Tag: Mines

  • کئی سو سال قدیم زمرد کی کانیں دریافت

    کئی سو سال قدیم زمرد کی کانیں دریافت

    مصر میں 13 سے 14 سو سال قبل پرانی زمرد کی کانیں دریافت ہوئی ہیں جو رومیوں کے زیر استعمال رہی تھیں۔

    حال ہی میں ہونے والی دریافت سے علم ہوا کہ مصر کے مشرقی صحرا میں بحیرہ احمر کے قریب رومی زمرد کے لیے کان کنی کیا کرتے تھے، اس جگہ کو قدیم دور میں مونس سمیرگڈس اور رومی دور کے آخر میں رومی اس کو سکیٹ کہا کرتے تھے۔

    یہ جگہ رومی سلطنت میں واحد جگہ تھی جہاں زمرد پائے جاتے تھے۔

    تحقیق کے مطابق رومن آرمی براہ راست مصر کے زمرد کی کانوں میں ملوث ہوتی تھی۔

    بارسلونا کی ایک یونیورسٹی کے لیکچرر جون اولر کا کہنا تھا کہ رومن فوج کے وہاں ملوث ہونے کا مقصد صرف ان کو بچانا نہیں بلکہ ممکنہ طور پر ان کی تعمیر میں مدد بھی تھا۔

    چوتھی سے چھٹی صدی قبل مسیح میں رومی دور کے آخر میں کھودی جانے والی سطحوں سے یہ بھی سامنے آیا کہ کچھ عمارتیں مقبوضہ تھیں یا ممکنہ طور پر بلیمائز نے بنائی تھیں جو اس علاقے مین چوتھی صدی کے آخر میں آباد تھے۔

    تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ ممکنہ طور پر بلیمائز نے زمرد کی کانوں کو چوتھی سے چھٹی صدی قبل مسیح کے درمیان سنبھالا اور تب تک کان کنی کی جب تک ان سرگرمیوں کا اختتام نہیں ہوا۔

  • میانمارفوج نے بنگلہ دیش سے ملحقہ سرحد پر بارودی سرنگیں بچھا دیں

    میانمارفوج نے بنگلہ دیش سے ملحقہ سرحد پر بارودی سرنگیں بچھا دیں

    لندن : میانمار فوج نے روہنگیا مسلمانوں پر مطالم میں مزید اضافہ کردیا، بنگلہ دیش سے ملحقہ سرحد پر بارودی سرنگیں بچھانا شروع کردیں، اس بات کی تصدیق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برمی فوج نے روہنگیا مسلمانوں کو بنگلہ دیش کی جانب جانے سے روکنے کیلئے سرحدی علاقوں میں بارودی سرنگیں بچھا دیں، ان سرنگوں کے نتیجے میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کم از کم ایک شہری ہلاک اور دو بچوں سمیت تین افراد شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ اپنی جانیں بچا کر بھاگنے والے نہتے افراد کے خلاف اس انتہائی گھناؤنی حرکت کو فوری طور پر بند کیا جانا چاہیے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق بنگلہ دیش کے حکام نے بھی میانمار فوج کی طرف سے سرحد پر بارودی سرنگیں بچانے کے اقدام پراحتجاج کیا ہے۔

    میانمار کے صوبے رخائن میں فوجی کی طرف سے مبینہ قتل عام سے بچنے کے لیے گزشتہ دو ہفتوں میں بنگلہ دیش پہنچنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد دو لاکھ نوے ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں بھوکے پیاسے اور خوفزدہ مہاجرین کا بنگلہ دیش پہنچنے کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