Tag: mir

  • پابندیوں کو غیر مؤثر کرنے کے لیے روسی ادائیگی نظام میں 4 دیگر ممالک کی شمولیت کا امکان

    پابندیوں کو غیر مؤثر کرنے کے لیے روسی ادائیگی نظام میں 4 دیگر ممالک کی شمولیت کا امکان

    سینٹ پیٹرزبرگ: پابندیوں کو غیر مؤثر کرنے کے لیے روسی ادائیگی نظام میں 4 دیگر ممالک کی شمولیت کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بینک آف روس کی فرسٹ ڈپٹی چیئرپرسن اولگا سکوروبوگاٹوفا نے سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم کے موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ میر پیمنٹ سسٹم کارڈز جلد ہی مزید چار ممالک میں قبول کیے جا سکتے ہیں۔

    اولگا نے اگرچہ ان ممالک کے نام نہیں بتائے، تاہم انھوں نے اسے ایک اچھی خبر قرار دیا، اور کہا کہ اب تک 10 ممالک میر کارڈز کو قبول کر چکے ہیں، ان کے علاوہ اس ایجنڈے میں مزید چار ممالک شامل ہونے جا رہے ہیں۔

    انھوں نے گفتگو میں کہا کہ فی الحال میں ان ممالک کا نام نہیں بتا سکتی، لیکن پچھلے دو مہینوں میں دو ممالک کو شامل کیا جا چکا ہے۔

    اولگا کا کہنا تھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ آپ جلد ہی ان کے بارے میں جان لیں گے، فی الوقت میر کارڈ 10 غیر ملکی ممالک میں قبول کیے جا چکے ہیں، جن میں ترکی، ویتنام، آرمینیا، ازبکستان، بیلاروس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، جنوبی اوسیشیا اور ابخازیہ شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ میر (Mir) فنڈ کی الیکٹرانک منتقلی کے لیے روسی ادائیگی کا ایک نظام ہے، جسے روس کے مرکزی بینک نے 1 مئی 2017 کو منظور کیے گئے قانون کے تحت قائم کیا ہے، یہ نظام روسی نیشنل کارڈ پیمنٹ سسٹم کے ذریعے چلایا جاتا ہے، جو کہ روس کے مرکزی بینک کی مکمل ملکیتی ماتحت ادارہ ہے۔

    میر کارڈز اس لیے بنائے گئے تھے کہ اگر پابندیوں کی صورت میں دیگر کارڈز جیسا کہ ویزا اور ماسٹر کارڈز وغیرہ انٹرنیشنل پیمنٹ سسٹم سے منقطع ہو جائیں، تو یہ کام آ سکیں۔

  • کچھ راز ہیں جو کراچی جاکر وزیراعلیٰ اورآئی جی سے شیئر کروں گا، شبیر بجارانی

    کچھ راز ہیں جو کراچی جاکر وزیراعلیٰ اورآئی جی سے شیئر کروں گا، شبیر بجارانی

    سکھر: پیپلزپارٹی کے رہنماء اور صوبائی وزیر مرحوم میر ہزار خان بجارانی کے صاحبزادے میر شبیر بجارانی نے کہا ہے کہ دل میں کچھ راز ہیں جو کراچی جاکر وزیراعلیٰ سندھ اور آئی جی سے شیئر کروں گا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبیر بجارانی کا کہنا تھا کہ ’میرے والد خودکشی جیسا اقدام کرسکتے ہیں اس بات کو ذہن قبول نہیں کررہا، اُن کے ساتھ ایسا کچھ ہوا جو وہ برداشت نہیں کرسکے‘۔

    صوبائی وزیر کے صاحبزادے کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ سے رابطے میں ضرور ہیں مگر پولیس کے تفتیشی اقدامات سے مطمئن نہیں، تحقیقاتی افسران نے کہا ہے کہ فرانزک رپورٹ موصول ہوتے ہی شیئر کریں گے۔

    مزید پڑھیں: میر ہزارخان بجارانی اوراہلیہ کےدرمیان اکثرجھگڑارہتا تھا،ملازم کا بیان

    یاد رہے کہ یکم فروری کو سندھ کے صوبائی وزیر ترقی و منصوبہ بندی میر ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ فریحہ رزاق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں واقع اپنی رہائش گاہ پر مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔

    ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق سابق وزیر نے اہلیہ کو قتل کرنے کے بعد خود کشی کی تھی۔

