Tag: minus one formula

  • مائنس ون فارمولے پر فواد چوہدری کا مؤقف

    مائنس ون فارمولے پر فواد چوہدری کا مؤقف

    اسلام آباد: مائنس ون فارمولے پر پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اس سے پہلے جو لیڈر شپ مائنس ہوئی وہ غیر مقبول تھی، لیکن عمران خان ایک مقبول لیڈر ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا بانی ایم کیو ایم کرمنل کیسز وجہ سے نا اہل ہوئے، نواز شریف کرپشن کیسز میں نا اہل ہوئے، لیکن عمران خان مقبول ہو رہے ہیں اس لیے یہ مائنس کرنا چاہتے ہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا عمران خان دو تہائی اکثریت لے لیں گے، اس لیے یہ انھیں مائنس کرنا چاہتے ہیں، اس سے پہلے جو لیڈر شپ مائنس ہوئی وہ غیر مقبول تھی۔

    انھوں ںے کہا 2017 میں نواز شریف کے خلاف کیس آیا، اور 2 سال کیس چلا، نواز شریف جی ٹی روڈ پر چلے اور کیس پر عدلیہ کے خلاف مہم چلائی، نواز شریف اور عمران خان کی مہم کا کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جو مقبولیت ہے وہ نواز شریف کی نہیں تھی، ہم فساد سے بچ کر شفاف الیکشن کی طرف جانا چاہتے ہیں، ہماری کوشش ہے فریم ورک ایسا ہو کہ الیکشن پر جائیں لیکن فساد نہ ہو،

    انھوں نے کہا پنجاب اور کے پی میں ہماری حکومت ہے، اسلام آباد لوگ لانا مشکل کام نہیں، لیکن اس سے تشدد ہوگا جس کا ملک متحمل نہیں ہو سکتا۔

    فواد چوہدری نے الزام لگایا کہ حکومت الیکشن سے بھاگ رہی ہے، اور یہ لوگ الیکشن میں تاخیر چاہتے ہیں۔

  • مائنس ون فارمولا کبھی نہیں چلنے دیں گے، قمرزمان کائرہ

    مائنس ون فارمولا کبھی نہیں چلنے دیں گے، قمرزمان کائرہ

    لاہور: پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ میاں صاحب کو ان کے کیے کی سزا ملی، کسی نے نظام کو نہیں چھیڑا، مائنس ون فارمولا کبھی چلاہے اور نہ ہی ہم اسے چلنے دیں گے، ملک بہتری کی جانب چل رہا ہے اور سب اچھا ہوتا جارہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کرچلتی رہی، ہم چاہتے تھے سیاسی جماعتیں متحد ہوں گی تو پارلیمان بھی مضبوط ہوگا۔

    قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کا قبضہ مافیا والا مائنڈ سیٹ ابھی تک نہیں گیا، ماضی میں اے آر ڈی میاں صاحب کو رہا کرانے کی کوشش کررہی تھی اور میاں صاحب قوم کی پیٹھ میں چھرا گھونپ کر بیرون ملک چلے گئے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ محترمہ فاطمہ جناح کے بعد مادرملت کا لقب نصرت بھٹو کو دیا گیا تھا، خطاب ایسے ہی نہیں ملتے، قوم کی خدمت کرنے پرخطاب سے نوازا جاتا ہے، سیاسی شعور کسی کو70سال میں بھی نہیں آتااورکسی کو22سال میں آجاتا ہے۔

    نواز شریف کو پتہ نہیں کون سے نوٹس کا انتظار ہے ؟

    ایک سال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شریف خاندان نیب میں پیش نہیں ہوا، جواز یہ پیش کیا جارہا ہے کہ نوٹسزنہیں ملے، تو کوئی بات نہیں کل مل جائیں گے، ہم بھی دیکھتے ہیں کہ شریف خاندان تاخیری حربے کب تک استعمال کرتا ہے؟

    نوازشریف کہتے ہیں میرا کیا قصور ہے، بہت جلد سب ثابت ہوجائے گا، نواز شریف کو پیش تو ہونا ہوگا، بہانے نہ کریں نیب سامنا کریں، میڈیا ایڈوانس ہے کل پورادن نیوز چلتی رہی کہ نوٹس ہوگئے، نوازشریف کو پتہ نہیں کون سے نوٹس کا انتظار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نظرثانی اپیل کے بعد حکم امتناع شاید نہیں لیا جاسکتا، فیصلہ خلاف آنے تک ملک ٹھیک چل تھا آج حالات برےہوگئے، پارلیمان کو مضبوط کرنےکی باتیں اس وقت کرتےجب وہ پارلیمان میں نہیں آتے تھے، میاں صاحب کو ان کے جرائم کی سزا میں حکومت سے الگ کیا گیا، نیا وزیراعظم بھی آگیا اب جمہوریت کو کس قسم کا خطرہ ہے۔

