Tag: Mirza Ali

  • کوہ پیما ثمینہ بیگ کے بھائی مرزا علی نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماﺅنٹ ایورسٹ سر کرلی

    کوہ پیما ثمینہ بیگ کے بھائی مرزا علی نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماﺅنٹ ایورسٹ سر کرلی

    ہنزہ : پاکستانی کوہ پیما مرزا علی نے ماﺅنٹ ایورسٹ سر کرلیا، مرزا علی ماﺅنٹ ایورسٹ کو سر کرنے والی پاکستان کی پہلی خاتون کوہ پیما ثمینہ بیگ کے بھائی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ہنزہ کے علاقے شمشال سےتعلق رکھنے والے پاکستانی کوہ پیما مرزا علی نے دنیا کی سب سے بلند ترین چوٹی ‘ماؤنٹ ایورسٹ’ سر کرلی، مرزا علی نے رات 2 بجے دنیا کی بلند ترین چوٹی سر کی۔

    الپائن کلب پاکستان کے سیکریٹری کرار حیدرری کےمطابق کوہ پیما مرزا علی نے بدھ کی رات 2 بجے ماﺅنٹ ایورسٹ کی انتہائی بلندی پر قدم رکھ کر اپنی مہم جوئی مکمل کی۔

    وہ ماﺅنٹ ایورسٹ کو سر کرنے والی پاکستان کی پہلی خاتون کوہ پیما ثمینہ بیگ کے بھائی ہیں، مرزا علی 2013 میں مہم جوئی کےدوران اپنی بہن کی ٹیم میں شامل تھے، لیکن کیمپ 4 سے ہی واپس ہوگئے تھے۔

    یاد رہے  2017  میں پاک فوج کے ریٹائرڈ کرنل عبدالجباربھٹی نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سرکرلی اور ایورسٹ سر کرنے والے چوتھے پاکستانی بن گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : پاک فوج کے ریٹائرڈ کرنل عبدالجباربھٹی نے ماؤنٹ ایورسٹ سرکرلی

    اس سے قبل نذیر صابر،حسن سدپارہ اور ثمینہ بیگ ماؤنٹ ایورسٹ سر کرچکے ہیں، نذیر صابر نے 2000 میں دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کے فاتحین میں اپنا نام شامل کرایا تھا۔ وہ پاکستان کے پہلے کوہ پیما بنے تھے جس نے یہ کارنامہ انجام دیا ہو۔

    اس کے بعد حسن سدپارہ نے 2011 اور ثمینہ بیک نے 2013 میں ایورسٹ کی بلندترین چوٹی سر کی تھی۔

    واضح رہے کہ ماؤنٹ ایورسٹ نیپال میں واقع دنیا کی سب سے بلند ترین چوٹی ہے جس کی اونچائی 8 ہزار 848 میٹر ہے۔

  • برفانی تودہ گرنے کے باعث اس موسم میں کے ٹو سر کرنا بہت بڑا خطرہ ہے، مرزا علی

    برفانی تودہ گرنے کے باعث اس موسم میں کے ٹو سر کرنا بہت بڑا خطرہ ہے، مرزا علی

    کراچی: پاکستانی خاتون کوہ پیما ثمینہ بیگ کے بھائی مرزا علی نے کہا ہے کہ اس موسم میں کے ٹو سر خطرہ مول لینے کے برابر ہے ۔

    ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما ثمینہ بیگ کے بھائی مرزا علی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ برفانی چٹانوں  کے گرنے کی وجہ سے اس موسم میں کے ٹو کو سر کرنا ایک بہت بڑا خطرہ ہے، جس کے باعث ہمیں پیچھا ہٹنا پڑاجبکہ اس سے قبل ثمینہ بیگ نے بھی زخمی ہونے کے بعد پروگرام کو منسوخ کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ چند دن قبل پاکستانی کوہ پیما ثمینہ بیگ دنیاکی دوسری بلند ترین اور مشکل چوٹی کے ٹو کو سر کرنے کی کوشش میں زخمی ہوگئیں۔ ثمینہ بیگ ایک چٹان کو کود کر پار کرنے کی کوشش کر رہی تھیں کہ اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکیں اور نوکیلی چٹان سے ٹکرا کر زخمی ہوگئی تھیں۔

