Tag: milk

  • کھلے دودھ پر پابندی کے بعد فوڈ اتھارٹی کی دودھ لے جانے والی گاڑیوں کی چیکنگ

    لاہور: صوبہ پنجاب میں صوبائی فوڈ اتھارٹی نے دودھ لے جانی والی درجنوں گاڑیوں کی چیکنگ کی جس کے بعد ملاوٹ والا مضر صحت دودھ تلف کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی نے پنجاب کے مختلف شہروں مظفر گڑھ اور بہاولپور ریجن میں دودھ لے جانے والی گاڑیوں کی چیکنگ کی جس کے دوران 7 ہزار 400 لیٹر ملاوٹی دودھ تلف کر دیا گیا۔

    ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی مدثر ریاض ملک کا کہنا ہے کہ 95 گاڑیوں کے سیمپل پاس ہوگئے جبکہ 21 گاڑیوں کے سیمپل فیل ہوگئے، سیمپل فیل ہونے پر گاڑی مالکان کو بھی بھاری جرمانے عائد کیے گئے۔

    ڈی جی کا کہنا ہے کہ 3 دکانوں سے 2 ہزار 500 لیٹر ملاوٹی دودھ تلف کیا گیا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل پنجاب فوڈ اتھارٹی نے کھلے دودھ کی فروخت پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ کم سے کم پاسچرائزیشن والے دودھ کے لیے بل پاس ہوگیا ہے۔

    فوڈ اتھارٹی کے مطابق کھلے دودھ میں ایفلاٹاکسن کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو مضر صحت ہے۔

  • دودھ نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے؟

    دودھ نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے؟

    دودھ کو ایک مکمل غذا سمجھا جاتا ہے جو اپنے اندر جسم کے لیے تمام ضروری غذائی اجزا رکھتا ہے، یہ بچوں سمیت ہر عمر کے افراد کے لیے یکساں طور پر فائدہ مند ہے۔

    دودھ فوری توانائی پہنچانے کا ذریعہ ہے اور ایک گلاس دودھ جسم کو درکار تمام وٹامن فراہم کردیتا ہے۔ تاہم بعض صورتوں میں دودھ نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

    ایسے موقع پر دودھ سے پرہیز کرنا ہی بہتر ہے۔ آئیں جانتے ہیں کہ دودھ کب آپ کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

    کینسر کا سبب

    اگر دودھ میں مضر صحت اجزا باقی رہ جائیں تو یہ دودھ چھاتی، رحم اور پروسٹیٹ کینسر کا سبب بن سکتا ہے، لہٰذا کھلے دودھ کو تیز آنچ پر ابالا جائے اور ڈبے کے بند دودھ کے لیے کسی معیاری کمپنی کا انتخاب کیا جائے۔

    ہاضمے کے لیے نقصان دہ

    بعض افراد کے جسم میں ایسے انزائم پیدا نہیں ہوتے جو دودھ میں موجود لیکٹوز کو ہضم کرسکیں۔ یہ انزائم لیکٹیز کہلاتے ہیں۔ ایسے افراد کے لیے دودھ نظام ہاضمہ کے مسائل، ڈائریا، گیس اور پیٹ میں درد پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔

    الرجی

    بعض افراد کو دودھ سے الرجی بھی ہوتی ہے۔ ایسی صورت میں دودھ پینا شدید تکلیف میں مبتلا کرسکتا ہے۔

    دودھ سے الرجک شخص اگر دودھ پی لے تو اسے جلد کے پھٹ جانے، گلے، زبان اور منہ کے سوج جانے کی شکایت ہوسکتی ہے جبکہ شدید کھانسی کا دورہ پڑسکتا ہے۔

    ایسے افراد جن کا جسم دودھ کو قبول نہیں کرتا، دودھ پینے سے گردوں یا جگر کے کینسر میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں۔

    وزن میں اضافہ

    پروسیسڈ دودھ جیسے پنیر اور دودھ سے بنی دیگر مصنوعات میں اضافی اور غیر ضروری اشیا جیسے مصنوعی رنگ اور مٹھاس شامل کی جاتی ہے۔ یہ وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔

