Tag: Misbah Ul Haq

  • دورہ آسٹریلیا ایشین ٹیموں کے لیے کبھی آسان نہیں ہوتا، مصباح الحق

    دورہ آسٹریلیا ایشین ٹیموں کے لیے کبھی آسان نہیں ہوتا، مصباح الحق

    پرتھ: قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے کہا ہے کہ دورہ آسٹریلیا ایشین ٹیموں کے لیے کبھی بھی آسان نہیں ہوتا ہے تاہم ٹیم میں اچھی بات یہ ہے کہ بیٹسمینوں کا یہاں کھیلنے کا تجربہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ سیریز کے لیے ٹیم میں سینئر کھلاڑی شامل ہیں، اسد شفیق اور اظہر علی نے رنز بھی کیے ہیں، شان مسعود نے جنوبی افریقا کی وکٹوں پر اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ بابر اعظم اور افتخار احمد نے ٹی ٹوینٹی میں اچھی بیٹنگ کی، کھلاڑی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہورہے ہیں، کوشش کریں گے ٹیسٹ سیریز میں اچھی کرکٹ کھیلیں۔

    مصباح الحق نے کہا کہ سیریز ہارنے کے بعد کھلاڑیوں کا مورال بلند رکھنا بہت مشکل ہوتا ہے، قومی ٹیم آسٹریلیا کے خلاف 400 سے 450 رنز کرنے کی اہلیت رکھتی ہے، بولنگ کے شعبے میں نوجوان کھلاڑی شامل ہیں ان کا پیس اچھا ہے، نسیم شاہ اور شاہین آفریدی اچھی بولنگ کررہے ہیں۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ موجود ہے بس اس ٹیلنٹ کو بتہر طریقے سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے، کھلاڑیوں کی فٹنس کو عالمی معیار کے مطابق لایا جارہا ہے، جب بھی نئے نوجوان کھلاڑی آتے ہیں ان کی فٹنس پر کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں مصباح الحق کا کہنا تھا کہ جیت سے اچھی کوئی چیز نہیں ہوتی ہے لیکن جب نئے تجربات کرتے ہیں تو قربانیاں دینی پڑتی ہیں، یقیناً نوجوان کھلاڑیوں نے ٹی ٹوینٹی سیریز سے بہت کچھ سیکھا ہوگا۔

    مصباح الحق نے محمد عامر اور وہاب ریاض کو مشورہ دیا کہ وہ مزید محنت کریں، ان سے سب کو میچ وننگ پرفارمنس کی توقع ہوتی ہے، اگر شروع میں محمد عامر وکٹ لیں اور پھر آخری اوورز میں وہاب ریاض کا زبردست اسپیل ہو تو ٹیم کو میچ میں کامیابی مل سکتی ہے۔

  • سرفراز احمد کو کپتانی سے کیوں ہٹایا گیا ؟ مصباح الحق نے بتا دیا

    سرفراز احمد کو کپتانی سے کیوں ہٹایا گیا ؟ مصباح الحق نے بتا دیا

    لاہور : قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈکوچ مصباح الحق نے آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹونٹی اور ٹیسٹ سیریز کے لیے ٹیموں کا اعلان کردیا اور کہا سرفرازاحمد کو کپتانی سے ہٹانے کا فیصلہ کارکردگی کی بنیاد پر کیاگیا، ان کے خلاف کوئی سازش نہیں ہورہی۔

    لاہور : قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈکوچ مصباح الحق نے آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹونٹی اور ٹیسٹ سیریز کے لیے ٹیموں کا اعلان کردیا، ٹی ٹوئنٹی میں بابر اعظم کپتان ہیں اور ٹیم میں آصف علی، فخر زمان، حارث سہیل، محمد حسنین، افتخار احمد، عماد وسیم،امام الحق، خوش دل شاہ، محمد عامر، محمد عرفان، محمد رضوان(وکٹ کیپر)، موسی خان، شاداب خان، عثمان قادر اور وہاب ریاض شامل ہیں۔

    ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی ہیں اور ٹیم میں عابد علی، اسد شفیق، بابر اعظم، حارث سہیل، افتخار احمد، امام الحق، عمران خان سینئر،کاشف بھٹی، محمد عباس، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، موسی خان، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود اور یاسر شاہ شامل کیا گیا۔

    پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہیڈکوچ مصباح الحق نے کہا کہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ تک ہمارے پاس کمبی نیشن بنانے کا وقت ہے، اسی لیے حکمت عملی یہ بنائی ہے کہ اچھی کرکٹ کھیلیں، آسٹریلیا کے خلاف ہم نے جارحانہ حکمت عملی اپنائی ہے اور ٹیم میں ایسے سرپرائز پیکج رکھنے کی کوشش کی ہے، جس کے ذریعے آسٹریلیا کو چیلنج کیا جاسکے۔

    ہیڈکوچ کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا، انگلینڈ اور جنوبی افریقی میں دکھائی جانے والی کارکردگی کو دنیا مانتی ہے، آسٹریلیا کے خلاف کرکٹ کھیلنی ہے تو ہمارے کھلاڑی بہترین ہونے چاہئیں، ہماری ٹیم میں نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ تجربہ کار کھلاڑی بھی شامل ہیں۔

    مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ہمیں نوجوان پر یقین ہے اور نوجوانوں کو موقع دیں گے کیونکہ وہی ہمارا مستقبل ہیں، ٹی ٹونٹی اور ٹیسٹ ٹیم کا انتخاب ڈومیسٹک میچوں میں ٹیموں کے کوچز، سلیکٹرز اور دونوں ٹیموں کے کپتانوں سے مشاورت کے بعد کیا گیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ امام الحق کی ٹی ٹونٹی میں شمولیت کی وجہ ان کی ڈومیسٹک پرفارمنس ہے،ساتھ فخر زمان کو رکھا ہے اور اس کی جوڑی بابر کے ساتھ رکھی ہے، منتخب کھلاڑیوں نے ڈومیسٹک میں بھی اچھا پرفارم کیا ہے ،عثمان قادر کو شاداب خان کے بیک اپ کے طور پر لائے ہیں۔

    ہیڈ کوچ نے کہا آسٹریلیا میں ہمیں تیز گیند بازی کا مقابلہ کرنے کے لئے جارحانہ کرکٹ کھیلنا ہو گی اور اس کے لئے ہم نے بھی زیادہ تر فاسٹ بالر کا ہی انتخاب کیا ہے، عثمان قادر کو آسٹریلیا میں کھیلنے کے تجربے کی بنیاد پر ٹیم میں رکھا گیا ہے۔

    فکسنگ اسکینڈل میں سزا پوری کرنے کے بعد واپس آنے والے شرجیل کے حوالے سے مصباح الحق کا کہنا تھا کہ بورڈ کے کسی بھی فیصلے پر مجھے کوئی اعتراض نہیں ، شرجیل کو ابھی کلب کرکٹ کھیلنے کی اجازت ملی ہے ۔

    مصباح الحق نے ٹیم کے اعلان سے قبل ہی سرفراز کو کپتانی سے ہٹائے جانے کے حوالے سے کہا کہ سرفرازاحمد کے معاملے پر بھی بات کرناچاہتا ہوں، سرفرازاحمد کے معاملے پر چیئرمین اور وسیم خان سے کافی بات ہوئی، ٹیم کےکپتان کا حتمی فیصلہ چیئرمین پی سی بی کا ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی سی بی نے پہلے بھی کہا ہے کہ کارکردگی دکھانا ہوتی ہے، سرفرازاحمد کو کپتانی سےہٹانے کا فیصلہ کارکردگی کی بنیاد پر کیاگیا، سرفرازاحمد پرفارم کرے اور ٹیم میں واپس آجائے گا، ان کے خلاف کوئی سازش نہیں ہورہی۔

    چیف سلیکٹر نے مزید کہا کہ کسی کیلئے دروازے بند نہیں،نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دے رہے ہیں، مستقبل دیکھتے ہوئے ٹیم بنائی ہے تمام کھلاڑیوں کیلئے دروازےکھلے ہیں، قومی ٹیم میں کارکردگی دکھانے والوں کو زیادہ اہمیت دی جارہی ہے۔

  • پاک سری لنکا ون ڈے سیریز: پاکستان ٹیم لاہور سے کراچی پہنچ گئی، سخت حفاظتی انتطامات

