Tag: mini budget

  • منی بجٹ نے رنگ دکھا دیئے، مہنگائی کے نئے ریکارڈ قائم

    منی بجٹ نے رنگ دکھا دیئے، مہنگائی کے نئے ریکارڈ قائم

    اسلام آباد : منی بجٹ کے آتے ہی مہنگائی بھی انگڑائی لے کر پھر اٹھ کھڑی ہوئی، اشیائے خوردو نوش کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں۔

    منی بجٹ کے بعد مہنگائی کے نئے ریکارڈ قائم ہوگئے ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح 2.89 فیصد مزید بڑھ گئی، مہنگائی کی شرح 38.42 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے میں 34 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جس میں زندہ مرغی کا گوشت 31 روپے11پیسے فی کلو مہنگا جبکہ ڈھائی کلو گھی کا ڈبہ 91 روپے 34 پیسے مہنگا ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق کیلے 11 روپے 53 پیسے فی درجن، چاول ساڑھے 4روپے مہنگے، آلو ایک روپے 20 پیسے، دال ماش 8 روپے 25 پیسے فی کلو مہنگی جبکہ ایک ہفتے میں دہی 2 روپے 85پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔

    اس کے علاوہ ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 46 روپے 98 پیسے مہنگا ہوا، مٹن 12روپے 14 پیسے ،بیف 5 روپے 13 پیسےفی کلو سمیت چینی ،دال چنا، دال مونگ اور نمک بھی مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 5 اشیاء سستی ہوئیں، ایک ہفتے میں ٹماٹر7 روپے 68 پیسے فی کلو سستے ہوئے، پیاز 30 روپے فی کلو، انڈے 12 روپے 30 پیسے فی درجن سستے ہوئےحالیہ ہفتے 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    اس کے علاوہ ماہ جنوری میں ٹیکسٹائل برآمدات ایک ارب32کروڑ20لاکھ ڈالرکی ہوئیں، دسمبر کے مقابلے میں جنوری میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 3فیصد کی کمی دیکھی گئی۔

    جنوری 2022کے مقابلےمیں جنوری 2023میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 15فیصد کی کمی ہوئی، رواں سال 7 ماہ میں ٹیکسٹائل برآمدات 10ارب 4 کروڑ ڈالرکی ہوئیں، گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال 7 ماہ میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 8فیصد کمی ہوئی۔

  • تجربہ کار اسحاق ڈار نے معیشت کا بیڑہ غرق کردیا، تاجر برادری

    تجربہ کار اسحاق ڈار نے معیشت کا بیڑہ غرق کردیا، تاجر برادری

    حکومت کی جانب سے 170 ارب روپے کے لگائے جانے والے نئے ٹیکسوں کو تاجر برادری نے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ تجربہ کار اسحاق ڈار اور حکومت نے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے تاجروں نے ٹیکس میں اضافے کے اقدام کو سختی سے مسترد کردیا، ان کا کہنا ہے کہ خدارا عوام پر مزید بوجھ نہ ڈالیں۔

    اس حوالے سے تاجروں کی نمائندہ تنظیم آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹیکسوں میں کیے گئے ظالمانہ اضافے کو مسترد کرتے ہیں، اب ہرچیز مہنگی ہوجائے گی۔

    اجمل بلوچ نے منی بجٹ عوام اورمعیشت پر ڈرون حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سمجھ دار، تجربہ کار اور اسحاق ڈار حکومت نے معیشت کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10ماہ میں ملک بھر کے دکاندار، صنعت کاراور زمینداروں کو تباہ کردیا گیا، تاجر اب مزید مہنگائی کے ظلم کو برداشت نہیں کرینگے۔

    صدرآل پاکستان انجمن تاجران کا کہنا تھا کہ تمام حکومتی اداروں میں مفت بجلی، گیس اور پیٹرول بند کیا جائے، مہنگائی کے خلاف تاجر بھی اب سڑکوں پرہوں گے۔

