Tag: Ministry of IT

  • پاکستان کے سرکاری آفیشلز کیلئے واٹس ایپ کی طرز پر ایپلی کیشن کی تیاری

    پاکستان کے سرکاری آفیشلز کیلئے واٹس ایپ کی طرز پر ایپلی کیشن کی تیاری

    اسلام آباد : وزارت آئی ٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ سرکاری آفیشلز کے لئے واٹس ایپ کی طرزپرایپلی کیشن تیار کررہے ہیں، ایپلی کیشن کا مقصد حکومتی آفیشلز کی کمیونیکیشن کو محفوظ بنانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کااجلاس ہوا، جس میں این آئی ٹی بی نے اسمارٹ آفس منصوبے پر کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا منصوبےپرکام جاری ہے، اخراجات 572 ملین روپے سے زائد آئیں گے۔

    حکام این آئی ٹی بی نے کہا وفاقی وزارتوں اورمحکموں کواسمارٹ آفس پرمنتقل کیاجارہاہے اور سرکاری آفیشلز کےلئےواٹس ایپ کی طرزپرایپلی کیشن تیار کررہے ہیں، ایپلی کیشن کا مقصد حکومتی آفیشلز کی کمیونیکیشن کو محفوظ بنانا ہے۔

    وزارت آئی ٹی کے حکام کا کہنا تھا کہ واٹس ایپ سےمتعلق لوگوں میں تربیت اورآگاہی کافقدان ہے، اس وقت واٹس ایپ کاڈیٹاامریکا میں ہوسٹ ہوتاہے، دیگر ممالک میں سرکاری ڈیٹاانکےممالک میں ہی محفوظ رکھاجاتاہے، سائبرسیکورٹی پالیسی لارہےہیں۔

    یاد رہے وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے واٹس ایپ کی اپ ڈیٹ پالیسی کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا تھا کہ واٹس ایپ کی اپ ڈیٹ پالیسی پر پاکستانی صارفین میں پائی جانے والی تشویش سے آگاہ ہیں ، تمام معاملات کا جائزہ لیتے ہوئے اپنی پالیسیوں کو مرتب کررہے ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کی تیاری، سرکاری ملازمین کیلئے چیٹنگ ایپلی کیشن پر کام اور سوشل میڈیا کمپنیوں سے رابطوں میں تیزی لائی گئی ہے، یہ حق صارف سے نہیں چھینا جاسکتا کہ وہ اپنا ڈیٹا کسی کو شیئر کرنے کی اجازت دے یا نہ دے، اس پر کوئی کمپنی اپنی مرضی مسلط نہیں کرسکتی، اس سے صارفین کے حقوق بری طرح متاثر ہوسکتے ہیں۔

    امین الحق نے مزید کہا تھا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت آئی ٹی کو ٹاسک دیا ہے کہ سرکاری افسران و ملازمین کیلئے واٹس ایپ کی طرز پر ایپلی کیشن بنائی جائے، جس کا نہ صرف تمام ڈیٹا بلکہ اس پر کی جانے والی گفتگو بھی محفوظ ہو ۔

  • سائبر حملے کے خطرے کے پیش نظر وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہم ہدایت

    سائبر حملے کے خطرے کے پیش نظر وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہم ہدایت

    اسلام آباد: سائبر حملے کے باعث قیمتی معلومات لیک ہونے کے خطرے کے پیش نظر وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے اہم اقدام اٹھا لیا، اس سلسلے میں تمام وفاقی سیکریٹریز کو مراسلہ لکھ دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی شعیب احمد صدیقی نے تمام وفاقی سیکریٹریز کو مراسلہ لکھا ہے اور ہدایت کی ہے کہ وزارتوں اور ذیلی اداروں کی ویب سائٹس این ٹی سی کے ڈیٹا سینٹر پر منتقل کی جائیں۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ سائبر سیکیورٹی کے پیش نظر وزارتوں اور ذیلی اداروں کی ویب سائٹس جو پرائیوٹ ڈومین پر ہیں ان کو نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن (این ٹی سی) کے ڈیٹا سینٹر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    مراسلے کے مطابق سائبر حملے کی صورت میں پرائیوٹ ڈومین پر موجود ویب سائٹس حملے کا آسان شکار ہوسکتی ہیں، ویب سائٹ ہیک ہونے سے قیمتی اور حساس معلومات لیک ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

    مراسلے میں تمام سرکاری ای میلز کو gov.pk پر لانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

    اس سلسلے میں وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے بھی ہدایت کی ہے کہ نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (این آئی ٹی بی) جلد سے جلد ای آفس پر کام مکمل کرے۔

