Tag: Milk production

  • دودھ کی پیداوار بڑھانے کیلئے بھینسوں کو خطرناک انجکشن

    دودھ کی پیداوار بڑھانے کیلئے بھینسوں کو خطرناک انجکشن

    لاڑکانہ : دودھ کی پیداوار بڑھانے کا مکروہ دھندہ دن بہ دن بڑھتا جارہا ہے، اس سلسلے میں لاڑکانہ میں بھینسوں کو خطرناک ٹیکے لگائے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز لاڑکانہ کے نمائندے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گائے اور بھینسوں میں دودھ کی پیداوار بڑھانے کے لیے انہیں اوکسیٹوسن نامی ٹیکہ لگایا جاتا ہے جس سے مویشیوں کے دودھ دینے کی پیداوار بڑھ جاتی ہے۔

    یہ زہریلا دودھ پینے سے انسانی جانوں کو شدید خطرات لاحق ہیں کیونکہ یہ جانوروں کیلئے انتہائی تکلیف دہ اور انسانی صحت کیلئے خطرناک ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 16لاکھ کی آبادی پر مشتمل اس شہر میں بھینسوں کے 5 ہزار باڑے ہیں، جہاں زیادہ تر باڑہ مالکان دودھ کی زیادہ پیداوار کیلیے بھینسوں کو اوکسیٹوسن نامی انجکشن لگاتے ہیں۔

    واضح رہے کہ صوبہ سندھ کے علاوہ دیگر صوبوں میں اس انجکشن پر پابندی عائد ہے تاہم کینسر زدہ بھینسوں کا دودھ بچوں سمیت ہر کوئی استعمال کررہا ہے اور مارکیٹ میں فروخت کیلئے جانے والے ڈبہ پیک بیشتر دودھ جعلی ہیں۔

  • دودھ کی پیداواربڑھانے کیلئے آسٹریلوی گائے درآمد کرنے کا فیصلہ

    دودھ کی پیداواربڑھانے کیلئے آسٹریلوی گائے درآمد کرنے کا فیصلہ

    لاہور : پاکستان میں دودھ کی پیداوار میں اضافے کے لیے آسٹریلوی نسل کی گائے درآمد کی جائیں گی، اس سلسلے میں آسٹریلین کمپنی سے معاہدہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں پاکستانی کمپنی نے آسٹریلین کمپنی سے معاہدہ کرلیا، جس کے بعد کارپوریٹ سیکٹر کے بعد عام کاشتکار بھی آسٹریلین مویشیوں تک رسائی حاصل کرسکیں گے۔

    اے آر وائی نیوز لاہور کی نمائندہ ثانیہ چودھری کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی کمپنی اور آسٹریلوی تنظیم کے اشتراک سے اعلیٰ نسل کے آسٹریلین مویشی پاکستان لائے گی، جس سے نہ صرف ڈیری فارمنگ کے کاروبار کو منافع بخش بنانے میں مدد ملے گی بلکہ دودھ کی بہتر پیداوار سے ملکی ضروریات کو بھی پورا کیا جاسکے گا۔

    آسٹریلین کمپنی آسٹریکس کے عہدایداروں نے ڈیری فارمنگ کے حوالے سے پاکستان کو بہترین مارکیٹ قرار دیتے ہوئے معاہدے پر خوشی کا اظہار کیاہے،۔

    افتتاحی تقریب میں کاشتکاروں اور ڈیری فارمنگ سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور آسٹریلوی مویشیوں کی درآمد میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
    واضح رہے کہ پاکستان میں دودھ کی پیدوار36ملین ٹن سالانہ سے زائد ہے، دودھ کی پیداوار میں اضافے کے لیے آسٹریلوی نسل کی گائے درآمد کی جا رہی ہیں جو مقامی ساہیوال نسل بھینسوں کے مقابلے میں زیادہ دودھ دیتی ہیں۔

    پاکستان دنیا بھر میں دودھ کی پیداوار کے لحاظ سے پانچواں بڑا ملک ہے تاہم آج بھی قدیم طریقہ کار کی وجہ سے فی جانور دودھ کی پیداوار ترقی یافتہ ممالک کے لحاظ سے کم ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