    تاجر رہنما نے کہا کہ ظالمانہ مہنگائی کی انتہا ہوگئی ہے جس کو روکنا انتہائی ضروری ہوگیا ہے، عوام میں اب مہنگائی کے طوفان کا مزید مقابلہ کرنے کی سکت نہیں رہی۔

    اجمل بلوچ نے کہا کہ پارلیمنٹیرین یہ بات بھی اچھی طرح ذہن نشین کرلیں کہ انہیں کل پھرعوام کے پاس بھی جانا ہے، حکومت نے ٹیکس میں اضافے کا بل پاس کیا تو احتجاج کا اعلان کردیں گے۔

  • ‘جو بجٹ پیش ہونے جا رہا ہے، وہ منی بجٹ نہیں بلکہ جمبوبجٹ ہے’

    ‘جو بجٹ پیش ہونے جا رہا ہے، وہ منی بجٹ نہیں بلکہ جمبوبجٹ ہے’

    کراچی : سابق سینیٹر مصطفی نوازکھوکھر نے منی بجٹ کو جمبو بجٹ قرار دیتے ہوئے سوال کیا ہر بار قربانی عوام کیوں دیں؟ شروعات تو حکومت اپنے گھر سے کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سینیٹر مصطفی نوازکھوکھر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر آئی ایم ایف پروگرام کے لیے حکومتی اقدامات کے حوالے سے کہا جوبجٹ پیش ہونےجارہاہےیہ منی بجٹ نہیں بلکہ جمبوبجٹ ہے۔

    مصطفی نوازکھوکھر کا کہنا تھا دیہاڑی داراورمزدورطبقہ توپہلےہی تباہ ہوچکا ہے اس کےنتیجہ میں متوسط طبقہ بھی ملیامیٹ ہوجائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ ملک میں اب صرف دو طبقات بچیں گے،، ایک ،امیراور دوسرا غریب۔

    سابق سینیٹر نے موجودہ حکومت سے سوال کیا کہ پچاس رکنی تاریخی کابینہ کے ساتھ اشرافیہ کی قربانی کہاں ہے ؟ شروعات توحکومت اپنےگھرسےکرے،ہربارقربانی عوام کیوں دیں؟

  • وفاقی کابینہ نے فنانس سپلیمنٹری بل کی منظوری دے دی، اعلامیہ جاری

    وفاقی کابینہ نے فنانس سپلیمنٹری بل کی منظوری دے دی، اعلامیہ جاری

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے فنانس بل کی پارلیمنٹ سے منظوری لینے کا فیصلہ کرلیا، مسودے کو آج قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں کابینہ نے فنانس سپلیمنٹری بل2023کی منظوری دے دی۔

    مذکورہ بل آج پارلیمنٹ میں منظوری کیلے پیش کیا جائے گا، زویر اعظم کا کہنا ہے کہ حکومتی سطح پر کفایت شعاری پالیسی اپنائی جارہی ہے جس کا اعلان جلد ہوگا۔ گزشتہ حکومت کی نااہلی، مجرمانہ غفلت کا خمیازہ عوام بھگت رہی ہے

    انہوں نے کہا کہ اپنے ذرائع آمدنی کے اندر رہتے ہوئے معاشی مشکلات پرقابو پاسکیں گے،
    مشکل حالات میں اقتدار سنبھالا اور ریاست کو بچانے کیلئے سیاست قربان کی۔ کفایت شعاری کے نام پر کھوکھلے نعروں سے گزشتہ حکومت نے دھوکا دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فنانس سپلیمنٹری بل کا مسودہ دونوں ایوانوں کی قائمہ کمیٹیاں برائے خزانہ کو بھجوائیں گے،قومی اسمبلی ،سینیٹ کی قائمہ کمیٹیاں برائے خزانہ بل پرسفارتشات دیں گی، کمیٹیوں کی سفارشات پرعملدرآمدکرنایانہ کرناپارلیمنٹ کی صوابدید ہے، جمعرات تک دونوں ایوانوں کی کمیٹیوں سے فنانس بل کی منظوری کاامکان ہے۔

