Tag: Misbah Ul Haq

  • اپنے کیرئیر کا اختتام یادگار بنانا چاہتا ہوں، مصباح الحق

    اپنے کیرئیر کا اختتام یادگار بنانا چاہتا ہوں، مصباح الحق

    لاہور : قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے طویل دورانیہ کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ انگلینڈ کی سیریز میں کارکردگی سے مشروط کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ کیرئیر کا اختتام یادگار بنانا چاہتا ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا،مصباح الحق کا کہنا تھا کہ وہ بھارت کے خلاف کھیل کر رخصت ہونا چاہتے ہیں تاہم پاک،بھارت سیریز کا امکان نظر نہیں آتااس لئے اگلے دو ماہ ان کےلئے بے حد اہم ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وہ یواے ای میں انگلینڈ کے خلاف سیریز کے بعد ریٹائر ہوسکتے ہیں اور وہ اپنے کیریئر کو انگلینڈ کے جوابی دورے تک توسیع دینے پر بھی غور کررہے ہیں۔

    کپتان مصباح الحق نے کہا کہ انگلینڈ کی ٹیم کو کسی طور بھی آسان حریف تصور نہیں کرسکتے، انگلینڈ کے خلاف سیریز کے بارے میں پاکستانی کپتان نے کہا کہ دوہزاربارہ میں انگلش ٹیم کو وائٹ واش کرنے پر ہم کسی غلط فہمی کا شکار نہیں ہوں گے۔

    اظہرعلی، اسدشفیق اور یونس خان کے ساتھ ہماری بیٹنگ بہت مضبوط ہے۔فاسٹ اور اسپن دونوں طرز کے بہترین بولرز بھی ٹیم میں موجود ہیں اس لئے ہم عمدہ پرفارمنس کیلئے پراعتماد ہیں تاہم ایشز سیریز کی فاتح انگلش ٹیم کوکمزور سمجھنا بڑی غلطی ہوگی۔

    ان کا کہناتھا کہ انگلینڈ کے خلاف میچ میں سعید اجمل کی کمی ضرور محسوس ہوگی لیکن یاسر شاہ اور ذوالفقار بابر کی عمدہ کارکردگی نے بڑی حد تک ان کا خلا پورا کردیا ہے۔

    ٹیسٹ کپتان کا کہناتھا کہ انگلینڈ کی سیریز کے بعد ریٹائرمنٹ کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ کریں گے.

    یاد رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا آغازیو اے ای میں تیرہ اکتوبر سے ہوگا.

  • پاک بھارت سیریز کے بعد ریٹائرمنٹ کا ارادہ ہے،مصباح الحق

    پاک بھارت سیریز کے بعد ریٹائرمنٹ کا ارادہ ہے،مصباح الحق

    لاہور : پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے پاک بھارت ممکنہ سیریز کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہنے کا اشارہ دے دیا ہے۔

    ٹیسٹ کرکٹر مصباح الحق کیریبئین ٹی ٹوئنٹی پریمیئر لیگ میں مصروف ہیں اور انھوں نے بھارتی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ وہ رواں سال کے آخر میں ہونے والی پاک بھارت ٹیسٹ سیریز کے بعد ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا سوچ رہے ہیں۔

    مصباح الحق کا کہنا تھا کہ وہ ریٹائرمنٹ سے قبل کچھ ٹیسٹ میچز کھیلنا چاہتے ہیں۔ اگر پاک بھارت سیریز ہوئی تو وہ کیرئیر کی آخری ٹیسٹ سیریز ثابت ہوسکتی ہے۔

    اکتالیس سالہ ٹیسٹ کرکٹر پہلے ہی مختصر فارمیٹ کی کرکٹ کیساتھ ون ڈے کرکٹ سے بھی ریٹائر ہوچکے ہیں۔

  • واپسی کا ارادہ نہیں، ون ڈے کیرئیز ختم ہوگیا، مصباح الحق

    واپسی کا ارادہ نہیں، ون ڈے کیرئیز ختم ہوگیا، مصباح الحق

    لاہور: مصباح الحق کاکہنا ہےکہ ون ڈے کیریئرختم ہوگیا، واپسی کاکوئی ارادہ نہیں، ورلڈ کپ میں شکست کی ذمہ داری خراب بیٹنگ اور فیلڈنگ پر عائد ہوتی ہے۔