    ثمینہ بیگ نے آٓٹھ رکنی گروپ کے ساتھ کے ٹو کیلئے سفر شروع کیا تھا تو بہت بارش اور برفباری ہو رہی تھی، سب خوش اور فٹ تھے، بدقسمتی سے چوٹ لگنے کے باعث انہیں پروگرام منسوخ کرنا پڑا۔

     ثمینہ بیگ اور مرزاعلی سمیت کے ٹو سر کرنے کیلئے جانے والے کوہ پیماؤں کا آٹھ رکنی گروپ برفانی تودے کی زد میں آ گیا تھا،حادثے میں ثمینہ بیگ کے علاوہ جاپانی اور چینی کوہ پیما بھی زخمی ہوئے تھے۔

     زخمی ہونے والی ثمینہ بیگ کو سی ایم ایچ سکردو منتقل کر دیا گیا تھا، جہاں کمبائنڈ ملٹری اسپتال میں ان کے کندھے اور گردن کے ایکسرے کئے گئے تھے۔ مرزاعلی کے مطابق ثمینہ بیگ کو سخت تکلیف کی حالت میں اسپتال پہنچایا گیا تھا جبکہ ڈاکٹرز نے ثمینہ بیگ کو تین ہفتے آرام کا مشورہ دیا ہے۔

     

    سمینہ بیگ کی عیادت کے لئے کورکمانڈر برگیڈیر احسان نے اپنے فیملی کے ہمراہ سی ایم ایچ پہنچے جہاں انہوں نے سمینہ بیگ کی عیادت کی ۔

  • مرزا علی، ثمینہ بیگ کے ٹو کیمپ 1 عبور کرگئے

    مرزا علی، ثمینہ بیگ کے ٹو کیمپ 1 عبور کرگئے

    پاکستان کے مایہ ناز کوہ پیما مرزا علی نے کے ٹو سر کرنے کے دوران ٹویٹ کیا ہے جس میں انہوں نے اپنی حالیہ پوزیشن سے آگاہ کیا ہے، اس مشن میں پاکستان کی ممتاز کوہ پیما ثمینہ بیگ بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

    انہوں نے اپنے ٹویٹ میں اپنے دوستوں اور مداحوں کو بتایاہے کہ وہ ، ثمینہ بیگ اور دیگر کزن کیمپ نمبر ایک عبور کرچکے ہیں لیکن برف کی ایک بڑی سلاٹ نے انہیں سی 2 پر چڑھنے کے بجائے واپس نیچے آںے پر مجبور کردیا ہے۔

    سی 2 ایک بڑی چٹان کے دامن میں واقع ہے لیکن وہاں انتہائی سخت سردی اور تیز ہوا ہوتی ہے۔ کے ٹو کو سر کرنے کی مہم میں سی 2 سے سی 3 مشکل ترین سیکشن ہے جسے عموماً سیاہ اہرام کے نام سے تشبیہہ دی جاتی ہے۔

    JG_100813_drifikatop_937cbe48-f3f5-419c-a46a-67b8ae9b74ed

  • ثمینہ بیگ کے بھائی مرزاعلی نے کے ٹو سر کرنے کے عزم کا اظہار ٹوئٹر پر کردیا

    ثمینہ بیگ کے بھائی مرزاعلی نے کے ٹو سر کرنے کے عزم کا اظہار ٹوئٹر پر کردیا

    پاکستانی مایہ ناز کوہ  پیما  ثمینہ بیگ ان گرمیوں میں اپنے بھائی اورنامورکوہ پیما مرزا علی کے ہمراہ دنیاکی دوسری سب سے بلند چوٹی کےٹو سرکرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

