Tag: MINISTRY OF WATER AND POWER

  • سانحہ سہون کے ذمہ دار ہم نہیں، سیکیورٹی نامکمل تھی، وزارت پانی و بجلی

    سانحہ سہون کے ذمہ دار ہم نہیں، سیکیورٹی نامکمل تھی، وزارت پانی و بجلی

    اسلام آباد: وزارت پانی و بجلی نے درگاہ لعل شہباز قلندرؒ کی بجلی منقطع کرنے سے متعلق وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ غفلت کا مرتکب ہمیں قرار نہ دیا جائے، حادثے والے دن درگاہ پر انتظامات نامکمل تھے، انتظامیہ حساس مقامات اور درگاہوں کی سیکیورٹی کے لیے انتظامات کرے۔


    یہ پڑھیں: سہون حملہ: شہدا کی تعداد 90 ہوگئی، 343 زخمی، 73 کی حالت نازک


    جاری کردہ بیان میں وزارت پانی و بجلی نے کہا ہے کہ درگاہ حضرت لعل شہباز قلندرؒ کی انتظامیہ نے بجلی کا غیر قانونی استعمال کیا،درگارہ کی بجلی دکانوں سمیت دیگر مقاصد کے لیے استعمال کی گئی جس کے باعث بل کئی ملین روپے ہوگیا جو ادا نہیں کیا گیا۔

    ترجمان نے بتایا کہ سندھ حکومت نے سال 2011 میں حیسکو کو بل دینے سے انکار کیا، درگاہ شریف کے لیے بجلی کا خصوصی فیڈر بنایا گیا،سال 2015 میں خصوصی فیڈر سے بجلی کی فراہمی معطل کی تاہم سندھ حکومت کی درخواست پر درگاہ کا لوڈ دیگر فیڈر پر منتقل کیا جس پر معمول کے مطابق لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے۔

    وزارت پانی و بجلی نے کہا کہ واقعے والے دن بھی معمول کے مطابق چھ بجے لوڈ شیڈنگ ہوئی، حادثے کے دن بھی سیکیورٹی انتظامات پورے نہیں تھے،درگاہ انتظامیہ نے متبادل طریقے سے بجلی کی فراہمی کا پلان مرتب نہیں کیا اپنی غفلت پر وزارت پانی و بجلی کو ناکامی کا ذمہ دار نہ ٹھہرایا جائے، صوبائی انتظامیہ درگاہوں اور حساس مقامات کی سیکیورٹی یقینی بنائے۔

    اسی سے متعلق: سہون: درگاہ کی بجلی چوری، بل 4 کروڑ تک پہنچ گیا

     یاد رہے کہ درگاہ لعل شہباز قلندرؒ کی بجلی چوری ہونے کا انکشاف ہوا تھا جس کے باعث درگاہ کا بل 4 کروڑ تک پہنچ گیا، دھماکے کے وقت بجلی اسی وجہ سے بند تھی۔
  • کے الیکٹرک کے ساتھ نئی شرائط پرمعاہدہ ہوگا، خواجہ آصف

    کے الیکٹرک کے ساتھ نئی شرائط پرمعاہدہ ہوگا، خواجہ آصف

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی کا کہنا ہے کہ’کے-الیکٹرک‘کے ساتھ معاہدہ ختم ہوچکا ہے اوراب نئی شرائط پرمعاہدہ کیا جائے گا۔

    وفاقی حکومت اور کراچی میں بجلی تقسیم کرنے کی ذمے دار کے الیکٹرک کے مابین پانچ سالہ معاہدہ اتوار کی رات 12 بجےختم ہوگیا ہے۔

    اس سے قبل پانی و بجلی کے سیکرٹری یونس دھاگہ نے اتوار کے روزپریس کانفرنس کرتےہوئے کہاکہ ابھی تک یہ طے نہیں کیا گیا ہے کہ آیا کراچی کو وفاق سے بجلی کی سپلائی جاری رکھی جائے گی یا نہیں۔