    پاک سری لنکا ون ڈے سیریز: پاکستان ٹیم لاہور سے کراچی پہنچ گئی، سخت حفاظتی انتطامات

    کراچی : پاکستان اور سری لنکا ون ڈے سیریز کے سلسلے میں قومی ٹیم لاہور سے کراچی پہنچ گئی، ایئر پورٹ پر سخت حفاظتی انتطامات کیے گئے تھے، دونوں ٹیمیں پہلے میچ میں27ستمبر کو مد مقابل ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور سری لنکا کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان کھیلی جانے والی ون ڈے سیریز کے سلسلے میں قومی کرکٹ ٹیم لاہور سے کراچی پہنچ گئی۔

    اس موقع پر کراچی ایئرپورٹ سمیت شاہراہ فیصل پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، پاکستان کرکٹ ٹیم کی قیادت سرفرازاحمد کررہے ہیں۔

    پاک سری لنکا ون ڈے سیریز کا پہلامیچ27ستمبر کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہوگا جبکہ دوسرا مقابلہ29ستمبر اور آخری ون ڈے2اکتوبر کو کھیلا جائے گا۔

    واضح رہے کہ قومی ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق کیلئے بطور ہیڈ کوچ و چیف سیلکٹر ان کا یہ پہلا اسائمنٹ ہے، پاکستان اور سری لنکن ٹیمیں دس سال کے طویل عرصے کے بعد کراچی میں سیریز کھیلیں گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے سیریز کیلئے قومی اسکواڈ کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سری لنکا کے دورہ پاکستان کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا

    ٹیم میں بابراعظم، عابد علی، فخر زمان، آصف علی، حارث سہیل، محمد حسنین ، افتخار احمد ،عماد وسیم، امام الحق، محمد عامر، محمد نواز، محمد رضوان اسکواڈ میں شامل ہیں جبکہ شاداب خان، عثمان شنواری اور وہاب ریاض اسکواڈ کا حصہ ہوں گے۔

     

  • چیف سلیکٹر مصباح الحق کا سری لنکاکےخلاف ون ڈےسیریز کے لئے ٹیم کااعلان

    چیف سلیکٹر مصباح الحق کا سری لنکاکےخلاف ون ڈےسیریز کے لئے ٹیم کااعلان

    لاہور : چیف سلیکٹر مصباح الحق نے سری لنکا کے خلاف ہوم سیریز کیلیے پاکستان ون ڈے ٹیم کا اعلان کردیا، سرفراز احمد کپتان اور بابر اعظم نائب کپتان ہوں گے جبکہ سری لنکا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق کی جانب سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز کیلئے 16 رکنی قومی ٹیم کا اعلان کردیا گیا ، پاکستان سری لنکا ون ڈے سیریز میں پاکستان کی قیادت سرفرازاحمد کریں گے جبکہ بابراعظم نائب کپتان ہوں گے۔

    بابراعظم، عابد علی، فخر زمان، آصف علی، حارث سہیل، محمد حسنین ، افتخار احمد ،عماد وسیم، امام الحق، محمد عامر، محمد نواز، محمد رضوان اسکواڈ میں شامل ہیں جبکہ شاداب خان، عثمان شنواری اور وہاب ریاض اسکواڈ کا حصہ ہوں گے۔

    مصباح الحق نے کہا حسن علی کوفٹنس مسائل کی وجہ سے شامل نہیں کیا گیا، احمد شہزاد اور عمر اکمل کی پی ایس ایل میں پرفارمنس اچھی ہے، فخر زمان  کی پرفارمنس ڈاؤن ہوئی ہے لیکن ان کی47 کی اوسط ہے، فخرزمان 10اوور کھیل جائیں تومیچ جیتنے کے چانس بڑھ جاتے ہیں۔

    چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ شعیب ملک ون ڈے سے ریٹائر ہوچکے ہیں، محمد حفیظ، شاہین آفریدی، حسن علی ٹیم میں شامل نہیں، مستقبل کی پلاننگ ضرور کی جانی چاہیے اور پرفارمنس دینے والوں کو اوپر لازمی لانا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ جو اچھا ہے وہ سری لنکا اور آسٹریلیا کیخلاف کھیل سکتاہے، کھلاڑی کو چیک کرنے کیلئے ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ تجربات کرتے رہیں۔