  • "منی بجٹ کیلئے آرڈیننس کا فیصلہ کب ہوگا؟”

    "منی بجٹ کیلئے آرڈیننس کا فیصلہ کب ہوگا؟”

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے منی بجٹ کیلئے آرڈیننس لانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ آج آرڈیننس جاری کردیا جائے گا۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق سینیٹ اور پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ختم ہونے کے بعد صدارتی آرڈیننس جاری ہوگا۔ وزارت خزانہ حکام نے آئی ایم ایف کو ایم ای ایف پی کا مسودہ بھجوا دیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کل تک وزارت خزانہ حکام کو دوبارہ جواب دے گا، آئی ایم ایف ایم ای ایف پی مسودے کا جائزہ لے کر واپس بھیجے گا۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کو راضی کرنے کیلئے سیلزٹیکس بڑھانے کا اصولی فیصلہ ہوسکتا ہے، سیلزٹیکس مختلف کیٹگریز میں بڑھانے کا فیصلہ ہوسکتا ہے۔

    وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے کے دوران آئی ایم ایف سے اہم پیشرفت کا قوی امکان ہے، 170ارب روپے کے منی بجٹ کیلئے آرڈیننس لانے کا فیصلہ آج ہوسکتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ٹیکسوں اور ڈیوٹی کی شرح میں ردوبدل آرڈیننس کے ذریعے ہوگا، سینیٹ اجلاس کی وجہ سے ابھی آرڈیننس جاری نہیں ہوسکتا، صدارتی آرڈیننس چار ماہ کیلئے نافذالعمل ہوگا۔

    حکومتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ قرارداد کے ذریعے قومی اسمبلی اس میں مزید ایک سو بیس دن توسیع کی منظوری دے سکتی ہے۔

  • منی بجٹ منظور نہیں، یہ پارلیمنٹ کے ہر رکن کا امتحان ہے، شہباز شریف

    منی بجٹ منظور نہیں، یہ پارلیمنٹ کے ہر رکن کا امتحان ہے، شہباز شریف

    مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ منی بجٹ سے پاکستان کے ہاتھ پاؤں باندھنے کی تیاری ہورہی ہے، امید ہے حکومت کے باضمیر ارکان جرات مندانہ مؤقف اپنائیں گے۔

    اپنے ایک جاری بیان میں ان کا کہنا ہے کہ ہمیں منی بجٹ منظور نہیں یہ پارلیمنٹ کے ہر باضمیر رکن کا امتحان ہے، اتحادی بھی ہمت سے کام لیں، کلمہ حق کہیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ اگر حکومت کے اتحادی اس ظلم میں شامل ہوئے تو وہ بھی شریک جرم کہلائیں گے، حکومتی پالیسی آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے، کے الیکٹرک کا بجلی قیمت میں اضافے کا تقاضا ظلم ہے۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ڈالر کے حصول کیلئے غیرملکی کمرشل بینکوں پر انحصار کیا جارہا ہے اور یہ انحصار ہمارے خدشات کی تصدیق ہے، موجودہ حکومت قرض کی سطح 40ارب ڈالر پر پہنچا چکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مالی سال کے پہلے5ماہ4ارب 96کروڑ ڈالر قرض لیا، قرض میں سے3ارب 45کروڑ غیر ترقیاتی مقاصد کیلئے ہیں،14ارب ڈالر بجٹ تخمینے میں سے 4.699ارب ڈالرجمع ہوئے۔

    حکومتی نظام قرض پرکھڑا ہوگا تو جیو اکنامکس لطیفہ بن جائے گا، عوام کی آمدن اور قوت خرید ختم ہوکر رہ گئی ہے، اوپن مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں پھر اضافہ ہوگیا۔100کلوچینی کا تھیلا880روپے پرفروخت ہورہا ہے۔

    قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ڈالر180.7روپے کی بلند سطح پر پہنچ گیا ہے، حکومت ڈالر نہیں ہیں کا کہہ کر مزید عدم استحکام پیدا کررہی ہے، حکومت کے پاس سنجیدگی، درست معاشی پالیسی ٹیم نہیں ہے۔

  • پیپلز پارٹی کے رہنما ناصرشاہ نے وفاقی منی بجٹ کی تعریف کردی

    پیپلز پارٹی کے رہنما ناصرشاہ نے وفاقی منی بجٹ کی تعریف کردی

     کراچی : سندھ کےصوبائی وزیرناصرحسین شاہ منی بجٹ کے معترف ہوگئے، حکومت کے پیش کردہ منی بجٹ کی تعریف کرتے ہوئے کہا  کہ پی ٹی آئی نے اس بجٹ میں کاروباری حضرات کو ریلیف دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیرناصرحسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تجاوزات سےمتعلق عدالتی احکامات پرعمل کررہےہیں، جوغلط الاٹمنٹ ہوئی ہیں ملوث افراد کو سزائیں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے وفاقی وزیر اطلاعات فوادچوہدری  پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ صرف باتیں کرتے ہیں اور باتیں کرکے توجہ دوسری جانب لےجاتےہیں۔

    [bs-quote quote=”وزیراعظم کوسانحہ ساہیوال پرجوڈیشل کمیشن کی طرف جاناچاہیے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”ناصر حسین شاہ "][/bs-quote]

    ساہیوال واقعے کے حوالے سے ناصرحسین شاہ کا کہنا تھا کہ سانحہ ساہیوال پرپنجاب حکومت کی جانب سےمتنازع بیانات آئے، کبھی کہامعصوم ہیں کبھی کہادہشت گردتھے، جےآئی ٹی رپورٹ کوبھی متنازع کردیاگیاہے، وزیراعظم کوسانحہ ساہیوال پرجوڈیشل کمیشن کی طرف جاناچاہیے۔

    رہنما پی پی نے کہا کہ جعلی اکاؤنٹس جے آئی ٹی من گھڑت تھی، پی پی کو ٹارگٹ کیاگیا، جےآئی ٹی میں صرف پیپلز پارٹی قیادت کونشانہ بنایاگیا، عدالت نے کہا کہ جےآئی ٹی میں بلاول بھٹوکانام غلط تھا، عدالت کی طرف سے جو فیصلہ آیا وہ مختلف تھا، جج صاحب سے پوچھ سکتے ہیں کہ سرآپ پرکیا دباؤ تھاجو فیصلہ مختلف تھا۔

    حکومت کے پیش کردہ منی بجٹ کی تعریفیں کرتے ہوئے سندھ کےصوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ منی بجٹ میں کچھ بہترچیزیں بھی دی گئی ہیں، پی ٹی آئی نے اس بجٹ میں کاروباری حضرات کو ریلیف دیا۔

    [bs-quote quote=” پی ایس ایل کافائنل انشااللہ کراچی میں ہوگا” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ بلدیاتی ترامیم اپوزیشن کی مشاورت سےلائی گئی، احتجاج انہوں نےکیاجن کاایک بھی میئراورناظم نہیں، عدالتی احکامات سےکئی کاموں میں رکاوٹیں آتی ہیں۔

    صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ پی ایس ایل کےلیےبہترین انتظامات کیےجارہےہیں، پی ایس ایل کافائنل انشااللہ کراچی میں ہوگا۔

    ناصرحسین شاہ نے کہا سندھ حکومت نےجنگلات کی زمین کی کسی کوالاٹمنٹ نہیں کی، جنگلات کی زمین سےمتعلق جوباتیں کی جارہی ہیں سب غلط ہیں، کچھ علاقوں میں کچہریوں کی جانب سےزمینیں دینےکےمعاملات تھے، سندھ حکومت ایسی زمینوں کی الاٹمنٹ پرکام کررہی ہے۔