    انہوں نے کہا کہ اس عمل سے کام میں آسانی، شفافیت اور پبلک سروس ڈیلیوری میں بہتری آئے گی۔

  • وزیراعظم کی زیر صدارت آئی ٹی اور ٹیلی مواصلات کا اہم اجلاس

    وزیراعظم کی زیر صدارت آئی ٹی اور ٹیلی مواصلات کا اہم اجلاس

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت آئی ٹی اور ٹیلی مواصلات کا اجلاس ہوا، جس میں اہم فیصلہ کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اس اجلاس میں خزانہ ،آئی ٹی اور مواصلات کے وزرا نے شرکت کی، اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کو آئی ٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری سے متعلق بریفنگ دی گئی.

    [bs-quote quote=” سرکاری امور کے لئے ای گورننس سسٹم جلد متعارف کرایا جائے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    وزیر اعظم نے آئی ٹی میں نوجوانوں کی صلاحیتیں بروئے کارلانے کے لئے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وزیرخزانہ نوجوانوں کوکاروبارکےمواقع فراہم کرنےکے انتظامات کریں۔

    وزیراعظم نے ای سسٹم کے بجائے پیپر ورک جاری رکھنے پر تشویش کا اظہار کیا. انھوں نے کہا کہ سرکاری امور کے لئے ای گورننس سسٹم جلد متعارف کرایا جائے.

    اجلاس میں‌ پیپرلیس سسٹم متعارف کرانے کے لئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا، جس کی ذمہ داری ڈاکٹرعشرت حسین کوسونپی گئی.

    ٹیلی مواصلات میں لائسنس کے تجدیدی عمل کے لئے بھی کمیٹی بنانے کا فیصلہ ہوا، یہ کمیٹی وزیر خزانہ اسدعمر کی سربراہی میں قائم ہوگی، جب کہ وزیرآئی ٹی ممبر ہوں گے.

  • نوجوانوں کی تربیت کے لیے ’ڈیجی اسکلز پروگرام‘ کا افتتاح

    نوجوانوں کی تربیت کے لیے ’ڈیجی اسکلز پروگرام‘ کا افتتاح

    اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے ڈیجی اسکلز پروگرام کا افتتاح کردیا‘ پاکستان کے دس لاکھ نوجوانوں کو ڈیجیٹل دنیا کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنےکے لیے اس منصوبے کا آغاز کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن میں منعقد ہونے والی اس پروقار تقریب میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وطنِ عزیز کے نوجوانوں کی ڈیجیٹل مہارتوں کو مہمیز کرنے کے لیے تشکیل دیے جانے والے پروگرام کا افتتاح کیا۔

    اس منصوبے کے تحت ماضی کے روایتی طریقہ کار کی نسبت نوجوانوں کو ڈیجیٹل اسکلز کی تربیت آن لائن ماڈیولز کے ذریعے فراہم کی جائے گی‘ یاد رہے کہ یہ طریقہ کار انتہائی آزمودہ تصور کیا جاتا ہے اور جدید دنیا میں کئی یونی ورسٹیز اس طریقے سے دنیا بھر میں بیٹھے اپنے طالب علموں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کررہی ہیں۔

    اس موقع پر تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ملک کی مختلف فیلڈز میں کام کرنے کےلیے درکار افراد کی معیاری اور مارکیٹ سے ہم آہنگ ٹیکنیکل ٹریننگ مہیا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    انہوں نے کہا کہ ڈیجی اسکلز پروگرام کے ذریعے آمدن کے روایتی طریقہ کار کے بجائے ملک کے نوجوانوں کو آن لائن نوکریاں حاصل کرنے اور آن لائن کمانے کے طور طریقوں میں مہارت مہیا کی جائے گی۔ وزیراعظم یہ بھی کہا کہ انہیں یقین ہے کہ خواتین بالخصوص نوجوان لڑکیا ں اس میدان میں آگے آئیں گی اور ایک کامرس کی دنیا میں اپنی جگہ بنائیں گی۔

    یاد رہے پاکستان کا شمار آن لائن سروسز مہیا کرنے والے بڑے ممالک میں ہوتا ہے اور امید کی جارہی ہے کہ یہ انڈسٹری سنہ 2020 تک 15 سے 25 ارب ڈالر کی انڈسٹری بن جائے گی‘ اور ا س میدان میں نوجوانوں کے لیے کمانے کے بے پناہ غیر روایتی مواقع میسر ہوں گے ‘ جس کے لیے ان کا تربیت یافتہ ہونا ضروری ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