    مصباح الحق کا کہنا تھا کہ عابد علی کی فٹنس بہتر ہے،ٹیم میں پرفارمنس ادا کریں گے، ورلڈکپ سے پہلے پاکستان ٹیم نے مختلف ٹیموں سے سیریز کھیلنی ہے، محمد حفیظ اور شعیب ملک کی آخری ٹی 20میچز میں اچھی پرفارمنس رہی۔

    ہیڈکوچ نے کہا فخرزمان کے بیٹنگ مسائل حل کررہے ہیں،وہ ہمارا امپیکٹ پلیئر ہے، فخر زمان کو ضائع کرنے کے بجائے ان پر محنت کر رہے ہیں، فخر ایسا بلے باز ہے 10اوور کھیل جائے تو ٹیم کے جیتنے کا چانس بن جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ماضی دیکھیں تو جنوبی افریقا میں پاکستان ٹیم نے کتنی بار 300سے زائد رنز کئے؟ پہلے ٹیم300 سے زائد رنز کرنے پر میچ جیت جاتی تھی، انگلینڈ کیخلاف 300سے زائد رنز کے باوجود میچز جیت نہیں سکےتھے۔

    مصباح الحق نے مزید کہا کہ فیلڈنگ اور بالنگ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، دنیا کی ٹیمیں تین تین سوکررہی تھیں، قومی ٹیم 230 کرکے بھی جیت رہی تھی، کم اسکور کرکے بھی میچ جیتنے کی وجہ ہماری بولنگ مضبوط تھی۔

    ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ انگلینڈ سے سیریز میں ٹیم300 کرکے بھی ہاری، بولنگ پر توجہ کی ضرورت ہے، ہمارے بلے باز 90 کے اسٹرائیک ریٹ اور 50 کی اوسط سےکھیل رہے ہیں ،بلے بازوں سے اس سے زیادہ آپ کیا توقع کرسکتے ہیں، بولنگ مضبوط کرنی ہے۔

    مصباح نے کہا جو کھلاڑی کارکردگی دکھائے گا اس کیلئے دروازے کھلے ہیں، سرفراز احمد ایسے کھلاڑی ہیں ، اگر بیٹنگ میں 100فیصد موقع ملے تو پرفارم کرکے دے گا، سرفراز نے فٹنس، بیٹنگ پر محنت کی ہے،ان سے امید ہے، ان سےغلطی یہ ہوئی کہ اپنے آپ کو بیٹنگ میں صرف 30 فیصد موقع دیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ فہیم اشرف کی بیٹنگ اچھی کرنےکے لئے کام کررہے ہیں ، محمد نواز کو تیار کر رہے ہیں تاکہ عماد وسیم کا بیک اپ پلیئر ہو، فہیم اشرف  اور عامر یامین دونوں کو دیکھ رہےہیں، محمدحسنین کوزیادہ سےزیادہ چانس دینے کی پوری کوشش ہے۔

  • مصباح الحق نے قومی اکیڈمی اور قائد اعظم ٹرافی میچوں میں مرغن کھانوں پر پابندی لگادی

    مصباح الحق نے قومی اکیڈمی اور قائد اعظم ٹرافی میچوں میں مرغن کھانوں پر پابندی لگادی

    لاہور:قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق کی جانب سے قومی اکیڈمی اور قائد اعظم ٹرافی میچوں میں مرغن کھانوں پر پابندی لگادی گئی ۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کے کوچ مصباح الحق کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے روزانہ قذافی اسٹیڈیم آکر قائد اعظم ٹرافی کے میچزدیکھ رہے ہیں اور انہیں کھلاڑیوں کی فٹنس پر بے پناہ تحفظات ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مصباح الحق نے سب سے پہلے قومی اکیڈمی لاہور میں کھانے کا مینیو تبدیل کرادیا ہے۔ اب اکیڈمی میں کھلاڑیوں کومرغن کھانوں کے بجائے کم گھی والے ایسے کھانے دیئے جارہے ہیں جن سے ڈائٹ کنٹرول کی جاسکے گی۔