    میڈیا سے بات کرتے ہوئےسابق ون ڈے کپتان مصباح الحق نے کہا کہ ورلڈ کپ میں ہماری بیٹنگ اور فیلڈنگ بری رہی، بیٹنگ لائن اپ میں سنجیدگی نہیں آئی اور ہمارے بیٹسمین بڑی اننگز نہیں کھیل سکتے اس لئے بیٹنگ پر بہت زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 2003 اور 2007 ورلڈ کپ میں نے نہیں ہرایا تنقید کرنے والے اگر ٹیم کے لئے کچھ بہتری چاہتے ہیں تو باتیں کرنے کے بجائے کرکٹ کی بہتر کے لئے تجاویز دیں۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ٹیم کے انتخاب میں کپتان کا کوئی کردار نہیں ہے، ٹیم سلیکشن کے لئے کپتان سے رائے لی جاتی ہے مگر وہ کوئی اتھارٹی نہیں جب کہ سرفراز احمد کے ساتھ ہمارا کوئی ایشو نہیں تھا، انہیں ہم نے یو اے ای میں آزمایا تاہم ابتدائی میچوں میں وہ بہت مشکل میں نظر آئے اور شروع میں ایڈجسٹ نہیں کر پارہے تھے۔

     انہوں نے کہا کہ شاہد آفریدی ٹیم میں واحد آل راؤنڈر ہے جن کی جگہ پر کھلانے کے لئے ہمارے پاس کوئی متبادل نہیں تھا جب کہ چھٹے ساتویں نمبر پر انہیں کھلانا ہماری مجبوری تھی۔

    مصباح الحق اپنی الوداعی پریس کانفرنس میں  نجی ٹی وی چینل پر پھٹ پڑے، انہوں نے کہا کہ تنقید کرنے والوں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیں، ایسا نہیں ہونا چاہے جسے کوئی کام نہ ملے اسے کرکٹ ایکسپرٹ بنادو۔

    مصباح الحق نے سابق کرکٹر سکندر بخت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سکندر بخت مٹھائی بانٹیں، خوشیاں منائیں میرا واپسی کا کوئی ارادہ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ جسے کوئی کام نہیں آتا ایکسپرٹ بن جاتا ہے۔

     ان کا کہنا تھا کہ ٹیم سے متعلق ہر چیز کی ذمہ داری مجھ پر ڈال دی جاتی ہے حالانکہ کچھ بھی غلط ہورہا تھا تو اس کا ذمہ دار میں اکیلا نہیں تھا، پاکستان کی کرکٹ میں نے ختم نہیں کی اور نہ سری لنکن ٹیم پر حملہ میں نے کرایا لیکن الزام ہمیشہ مجھ پر ہی لگادیا جاتا ہے۔

  • سرفراز احمد نے ایک اور بڑا اعزاز اپنے نام کرلیا

    سرفراز احمد نے ایک اور بڑا اعزاز اپنے نام کرلیا

    ایڈلیڈ: آئرلینڈ کے خلاف میچ میں سرفراز احمد نے شاندار سینچری بناکر ایک بار پھر ٹیم کو سرفراز کردیا، سرفراز ورلڈ کپ میں سینچری بنانے والے پہلے پاکستانی وکٹ کیپر بیٹسمین بن گئے۔

    ایڈیلیڈ میں پاکستان کو سرفراز نے سرفراز کیا، آئرش بولرز کے سامنے وکٹ کیپر بیٹسمن ڈٹ گئے، سرفراز ایک بار پھر آئے اور چھاگئے۔

     سرفرازاحمد کی شاندار بیٹنگ نے شائقین کو جھومنے پر مجبور کردیا، سرفراز نے ایک سو بیس گیندوں پر چھ چوکوں کی مدد سے کیرئیر کی پہلی سینچری اسکور کی۔

    ورلڈ کپ میں وہ سینچری بنانے والے پہلے پاکستانی وکٹ کیپر بھی بن گئے، سینچری بنانے پر سرفراز میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

