Tag: Ministry of Finance

  • دسمبر 2019 میں مہنگائی میں کمی، 2020 میں مزید کمی متوقع

    دسمبر 2019 میں مہنگائی میں کمی، 2020 میں مزید کمی متوقع

    اسلام آباد: ترجمان وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ دسمبر 2019 میں مہنگائی کے بیشتر اشاریوں میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی، سنہ 2020 میں مہنگائی میں مزید کمی متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت خزانہ عمر حامد خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دسمبر 2019 میں مہنگائی کے بیشتر اشاریوں میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) اور ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیو پی آئی) میں 0.3 فیصد کمی ہوئی، کمی نومبر 2019 کے مقابلے میں کم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شہروں کے لیے فوڈ انفلیشن گزشتہ ماہ کی نسبت منفی 1.7 فیصد رہی جبکہ دیہی علاقوں کے لیے گزشتہ ماہ کی نسبت منفی 1.1 فیصد رہی۔

    ٹویٹ میں کہا گیا کہ ایک ماہ میں پیاز ساڑھے 12، ٹماٹر ساڑھے 36، مرغی 11.2 فیصد، آٹا 1.1، آلو 2 اور مرچیں 17.6 فیصد سستی ہوئیں۔

    وزارت خزانہ کی جانب سے مزید کہا گیا کہ حکومت کی جانب سے مہنگائی میں کمی کے اقدامات جاری ہیں، سنہ 2020 میں مہنگائی میں مزید کمی متوقع ہے۔

    خیال رہے کہ وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ماہ دسمبر کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.34 فیصد کمی ہوئی۔ ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ دسمبر 2018 کی نسبت نومبر 2019 میں مہنگائی کی شرح 12.63 فیصد رہی۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ماہ کے دوران خشک میوہ جات کی قیمت میں 6.35 فیصد اضافہ ہوا۔ گندم 5.62، انڈے 4.61 اور دالیں 3.80 فیصد مہنگی ہوئیں۔

    اسی طرح ٹماٹر 36، پیاز 12، چکن 11 اور تازہ سبزیاں 4.62 فیصد سستی ہوئیں۔ مجموعی طور پر ایک سال میں ٹماٹر 321، پیاز 170 اور تازہ سبزیاں 84 فیصد مہنگی ہوئی تھیں۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں گزشتہ ماہ کی سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں گزشتہ ماہ کی سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے گزشتہ ماہ کی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کرلیا، اکتوبر کے مہینے میں ستمبر کی قیمتیں برقرار رہیں گی، اکتوبر میں عالمی منڈی میں پیٹرولیم قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی میں متوقع اضافہ کے رجحان کے باوجود حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی پرانی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    فیصلے کے تحت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی کمی وبیشی نہیں کی جائے گی اور قیمتوں کو موجودہ سطح پر برقرار رکھا جائے گا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اطلاق یکم اکتوبر سے ہوگا۔

    اس حوالے سے وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ اکتوبر کے مہینے میں ستمبر کی قیمتیں برقرار رہیں گی، وزارت خزانہ کے مطابق ماہ اکتوبر میں عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے وزارت خزانہ کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی تجویز دی تھی۔

    مزید پڑھیں: کیا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہونے والی ہیں؟

    تجویز میں اکتوبر کیلئے پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 55 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل میں 3 روپے 23 پیسے فی لیٹر کمی کی سفارش کی گئی تھی لیکن عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے رجحان کے باعث پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان، پیٹرول کی نئی قیمت 92.43فی لیٹرمقرر

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان، پیٹرول کی نئی قیمت 92.43فی لیٹرمقرر

    اسلام آباد : حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا، پیٹرول فی لیٹر2.41پیسے کم کردیا گیا، قمیتوں کا اطلاق آج رات بارہ بجے سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کے صارفین کو خوشخبری سنادی، مہنگائی سے بے حال عوام کو ریلیف دینے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا، جس کے بعد اب پیٹرول دو روپے41 پیسے کم ہونے کے بعد 92.83 روپے فی لیٹر پر دستیاب ہوگا جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت46پیسے کم ہونے کے بعد 106روپے57پیسے تک پہنچ گئی۔

    اس کے علاوہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں6روپے37پیسےکی کمی کی گئی ہے، مٹی کے تیل کی قیمت میں46پیسے کی کمی، مٹی کے تیل کی نئی قیمت83روپے50پیسے ہوگئی۔

    وزارت خزانہ کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق آج رات سے ہوگا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اوگرا نے پیٹرول کی قیمت دو روپے اور ڈیزل چھ روپے فی لیٹر سستا کرنے کی تجویز دی تھی، اس کے علاوہ پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی ٹیکس ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے، جس سے پیٹرولیم مصنوعات مزید سستی ہونے کا امکان ہے۔

