسوخ استعمال کیا، جس سے تازہ دودھ کی مارکیٹ میں بگاڑ پیدا ہوا۔

    حکم نامے میں مزید انکشاف ہوا کہ ایسوسی ایشنز نے مصنوعی قلت پیدا کرنے کے لیے دودھ کو آئس فیکٹریوں میں ذخیرہ کیا اور بعد ازاں اسے اندرون سندھ مہنگے داموں فروخت کیا، ان ہتھکنڈوں سے سپلائی چین شدید متاثر ہوئی اور صارفین پر اضافی مالی بوجھ ڈالا گیا۔

  • ڈیری فارمرز کی من مانیاں، دودھ کی قیمتوں میں ازخود اضافے کا اعلان

    ڈیری فارمرز کی من مانیاں، دودھ کی قیمتوں میں ازخود اضافے کا اعلان

    کراچی: ڈیری فارمرز کی من مانیاں نہ رک سکیں، دودھ کی قیمتوں میں ایک بار پھر ازخود اضافے کا اعلان کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیری فارمرز نے کمشنر کراچی کے دودھ کے سرکاری نرخ 180 روپے لیٹر کے حوالے سے احکامات ہوا میں اڑا دیے۔

    کراچی میں دودھ 210 روپے لیٹر فروخت کیا جا رہا ہے، اب اس میں مزید 20 روپے لیٹر اضافے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ڈیری فارمرز کے رہنما شاکر عمر گجر نے اپنے بیان میں کہا کہ کمشنر نے دو بار دودھ کی قیمتوں کے لیے اجلاس طلب کیا لیکن وہ خود غیر حاضر رہے، ایڈیشنل کمشنر کو ہم نے کہہ دیا تھا کہ قیمتوں میں فوری اضافہ نہیں کیا گیا تو ہم خود اعلان کر دیں گے۔

    انھوں نے کہا دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کیا ہے، یکم جولائی سے ایکس فارم ریٹ 600 روپے فی من اور 16 روپے فی لیٹر اضافہ ہوگا۔

    شاکر گجر کے مطابق دودھ کی نئی قیمت 6730 سے بڑھ کر 7330 روپے فی من ایکس فارم ریٹ مقرر کر دی ہے۔

  • دودھ کی قیمتوں میں 40 سے 45 روپے فی کلو اضافے کا امکان

    دودھ کی قیمتوں میں 40 سے 45 روپے فی کلو اضافے کا امکان

    کراچی : صدرڈیری اینڈکیٹل فارمرز شاکرعمرگجر نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا پورے ملک میں دودھ کی قیمت 40سے 45 روپے بڑھنے جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدرڈیری اینڈکیٹل فارمرز شاکرعمرگجر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وفاقی حکومت ہماری ضروریات کی 45فیصداجناس برآمدکردیتی ہے، مویشیوں کے لیے جوچارہ اگایا جاتا ہے وہ برآمد کردیتے ہیں۔

    40 سے 45 روپے کا اضافے، مہنگائی سے ستائے عوام کیلئے ایک اور بری خبر

    دودھ کی قیمتوں میں 40 سے 45 روپے فی کلو اضافے کا امکان

    شاکرعمرگجر کا کہنا تھا کہ مرحلہ واردودھ کی قیمتوں میں اضافہ ملک بھرمیں کریں گے، پہلے مرحلےمیں سندھ میں اور دوسرےمرحلےمیں لاہور میں دودھ کی قیمتیں بڑھائی جائیں گی۔

    صدرڈیری اینڈکیٹل فارمرز نے کہا پورے ملک میں دودھ کی قیمت 40سے45روپےبڑھنےجارہی ہے ، حکومت چاہےتودودھ کی قیمتیں کم بھی ہوسکتی ہیں، اس لے لئے وفاقی حکومت کو گزشتہ حکومت کی غلط پالیسیوں کوختم کرنا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں چارہ پیدانہیں ہوتایہ اندرون سندھ اورپنجاب سےلایاجاتاہے ، پیٹرول کی قیمتیں بڑھیں تونہیں کہاعمران خان قیمتیں کریں ، 70سال میں دودھ کی پیداوار میں اضافےکےلیےمربوط کوشش نہیں ہوئیں۔