     سرفراز کا کہنا تھا کہ کوچ نے سینچری بنانے کے لئے حوصلہ بڑھایا تھا، دوہزار سات کے عالمی کپ کے بعد سرفراز ورلڈ کپ میں سینچری بنانے والے واحد پاکستانی کھلاڑی ہیں۔

  • مصباح الحق نے ٹیم میں سرفرازاحمد کی شمولیت کااشارہ دے دیا

    مصباح الحق نے ٹیم میں سرفرازاحمد کی شمولیت کااشارہ دے دیا

    آکلینڈ: بہت دیرکردی مہربان آتے آتے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں وکٹ کیپر بیٹسمین سرفراز احمد کو شامل کرنے کا اشارہ دے دیا۔

    آکلینڈ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مصباح الحق نے سب کو یہ کہنے پر مجبور کردیا کہ دیر آید درست آید۔ مصباح الحق نے جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں ناصرجمشید کی جگہ سرفراز احمد کو شامل کرنے کا اشارہ دے دیا۔

    ایک صحافی نے مصباح الحق سےسوال کیا کہ سابق کھلاڑیوں نےکہاہےکہ کچھ نیاکریں،اس بارے میں آپ کا کیاخیال ہے؟ مصباح الحق نے جواب دیا کہ  کیامحمدعرفان سے اننگ اوپن کرا دیں؟

    مصباح الحق کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہ سے میچ بہت اہم ہے۔ جیت ضروری ہے ورنہ آگے نہیں جاسکتے۔ محمد عرفان فٹ ہیں۔

    جبکہ حارث سہیل ایڑھی کی تکلیف میں مبتلا ہیں۔ مانیٹرنگ ہورہی ہے۔ کپتان نے کہا کہ یونس خان کاکردارابھی باقی ہے،کبھی بھی انکی ضرورت پڑسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس جنوبی افریقہ کو روکنےکے لئے بولرز موجود ہیں۔ پہلے بھی جنوبی افریقہ سےجیت چکے ہیں۔ میچ کانٹے کا ہوگا۔

  • مصباح الحق کی شاندار کارکردگی، ناصر جمشید بدستور ناکام

    مصباح الحق کی شاندار کارکردگی، ناصر جمشید بدستور ناکام

    نیپیئر : پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کی عمدہ کارکردگی کا سلسلہ جاری ہے۔انھوں نے چار میچز میں تین نصف سینچریاں بنا ڈالیں۔

    گراونڈز کے چاروں طرف شاندارشارٹس لگانے والے مصباح الحق نے ایک بار پھر کپتان ہونے کا حق ادا کردیا۔ میانوالی سے تعلق رکھنے والے مصباح الحق کی بیٹنگ نرالی ہے۔

    ورلڈکپ میں ہمیشہ بیٹنگ لائن نے دھوکادیا ،چلا توصرف کپتان کا بلا۔ بھارت کے خلاف پہلے میچ میں کپتان نے عمدہ اننگ کھیلی اور چوہتر رنز بنائے۔

    ویسٹ انڈیز کے خلاف تو قسمت نے ساتھ نہ دیا ۔ لیکن زمبابوے کے خلاف مصباح الحق مرد بحران ثابت ہوئے اور تہتر رنز بناکر پاکستان کی ڈوبتی کشتی کو کنارے تک پہنچایا۔

    یو اے ای کے خلاف میدان میں اترے کپتان تو پھر گراونڈ کے چاروں طرف کُھل کر شارٹس کھیلے اور ورلڈ کپ میں تیسری نصف سینچری بناڈالی۔اور مجموعی طور پر پینسٹھ رنز اسکور کئے۔

    دوسری جانب متحدہ عرب امارات کے خلاف اگر نہیں چلے تو صرف ناصر جمشید۔ ناصر نے چھوٹی ٹیم کے خلاف بھی نہ چلنے کی اپنی پرانی روایت کو برقرار ہی رکھا۔

    ویسٹ انڈیز کے خلاف صفر۔ زمبابوے کے خلاف صرف ایک رن اوریو اے ای کے خلاف تو کمال ہی ہوگیا۔۔ناصر جمشید نے بدترین پرفارمنس کی ہیٹ ٹرک کرلی۔ ناصر جمیشد کی وکٹ لینا بولرز کے لئے آسان ٹارگٹ ہوگیا ۔