    پولیس کے مطابق فریحہ رزاق کو 3 گولیاں لگیں جن میں سے 2 پیٹ پر اور ایک سر پر ماری گئی، سر پر لگنے والی گولی ہلاکت کا سبب بنی جبکہ بعد ازاں میر ہزار خان نے کنپٹی پر پستول رکھ کر خود کو گولی ماری۔

    یہ بھی پڑھیں: میر ہزار خان بجارانی، کٹھن سیاسی جدوجہد سے پُراسرار موت تک

    خیال رہے کہ میر ہزار خان بجارانی کا تعلق کرم پور تعلقہ تنگوانی ضلع کشمور کندھ کوٹ سے تھا اور وہ پی ایس 16 جیکب آباد سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے، بجارانی کا شمار پارٹی کے سینئرترین رہنماؤں میں ہوتا تھا۔ وہ 1990 سے 1993 اور 1997 سے 2013 تک رکن قومی اسمبلی رہے۔

    میر ہزار خان بجارانی 2013 کے عام انتخابات میں سندھ کے حلقہ پی ایس 16 سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی پی رہنما نے اہلیہ کو گولی مار کر خودکشی کی، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ

    پی پی رہنما نے اہلیہ کو گولی مار کر خودکشی کی، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ

    کراچی: پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور صوبائی وزیر میر ہزار خان بجارانی کی پراسرار موت کا معمہ پوسٹ مارٹم کے بعد حل ہوگیا انہوں نے اہلیہ کو قتل کرنے کے بعد خود کشی کی۔

    تفصیلات کے مطابق میر ہزار خان اور اُن کی اہلیہ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اپنی رہائش گاہ پر مردہ حالت میں پائے گئے،  پولیس اور ریسکیو ٹیمیوں نے  دونوں کی لاشیں کمرے کا دروازہ توڑ کر برآمد کیں۔

    بعد ازاں دونوں مقتولین کے جسد خاکی کو پوسٹ مارٹم کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹر سیمی جمالی کی سربراہی میں میڈیکل ٹیم نے دونوں لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا۔

    ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق پی پی رہنما نے اہلیہ کو قتل کرنے کے بعد خود کشی کی، فریحہ رزاق کو تین گولیاں لگیں جن میں سے 2 پیٹ پر اور ایک سر پر ماری گئی، سر پر لگنے والی گولی ہلاکت کا سبب بنی جبکہ میر ہزار خان نے کنپٹی پر پستول رکھ کر گولی ماری جو اُن کی موت کا سبب بنی۔

    مزید پڑھیں: میر ہزارخان بجارانی قتل، سیاسی حلقوں‌ کا اظہار افسوس، پارٹی کی جانب سے سوگ کا اعلان

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’دونوں کو انتہائی قریب سے گولی ماری گئی‘، اسپتال انتظامیہ نے پوسٹ مارٹم کے بعد لاشیں لواحقین کے حوالے کردیں جبکہ رپورٹ پولیس کو فراہم کردی۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق دونوں مقتولین کی حتمی رپورٹ پیر کو جاری کی جائے گی تاہم ابتدائی طور پر یہ بات سامنے آئی کہ صوبائی وزیر نے خودکشی کی اور اہلیہ کو بھی قتل کیا۔

    دوسری جانب پی پی کے سینئر رہنما کی موت پر اُن کے آبائی علاقے میں ہنگامے پھوٹ پڑے، مشتعل مظاہرین نے موت کوقتل کرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ’واقعے میں ملوث افراد کو فوری گرفتار کیا جائے‘۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی: صوبائی وزیرمیرہزارخان بجارانی اوراہلیہ کی گھرسےلاشیں برآمد

    پولیس نے تفتیش کے لیے ملازمین کو حراست میں لیا اور پوچھ گچھ کے بعد رہا کردیا۔

    پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما منظور وسان نے خودکشی کے امکان کو رد کرتے ہوئے کہا کہ میرہزارخان بجارانی شفیق انسان تھے، وہ خودکشی نہیں کرسکتے، تحقیقات کے بعد ہی حتمی بات کی جاسکتی ہے۔

    اسے بھی پڑھیں: میر ہزار خان بجرانی، کٹھن سیاسی جدوجہد سے پُراسرار موت تک

    مقتول کے گھر تعزیت کے لیے پارٹی کی اعلیٰ قیادت اور وزیراعلیٰ سندھ بھی پہنچے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیسبک وال پر شیئرکریں۔