    دوسری جانب مشیراطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے منی بجٹ کوغریبوں پربم قرار دیا ہے۔

  • وفاقی کابینہ نے منی بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی

    وفاقی کابینہ نے منی بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی

    اسلام آباد:  وفاقی حکومت کی کابینہ نے منہ بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی ہے، یہ منظوری متفقہ طور پر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرِ صدارت ہونےو الے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے منی بجٹ تجاویز منظور کرلی ہیں، جس کے بعد وزیراعظم اورکابینہ ارکان قومی اسمبلی کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کے زیرِ صدارت مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس  ہوا تھا، جس میں  ساہیوال واقعے پرجوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    اجلاس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ انسانی المیہ ہےاس کومثالی بنائیں گے، اپوزیشن کےمطالبے پرجوڈیشل کمیشن بنانے پرتیارہیں اپوزیشن اپنےممبرز دیناچاہتی ہےتو دےسکتی ہے۔

     مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں متعدد امور پر گفتگو کی گئی، اراکین نے ترقیاتی فنڈ جاری کرنے کا مطالبہ کیا ، حکومت کی جانب سے جلد فنڈ جاری کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔

    پارلیمانی اجلاس میں وفاقی وزیرخزانہ اسدعمر نے منی بجٹ کے حوالے سے بریفنگ بھی دی۔ یاد رہے کہ آج ہونے والے اجلاس میں وزیرخزانہ اسدعمر آج قومی اسمبلی اجلاس میں منی بجٹ پیش کریں گے۔ موجودہ حکومت کا یہ دوسرا منی بجٹ ہے۔

    منی بجٹ کے لیے پیش کردہ تجاویز


    ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں درآمدی اشیا پرکسٹمزاورریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز ہے جبکہ غیرضروری لگژری اشیا کی درآمدپرڈیوٹی بڑھانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔موبائل فون، ڈبہ پیک دودھ، شیمپو، کریم، پنیر پر ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز بھی شامل ہے۔

    ٹیکس فائلرز کے لیے فائلرزکےلیےبینکوں سےرقم نکلوانے پرودہولڈنگ ٹیکس ختم کرنےکی تجویز ہے جبکہ نان فائلرزکےلیےوڈ ہولڈنگ ٹیکس پر 0.6 فیصدشرح برقراررکھنےکی تجویز بھی منی بجٹ میں شامل ہے۔

    یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ منی بجٹ میں 18سوسی سی سےاوپرگاڑیوں پر10فیصدڈیوٹی بڑھانےکی تجویز بھی شامل ہے ، ساتھ ہی ساتھ 150اشیا کی درآمد پرڈیوٹی کم کرنے کی تجویز دی گئی ہے،برآمدی شعبےکےلیےخام مال کی درآمدپرڈیوٹی میں کمی کی تجویز بھی شامل ہے۔

    منی بجٹ میں 2سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت کی سفارش کی گئی ہے جبکہ سولہ سو سی سی سے زائدگاڑیوں پردرآمدی ڈیوٹی میں اضافے کی تجویز بھی شامل ہے۔

    سگریٹوں پرایکسائز ڈیوٹی میں اضافے کی سفارش کی گئی ہے درآمدی ڈیوٹی کی شرح ایک سے2فیصد تک بڑھائی جا سکتی ہے ۔

    منی بجٹ میں کہا جارہا ہے کہ نان فائلرزپرگاڑیوں کی خریداری پرعائدپابندی ہٹانےکی تجویز دی جائے گی جبکہ منی بجٹ میں نان فائلرزپرجائیدادکی خریداری پرعائدپابندی برقراررہےگی۔دوسری جانب تنخواہ دارطبقے کودی گئی ٹیکس کیے لیے آمدنی کی حد کم کر نے سفارش کی گئی ہے۔انکم ٹیکس چھوٹ کی حد8لاکھ روپے سالانہ تک مقررکرنے کی تجویز منی بجٹ میں شامل ہے، اس تجویز کو اگر ابھی منظور نہ کیا گیا تو سالانہ بجٹ میں یہ تجویز پیش کی جائےگی۔