    اسی طرح قائد اعظم ٹرافی میں بھی کھلاڑیوں کو مرغن کھانوں کی فراہمی بند کردی گئی ہے۔ قائداعظم ٹرافی کے لئے کھلاڑیوں کو کم گھی والے کھانے دیئے جارہے ہیں جن میں دال چاول، بار بی کیو، پاستا وغیرہ شامل ہیں جبکہ پہلی بار وافر مقدار میں فروٹ بھی دیا جارہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کو ڈائٹ کنٹرول کی خصوصی ہدایت جاری کی گئی ہے اور ماضی کے برعکس کھلاڑیوں کو اچھے ہوٹلوں میں ٹھہرایا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ قائد اعظم ٹرافی کے میچز میں کھلاڑیوں کی جانب سے کیچز ڈراپ کیے جانے پر ان کی فٹنس کے حوالے سے متعدد حلقوں میں تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے اور اسے سنجیدہ مسئلہ قرار دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق کو رواں ماہ آئندہ 3 سال کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مقرر کیا گیا تھا۔

    مصباح الحق کا نام کوچز کی تلاش کے لیے قائم کردہ 5 رکنی پینل نے متفقہ طور پر پیش کیا تھا۔ پینل میں انتخاب عالم، بازید خان، اسد علی خان، وسیم خان اور ذاکر خان شامل تھے۔ دونوں کوچز کے ناموں کی منظوری پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے دی۔

    مصباح اور وقار کی قومی ٹیم کے ہمراہ پہلی اسائنمنٹ سری لنکا کے خلاف سیریز ہوگی، پاکستان سری لنکا میں 3 ایک روزہ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز 27 ستمبر سے ہوگی۔

    اس موقع پر مصباح الحق کا کہنا تھا کہ قومی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، اس نئی ذمہ داری کو نبھانے کے لیے مکمل تیار ہوں۔

  • کیا ٹیم کی ناقص کارکردگی کا ذمے دار کپتان ہوتا ہے؟ مصباح الحق کا موقف سامنے آگیا

    کیا ٹیم کی ناقص کارکردگی کا ذمے دار کپتان ہوتا ہے؟ مصباح الحق کا موقف سامنے آگیا

    لاہور:  پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے کہا ہے کہ ناقص کارکردگی پر صرف کپتان کو ذمے دار قرار دینا غلط ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے چیئرمین پی سی بی احسان مانی کے ساتھ خصوصی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

    مصباح الحق کا کہنا تھا کہ سرفرازکی کارکردگی اچھی رہی ہے، اسی ٹیم نے چیمپیئنز ٹرافی جیتی، سری لنکا کے خلاف سیریزمیں سرفرازہی کپتان رہیں گے۔

    انھوں نے سرفراز احمد کو کپتان اور بابر اعظم کو نائب کپتان کے عہدے سنبھالنے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم اچھا نہیں کھیلتی، تو صرف کپتان کو ذمے دار قرار دینا غلط ہے، کپتان سمیت11 پلیئرز کھیل رہے ہیں، سب کی کارکردگی ہوتی ہے۔

    ان کے مطابق سرفراز احمد کو جہاں بہترکرنا ضروری ہے، وہ اسے بہتر کریں گے، اس سے ٹیم کی پرفارمنس بہترہوگی. 

    ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کہا کہ ہمیں ون ڈے میچز میں  اپنی پرفارمنس بہترکرنا ہوگی، ہر پلیئرکی لاگ بک ہوگی، پرفارمنس کو مانیٹر کیا جائے گا،  ڈومیسٹک میں سیکنڈ الیون کےکھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ لیےجائیں گے۔

    ناقدین سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ محمد یوسف کا اپنا مؤقف ہے، وہ جوچاہیں بول سکتے ہیں.