  • کراچی: دودھ دینے والے جانوروں میں خطرناک بیماری، کیا انسانوں تک بھی منتقل ہو سکتی ہے؟

    کراچی: دودھ دینے والے جانوروں میں خطرناک بیماری، کیا انسانوں تک بھی منتقل ہو سکتی ہے؟

    کراچی: شہر قائد کے باڑوں میں دودھ دینے والے جانوروں میں گانٹھ اور پھوڑے والی جلدی بیماری پھیل گئی ہے، جس سے یہ تشویش ناک سوال بھی اٹھا ہے کہ کیا یہ انسانوں تک بھی منتقل ہو سکتی ہے؟

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے کراچی کیٹل فارمز میں جانوروں میں پھیلنے والی بیماری کا نوٹس لے لیا، اور ڈپٹی کمشنر ملیر سے رپورٹ طلب کر لی۔

    کمشنر کراچی نے ہدایت کی ہے کہ محکمہ لائیو اسٹاک کے ساتھ مل کر معاملے کی جانچ کی جائے، اور بیماری کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، انھوں نے کہا ماہرین سے مل کر بیماری کی جانوروں سے انسانوں تک منتقلی کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

    محمد اقبال میمن نے جانوروں میں بیماری سے شہر کراچی کو دودھ کی سپلائی متاثر ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کر دیا ہے۔

    ڈیری اینڈ کیٹل فارم ایسوسی ایشن نے گزشتہ روز کہا تھا کہ دوھ دینے والے جانوروں کی گانٹھ اور پھوڑے والی جلد کی بیماری کراچی بھینس کالونی اور دیگر باڑوں میں داخل ہو گئی ہے، اس بیماری سے گوشت اور دودھ بھی متاثر ہو سکتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایک طرف ڈیری فارمرز نے دودھ غیر قانونی طور پر مہنگا کر دیا ہے اور اب وائرس زدہ جانوروں کا دودھ بھی شہر میں سپلائی کیا جا رہا ہے، اس لیے اندرون ملک اور بیرون ملک سے جانوروں کی نقل و حرکت پر سخت پابندی عائد کی جائے۔

    ڈی سی ایف اے نے کہا کہ گانٹھ کی جلد کی بیماری والے جانوروں کی سندھ اور کراچی سے نقل و حمل پر سخت پابندی عائد کی جائے، تاکہ دیگر علاقوں میں بیماری کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

    کیٹل ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرہ علاقے سے 50 کلومیٹر دور صحت مند جانوروں کو Lumpy Vax نامی ویکسین لگائی جائے، نئے خریدے گئے جانوروں کو 15 دن (قرنطینہ) کے لیے الگ سے باندھنا چاہیے، تاکہ پتا چل جائے کہ جلد کی بیماری کا کوئی وائرس نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ جلد کی اس بیماری کا وائرس متاثرہ جانور کے تھوک، اڑنے والے کیڑوں کے ڈنک یا کاٹنے سے صحت مند جانوروں میں پھیلتا ہے، متاثرہ جانوروں کو ذبح کرنا اچھا عمل نہیں ہے کیوں کہ یہ وائرس مکھی میں بھی موجود ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں یہ وبا نئی ہے، اس لیے اس کے خلاف مقامی ویکسین تیار نہیں کی گئی، 2021 میں Lumpy وائرس افغانستان اور بھارت میں پھیلا تھا، گانٹھ یا پھوڑے والی جلدی بیماری سے متاثرہ جانور بھینس کالونی اور سپر ہائی وے کیٹل کالونیوں کے باڑوں میں موجود ہیں۔

  • کراچی میں دودھ کی قیمت کیا ہوگی؟

    کراچی میں دودھ کی قیمت کیا ہوگی؟

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی اور حیدر آباد میں دودھ کی قیمت کا تعین کردیا گیا، سرکاری تخمینہ ایسوسی ایشن کے اعلامیے کے ساتھ جاری کر دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ لائیو اسٹاک سندھ نے کراچی میں دودھ کی فی لیٹر کاسٹ آف پروڈکشن 133 روپے فی لیٹر متعین کی ہے جبکہ حیدر آباد کے لیے دودھ کی فی لیٹر کاسٹ آف پروڈکشن 127 روپے فی لیٹر متعین کی گئی ہے۔