  • کراچی والے تیار ہوجائیں ،   دودھ کی قیمتوں میں 20 روپے فی لیٹر   اضافے کا امکان

    کراچی والے تیار ہوجائیں ، دودھ کی قیمتوں میں 20 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان

    کراچی : شہر قائد میں ڈیری فارمرز کے ایک گروپ نے ازخود دودھ کی قیمت میں بیس روپے فی لیٹر اضافے کا فیصلہ کر لیا، جس کے بعد دودھ کی قیمتوں میں 20 روپے اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے لیے ڈیری مافیا کا ایک گروپ سرگرم ہوگیا ، ڈیری فارمرز کی جانب سے انتظامیہ کی اجازت کے بغیر دودھ کی قیمتوں میں فیصلہ کیا گیا تاہم اب تک انتظامیہ نے غیر قانونی اضافے کے فیصلے پر کوئی نوٹس نہیں لیا۔

    کمشنر کراچی ڈیری فارمرز کے سامنے بے بس ہے ، ڈیری فارمرز ہر بار کمشنر کراچی کی اجازت کے بغیر دودھ کی قیمتوں میں ضافہ کر دیتے ہیں، چند ماہ قبل ڈیری فارمر گروپ غیر قانونی طور دودھ کی قیمتوں میں دس روپے فی لیٹر کا اضافہ کر چکا ہے۔

    دودھ کی سرکاری قیمت 94 روپے فی لیٹر ہے جبکہ ڈیری فارمر گروپ غیر قانونی طور پر دودھ 130 فی لیٹر پر فروخت کر رہا ہے ، جس کے بعد ڈیری فارمرز کے ایک گروپ نے اجلاس میں ازخود دودھ کی قیمت میں بیس روپے فی لیٹر اضافے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ڈی سی ایف اے پاکستان کے آفس میں ڈیری فارمرز کے اجلاس میں دودھ کی پیداوار۔ اجناس کی قیمتوں اور دیگر اخراجات کے بڑھنے کے باعث یہ فیصلہ کیا ، صدر کیٹل کالونی ڈیری فارمرز نے قیمتوں میں اضافے میں مشاورت کے لیے کی ایکشن کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

    ترجمان ڈی سی ایف اے پاکستان کا کہنا ہے کہ کمیٹی دیگر ڈیری فارمرز کی مشاورت سے 5 ستمبر کو دودھ کی قیمتوں کا 20 روپیہ فی لیٹر کے اضافے کا ازخود اعلان کر دے گی۔

  • ہول سیلرز اور ریٹیلرز نے دودھ کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا

    ہول سیلرز اور ریٹیلرز نے دودھ کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا

    کراچی :ہول سیلرزاورریٹیلرز نے دودھ کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کرتے ہوئے کہا  کمشنر کراچی ڈیری فارمرز کی جانب سے دودھ کی قیمتوں میں اضافےکا نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا ۔

    تفصیلات کے مطابق ہول سیلرزاور ریٹیلرز نے ڈیری فارمرز کی جانب سے دودھ کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا ، ملک ہول سیلرز ایسوسی ایشن کے ترجمان عشرت خان نے دودھ کی قیمت میں غیر قانونی اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کمشنر کراچی سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈیری فارمرز کی جانب سے دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کو روکنے کے اقدامات کرے ۔

    دوسری جانب ریٹیل کی سطح پر دودھ کی قیمت میں اضافے کوغیرقانونی اور بلاجوازقراردیاجارہاہے ۔

    سیکریٹری یونائیٹڈ ملک ریٹیلرز ایسوسی ایشن سلیم گجر کا کہناہے کہ سرکاری سطح پر دودھ کی قیمتوں میں اعلان تک کوئی اضافہ نہیں کیاجائے گا ، کمشنر کراچی ڈیری فارمرز کی جانب سے دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کا نوٹس لیں۔