  • مصباح الحق مہنگے ترین مقامی کوچ، مکی آرتھر جتنی تنخواہ دی جائے گی

    مصباح الحق مہنگے ترین مقامی کوچ، مکی آرتھر جتنی تنخواہ دی جائے گی

    لاہور: قومی ٹیم کے حال ہی میں مقرر کیے جانے والے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق پاکستان کرکٹ بورڈ کے مہنگے ترین کوچز کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق مصباح الحق کو سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر جتنی تنخواہ اور دیگر سہولیات دی جائیں گی۔سابق کوچ کو پی سی بی کی جانب سے ماہانہ 18ہزار امریکی ڈالر ملتے تھے اور یہ رقم موجودہ کرنسی ریٹ کے مطابق 28 لاکھ 26ہزار روپے بنتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ماہانہ مشاہرے کے علاوہ انہیں دو فرسٹ کلاس ائیرٹکٹس، ٹریول الاوئنس، موبائل اور ہیلتھ الاوئنس بھی ملتا تھا، مصباح الحق کو بھی یہ تمام سہولیات میسر آسکتی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سابق ہیڈ کوچ اور موجودہ باؤلنگ کوچ وقار یونس کو 15 ہزار ڈالر ماہانہ دئیے جاتے رہے ہیں۔دوسری جانب سابق کپتان یونس خان کو انڈر 19 ٹیم کی کوچنگ کے لیے 11 لاکھ روپے ماہانہ کی پیشکش کی گئی تھی تاہم انہوں نے معاوضہ کم ہونے کی بنیاد پر کوچنگ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق مصباح الحق کی پاکستان سپر لیگ فرنچائز کے ساتھ بھی معاملات لگ بھگ طے ہیں ،انہیں پی ایس ایل کے ایک سیزن کے لیے 50 سے 60 ہزار امریکی ڈالر ملنے کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق گزشتہ روز آئندہ 3 سال کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مقرر کردیا گیا۔ وقار یونس کو قومی کرکٹ ٹیم کا بولنگ کوچ مقرر کیا گیا ہے۔

    مصباح الحق کا نام کوچز کی تلاش کے لیے قائم کردہ 5 رکنی پینل نے متفقہ طور پر پیش کیا تھا۔ پینل میں انتخاب عالم، بازید خان، اسد علی خان، وسیم خان اور ذاکر خان شامل تھے۔ دونوں کوچز کے ناموں کی منظوری پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے دی۔

    مصباح اور وقار کی قومی ٹیم کے ہمراہ پہلی اسائنمنٹ سری لنکا کے خلاف سیریز ہوگی، پاکستان سری لنکا میں 3 ایک روزہ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز 27 ستمبر سے ہوگی۔

    اس موقع پر مصباح الحق کا کہنا تھا کہ قومی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، اس نئی ذمہ داری کو نبھانے کے لیے مکمل تیار ہوں۔

  • سابق کپتان مصباح الحق قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مقرر

    سابق کپتان مصباح الحق قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مقرر

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے مصباح الحق کو 3 سال کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر جبکہ وقار یونس کو بولنگ کوچ مقرر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق کو 3 سال کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مقرر کردیا گیا۔ وقار یونس کو قومی کرکٹ ٹیم کا بولنگ کوچ مقرر کیا گیا۔

    مصباح الحق کا نام کوچز کی تلاش کے لیے قائم کردہ 5 رکنی پینل نے متفقہ طور پر پیش کیا تھا۔ پینل میں انتخاب عالم، بازید خان، اسد علی خان، وسیم خان اور ذاکر خان شامل تھے۔ دونوں کوچز کے ناموں کی منظوری پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے دی۔

    مصباح اور وقار کی قومی ٹیم کے ہمراہ پہلی اسائنمنٹ سری لنکا کے خلاف سیریز ہوگی، پاکستان سری لنکا میں 3 ایک روزہ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز 27 ستمبر سے ہوگی۔

    اس موقع پر مصباح الحق کا کہنا تھا کہ قومی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، اس نئی ذمہ داری کو نبھانے کے لیے مکمل تیار ہوں۔

    وسیم خان نے کہا کہ امید ہے قومی کرکٹ کو مصباح الحق کی قائدانہ صلاحیتوں کا فائدہ ہوگا۔ کوچز کے لیے درخواست جمع کروانے والے درخواست گزاروں کے مشکور ہیں۔