    سرکاری تخمینہ ایسوسی ایشن کے اعلامیے کے ساتھ جاری کر دیا جائے گا۔

    دوسری جانب ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز کا کہنا ہے کہ دودھ کی قیمت ڈیری فارمرز کا منافع 26.60 روپے فی لیٹر شامل کر کے 159.60 روپے فی لیٹر اور 19 روپے فی لیٹر کرایہ، ہول سیلرز اور ملک ریٹیلرز کے منافع کے ساتھ 178.60 روپے فی لیٹر ہوگی۔

    ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کمشنر کراچی نے اگر 24 تاریخ کو نوٹیفکیشن جاری نہ کیا تو دودھ کی قیمتوں میں ازخود اضافہ کردیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ لائیو اسٹاک نے عوامی نمائندگی کے بغیر ڈیری فارمرز کے لیے دودھ کی پیداواری لاگت تیار کی ہے، پیداواری لاگت میں صارفین کے حقوق کو مکمل نظر انداز کر دیا گیا اور مبینہ طور پر ڈیری فارمرز کی مرضی و منشا کے مطابق قیمت کا تعین کیا گیا۔

    یاد رہے کہ ڈیری فارمرز عدالتی احکامات کے خلاف دودھ 94 روپے فی لیٹر کے بجائے 140 روپے فی لیٹر فروخت کر رہے ہیں، ڈیری فارمرز سنہ 2018 سے انتظامیہ کی مقرر کردہ قیمت سے زیادہ پر دودھ فروخت کر رہے ہیں۔

  • دودھ فی لیٹر قیمت 155 روپے کرنے کا مطالبہ

    دودھ فی لیٹر قیمت 155 روپے کرنے کا مطالبہ

    کراچی: ڈیری کیٹل فارمرز نے دودھ فی لیٹر قیمت 155 روپے کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیری کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن نے دودھ کی فی لیٹر قیمت کا نیا تخمینہ جاری کر دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ تخمینے کے مطابق دودھ کی فی لیٹر قیمت 155 روپے بنتی ہے۔

    اس سلسلے میں ڈیری کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن نے سیکریٹری لائیو اسٹاک کو قیمتوں‌ پر نظر ثانی کے لیے ایک خط لکھ دیا ہے۔

    صدر ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن شاکر عمرگجر نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ کمشنر کراچی قیمتوں کے سلسلے میں نیا نوٹیفکیشن کیوں جاری نہیں کرتے۔

    انھوں نے کہا ڈیری فارمرز کو یومیہ کروڑوں کا نقصان ہورہا ہے، پچھلے نوٹیفکیشن کے مطابق شہری نقصان میں نظر آ رہے ہیں، جب کہ قیمتیں بڑھانے کے لیے فارمرز کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔

    شاکر گجر کا کہنا تھا اگر کمشنر کراچی نے نیا نوٹیفکیشن جاری نہ کیا تو دودھ کی قیمتوں میں از خود اضافے کا اعلان کرنے میں حق بجانب ہوں گے۔

    کراچی میں غیرمعیاری دودھ کی فروخت کیخلاف آپریشن کا حکم

    یاد رہے کہ یکم ستمبر کو شہر قائد میں ڈیری فارمرز کے ایک گروپ نے ازخود دودھ کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر اضافے کا فیصلہ کیا تھا۔

    دودھ کی سرکاری قیمت 94 روپے فی لیٹر ہے، جب کہ ڈیری فارمر گروپ غیر قانونی طور پر دودھ 130 فی لیٹر پر فروخت کر رہا ہے، ڈیری فارمرز کے ایک گروپ کے اجلاس میں ازخود دودھ کی قیمت میں بیس روپے فی لیٹر اضافے کے بعد فی لیٹر قیمت 150 تک پہنچ جائے گی۔

    اور اب ڈیری کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن شہر کی انتظامیہ سے دودھ 155 روپے فی لیٹر فروخت کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔

  • ڈیری فارمرز نے دودھ کی قیمت میں 20 روپے کا اضافہ کر دیا

    ڈیری فارمرز نے دودھ کی قیمت میں 20 روپے کا اضافہ کر دیا

    کراچی: ڈیری فارمرز نے ایک بار پھر دودھ کی قیمت میں از خود 20 روپے کا اضافہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیری فارمرز نے ریٹیل میں دودھ کی قیمت 20 روپے اضافے کے بعد 140 روپے کرنے کا اعلان کر دیا، جب کہ انتظامیہ کی پر اسرار خاموشی برقرار ہے۔

    ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر شاکر عمر گجر نے کہا کہ ہول سیل سطح پر 16، ریٹیل سطح پر 4 روپے اضافہ کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ دودھ کی سرکاری قیمت 94 روپے فی لیٹر مقرر ہے، جب کہ شہر میں دودھ پہلے ہی غیر سرکاری طور پر 120 روپے پر فروخت کیا جا رہا تھا۔

    ڈیری فارمرز غیر سرکاری طور پر دودھ کی قیمتوں میں از خود 46 روپے کا اضافہ کر چکے ہیں۔

    دوسری طرف دودھ ریٹیلرز نے ڈیری فارمرز کی جانب سے دودھ کے نرخ میں اضافے سے اظہار لا علمی کر دیا ہے، ریٹیلرز کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی لاعلمی اور لاتعلقی پر ڈیری فارمرز نے ازخود قیمتوں کا اضافہ کیا ہے، ہم کمشنر کراچی کے مقرر کردہ نرخ پر دودھ فروخت کرنے کے پابند ہیں۔

  • تمام دودھ فروشوں کے لیے اہم سرکاری ہدایت نامہ جاری

    تمام دودھ فروشوں کے لیے اہم سرکاری ہدایت نامہ جاری

    کراچی: سندھ فوڈ اتھارٹی نے دودھ فروشوں کے لیے اہم ہدایت نامہ جاری کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ فوڈ اتھارٹی نے دودھ فروشوں کے لیے ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ حفظان صحت کے مطابق دودھ کی فراہمی یقینی بنائی جائے, دودھ کی ٹرانسپورٹ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق ہو، دودھ ٹرانسپورٹ کرنے والی گاڑیوں کا لائسنس ہونا بھی لازمی ہے۔

    ہدایت نامے کے مطابق دودھ کے تمام برتن اسٹیل فوڈگریڈ کے ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے، دودھ کے استعمال کے برتن دن میں 2 بار دھونا لازمی ہوں گے، برتن صرف فوڈگریڈ صابن ہی سے دھونے کی اجازت ہوگی۔

    باڑے، کیٹل فارمز سے دودھ 1 گھنٹے میں دکانوں پر پہنچانا ہوگا، دودھ کی ہینڈلنگ کرنے والے کا دستانے پہننا لازمی ہوگا، دودھ ہینڈلر کے لیے ماسک پہننا، داڑھی اور سر کا ڈھکا ہونا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    دودھ کا درجہ حرارت 4 ڈگری ہوگا، پانی یا برف ملانے پر پابندی ہوگی، ملازمین کے کپڑے صاف، میڈیکل ریکارڈ ہونا لازمی ہے، دودھ کی گاڑیوں پر جراثیم کش اسپرے کرنا لازمی ہوگا اور ریکارڈ بھی رکھنا ہوگا۔

    دودھ کی دکانوں کا سندھ فوڈ اتھارٹی سے لائسنس شدہ ہونا لازمی ہے، یہ دکانیں صاف ستھری، جراثیم سے پاک ہوں، دکان پر صاف پانی موجود ہونا لازمی ہوگا، دودھ سپلائر کا شناختی کارڈ، تمام ریکارڈ دکان دار کے پاس لازمی ہو۔

    ہدایت نامے کے مطابق دکانوں پر تمام اشیا سندھ فوڈ اتھارٹی ریگولیشن کے مطابق ہونا ضروی ہے۔

  • دودھ آپ کے لیے نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے

    دودھ آپ کے لیے نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے

    دودھ کو ایک مکمل غذا سمجھا جاتا جو اپنے اندر جسم کے لیے تمام ضروری غذائی اجزا رکھتا ہے۔ یہ بچوں سمیت ہر عمر کے افراد کے لیے یکساں طور پر فائدہ مند ہے۔

