Tag: Millionaire

  • پچاس روپے نے شہری کو کروڑ پتی بنادیا

    پچاس روپے نے شہری کو کروڑ پتی بنادیا

    قسمت مہربان ہو تو انسان کو ایک نہ ایک دن مالا مال کر ہی دیتی ہے، ایسا ہی ایک واقعہ بھارتی شہری کے ساتھ پیش آیا جو چند لمحوں میں کروڑ پتی بن گیا۔

    بھارتی کی رپورٹ کے مطابق کیرالہ کے رہائشی مسلمان نے 50روپے والی ایک لاٹری خریدی، جس سے اس کی قسمت بدل گئی اور وہ کروڑ روپے کا مالک بن گیا۔

    کیرالا کے رہائشی محمد الیاس جو ایک رئیل اسٹیٹ بروکر کے طور پر کام کرتے ہیں، قرض کی ادائیگی کے لیے وہ اپنا مکان فروخت کرنے ہی والے تھے کہ قدرت ان پر مہربان ہوگئی۔

    محمد الیاس عرف باوا اپنے مکان کی فروخت کیلئے ایک خریدار سے ایڈوانس ٹوکن لینے والے تھے، اس سے قبل انہوں نے کیرالا اسٹیٹ لاٹری ٹکٹ خریدا، جس کا پہلا انعام ایک کروڑ روپے تھا۔

    الیاس باوا نے قرعہ اندازی سے تقریباً آدھا گھنٹہ پہلے یہ ٹکٹ خریدا، تقریباً ایک گھنٹے کے اندر اندر انہیں لاٹری بیچنے والے شخص کا فون آیا جس نے بتایا کہ انہوں نے لاٹری میں پہلا انعام جیت لیا ہے۔

    خبر سن کر ان کو اپنے کانوں پر یقین نہیں آیا کیونکہ ان کی پریشانی ایک دم ختم ہوگئی جس کی وجہ سے وہ بینک کے قرض کے ادائیگی کے لیے اپنا گھر تک فروخت کرنے والے تھے۔

  • غربت میں زندگی گزارتی پاکستانی نژاد خاتون اچانک مالدار بن گئیں

    غربت میں زندگی گزارتی پاکستانی نژاد خاتون اچانک مالدار بن گئیں

    اومان: اردن میں مقیم پاکستانی خاتون کی اس وقت خوشی کا ٹھکانہ نہ رہا جب انہیں پتہ چلا کہ ان کے اکاؤنٹ میں ہزاروں دینار کی رقم موجود ہے، مذکورہ خاتون کو گزر بسر کرنے کے لالے پڑے تھے جب اس اچانک دریافت نے انہیں خوشی سے نہال کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستانی نژاد اردنی معمر خاتون عذرا قدسیہ غربت اور افلاس سے تنگ آ کر مدد کے لیے سرکاری ادارے پہنچ گئیں اور مدد کی درخواست کر دی لیکن وہاں انہیں معلوم ہوا کہ ان کے اکاؤنٹ میں تو اچھی خاصی رقم موجود ہے۔

    اکاؤنٹ میں پیسوں کی موجودگی پر خاتون خود بھی حیران رہ گئیں اور ان کی خوشی کی انتہا نہ رہی۔

    خاتون عذار قدسیہ لاعلم تھیں کہ ان کے اکاؤنٹ میں 2008 سے پنشن کی رقم جمع ہو رہی ہے اور اب ان کے اکاؤنٹ میں خطیر رقم موجود ہے۔

    عذرا قدسیہ 70 کی دہائی میں پاکستان سے اردن ملازمت کے لیے آئی تھیں جہاں وہ ایک اسپتال میں مڈ وائف کی خدمات انجام دیتی رہیں اور ریٹائر ہونے کے بعد بھی رضاکارانہ طور پر یہ خدمات انجام دیتی رہیں تاہم صحت کی خرابی کے باعث اب ان کے کام کرنا مشکل ہوگیا تھا۔

    ریٹائر ہونے کے بعد اردن کی حکومت نے معمر خاتون کو ان کی 50 سالہ خدمات کے اعتراف میں شہریت دے دی تھی تاہم عذرا قدسیہ کو یہ معلوم نہیں تھا کہ ان کی پنشن بھی ہر مہینے بینک اکاؤنٹ میں آ رہی ہے، انہیں اردن کے پینشن سسٹم کا علم ہی نہیں تھا۔

    دو روز قبل انہوں نے اردن کے صوبے المفرق کے حکام سے رابطہ کیا اور مدد کی درخواست دی تھی۔ انہوں نے درخواست میں لکھا کہ اب میں ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہی ہوں اور صحت کی خرابی کے باعث مزید کام کرنے کی ہمت نہیں رہی اس لیے گزر بسر کے لیے مدد کی جائے۔