    مصباح الحق کے بطور ہیڈ کوچ نام کے اعلان کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر انہیں مبارکبادوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    خیال رہے کہ مصباح الحق پاکستانی ٹیم کے 30 ویں ہیڈ کوچ ہیں، مصباح سے قبل مکی آرتھر قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ تھے۔ مصباح الحق پاکستان کے کوچ بننے والے 17 ویں قومی کھلاڑی ہیں۔

    مصباح الحق نے 2001 سے 2017 تک قومی ٹیم میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

    دوسری جانب وقار یونس سے قبل اظہر محمود بولنگ کوچ کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ وقار یونس 2 بار پاکستان ٹیم کے ہیڈ کوچ اور بولنگ کوچ رہ چکے ہیں۔

  • مصباح الحق کو ہیڈ کوچ مقرر کرنے کی سفارش، ہیڈ اور بولنگ کوچ کے ناموں کا اعلان آج ہوگا

    مصباح الحق کو ہیڈ کوچ مقرر کرنے کی سفارش، ہیڈ اور بولنگ کوچ کے ناموں کا اعلان آج ہوگا

    لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ کی پانچ رکنی کمیٹی نے متفقہ طور پر مصباح الحق کو ہیڈ کوچ مقرر کرنے کی سفارش کردی، قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ اور بولنگ کوچ کے ناموں کا باقاعدہ اعلان آج کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی کی پانچ رکنی کمیٹی مصباح الحق کو قومی ٹیم کا ہیڈکوچ مقرر کرنے کی سفارش اور وقاریونس کو بولنگ کوچ بنانے کی حمایت کی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ اور بولنگ کوچ کے ناموں کا باقاعدہ اعلان آج بدھ کے روز کیا جائے گا۔

    پی سی بی کے مطابق قومی ٹیم کے ہیڈ اور بولنگ کوچ کے لیے مشاورت مکمل کرلی گئی ہے۔ اعلان کے بعد ہیڈ کوچ پریس کانفرنس کریں گے اور اپنے پلانز سے متعلق میڈیا کو آگاہی فراہم کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ مصباح الحق کو ہیڈ کوچ کے ساتھ ساتھ چیف سلیکٹر بھی بنایا جاسکتا ہے، ہیڈ کوچ کیلئے ڈین جونز، یوہان بوتھا اور محسن خان نے بھی انٹرویو دیا تھا۔

  • کیا مصباح الحق کو ہیڈ کوچ کا عہدہ سونپنے کا فیصلہ کر لیا گیا؟

    کیا مصباح الحق کو ہیڈ کوچ کا عہدہ سونپنے کا فیصلہ کر لیا گیا؟

    لاہور: پی سی بی کی جانب سے ہیڈ کوچ اور بولنگ کوچ کا اعلان اس ہفتے کیا جائے گا، مصباح الحق کلیدی عہدے کے لیے مضبوط ترین امیدوار ہیں.

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹیسٹ کرکٹ کے کامیاب ترین کپتان مصباح الحق کو ہیڈ کوچ کا عہدہ سونپے جانے کا قوی امکان ہے.

    پی سی بی کے پانچ رکنی پینل نے اس ضمن میں گزشتہ ہفتے کوچز کے لیے امیدواروں کے انٹرویوز کیے تھے۔ خیال رہے کہ ہیڈ کوچ کا منصب مکی آرتھر کی مدت ملازمت ختم ہونے کے بعد سے خالی ہے.

    مزید پڑھیں: وقار یونس سے بہتر کوئی بولنگ کوچ نہیں ہوسکتا، جنید خان

    جن امیدواروں کے انٹرویوز کئے گئے تھے ان میں مصباح الحق کے علاوہ ڈین جونز، یوہان بوتھا، محسن خان اور وقار یونس سمیت 5 افراد شامل تھے۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق کرکٹ بورڈ پاکستانی کوچ کے حق میں ہے، اس ضمن میں‌ مصباح الحق مضبوط ترین امیدوار ہیں، جنھیں چیف سلیکٹر کا عہدہ بھی سونپا جاسکتا ہے.

    ادھر بولنگ کوچ کے لیے وقار یونس کا انتخاب لگ بھگ حتمی ہے، محمد اکرم اپنی درخوات واپس لے چکے ہیں، جب کہ کورٹنی واش کو ذمے داری سوپنے میں ادارہ دل چسپی نہیں رکھتا.