    پیپلز پارٹی کی حکومت نے 2009 میں ایک معاہدے کے تحت کے الیکٹرک کو نیشنل گرڈ سے 650میگاواٹ لینے کی اجازت دی تھی۔

    وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کے الیکٹرک کے ساتھ معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’اب نئی ڈیل نئی شرائط کے ساتھ بنائی جائے گی۔‘

  • بجلی کی قیمت میں کمی کا امکان

    بجلی کی قیمت میں کمی کا امکان

    اسلام آباد: وزارتِ پانی وبجلی نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں چھیالیس پیسے کمی کی درخواست دے دی ہے۔

    وزارتِ پانی و بجلی نے وزیرِاعظم کی ہدایات پرنیپرا کواکتوبرکے مہینے میں بنائی گئی بجلی ذرائع کی رپورٹ نپیرا کودی۔

    وزارتِ پانی وبجلی نےاکبوترکے مہینے میں بجلی کی قیمت میں ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں چھیالیس پیسے فی یونٹ کمی کی تجویز دی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اکتوبر کے مہینے میں ہائیڈل ذرائع سےاڑتیس اعشاریہ چارفیصد، گیس سے اٹھارہ اعشاریہ تین فیصد، ڈیزل سے دواعشاریہ نواورنیوکلیئرذرائع سے چاراعشاریہ آٹھ فیصد بجلی حاصل کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق نپیرا اس درخواست کی عوامی سماعت نہیں کرے گی، صرف نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے گا۔

  • بادشاہی تو صرف الله کی ہے

    کچھ دن قبل ہمارے قابل احترام وزارت پانی و بجلی، جسے وزارت لوڈشیڈنگ کہاجاۓتوزیادە بہتر ہے کے وزیر جناب خواجہ آصف کا بیان گوش گزار ہوا "ہم بے بس ہیعوامبارش کیلۓ دعاکریں پاکستان میں سب کچھ الله ہی چلارہا ہے۔

    یہ بیان پڑھ کر تھوڑی خوشی بھی ہوئی اور تھوڑی حیرت بھی۔ خوشی اسلۓ کہ ہمارے اہل اقتدار میں سے کوئی تو مانا کہ یہ سب کچھ الله چلارہا ہےاور حیرت اس پر ہوئی کہ کچھ ماە پہلے تو آپ فرمارہے تھےکہ اگر وزارت پانی وبجلی ملی تو ایک ماہ میں سرپرائزدوں گا۔”

    تو اتنے جلدی آپکی سوچ کیسے بدل گئی جناب؟ کیا روزے میں شدیدگرمی میں لوڈ شیڈنگ کے مارے بے بس غریب پاکستانیوں کی بددعائیں تو نہیں سن لی اور یقینا سنتے بھی ہوں گے اور ندامت بھی تو ہوتی ہوگی روزانہ رات کو وزارت اور اقتدار کو لات مارنے کا فیصلہ بھی کرتے ہوں گے مگر صبح پھرائیرکنڈشنڈ جھنڈے والی کار، ہاتھ میں اختیارات اور لاتعداد ماتحت آپ کو اپنا فیصلہ بدلنے پر مجبور کردیتے ہوں گے۔

    کیا لوڈشیڈنگ اورکیاغریب پاکستانیوں کے روزے! آخرپاکستانیوں کی کیا حیثیت یہ تو پچھلے 67 سالوں میں ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں۔

    :آقا کریم صلی الله علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا

    "مومن ایک سوراخ سے دو دفعہ نہیں ڈسا جاتا”

    ہم اس قدر احمق ہیں کہ کئ دفعہ انہی لوگوں سے ڈسے جاچکے ہیں مگر پھر انہی کو منتخب کرتے ہیں۔

    :میرے آقا، سرکار دو عالم، محبوب خدا صلی الله علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا

    "مسلمان کبھی دھوکا نہیں دے سکتا اور جھوٹ نہیں بول سکتا”

    مگر صد افسوس ہمارے ہاں دھوکے اور جھوٹ کا بازار پورے ملک میں گرم ہے۔ کوئی غریب ہو یا امیر دھوکا دینا، جھوٹ بولنا اسکا معمول بن چکا ہے۔ اسکے باوجود ہم کسی کو خود سے بہتر سمجھنے کیلۓ تیار ہی نہیں ہیں۔

    میں اہل اقتدار سے کہنا چاہتا ہوں خدارا اس قوم پر احسان کیجیے اور سچ بتائیے آپ آئی ایم ایف سے اسقدر قرضہ لے چکے ہیں کہ انکی مرضی کے بنا آپ ایک میگاواٹ کا پروجیکٹ نہیں لگا سکتے اور آپ کو پیسوں کی قسط اس وقت ملتی ہے جب آپ کی شرائط کے مطابق بجلی مہنگی نہیں کردیتے اور جب تک آپ ان کا سارا قرض سود سمیت واپس نہیں کردیتے نا آپ بجلی کی قیمت کم کر سکتےاور نا کوئی بجلی گھر لگا سکتے ہیں کیونکہ ان کے ساتھ آپ پہلے ہی اگلے کئی سال کی منصوبہ بندی کرچکے ہیں اور اب آپکو وہی سب کچھ کرنا ہے جو وہ چائیں گے۔

    پاکستانی تو اتنا بھی نہی جانتے اس قرض پر لگنے والا سود انکی جیب سے بلوں کی صورت ہر ماہ ادا کیا جاتا ہے۔ کیا آپ نے کبھی سوچا یہ سود کا پیسہ آپکو کہاں تک لے جاۓ گا؟ آپ نے اور آپ سے پہلے آنے والوں نے اس قوم کو سود خور بنادیا۔ الله اور اسکے رسول صلی الله علیہ وآلہ وسلم کے خلاف اعلان جنگ کرنے والوں کی زندگیوں میں تو بس ذلت اور رسوائی ہی ہے۔

    اتنے بلندبانگ دعووں کے بعد اب آپ نےبجلی کے معاملےمیں تو بے بسی ظاہر کردی لہذا قوم کو تیار رہنا چاہیے کیونکہ آپ کے پاس ایک اور وزات کا چارج بھی ہے۔ ایسا نہ ہو وقت آنے پر آپ وہاں بھی بے بسی ظاہر کردیں۔ الله پاک رحم فرمائیں۔

    بے شک کائنات کی ہر شے الله تعالی کے حکم سے چل رہی ہے۔ پاکستان تو الله تعالی کے اس احسان کا نام ہے جس پر ہم نے بے انتہا وار کئے منافقت ہم نے کی، دھوکا ہم نے دیا مگر یہ الله تعالی کا وہ معجزہ ہے جسے ہمیشہ قائم رہنا ہے۔ إنشاٴالله

    جناب عالی نہایت ادب سے آپ سے عرض ہےاس قوم پر احسان کیجیے، یہ اقتدار کے مزے عارضی ہیں آپ سے پہلے بھی بہت سے لوگ آۓ جن کی قسمت میں اب محض بددعائیں اور ذلت ہے۔ آپ کو الله نے اختیار دیا ہے۔ آپ کے پاس وقت ہے مجھے بہت خوشی ہوئی آپ نے فرمایا یہاں سب کچھ الله ہی چلارہا ہے۔ بے شک یہ کائنات بھی الله کی ہے، بادشاہی بھی الله کی ہے، اقتدار بھی الله کا ہےاور ہم بھی الله کے ہیں۔ ہمارے پاس تو بس مہلت کے چند دن ہیں آپ اگر بے بس ہیں تو چھوڑ دیجیے کسی اہل شخص کو آنے دیں اور خود کو آزاد کرلیجیے۔