    دودھ فوری توانائی پہنچانے کا ذریعہ ہے اور ایک گلاس دودھ جسم کو درکار تمام وٹامن فراہم کردیتا ہے۔ تاہم بعض صورتوں میں دودھ نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

    ایسے موقع پر دودھ سے پرہیز کرنا ہی بہتر ہے۔ آئیں جانتے ہیں کہ دودھ کب آپ کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔


    کینسر کا سبب

    اگر دودھ میں مضر صحت اجزا باقی رہ جائیں تو یہ دودھ چھاتی، رحم اور پروسٹٹ کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔ لہٰذا کھلے دودھ کو تیز آنچ پر ابالا جائے اور ڈبے کے بند دودھ کے لیے کسی معیاری کمپنی کا انتخاب کیا جائے۔


    ہاضمے کے لیے نقصان دہ

    بعض افراد کے جسم میں ایسے انزائم پیدا نہیں ہوتے جو دودھ میں موجود لیکٹوز کو ہضم کرسکیں۔ یہ انزائم لیکٹیز کہلاتے ہیں۔

    ایسے افراد کے لیے دودھ نظام ہاضمہ کے مسائل، ڈائریا، گیس اور پیٹ میں درد پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔


    الرجی

    بعض افراد کو دودھ سے الرجی بھی ہوتی ہے۔ ایسی صورت میں دودھ پینا شدید تکلیف میں مبتلا کرسکتا ہے۔

    دودھ سے الرجک شخص اگر دودھ پی لے تو اسے جلد کے پھٹ جانے، گلے، زبان اور منہ کے سوج جانے کی شکایت ہوسکتی ہے جبکہ شدید کھانسی کا دورہ پڑسکتا ہے۔

    ایسے افراد جن کا جسم دودھ کو قبول نہیں کرتا، دودھ پینے سے گردوں یا جگر کے کینسر میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں۔


    وزن میں اضافہ

    پروسیسڈ دودھ جیسے پنیر اور دودھ سے بنی دیگر مصنوعات میں اضافی اور غیر ضروری اشیا جیسے مصنوعی رنگ اور مٹھاس شامل کی جاتی ہے۔ یہ وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔

    مندرجہ بالا تمام صورتوں میں دودھ سے پرہیز کرنے اور اس سے ہونے والی تکالیف کے لیے ڈاکٹر سے فور طور پر رجوع کرنے کی ضرورت ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی میں دودھ کی قیمت 90 روپے فی لیٹر کرنے کا فیصلہ

    کراچی میں دودھ کی قیمت 90 روپے فی لیٹر کرنے کا فیصلہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں دودھ کی فی لیٹر قیمت 90 روپے تک پہنچ گئی۔ کمشنر کراچی نے دودھ کی نئی قیمت کا نوٹیفکیشن جلد جاری کردینے کا عندیہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دودھ کی موجودہ قیمتوں کے خلاف ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن نے اپنا دھرنا کمشنر کی یقین دہانی پر رات گئے ختم کردیا۔

    کمشنر نے دودھ کی نئی قیمت 90 روپے کرنے اور اس کا نوٹیفکیشن جلد جاری کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل سپریم کورٹ نے بھینسوں کو زائد دودھ کے حصول کے لیے لگائے جانے والے آر وی ایس ٹی نامی ٹیکوں کی فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے کمپنیوں کا تمام اسٹاک فوری قبضے میں لینے کا حکم دیا تھا۔

    عدالت نے قرار دیا تھا کہ بھینسوں کو لگنے والے ٹیکوں سے ملنے والا دودھ کینسر کا باعث ہے۔ یہ ہمارے بچوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے۔ عدالت کوئی رعایت نہیں دے گی۔

    عدالت کے فیصلے کے بعد دودھ کی قیمتیں بڑھانے کے لیے ڈیری فارمرز نے عدالت سے رجوع کرلیا تھا۔