  • حکومت نے پھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

    حکومت نے پھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

    اسلام آباد : عوام کو زلزلے کے بعد مہنگائی کا ایک اور جھٹکا لگ گیا، حکومت نے پیٹرول کی فی لیٹرقیمت میں دو روپے 98 پیسے کا اضافہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے لئے بھیجی جانے والی سمری وزارت خزانہ نے کچھ ردو بدل کے بعد منظور کرلی۔

    وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلامیہ جاری کردیا ہے، پیٹرول کی فی لیٹرقیمت میں 2 روپے 98 پیسے کا اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں پانچ روپے92 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔

    مٹی کے تیل کی قیمت پانچ روپے94پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد نئی قیمت70روپے26 پیسےہوگئی ہے، لائٹ ڈیزل کی فی لیٹرقیمت میں پانچ روپے 93 پیسے کا اضافے کے بعد نئی قیمت64روپے30 پیسے فی لیٹرہو گئی، پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔

    عوام کی پریشانیوں کا رونے والے حکمرانوں کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری اضافہ کے بعد اس کا براہ راست اثر پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں پڑے گا۔


    مزید پڑھیں: مہنگائی، بیروزگاری نواز شریف کا تحفہ ہیں، سراج الحق


    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھیجی جانے والی سمری میں پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر2روپے98پیسے، ڈیزل کی قیمت10 روپے 25 پیسے، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں11روپے72 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں12روپے 74پیسے اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • ملک کا ہرشہری 94 ہزار روپے کا مقروض ہے، وزارت خزانہ

    ملک کا ہرشہری 94 ہزار روپے کا مقروض ہے، وزارت خزانہ

    اسلام آباد : پاکستان کا ہر شہری 94 ہزار روپے کا مقروض ہے جبکہ موجودہ حکومت نے یکم جولائی 2016 سے 31 مارچ 2017 تک 819 ارب روپے کے مزید مقامی قرضے لیے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں وزارت خزانہ کی جانب سے جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا گیا کہ پاکستان پر اندرونی قرضوں کا حجم 12 ہزار 310 ارب روپے ہے جبکہ پاکستان پر بیرونی قرضوں کا حجم 58 ارب ڈالر ہے۔

    ان بھاری قرضوں کے باعث پاکستان کا ہرشہری 94 ہزار 890 روپے کا مقروض ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق یکم جولائی 2016 سے 31 مارچ 2017 تک 819 اعشاریہ ایک ارب روپے کا اندرونی قرضہ لیا گیا۔

    یہ قرضہ اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینکوں سے لیا گیا، سٹیٹ بینک سے 734 اعشاریہ 62 ارب روپے کے قرضے لیے گئے جبکہ کمرشل بینکوں سے 84 اعشاریہ 50 ارب روپے کا قرض لیا گیا۔

    یاد رہے کہ حکومت نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے 734.62 ارب روپے اور کمرشل بینکوں سے 84.50 ارب روپے کے قرضے لیے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سیاستدانوں کو 5سال میں کتنے قرض فراہم کیا؟ وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کا بتانے سے انکار

    سیاستدانوں کو 5سال میں کتنے قرض فراہم کیا؟ وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کا بتانے سے انکار

    اسلام آباد : وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک نے سیاستدانوں کو پانچ سال میں فراہم کئے گئے قرضوں کی تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیاستدانوں کو5سال میں کتنےقرض فراہم کیےگئے؟کس نے کتنا قرض لیا؟ وزارت خزانہ اوراسٹیٹ بینک نے سینیٹ کی خزانہ کمیٹی کو تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کردیا۔

    سابق گورنراسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ قرضوں کی تفصیلات کمیٹی میں پیش نہیں کر سکتے، طے ہوا تھا تفصیلات چیئرمین سینیٹ کے چیمبر میں پیش کی جائے گی۔

    اشرف محمود کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے چیمبرمیں قرضوں کی تفصیلات فراہم کرسکتے ہیں، اسٹیٹ بینک نے ریکارڈ چیئرمین سینیٹ کے چیمبرمیں رکھنے سے بھی انکار کردیا۔

    اشرف محمود کا کہنا تھا کہ تفصیلات لے آئیں گے، جس سینیٹر نے دیکھنا ہو وہ ریکارڈ دیکھ سکتا ہے۔

    وزارت خانہ اور اسٹیٹ بینک کے انکار کے بعد کمیٹی نے معاملہ چیئرمین سینیٹ کو بھیج دیا اور سفارش کی کہ چیئرمین سینیٹ وزیرخزانہ سے مل کرتفصیلات کی فراہمی کا طریقہ کار طے کریں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • سیاستدانوں کے قرضے، اسٹیٹ بینک کا ریکارڈ فراہم کرنے سے انکار