    اسٹاک مارکیٹ پر ٹیکسوں میں کی کرتے ہوئے ان کے لیے ٹیکس مراعات کا اعلان متوقع ہے۔ ساتھ ہی ساتھ شیئرزکی خریدو فروخت پر عائد ایڈ وانس ٹیکس کے خاتمے کا اعلان بھی متوقع ہے۔

    برآمدات کو بڑھانے کے لیے اقدامات کا اعلان کیاجائےگا۔ برآمد کنند گان کےلیےری فنڈکی فراہمی کا اعلان کیا جائےگا، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ آسان کاروباری اقدامات کااعلان کریں گے۔منی بجٹ میں آسان کاروبار کے لیے اصلاحات بھی تجویز کی جائیں گی۔

    برآمدات سےمتعلق صنعتوں کےلیےخام مال،مشینری پرڈیوٹیزمیں کمی کی تجویز ہے جبکہ ٹیرف سلیب از سر نومقرر کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔موجودہ 16فیصدوالےٹیرف لائنزکو15فیصدکرنے کی تجویز ہے۔5فیصد والےٹیرف لائنزکو 4فیصد کرنے کی تجویز ہے۔

    منی بجٹ میں سرمایہ کاری کےلیےسازگارماحول فراہم کرنےکےاقدامات کااعلان ہوگا۔ گیس ڈیولپمنٹ سرچارج کاحل پیش کیاجائے گا۔

  • رواں مالی سال کا تیسرا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    رواں مالی سال کا تیسرا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    اسلام آباد : کاروبار کے استحکام، درآمدات، زراعت اور صنعتی شعبے کی بہتری کے لیے حکومت آج منی بجٹ پیش کرے گی ، منی بجٹ میں اسٹاک مارکیٹ کے لیے پیکج کا اعلان متوقع ہے، پرتعیش اشیاء کی درآمدات پر ڈیوٹیز میں اضافہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کا تیسرا بجٹ آج پیش کیا جائے گا، وزیر خزانہ اسد عمر قومی اسمبلی میں منی بجٹ پیش کریں گے، بل کا مقصد کاروباری سرگرمیوں اور معاشی شرح نمو میں اضاٖفہ ہے۔

    مہنگی امپورٹڈ چاکلیٹ، منرل واٹر ، کپڑوں سمیت غیر ضروری لگژری اشیاء کی حوصلہ شکنی کیلئے ریگولیٹری ڈیوٹی بھی بڑھائی جاسکتی ہے، البتہ ڈیڑھ سو صنعتی خام مال پرکسٹمز ڈیوٹیز ختم کئےجانے کا بھی امکان ہے۔

    ساتھ ساتھ زرعی شعبے کیلئے سستے قرضوں کاحصول بھی ممکن بنایاجائےگا، کچھ حلقوں سے جی ایس ٹی بڑھنے کے خدشات کا اظہار بھی کیا جارہا ہے لیکن وزارت خزانہ نے اس کی تردید کی ہے۔

    حکام بتاتے ہیں یہ بل ٹیکس وصولیوں پر منفی اثرات مرتب کرے گا تاہم سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کیلئے بہتری آئے گی، منی بل میں اسٹاک مارکیٹ کیلئے پیکج کا اعلان متوقع ہے، کیپٹل گینز ، ایڈ وانس ٹیکس کی شرح میں کمی ہوسکتی ہے۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ بل میں کاروباری ماحول، مینو فیکچرنگ اور برآمدات کے لئے مراعات شامل ہیں جبکہ حکومت زراعت کیلئے بھی آسانیاں فراہم کرے گی۔

    اس حوالے سے جنرل سیلز ٹیکس میں اضافے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے وزارت خزانہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بل میں ٹیکسوں میں اضافے سے متعلق اقدام شامل نہیں ہے، منی بل ٹیکس وصولیوں پر منفی اثرات مرتب کر ےگا تاہم سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کیلئے بہترہوگا۔