    ثمینہ بیگ دنیا کی سب سے بلند چوٹی ماونٹ ایورسٹ کو سرکرنے والی پہلی مسلم خاتون ہیں اور تیسری پاکستانی ہیں، انہوں نے 21 سال کی عمر میں کوہِ ہمالیہ کو سرکیا تھا اوراب 24 سال کی عمر میں وہ دنیا کی دوسری بلند لیکن دشوارترین چوٹی کے ٹو کو سرکرنے کا عزم کئے بیٹھی ہیں۔

    سمینہ بیگ کے ساتھ ماونٹ ایورسٹ کو سرکرنے والے ان کے بھائی مرزا علی نے اس عزم کا اظہار ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ کے ذریعے بھی کیا ۔

    سن 2009 میں انہوں نے ہندو کش اور قراقرم کی چوٹیوں کے لئے ایک کوہ پیما گائیڈ کی حیثیت سے ملازمت کا آغاز کیا۔

    ثمینہ بیگ ایک پیشہ ورکوہ پیما ہے اورکوہِ ہندوکش اورکوہِ قراقرم میں ماوئنٹین گائیڈ اور مہم کے سربراہ کے فرائض انجام دے رہیں ہیں۔

    کے ٹو اگرچہ ماونٹ ایورسٹ سے بلند نہیں ہے لیکن زیادہ دشوار گزار ہونے کی وجہ سے ہر کوہ پیما کی طرح ثمینہ کی بھی ترجیح ہے۔

    K2

    کے ٹو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے۔ یہ سلسلہ کوہ قراقرم، پاکستان میں واقع ہے، اس کی بلندی 8611 میٹر/28251 فٹ ہے۔ اسے پہلی بار 31 جولائی 1954ء کو دو اطالوی کوہ پیماؤں لیساڈلی اور کمپانونی نے سر کیا، اسے ماؤنٹ گڈون آسٹن اور شاہگوری بھی کہتے ہیں۔

    K2 Baltoro

    کے ٹو پر چڑھنے کی پہلی مہم 1902 میں ہوئی جو کہ ناکامی پر ختم ہوئی۔ اسکے بعد 1909، 1934، 1938، 1939 اور 1953 والی کوششیں بھی ناکام ہوئیں۔ 31 جولائی 1954 کی اطالوی مہم بالاخر کامیاب ہوئی۔

    Baltoro K2

    کے ٹو کو ماؤنٹ ایورسٹ کے مقابلے میں زیادہ مشکل اور خطرناک سمجھا جاتا ہے۔ کے ٹو پر 246 افراد چڑھ چکے ہیں جبکہ ماؤنٹ ایورسٹ پر 2238۔

    K2

  • مایہ کی مایہ نازکوہ پیما ثمینہ بیگ کے ٹو فتح کریں گی

    مایہ کی مایہ نازکوہ پیما ثمینہ بیگ کے ٹو فتح کریں گی

    پاکستانی مایہ ناز کوہ  پیما  ثمینہ بیگ ان گرمیوں میں اپنے بھائی اورنامورکوہ پیما مرزا علی کے ہمراہ دنیاکی دوسری سب سے بلند چوٹی کےٹو سرکرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

    ثمینہ بیگ دنیا کی سب سے بلند چوٹی ماونٹ ایورسٹ کو سرکرنے والی پہلی مسلم خاتون ہیں اور تیسری پاکستانی ہیں، انہوں نے 21 سال کی عمر میں کوہِ ہمالیہ کو سرکیا تھا اوراب 24 سال کی عمر میں وہ دنیا کی دوسری بلند لیکن دشوارترین چوٹی کے ٹو کو سرکرنے کا عزم کئے بیٹھی ہیں۔

    ثمینہ بیگ ایک پیشہ ورکوہ پیما ہے اورکوہِ ہندوکش اورکوہِ قراقرم میں ماوئنٹین گائیڈ اور مہم کے سربراہ کے فرائض انجام دے رہیں ہیں۔