    سیاستدانوں کے قرضے، اسٹیٹ بینک کا ریکارڈ فراہم کرنے سے انکار

    اسلام آباد: سیاست دانوں کو قرضوں کی فراہمی سے متعلق وزارت خزانہ اوراسٹیٹ بینک نے تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کردیا، قرضوں کی تفصیلات سینیٹ کی کمیٹی میں پیش نہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق سیاستدانوں کو5سال میں کتنےقرض فراہم کیےگئے؟ اس حوالے سے وزارت خزانہ اوراسٹیٹ بینک نے تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ قرضوں کی تفصیلات سینیٹ کی کمیٹی میں پیش نہیں کر سکتے۔

    سابق گورنراسٹیٹ بینک اشرف محمود کا کہنا کہ یہ طے ہوا تھا کہ یہ تفصیلات صرف چیئرمین سینیٹ کےچیمبرمیں پیش کی جائینگی۔

    انہوں نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے چیمبرمیں ہی قرضوں کی تفصیلات فراہم کرسکتےہیں، اشرف محمود کا کہنا ہے کہ تفصیلات لےآئیں گے جس سینیٹر نے دیکھنا ہو وہ چیمبر میں آکر ریکارڈ دیکھ سکتا ہے۔


    یوتھ لون میں‌ 75 فیصد قرضے پنجاب کو دیے، اسٹیٹ بینک


    اسٹیٹ بینک نے مذکورہ ریکارڈ چیئرمین سینیٹ کے چیمبرمیں رکھنے سے بھی انکار کردیا، سینیٹ کمیٹی نےمعاملہ چیئرمین سینیٹ کوبھیجوا دیا ہے، کمیٹی کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ وزیرخزانہ سے مل کرتفصیلات کی فراہمی کا طریقہ کارطے کریں۔

  • عالمی منڈی کے بعد مقامی مارکیٹ میں بھی فرنس آئل کی قیمتوں میں اضافہ

    عالمی منڈی کے بعد مقامی مارکیٹ میں بھی فرنس آئل کی قیمتوں میں اضافہ

    کراچی: عالمی منڈی میں فرنس آئل کی قیمت میں اضافے کے باعث مقامی مارکیٹ میں فرنس آئل کی قیمت بھی بڑھ گئی ہے۔

    عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافے کے ساتھ ہی فرنس آئل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔

     عالمی قیمتوں میں اضافے سے مقامی سطح پر فرنس آئل کی قیمت میں ایک ہزار نو سو چوالیس روپے فی ٹن کا اضافہ ہوا ہے،مقامی منڈی میں فرنس آئل کی قیمت سینتیس ہزار چار سو چھ روپے فی ٹن ہوگئی ہے۔

    دنیا بھر میں آئل کمپنیوں کی جانب سے سپلائی محدود ہونے کے خدشات پر خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

  • خام تیل کی قیمت میں کمی، حکومت کو 27 ارب روپے کی بچت

    خام تیل کی قیمت میں کمی، حکومت کو 27 ارب روپے کی بچت

    کراچی: عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی سے وزارت پانی و بجلی اور پاور سیکٹر کو گزشتہ ماہ میں ستائیس ارب روپے کی بچت ہوئی۔

    وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں وزارت پانی و بجلی حکام نے بتایا کہ نومبر کے مہینے میں خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کے باعث پاور سیکٹر کو ستائیس ارب روپے کی بچت ہوئی ہے ۔اجلاس میں پاور سیکٹر کی موجود صورت حال اور زیر گردش قرضوں کا مسئلہ بھی زیر غور آیا۔

    وزارت پانی و بجلی حکام کے مطابق عالمی قیمتوں میں کمی سےبجلی کی پیداواری لاگت میں سب سے زیادہ کمی ہوئی ہے، گزشتہ چھ ماہ کے دوراں فرنس آئل کی قیمت میں پچیس فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

  • پاکستان 1ارب ڈالرکے اسلامی بانڈزجاری کرے گا

    پاکستان 1ارب ڈالرکے اسلامی بانڈزجاری کرے گا

    اسلام آباد: پاکستان 1ارب ڈالر کے اسلامی بانڈز جاری کرے گا تاکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کیا جائے گا،۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق اسلامی بانڈز کا اجراءرواں سال ستمبر میں متوقع ہے۔

    واضح رہے کہ حکومت نے 2ارب ڈالر کے یورو بانڈز عالمی مارکیٹ میں فروخت کئے تھے،اس کامیاب تجربے کو مدنظر رکھتے ہوئے اسلامی بانڈز کے اجراءپر غور کیا جا رہا ہے ۔

    ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اسلامی بانڈز کے اجراءکا مقصد ایسے افراد اور اداروں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے جو سود سے پاک سرمایہ کاری کرنے کے خواہش مند ہیں۔