    سلیم گجر کے مطابق نئے نوٹیفکیشن کے آنے تک پرانی ہی قیمتوں پردودھ فروخت کیاجائے گا، دودھ کی قیمت میں اضافہ کی صورت میں ریٹیل کی سطح پر دودھ کی فی کلو قیمت 94 روپے فی لیٹرسے بڑھ کر قیمت110 روپے فی لیٹر تک ہوجائے گی۔

    مزید پڑھیں : کراچی، ڈیری فارمرز کا دودھ کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان

    آل کراچی ملک ریٹیلرز ایکشن کمیٹی کے مطابق ڈیری فارمرز اخراجات کے مطابق کمشنر کراچی سے منظور کروانے میں ناکامی کے بعد اس کا ملبہ دکانداروں پر ڈال کر انہیں اذیت میں مبتلا کرنا ناانصافی ہوگی۔

    یاد رہے ڈیری فارمرز نے کمشنر کراچی کے احکامات ہوا میں اڑاتے ہوئے دودھ کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان کیا تھا ، جس کے بعد دودھ کی قیمت 85 روپے سے بڑھاکر 95 روپے فی لیٹر کردی گئی۔

    ڈیری فارمرزایسوسی ایشن کے صدرحاجی اخترناگوری کے مطابق پیداواری اخراجات اور ڈیزل کی قیمت بڑھنے کے باعث قیمت میں اضافہ کیا۔

    خیال رہے کہ رواں سال اپریل میں دودھ کی فی لیٹر قیمت میں اچانک 23 روپے اضافہ کردیا گیا تھا، جس کے بعد صوبائی وزیر اسماعیل راہو نے نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ ڈیری فارمرز کی من مانی نہیں چلنے دیں گے۔

    اسماعیل راہو نے کہا تھا کہ 26 روپے فی کلواضافہ کرنے پرکارروائی کی ہدایت دے دی ہے ، دودھ کی 94 فی لیٹر قیمت ہے اسی پر ہی فروخت کی جائے۔

  • کراچی میں دودھ کی قیمت 94 روپے فی لیٹر مقرر

    کراچی میں دودھ کی قیمت 94 روپے فی لیٹر مقرر

    کراچی :سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں دودھ کی قیمت 94 روپے فی لیٹر مقرر کردی، دودھ کی نئی قیمت کا اطلاق یکم اپریل سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کور ٹ میں دودھ کی قیمتوں کے تعین سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت وکیل ڈیری فارمرز نے بتایا کہ قیمتوں پرتمام اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس نہیں بلایا گیا، کمشنر نے قانون کے مطابق قیمت بڑھانے میں موثر اقدامات نہیں کیے۔

    ڈیری فارمرز کے وکیل نے کہا کہ دودھ کی 94روپےفی لیٹرکی قیمت بھی قابل قبول نہیں، دودھ کی قیمت میں مزید اضافہ کیا جائے، 2007 سے درخواست زیر سماعت ہے۔

    جسٹس عقیل عباسی نے استفسار کیا کہ دودھ کی قیمت میں اتنا زیادہ اضافہ ہوگیا ہے؟ اسٹیک ہولڈرز طے کریں ،قیمت کاتعین کیسےہونا چاہیے، قیمت سال میں ایک بار بڑھانی ہے یادو بار ؟معاملے کو دیکھنا ہوگا۔

    سماعت کے دوران جسٹس عقیل عباسی نے مزید کہا کہ قیمت بڑھانے سےعوام کو شدیدمشکلات کا سامنا ہوگا، لوگ بھوک سےمررہے ہیں، دودھ کوئی آسائش نہیں ، حکم دے سکتے ہیں کہ حکومت دودھ پر بھی سبسڈی دے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ ڈیری فارمرز کے مسائل اہم ہیں، اس لیے کڑوی گولی کھانی پڑ رہی ہے،  جو لوگ پہلے 84 روپے میں دودھ خریدتے تھے اب ان کو 94 روپے میں خریدنا پڑے گا، اسٹیک ہولڈرز طے کرلیں دودھ کی قیمت تعین کس طریقے سے ہونا چاہیے۔

    سندھ ہائی کور ٹ نے کراچی میں دودھ کی قیمت 94 روپے فی لیٹر مقرر کردی ، دودھ کی نئی قیمت کا اطلاق یکم اپریل سےہوگا۔