    تین میچز اور صرف پانچ رنز۔ چلے ہوئے کارتوس کو کتنا آزمایا جائے گا۔ناصر پر اتنی مہربانی کیوں ہورہی ہے؟ اسکواڈ میں کیا ان کی جگہ لینے والا کوئی نہیں؟

    چھوٹی ٹیموں کے خلاف ایسی پرفارمنس ہے تو جنوبی افریقہ جیسی بڑی ٹیم کے خلاف مینجمنٹ کو سنجیدگی سے سوچنا ہوگا۔

  • ناصرجمشید پرقسمت کی دیوی مہربان، ایک اورچانس کا امکان

    ناصرجمشید پرقسمت کی دیوی مہربان، ایک اورچانس کا امکان

    نیپئیر: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے دبے لفظوں میں ناصر جمشید کی پیٹ تھپتھپادی اور غیرتسلی بخش کارکردگی کے باوجود ایک اور چانس ملنے کا امکان نظر آنے لگاہے۔

    مصباح کا کہنا ہے کہ ناصرجمشید صرف دو اننگز میں ناکام ہوئے۔ ان کے بارے میں اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ورلڈ کپ میں ناصرجمشید نے دو میچوں میں ٹیم کے لئے کچھ نہیں کیا، لیکن کپتان نہ جانے کیوں ان کے بارے میں فیصلہ نہیں کرپارہے۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایسی کیا بات ہے جو رکاوٹ بن رہی ہے۔ ناصر پراتنی مہربانی کیوں کی جارہی ہے۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین پی سی بی نے آئندہ میچ میں ناصر جمشید کی جگہ سرفراز کو کھلانے کی بات کی تھی، لیکن کپتان تو پھر کپتان ہے۔

    مصباح الحق نے نیپئیر میں نیوز کانفرنس میں سب کہہ بھی دیا اور کچھ کہا بھی نہیں۔ کہتے ہیں ناصرصرف دو اننگز میں ناکام ہوا۔ یو اے ای کے میچ میں ان کے بارے میں فیصلہ نہیں کیا گیا۔ اس کا کیا مطلب ہے؟

    کیا ناصر کو ایک اور چانس ملنے والا ہے؟ اور سرفراز پھر ڈریسنگ روم کی زینت بنیں گے؟ ان کا کہنا تھا کہ پول بی اوپن ہے،سب ٹیموں کےپاس کوارٹرفائنل کاچانس ہے۔

    ایک میچ خراب کھیلاتوباہرہوجائیں گے،نیٹ رن ریٹ بھی بہترکرناہوگا۔

  • مصباح الحق جنوبی افریقہ کیلئے بڑا خطرہ ہو سکتے ہیں، گریم اسمتھ

    مصباح الحق جنوبی افریقہ کیلئے بڑا خطرہ ہو سکتے ہیں، گریم اسمتھ

    کیپ ٹاؤن  : جنوبی افریقہ کے سابق کپتان گریم اسمتھ نے پاکستان ٹیم کو کامیابی دلانے کا سہرا مصباح الحق کے سر باندھ دیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ مصباح الحق صرف گرین شرٹس کیلئے پرفارم کررہے ہیں۔ جنوبی افریقی کرکٹر گریم اسمتھ نے مصباح الحق کو پروٹیاز کیلئے بڑا خطرہ قرار دے دیا ہے۔

    کہتے ہیں کہ مصباح الحق آدھی ٹیم کا کام اکیلے کرجاتے ہیں۔ فوٹیج گریم اسمتھ نے پاکستان کے مڈل آرڈر لائن کو بھی پروٹیاز کیلئے اہم قرار دیا۔

    وہاب ریاض بھی بولنگ کیساتھ رن بنانے کے گر سے بخوبی واقف ہیں۔ سابق پروٹیاز کپتان کے مطابق ٹورنامنٹ میں پاکستان کا پیس اٹیک کو صرف محمد عرفان نے مضبوط بنایا ہے۔ پاکستان ٹیم کب کیا کمال دکھا جائے،پیش گوئی کرنا بہت مشکل ہے۔