    ڈیری فارمرز کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ کراچی میں یومیہ دودھ کی مقداراور کھپت 45 لاکھ لیٹر ہے۔ دودھ کی مقدار بڑھانے سے متعلق انجکشن پر پابندی عائد ہونے کے بعد کراچی میں دودھ کی مقدار کم ہو کر 25 لاکھ لیٹر رہ گئی ہے۔

    درخواست پر سندھ ہائیکورٹ نے سندھ حکومت، کمشنر کراچی اور دیگر فریقین سے 6 فروری کو جواب طلب کرلیا تھا۔

    بعد ازاں ڈیری فارمرز نے دودھ کی قیمت میں 15 سے 20 روپے فی لیٹر کا اضافہ کردیا جس کے بعد ریٹیلرز نے پرانی قیمت پر دودھ کی فروخت کو ناممکن قرار دے دیا۔

    صدر ملک ریٹیلرز کے مطابق معاملے کے فوری نوٹس کے لیے کمشنر کراچی کو خط لکھا گیا ہے۔ نوٹس نہ لیا تو شہر میں دودھ کی فروخت بند ہوجائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پابندی کے بعد دودھ کی لاگت میں 30 سے 40 فیصد کمی ہوگئی۔ ڈیری فارمرز نے پیداواری لاگت کو جواز بنا کر نرخ بڑھا دیے ہیں۔

    ریٹیلرز نے دودھ کی قیمت نہ بڑھانے کے خلاف احتجاج کا عندیہ بھی دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دودھ کی سرکاری قیمت کے خلاف ریٹیلرز کا احتجاج کا فیصلہ

    دودھ کی سرکاری قیمت کے خلاف ریٹیلرز کا احتجاج کا فیصلہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ریٹیلرز نے دودھ کی سرکاری قیمت کے خلاف احتجاج کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ملک ریٹیلرز نے دودھ کی سرکاری قیمت کے خلاف احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔

    ریٹیلرز کا کہنا ہے کہ دودھ کی سرکاری قیمت بہتر نہ کی گئی تو خود فیصلہ کریں گے۔ حکومت نے مطالبات پورے نہ کیے تو دکانیں بند کریں گے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل سپریم کورٹ نے بھینسوں کو زائد دودھ کے حصول کے لیے لگائے جانے والے آر وی ایس ٹی نامی ٹیکوں کی فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے کمپنیوں کا تمام اسٹاک فوری قبضے میں لینے کا حکم دیا تھا۔

    عدالت نے قرار دیا تھا کہ بھینسوں کو لگنے والے ٹیکوں سے ملنے والا دودھ کینسر کا باعث ہے۔ یہ ہمارے بچوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے۔ عدالت کوئی رعایت نہیں دے گی۔

    عدالت کے فیصلے کے بعد دودھ کی قیمتیں بڑھانے کے لیے ڈیری فارمرز نے عدالت سے رجوع کرلیا تھا۔

    ڈیری فارمرز کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ کراچی میں یومیہ دودھ کی مقداراور کھپت 45 لاکھ لیٹر ہے۔ دودھ کی مقدار بڑھانے سے متعلق انجکشن پر پابندی عائد ہونے کے بعد کراچی میں دودھ کی مقدار کم ہو کر 25 لاکھ لیٹر رہ گئی ہے۔

    درخواست پر سندھ ہائیکورٹ نے سندھ حکومت، کمشنر کراچی اور دیگر فریقین سے 6 فروری کو جواب طلب کرلیا تھا۔

    بعد ازاں ڈیری فارمرز نے دودھ کی قیمت میں 15 سے 20 روپے فی لیٹر کا اضافہ کردیا جس کے بعد ریٹیلرز نے پرانی قیمت پر دودھ کی فروخت کو ناممکن قرار دے دیا۔

    صدر ملک ریٹیلرز کے مطابق معاملے کے فوری نوٹس کے لیے کمشنر کراچی کو خط لکھا گیا ہے۔ نوٹس نہ لیا تو شہر میں دودھ کی فروخت بند ہوجائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پابندی کے بعد دودھ کی لاگت میں 30 سے 40 فیصد کمی ہوگئی۔ ڈیری فارمرز نے پیداواری لاگت کو جواز بنا کر نرخ بڑھا دیے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