    درخواست جمع ہونے کے بعد یہ انکشاف ہوا کہ سال 2008 سے ان کے اکاؤنٹ میں باقاعدگی کے ساتھ ہر ماہ پنشن آ رہی ہے اور اب وہ رقم اتنی ہے کہ وہ انتہائی اچھی زندگی گزار سکتی ہیں۔

    حکام نے معمر خاتون کو بتایا کہ ان کے اکاؤنٹ میں 45 ہزار اردنی دینار جمع ہیں۔

  • شہاب ثاقب کا ٹکڑا چھپر پھاڑ کر گرا اور غریب شخص کو مالا مال کر گیا

    شہاب ثاقب کا ٹکڑا چھپر پھاڑ کر گرا اور غریب شخص کو مالا مال کر گیا

    کہتے ہیں کہ خدا جب دیتا ہے تو چھپر پھاڑ کر دیتا ہے، انڈونیشیا میں ایک شخص کے لیے یہ محاورہ حقیقت بن گیا، تابوت بنانے والے غریب مزدور پر آسمان سے دولت برسی اور وہ بیٹھے بٹھائے ارب پتی بن گیا۔

    انڈونیشیا میں رہنے والے 33 سال کے جوشوا نامی شخص پر قسمت اس وقت مہربان ہوگئی جب آسمان سے شہاب ثاقب کا ایک ٹکڑا ٹوٹا اور سیدھا جوشوا کے گھر آ گرا۔

    جوشوا اس روز اپنے گھر سے کچھ فاصلے پر تابوت بنانے کا کام کر رہا تھا جب ایک زور دار دھماکہ ہوا، جب جوشوا نے جا کر دیکھا تو اسے وہاں پتھر کا ایک ٹکڑا دکھائی دیا۔

    یہ دراصل شہاب ثاقب کا ایک ٹکڑا تھا جو جوشوا کے گھر کی ٹین کی چھت میں سوراخ کر کے کچی زمین دھنس گیا تھا۔ جوشوا کا کہنا ہے کہ جب اس نے اسے اٹھایا تو وہ گرم تھا اور اٹھانے کے دوران اس کا کچھ حصہ ٹوٹ بھی گیا۔

    ماہرین کے مطابق اس طرح گرنے والے شہاب ثاقب کے ٹکڑوں کی فی گرام کے حساب سے قیمت لگائی جاتی ہے اور سائنسدان اس کی قیمت اعشاریہ 50 سے 5 ڈالر فی گرام تک لگاتے ہیں۔

    تاہم جوشوا کے گھر میں گرنے والا ٹکڑا ساڑھے 4 ارب سال پرانا اور نہایت نایاب تھا جس کی وجہ سے اس کی قیمت 857 ڈالر فی گرام تھی، 2.1 کلو گرام وزنی یہ پتھر 24 لاکھ 80 ہزار ڈالر میں خریدا گیا جس نے غریب جوشوا کو مالا مال کردیا۔

    یاد رہے کہ انڈونیشیا میں 1 ڈالر کی قیمت 14 ہزار انڈونیشی روپیہ سے زائد ہے لہٰذا جوشوا کو ملنے والی رقم مقامی کرنسی میں اربوں روپے بنتی ہے۔

    جوشوا کے مطابق جب ٹکڑا اس کے گھر میں گرا تو زور دار آواز سے نہ صرف گھر کے در و دیوار ہل گئے بلکہ پڑوسی بھی گھبرا کر باہر نکل آئے۔ حقیقت معلوم ہونے پر لوگ جوق در جوق یہ ٹکڑا دیکھنے کے لیے آنے لگے۔

    اس کا کہنا ہے کہ اس پتھر کو دیکھتے ہی اسے یقین ہوگیا تھا کہ یہ کوئی خلائی شے ہے کیونکہ کسی بھی شخص کا اوپر سے اتنی قوت سے اسے پھینکنا ناممکن ہے۔

    جوشوا کا کہنا ہے کہ وہ اس کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم سے علاقے میں ایک چرچ بنوائے گا۔

    دوسری جانب ٹکڑا خریدنے والے شہاب ثاقب کے مطالعے کے ماہر جیرڈ کولنز نے کہا کہ انہیں ایک روز اچانک بے شمار پیغامات موصول ہوئے جس میں انہیں اس ٹکڑے کے بارے میں بتایا گیا۔

    ان کے مطابق جب وہ جوشوا سے ملے تو اس نے نہایت ہوشیاری سے بھاؤ تاؤ کیا۔ وہ اس ٹکڑے کو امریکا لے آئے ہیں جہاں اسے ٹیکسس کے لونر اینڈ پلینٹری انسٹی ٹیوٹ میں رکھ دیا گیا ہے۔