    جسٹس عقیل عباسی نے کہا قیمت 94 روپے کررہے ہیں،نہیں جانتے نتائج کیا ہونگے، مہنگائی عوام کوبرداشت کرناہوگی،وہ عدالتوں کو برا بھلا کہیں گے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے کے ایم سی میں نئے فوڈ انسپکٹر بھرتی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مئیرکراچی اور متعلقہ ادارے فوڈانسپکٹرکی تعیناتی یقینی بنائیں۔

    ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ 94 روپے سے زائد کی فروخت پرکارروائی کا حکم دیا جائے، اطلاعات ہیں دودھ 100 اور 115 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔


    مزید پڑھیں :  کراچی میں دودھ کی قیمت 100 روپے لیٹر ہوگئی


    کمشنر کراچی نے کہا کہ کے ایم سی کے صرف 11 فوڈ انسپکٹر ہیں، ایک کروڑ 65 لاکھ کی آبادی میں 11 فوڈانسپکٹر ناکافی ہیں، کے ایم سی کومزید فوڈ انسپکٹر بھرتی کرنے کا حکم دیا جائے۔

    بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ نے درخواست نمٹادی۔

    گذشتہ روز کراچی میں دودھ کے نرخ میں نوروپے فی لیٹراضافہ کردیا گیا تھا اوردودھ چورانوے روپے فی لیٹر فروخت ہورہا تھا۔

    کراچی میں کمشنر کراچی کی زیر صدارت دودھ کی قیمتوں سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں دودھ کی طلب اوررسد کے حوالےسےبات چیت کی گئی اور دودھ کے نرخوں کےحوالےسے کمشنرکراچی کو تجاویزدی گئیں جو انہوں نے قبول کرتے ہوئے دودھ کی فی لیٹر قیمت میں اضافہ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق دودھ کے نئے نرخ چورانوے روپے فی لیٹر ہوں گے، ڈیری فارمرز دودھ 85روپے فی لیٹر فراہم کریں گے جبکہ دودھ کی تھوک قیمت اٹھاسی روپے پچھتر پیسے مقرر کی گئی ہے۔

    اس سے قبل ڈیری فارمرز کا دودھ کی قیمتوں میں ازخود اضافے کا اعلان کیا تھا اور دودھ کی فی لیٹر قیمت 90 روپے مقرر کردی تھی ، جس کے بعد اسسٹنٹ کمشنر نے اجلاس پر چھاپہ مارکر متعدد افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے دودھ کی مقدار بڑھانے کے لیے لگائے جانے والے انجکشنوں پر پابندی کے بعد دودھ کی قیمتوں سے متعلق ڈیری فارمرز نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • دودھ کی قیمت 100روپے لیٹر تک جا پہنچی

    دودھ کی قیمت 100روپے لیٹر تک جا پہنچی

     کراچی :عدالتی حکم پرعمل درآمد کے بعد شہر بھر میں دودھ اور دہی کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور دودھ کی قیمت 100روپے لیٹر تک جا پہنچی، عوام شدید مشکلات کا شکار ہے اور قیمتوں کے فوری تعین کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتی حکم پرعمل درآمد کرتے کرتے دودھ اور دہی کی قیمت آسمان سے باتیں کرنے لگی، دودھ کی قیمت میں فارمرز نے بیس روپے تک کا اضافہ کردیا۔

    ریٹیل سطح پر دودھ کی قیمت سوروپے لیٹر جبکہ دہی کی قیمت میں ایک سو تیس روپے فی کلو ہوگئی۔

    عوام کا کہنا ہےکہ دودھ کی قیمتوں میں اضافہ ناقابل برداشت ہے، قیمتوں کا فوری تعین کیا جائے۔