    قمر زمان کائرہ کا مزید کہنا تھا کہ ووٹ کا تقدس پامال کرنے والوں میں نوازشریف خود شامل تھے، ہم نے ووٹ کے تقدس کو بحال کیا، پارلیمنٹ کو مضبوط کیا، نوازشریف کو ان کے اپنے کیے گئے کاموں کے پھل مل رہے ہیں، ان کے خلاف عمران خان،شیخ رشید، سراج الحق عدالت گئے، جواب میں نوازشریف نے بھی عمران خان پر کیسز کیے ہیں۔

    قمرزمان کائرہ نے کہا کہ نوازشریف اب پاکستان کےعوام کو بےوقوف نہیں بناسکتے، ضمنی الیکشن کی تیاری ہورہی ہے، پیپلزپارٹی لاہور میں کامیاب ہوگی۔

    عمران خان پہلے خود پر لگنے والے الزامات کا تو جواب دیں

    انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو بار بار کہہ چکے ہیں کہ پہلے عدالت میں خود پر لگنے والے الزامات کا جواب تو دیں، عمران خان کے ساتھ وہی لوگ کھڑے ہیں جو الزامات لگاتے ہیں، ہم بھی کہیں نہیں جارہے آپ کے الزامات کا جواب ضرور دیں گے۔

    قمرزمان کائرہ نے واضح طور پر کہا کہ مائنس ون کا فارمولا پیپلزپارٹی کیخلاف استعمال کرنے کی کوشش کی گئی، مائنس ون فارمولا کبھی چلاہے اور نہ ہی ہم اسے چلنے دیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔ 

  • پیچھے سے بیٹھ کرمائنس پلس کا کھیل بند ہونا چاہئیے، گورنرسندھ

    پیچھے سے بیٹھ کرمائنس پلس کا کھیل بند ہونا چاہئیے، گورنرسندھ

    کراچی : گورنرسندھ محمدزبیر نے کہا ہے کہ ایک طرف کرپشن کیخلاف باتیں تو دوسری طرف نیب کا متعصب بل سندھ اسمبلی سے منظور کیا جارہا ہے، پیچھے سے بیٹھ کر مائنس پلس کا کھیل بند ہونا چاہئیے، سندھ کےعوام کےمسائل حل کروں گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ کیا صوبہ سندھ کرپشن سے پاک ہوگیا ہے جو اسمبلی ایسے بل پاس کیے جارہے ہیں؟ وزیراعظم نواز شریف نےکبھی نیب کے خلاف بات نہیں کی،

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ جیساقانون پنجاب میں بھی منظور کیا جاسکتا ہے لیکن نہیں کیا گیا کیونکہ موجودہ حکومت کبھی نیب کو تابع نہیں رکھناچاہتی۔

    وزیر اعظم کے استعفے سے متعلق انہوں نے کہا کہ مائنس کرنے کا فیصلہ عوام کا ہے، وزیراعظم کے استعفے کی بات نہیں کرنی چاہئیے، مائنس کس کو ہونا چاہیے یا کس کو نہیں، یہ عوام کی مرضی کا فیصلہ ہے، عوام جس کو مسترد کریں گے وہ ویسے ہی مائنس ہوجائےگا، پیچھے سے بیٹھ کر مائنس پلس کا کھیل بند ہونا چاہئیے۔


    مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی میں نیا احتساب بل کثرت رائے سے منظور


    گورنرسندھ محمدزبیر نے مزید کہا کہ رینجرزکراچی میں موجودگی بہت ضروری ہے، رینجرزکی موجودگی میں عوام اور سرمایہ دار خود کو محفوظ تصور کرتے ہیں۔

    کراچی والوں نے بہت مشکل دور دیکھا ہے،اب عوام کو ریلیف دینے کا وقت آگیا ہے، انہوں نے کہا کہ کراچی میں 15سال تک خون بہتارہا، ہم نے کراچی کے امن کو دوبارہ بحال کیا، گورنر سندھ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سندھ کےعوام کے مسائل حل کروں گا۔

  • اب بات مائنس ون فارمولے سےآگے جارہی ہے، ڈاکٹرفاروق ستار

    اب بات مائنس ون فارمولے سےآگے جارہی ہے، ڈاکٹرفاروق ستار

    کراچی :ایم کیو ایم کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ میری گرفتاری تھی یا کچھ اور یہ میں خود بھی نہیں جانتا، اب بات مائنس ون فارمولے سےآگے جارہی ہے، سندھ حکومت کی جانب سے میرے مفرور ہونے کا دعویٰ بے بنیاد ہے گرفتار ہونے کو تیار ہوں عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی گرفتاری و رہائی کے بعد ایم کیو ایم کے عارضی مرکز پی آئی بی کالونی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    اس موقع پر ان کے ہمراہ عامر خان، فیصل سبز واری، رؤف صدیقی کے علاوہ ارکین اسمبلی اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ شادی کی تقریب سے واپسی پرعامرخان کی طرف جارہا تھا کہ پولیس اہلکار مجھے بٹھا کر چاکیواڑہ تھانے لےگئے۔ مختصربات چیت کی گئی اور ایک گھنٹہ بٹھایا گیا۔