  • ملکی معیشت کی بہتری کے لئے حکومت منی  بجٹ کل پیش کرے گی

    ملکی معیشت کی بہتری کے لئے حکومت منی بجٹ کل پیش کرے گی

    اسلام آباد : حکومت کاروبار کے استحکام، درآمدات، زراعت اور صنعتی شعبے کی بہتری کے لئے کل منی بجٹ پیش کرےگی، منی بل میں اسٹاک مارکیٹ کیلئے پیکج کا اعلان اور پرتعیش اشیاکی درآمدات پر ڈیوٹیز میں اضافہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کا تیسرا بجٹ کل پیش کیا جائےگا ، وزیر خزانہ اسد عمر قومی اسمبلی میں  منی بجٹ  پیش کریں گے، بل کا مقصد کاروباری سرگرمیوں اور معاشی شرح نمو میں اضاٖفہ ہے۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ بل میں کاروباری ماحول، مینو فیکچرنگ  اور برآمدات کے لئے مراعات شامل ہیں جبکہ حکومت زراعت کیلئے بھی آسانیاں فراہم کرے گی۔

    جنرل سیلز ٹیکس میں اضافے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے وزارت خزانہ کے ترجمان نے کہا کہ بل میں ٹیکسوں میں اضافے سے متعلق اقدام شامل نہیں ہے، منی بل ٹیکس وصولیوں پر منفی اثرات مرتب کر ےگا تاہم سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کیلئے بہترہوگا۔

    اسٹاک مارکیٹ کیلئے پیکج کا اعلان متوقع


    ذرائع کے مطابق منی بل میں اسٹاک مارکیٹ کیلئے پیکج کا اعلان متوقع ہیں،  جن میں کیپٹل گینز ،ایڈ وانس ٹیکس کی شرح میں کمی متوقع ہے۔

    بڑی گاڑیوں کے پرزہ جات کی درآمدر پر پابند ی کاامکان


    منی بل میں زرعی شعبے کیلئےسستےقرضوں کاحصول بھی ممکن بنایاجائےگا جبکہ بڑی گاڑیوں کے پرزہ جات کی درآمدر پر پابند ی کاامکان ہے۔

    نان فائلرز کے لئے گاڑی کی خریداری پر عائد پابند ی ہٹنےکا امکان


    بل میں نان فائلرز کے لئے گاڑی کی خریداری پر عائد پابند ی ہٹا دی جائےگی تاہم نان فائلرز کو گاڑی کی خریداری پر بھاری ٹیکس ادا کرنےہوں گے جبکہ ڈیڑھ سو صنعتی خام مال پر کسٹمز ڈیوٹیز ختم کئے جانے کا اعلان بھی متوقع ہے۔

    پرتعیش درآمدات پر ریگیولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ متوقع


    منی بل میں غیر ضروری پرتعیش درآمدات کی حوصلہ شکنی کیلئے ریگیولیٹری ڈیوٹی میں اضافے کابھی امکان ہے۔

    یاد رہے 12 جنوری کو  وزیرخزانہ اسد عمر نے کراچی چیمبرآف کامرس میں تاجروں سے ملاقات کے بعد گفتگو میں بتایا تھا  کہ منی بجٹ 23 جنوری کو پیش کیا جائے گا،کچھ ایسے مسائل ہیں جنہیں ترجیحی بنیادوں پرحل کرنا چاہیے۔

    مزیدپڑھیں :  منی بجٹ 23 جنوری کو پیش کیا جائے گا‘ اسد عمر

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ فنانس بل سمیت دیگراقدامات بھی کیے جا رہے ہیں، سرمایہ کاری ہوگی تو معیشت بہترہوگی اوربرآمدات بڑھیں گی جبکہ  بل میں سرمایہ کاری کے لیے بھی اہم مراعات شامل ہیں۔