    ڈیری فارمرز کا کہنا تھا کہ کراچی میں یومیہ دودھ مقدار کم ہوکر پچیس لاکھ لیٹر رہ گئی ہے جبکہ ریٹیلز کا کہنا ہے کہ دودھ کی قیمت میں اضافہ ناگزیر ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل سپریم کورٹ نے بھینسوں کو زائد دودھ کے حصول کے لیے لگائے جانے والے آر وی ایس ٹی نامی ٹیکوں کی فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے کمپنیوں کا تمام اسٹاک فوری قبضے میں لینے کا حکم دیا تھا۔

    عدالت نے قرار دیا تھا کہ بھینسوں کو لگنے والے ٹیکوں سے ملنے والا دودھ کینسر کا باعث ہے، یہ ہمارے بچوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے۔ عدالت کوئی رعایت نہیں دے گی۔

    عدالت کے فیصلے کے بعد دودھ کی قیمتیں بڑھانے کے لیے ڈیری فارمرز نے عدالت سے رجوع کرلیا تھا۔


    مزید پڑھیں :  کراچی میں دودھ کی قیمت 90 روپے فی لیٹر کرنے کا فیصلہ


    گذشتہ روز دودھ کی موجودہ قیمتوں کے خلاف ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن نے اپنا دھرنا کمشنر کی یقین دہانی پر رات گئے ختم کردیا تھا جبکہ کمشنر نے دودھ کی نئی قیمت 90 روپے کرنے اور اس کا نوٹیفکیشن جلد جاری کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

    اس سے قبل کراچی کے ملک ریٹیلرز نے دودھ کی سرکاری قیمت کے خلاف احتجاج کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ دودھ کی سرکاری قیمت بہتر نہ کی گئی تو خود فیصلہ کریں گے۔ حکومت نے مطالبات پورے نہ کیے تو دکانیں بند کریں گے۔

    ڈیری فارمرز کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ کراچی میں یومیہ دودھ کی مقداراور کھپت 45 لاکھ لیٹر ہے، دودھ کی مقدار بڑھانے سے متعلق انجکشن پر پابندی عائد ہونے کے بعد کراچی میں دودھ کی مقدار کم ہو کر 25 لاکھ لیٹر رہ گئی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی: دودھ کی قیمت میں 5 روپے کا اضافہ

    کراچی: دودھ کی قیمت میں 5 روپے کا اضافہ

    کراچی :  دودھ کی فی لیٹر قیمت میں پانچ روپے کا اضافہ کردیا گیا، دودھ اب 85 روپے فی لیٹر فروخت ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی کی زیر صدارت اجلاس میں ہوا، جس میں دودھ کی قیمت کا جائزہ لینے کے لیے قائم کی جانے والی کمیٹی نے کمشنر اپنی رپورٹ پیش کی ،جس کے بعد دودھ کی نئی قیمت 85روپے فی کلو مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دودھ میں ملاوٹ کرنے والوں اور زائد قیمت پر دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    کمشنر کراچی نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفیکشن جاری کردیا، جس کے مطابق دودھ کی نئی قیمت میں 5 روپے اضافے کے بعد 85روپے فی لیٹر ہوگی، دودھ کی نئی قیمت پر عملدرآمد یکم اپریل سے ہوگا۔

    ڈیری فارمر اور ریٹیلرز کے نمائندوں نے کمشنر کراچی کو یقین دلایا کہ وہ دودھ انتظامیہ کی مقرر کردہ قیمت پر فروخت کریں گے اور دودھ میں ملاوٹ کی شکایات کو دور کریںگے۔

    دوسری جانب عوام کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت بڑھنے سے ہر چیز مہنگی ہو جاتی ہے، ساتھ ساتھ کراچی میں ڈیری بم بھی گرا دیا گیا ہے، عوام نے دودھ کی قیمت میں اضافے کو عوام کیساتھ ظلم قرار دیتے ہوئے کہا کہ مہنگائی چاروں طرف سے عوام پر وار کررہی ہے۔


    مزید پڑھیں : پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے کا اعلان


    خیال رہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجودحکومت نے پیٹرول کی قیمت ایک روپے بڑھا دی گئی تھی، اضافے کے بعد پیٹرول کی قیمت 74 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت 83 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے ، عالمی قیمتوں کو مکمل طور پر منتقل نہ کرنے کے باعث اب تک حکومت کو 100 ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