    میرے خلاف مقدمات سیاسی نوعیت کے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر سندھ حکومت کو میری گرفتاری کی ضرورت تھی تو مین گرفتار ہونے کیلئے تیار ہوں کیونکہ ہم عدلاتوں کا احترام کرتے ہیں۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے خلاف مقدمات کا اب فیصلہ ہوجانا چاہئے، ہماری پالیسی پوری قوم کے سامنے ہے، 22 اگست کی تقریر کےبعد پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوئے، ایم کیو ایم کی واضح پالیسی کے باوجود 22 اگست کے کیس میں میرا نام ڈالا گیا۔

    مزید پڑھیں : متحدہ رہنما فاروق ستار کی گرفتاری و رہائی

    انہوں نے کہا کہ ہمارے 23 اگست کے فیصلے کو اب مان لینا چاہئے، ہمیں ہماری جائز سیاسی جگہ ملنی چاہیئے، ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کے اب بھی متعدد کارکنان جیلوں میں ہیں۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ 22 اگست کے واقعے میں گرفتار کارکنوں کورہا کیا جائے، ہم سب نے 22 اگست کی تقریرکی مذمت کی تھی، انہوں نے کہا کہ اب بات مائنس ون فارمولے سےآگے جارہی ہے۔

  • ایم کیوایم کے پاس مائنس قائد کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، خورشید شاہ

    ایم کیوایم کے پاس مائنس قائد کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ایم کیوایم کے پاس مائنس قائد کے علاوہ کوئی آپشن نہیں تھا، اگرایم کیوایم کو سیاست کرنی ہے تو اسے اپنے قائد کو مائنس کرنا ہوگا۔

    پارلیمنٹ ہاﺅس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ قائد ایم کیوایم کے ساتھ بھارتی لابی کام کرتی ہے۔

    الطاف حسین کے پاس ایسے لوگ بیٹھے ہیں جن کے رابطے بھارت سے ہیں، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ یہ خام خیالی ہے کہ پاکستان مہاجروں نے بنایا۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ فاروق ستار نے درست انداز میں اپنا مؤقف پیش کیا ، ان کی پریس کانفرنس سے واضح ہو گیا کہ ان پر شدید سیاسی دباﺅ تھا۔

    الطاف حسین کا ساتھ دینے والا پاکستان کا مخالف سمجھا جائے گا تاہم لند ن کی جماعت خاموش ہو کر نہیں بیٹھے گی جو نہیں چاہے گی کہ طاقت کراچی منتقل ہو۔ ہم نے مہاجروں کی قربانیوں کو سامنے رکھا۔

    الطاف حسین پر غداری کا مقدمہ چلانے پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ”آرٹیکل 6کو کتنا بدنام کیا جائے گا ،حکومت نے مشرف پر آرٹیکل 6 لگانے کی بات کی پھر باہر بھجوادیا۔ضیاءالحق نے آرٹیکل 6 بنانے والے وزیراعظم کو پھانسی لگا دی۔اپوزیشن لیڈ ر نے مزید کہا کہ حکومت نے پاناما لیکس سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی ہے۔

     

  • قسم کھا کر کہتاہوں را سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ الطاف حسین

    قسم کھا کر کہتاہوں را سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ الطاف حسین

    کراچی /لندن : متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ قسم کھا کر کہتاہوں را سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سازشی عناصرمتحدہ کو ملک دشمن جماعت ثابت کرنا چاہتے ہیں۔

    ان خیالات کا  اظہار انہوں نے لندن سے ایم کیو ایم کے کارکنوں سے خطا ب کرتے ہوئے کیا، الطاف حیسن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پر بغیرثبوت الزامات لگانے والے خود اندرونی وبیرونی ممالک کے ایجنٹ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ روزروز خود ساختہ ملک دشمن اقبالی بیانات اور ’’را‘‘ کاایجنٹ بنانے کی سازشیں کی جارہی ہیں،ایسے اقبالی بیانات جاری کرکے تمام قومیتوں کوایم کیوایم کیخلاف کھڑاکیاجارہا ہے۔

    الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیوایم نے ہمیشہ کوٹہ سسٹم اورناانصافی کیخلاف آوازبلندکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مائنس الطاف حسین فارمولے کی سازشیں ہورہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مہاجروں کی تعداد آج پانچ کروڑ تک پہنچ چکی ہے۔ مائنس الطاف حسین فارمولے پر مہاجر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ’’را‘‘  نے پاکستان کیخلاف سازشیں کیں تو پاک فوج کے ساتھ مل کر اس کا مقابلہ کرینگے۔