Tag: Minister of Justice

  • انصاف کے تقاضوں کی تکمیل کیلئے سعودی حکومت کا اہم اقدام

    انصاف کے تقاضوں کی تکمیل کیلئے سعودی حکومت کا اہم اقدام

    ریاض : سعودی وزیر انصاف ڈاکٹر ولید الصمعانی نےعدالتوں کے باہر تنازعات طے کرنے کے لیے ’تراضی‘پلیٹ فارم جاری کیا ہے، ماورائے عدالت تنازعات طے کرنے کے لیے مصالحت مرکز بھی قائم کیا گیا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق جائزہ جات سے پتہ چلا ہے کہ 70 فیصد تنازعات کو صلح صفائی کے ذریعے عدالت کے باہر ہی

    طے کیا جاسکتا ہے بشرطیکہ مقدمے کے فریقوں کو عدالتی سہولتیں میسر ہوں اور صلاح صفائی کا واضح طریقہ کار بھی متعین ہو۔

    وزارت انصاف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ تراضی پلیٹ فارم کے ذریعے تنازعات صلح کی صورت میں ختم کیے جاسکتے ہیں۔

    وزارت انصاف نے تراضی پلیٹ فارم کے توسط سے مصالحت کے لیے 9 اقدامات متعین کیے ہیں، اس کے لیے پہلے تراضی پلیٹ فارم پر جاکر صلح آپشن کا انتخاب کریں اور صلح فارم پر کیا جائے۔ درخواست کے تصدیق ہونے کا پیغام اور پھر صلح کی تاریخ کا ایس ایم ایس وصول کیا جائے۔

    آن لائن صلح اجتماع میں متعلقہ فریق مصالحت اور مخالفت والے نکات متعین کریں، صلح دستاویز کی منظوری ابشر کے ذریعے دی جائے، صلح دستاویز منظوری دینے والے یونٹ کی توثیق کے بعد جاری ہوگی۔

  • وزیر اعظم کے معاون اور متحدہ عرب امارات کے وزیر انصاف کی ملاقات

    وزیر اعظم کے معاون اور متحدہ عرب امارات کے وزیر انصاف کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے خصوصی معاون برائے احتساب شہزاد اکبر نے متحدہ عرب امارات کے وزیر انصاف سے ملاقات کے بعد کہا کہ غیر قانونی اثاثوں کی وصولی پر معاہدہ ہوگا۔ غیر قانونی اثاثوں سے متعلق رابطوں کو بڑھایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے خصوصی معاون برائے احتساب شہزاد اکبر نے متحدہ عرب امارات کے وزیر انصاف سلطان سعید البدیع سے ملاقات کی۔ ملاقات میں بے نامی اور غیر قانونی جائیدادوں پر پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان معلومات کے تبادلے پر گفتگو کی گئی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ حکومت غیر قانونی جائیداد کی تفصیلات منظر عام لانے کے لیے پرامید ہے۔ متحدہ عرب امارات کے وزیر انصاف کے ساتھ ملاقات میں جلد پیش رفت ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ معلومات تک رسائی اور غیر قانونی اثاثوں کی وصولی پر معاہدہ ہوگا۔ غیر قانونی اثاثوں سے متعلق رابطوں کو بڑھایا جائے گا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل وزیر اعظم نے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا تھا جہاں دونوں ممالک نے وائٹ کالر کرائم کے خلاف اقدامات اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے ہنگامی اقدامات پر اتفاق کیا تھا۔

    ایک ماہ قبل پاکستان اور برطانیہ کے درمیان انصاف اور احتساب کا معاہدہ بھی طے پاچکا ہے۔ معاہدے کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے تبادلے سے متعلق پروگرام شروع کیا جائے گا۔

    برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کے دورہ پاکستان کے دوران دونوں ممالک نے منی لانڈرنگ کے تدارک کے لیے مل کر کام کرنے پراتفاق کیا تھا۔ معاہدے میں پاکستانی ملزمان کی حوالگی اور پاکستانی اثاثوں کی ریکوری کے لیے دوبارہ کام کرنا بھی شامل تھا۔