Tag: Ministry of Interior

  • تاخیر سے آنے جلد جانے والے سرکاری افسران کے لیے بری خبر

    تاخیر سے آنے جلد جانے والے سرکاری افسران کے لیے بری خبر

    اسلام آباد: سرکاری افسران کے بغیر وجہ دفاتر سے جلد گھر جانے اور چھٹی کرنے کی شکایات پر وزارت داخلہ کی جانب سے اظہار برہمی کیا گیا ہے، اور اس سلسلے میں گائیڈ لائنز جاری کی گئی ہیں۔

    وزارت داخلہ سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ چھٹی کی درخواست ایڈوانس میں متعلقہ حکام کو جمع کرائی جائے، اور دفاتر کے اوقات کار پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔

    وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ دفاتر میں تاخیر سے آنے اور جلدی جانے کا عمل برداشت نہیں کیا جائے گا، گائیڈ لائنز پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں افسران کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔

    مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دفتری اوقات کار کے بعد بھی افسران اپنے ذاتی موبائل نمبرز پر دستیاب رہیں، سینئر افسران کی کالز نہ اٹھانے یا واپس کال نہ کرنے کی صورت میں محکمانہ کارروائی ہوگی۔

  • وزارت داخلہ میں شکایت پر ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن کا جواب

    وزارت داخلہ میں شکایت پر ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن کا جواب

    اسلام آباد: ڈیجیٹل ایڈووکیسی پر کام کرنے والی تنظیم ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن (ڈی آر ایف) کے خلاف وزارت داخلہ میں دی گئی شکایت پر تنظیم نے اپنا جواب جمع کروا دیا، تنظیم کا کہنا ہے کہ انہوں نے غیر ملکی فنڈنگ کو کبھی نہیں چھپایا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کو جمع کروائے گئے جواب میں ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن نے تسلیم کیا ہے کہ وہ غیر ملکی فنڈنگ استعمال کرتے رہے ہیں، تاہم اس بات کو انہوں نے کبھی نہیں چھپایا، دیگر معتبر این جی اوز اور سماجی تنظیموں کی طرح وہ بھی غیر ملکی فنڈنگز حاصل کرتے رہے۔

    جواب میں کہا گیا ہے کہ تمام غیر ملکی فنڈنگ اسٹیٹ بینک کے منظور کردہ بینکنگ چینلز کے ذریعے شفاف طریقے سے حاصل کیے جاتے ہیں، تمام فنڈنگ کی آڈٹ اسٹیٹمنٹ تنظیم کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔

    ڈی آر ایف کا کہنا ہے کہ اس فنڈنگ کو معاشرے کے کمزور اور پسماندہ طبقات، خواتین اور بچوں کی ڈیجیٹل آگاہی کے لیے استعمال کیا گیا۔ فنڈ کو تنظیم کے کئی بڑے منصوبوں میں استعمال کیا گیا جن میں سے ایک سائبر ہراسمنٹ ہیلپ لائن بھی ہے۔

    جواب کے مطابق منصوبے کے تحت سائبر ہراسمنٹ کا شکار افراد کو مفت مشورے دیے جاتے ہیں، علاوہ ازیں فنڈ سے سائبر کرائم کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی صلاحیت بڑھانے پر بھی کام کیا گیا۔

    تنظیم کا کہنا ہے کہ وہ سالانہ آڈٹ اسٹیٹمنٹ متعلقہ اداروں کو جمع کرواتے رہے ہیں، سنہ 2019 کی آڈٹ رپورٹ جمع کروائی جاچکی ہے، جلد سنہ 2020 کی بھی کروا دی جائے گی۔

    تنظیم کی رجسٹریشن کے حوالے سے جواب میں کہا گیا ہے کہ ڈی آر ایف نے اکنامک افیئرز ڈویژن (ای اے ڈی) سے ضروری رجسٹریشن حاصل کر رکھی ہے، چونکہ ڈی آر ایف ایک بین الاقوامی تنظیم نہیں لہٰذا وہ وزارت داخلہ میں رجسٹریشن کی پابند نہیں۔

    جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ تنظیم نے رجسٹریشن کے لیے تمام مالیاتی دستاویز جمع کروائی ہیں جبکہ 2 سال کی مفاہمتی یادداشت (ایم او یو )بھی حاصل کر رکھا ہے۔

    غیر ملکی فنڈنگ کے حجم اور ذرائع کے بارے میں کہا گیا ہے کہ تنظیم اس حوالے سے تمام تفصیلات اکنامک افیئرز ڈویژن (ای اے ڈی)، حکومت پاکستان کو جمع کروا چکی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزارت داخلہ میں ڈی آر ایف کے خلاف درخواست جمع کروائی گئی تھی جس میں کہا گیا کہ تنظیم کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نگہت داد غیر ملکی فنڈنگ کے غیر قانونی استعمال میں ملوث ہیں اور انہوں نے 5 سال سے اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع نہیں کروائیں۔

    درخواست میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ حکومت ڈی آر ایف کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کرے۔

  • ریاض : باپ کو قتل کرنے والے سفاک بیٹے کا سر قلم

    ریاض : باپ کو قتل کرنے والے سفاک بیٹے کا سر قلم

    ریاض : سعودی حکومت نے باپ کو قتل کرنے اور لاش کی حرمت پامال کرنے کا جرم ثابت ہونے پر بدھ کے روز بیٹے کو سزائے موت دیتے ہوئے اُس کا سر قلم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ریاست سعودی عرب میں وزارت داخلہ نے باپ کو قتل کرنے کے بعد پیٹرول چھڑک کر لاش کو نذر آتش کرنے والے سفاک بیٹے کی سزائے موت پر عمل درآمد کرتے قاتل کا سر قلم کردیا گیا۔

    وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مذکورہ شخص نے اپنے والد کو اُس وقت قتل کیا تھا جب وہ گھر میں استراحت کر رہے تھے، بیٹا ترکی بن محمد بن ساری القحطانی کارروائی کے بعد فرار ہوگیا تھا جسے پولیس نے تلاش کر کے گرفتار کیا۔

    سعودی پولیس کا کہنا تھا کہ سفاک بیٹے کو حراست میں لینے کے بعد قانونی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے تفتیش کی گئی تو درندہ صفت بیٹے نے باپ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرم کا اعتراف کرنے کے بعد مجرم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں اس نے جج کے سامنے اپنی درندگی پر اظہارِ ندامت کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی عدالت نے شاہی فرمان کے تحت مقتول کا قصاص لینے کے لیے مجرم کو سزائے موت دیتے ہوئے بدھ کے روز اُس کا سرقلم کردیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاست میں سماجی جرائم میں ملوث افراد کے ساتھ کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی، جس نے اللہ کی حدود عبور کیں اسے شریعت محمدی کے تحت سزا دی جائے گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس جولائی کے مہینے میں سعودی عدالت نے 6 پاکستانیوں پر انسانی اسمگلنگ کا الزام ثابت ہونے پر سزا سنائی تھی علاوہ ازیں پانچ سعودی باشندوں کے بھی سر قلم کیے گئے تھے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں سر قلم کیے گئے افراد کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے جن افراد کے سرقلم کیے جاتے ہیں ان میں منشیات کی اسمگلنگ، دہشت گردی، قتل، زیادتی، مسلح ڈکیتی کے جرائم شامل ہیں۔

    برطانیہ سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ برس سعودی عرب میں ان جرائم پر 153 افراد کو سر قلم کی سزا دی گئی تھی۔

  • ڈان لیکس میں ذمہ دار ٹھہرائے جانے کے خلاف راؤ تحسین نے قانونی جنگ شروع کر دی

    ڈان لیکس میں ذمہ دار ٹھہرائے جانے کے خلاف راؤ تحسین نے قانونی جنگ شروع کر دی

    اسلام آباد : ڈان لیکس میں ذمہ دار ٹھہرائے جانے کے خلاف راؤ تحسین نے قانونی جنگ شروع کر دی، راؤ تحسین نے تحقیقاتی کمیٹی اور حکومت کو لیگل نوٹسس بھجوا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈان لیکس کا معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا، پرنسپل انفارمیشن آفیسر راؤ تحسین نے عہدے سے ہٹائے جانے کے خلاف لیگل نوٹس بھجوادیا۔ لیگل نوٹس میں راؤ تحسین نے ڈان لیکس رپورٹ کی کاپی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    راؤ تحسین کی جانب سے قانونی نوٹس ڈان لیکس تحقیقاتی کمیٹی، وزارت داخلہ اور سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو بھجوائے گئے ہیں، نوٹس قاسم امام ایڈووکیٹ کی توسط سے بھجوائے گئے ہیں، لیگل نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ہمارے موکل کو ڈان لیکس کی انکوائری کمیٹی نے طلب کیا تھا، رپورٹ مکمل ہونے کے بعد وزیر اعظم کو بھجوائی گئی ، رپورٹ کی دیگر سفارشات کو نظر انداز کیا گیا، مگر راؤ تحسین کیخلاف ای اینڈ ڈی قواعد کے تحت کارروائی کا حکم دیا گیا۔

    نوٹس میں کہا گیا ہےکہ متعلقہ فریق سات دن کے اندر جواب دیں، راؤ تحسین سے متعلق انکوائری رپورٹ اور تمام شواہد سات دن میں فراہم کیے جائیں۔


    مزید پڑھیں : ڈان لیکس : راؤ تحسین کوبھی عہدے سے ہٹا دیا گیا


    یاد رہے کہ ڈان لیکس رپورٹ میں طارق فاطمی اور راؤتحسین کو ذمے قرار دیتے ہوئے انکے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی تھی ، جس کے بعد رپورٹ کی سفارشات پر منظوری دیتے ہوئے حکومت نے راؤتحسین کو بھی عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

    واضح رہے کہ 6 اکتوبر 2016 کو انگریزی اخبار ڈان نے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سےمتعلق ایک خبرشائع کی تھی، جسے خصوصی خبر کا نام دے کر شائع کیا گیا تھا، اس خبر میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر فوج اور سول حکومت میں اختلافات کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

    صحافی سرل المیڈا کی خبر پر وزیر اعظم ہاؤس سے سخت رد عمل سامنے آیا تاہم خبرکی تردید کے ساتھ اسے قومی سلامتی کے منافی قرار دیا گیا۔ خبر پر عسکری حکام نے بھی تشویش کا اظہار کیا جبکہ اس ضمن میں سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی صدارت میں کور کمانڈر کانفرنس بھی ہوئی تھی۔

    نیوز لیکس کے پیچھے کون ہے ؟ تحقیقات کے لیے صحافی سرل المیڈا کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا تاہم کچھ روز بعد ہی اُس کا نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کردیا گیا تھا، جس کے بعد وہ بیرون ملک روانہ ہوگئے تھے جبکہ سینیٹر پرویز رشید سے اطلاعات کی وزارت بھی واپس لی گئی اور ساتھ ہی ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن قائم کر دیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