  • کیا تاریخ خود کو دہرانے جا رہی ہے

    کیا تاریخ خود کو دہرانے جا رہی ہے

    کراچی :کیا تاریخ خود کو دہرانے جا رہی ہے، انیس سو بانوے کی فتح کے سائے منڈلانے لگے، پاکستان نے زمبابوے کو شکست دیکر ورلڈ کپ میں پہلی فتح ریکارڈ کرالی۔

    تاریخ اپنے آپ کو دہرانے لگی،ورلڈ کپ میں پہلی کامیابی حاصل ہوتے ہی سو بانوے کی یاد تازہ ہوگئی، تیس سال قبل بھی شاہینوں نے زمبابوے کو ٹھکانے لگا کر عالمی کپ میں اپنا اکاؤنٹ کھولا۔

     اس بار بھی شاہینوں کا شکار زمبابوین ٹیم ہوئی، 1992 میں پاکستان کو پہلے میچ میں ویسٹ انڈیز نے عبرتناک دی۔

     اس بار بھی کالی آندھی شاہینوں کو اڑا کر لئےگئی، سونے پہ سوہاگا یہ وہی براعظم ہے، جہاں پاکستان تیس برس پہلے چیمپیئن بنا۔

    انیس سو بانوے میں ٹیم کے کپتان چالیس سالہ عمران خان اور اس بار چالیس سالہ مصباح ہیں، میانوالی کے دونوں کپتانوں کا تعلق بھی نیازی خاندان سے ہی ہے۔

    پاکستان نے انیس سو بانوے میں ٹائٹل جیتا تو اس وقت بھی وزیر اعظم میاں نواز شریف ہی تھے، تیس برس قبل جاوید میانداداپنا پانچواں ورلڈ کپ کھیل رہے تھے تو اس بار یہ کارنامہ آفریدی انجام دے رہے ہے۔

     یہ تمام چیزیں ایک جیسی ہیں،ایسے اتفاق کہہ لے یا کچھ اور تاریخ اپنے آپ کو دہرا رہی ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ نتیجہ بھی وہی نکلتا ہے یا نہیں۔

  • ورلڈ کپ: پاکستان نے زمبابوے کو دوسو چھتیس رنز کا ہدف دے دیا

    ورلڈ کپ: پاکستان نے زمبابوے کو دوسو چھتیس رنز کا ہدف دے دیا

    ویلنگٹن : ورلڈ کپ کے اہم میچ میں پاکستان نے زمبابوے کے خلاف سات وکٹوں پر دوسو پینتیس رنز بنا لئے ،برسبین میں کھیلے جانے والے میچ کا ٹاس پاکستان نے جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

    قومی ٹیم میں آؤٹ آف فارم یونس خان کی جگہ راحت علی کو شامل کیا گیا۔ قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق تہتّر رنز بنا کر نمایاں رہے ، جبکہ وہاب ریاض نے شاندار کا مظاہرہ کرتے ہوئے چوّن رنز اسکور کئے۔

    پاکستانی اوپنرز وکٹ پر آئے لیکن روایت برقرار رکھتے ہوئے ٹیم کو مشکلات میں ڈال گئے۔ ناصر جمشید نے گزشتہ میچز سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ وہ ایک رن بناکر آؤٹ ہوئے۔

    احمد شہزاد کھاتہ کھولے بغیر پویلین لوٹ گئے۔ پاکستان ٹیم نے دس اوورز میں چودہ رنزبنائے جو قومی ٹیم کا دوہزار ایک کے بعد کم ترین اسکور ہے۔ حارث سہیل نے ستائیس،عمر اکمل نے تینتیس اور صہیب مقصود نے اکیس رنزبنائے۔

    پاکستانی اوپنرز نے زمبابوے کے خلاف بھی نہ چلنے کی روایت نہ توڑی۔  پاکستان کے اوپنرز کو ناقص کارکردگی پر ایوارڈ ملنا چاہیے۔

    ناصر جمشید کو نہ جانے کس بات کی جلدی تھی ،انہوں نے دونوں میچوں میں صرف دس بولز کھیلی اورجب بلا گھمانے کی کوشش کی تو آؤٹ ہی ہو گئے۔

    شاہد آفریدی نے اپنی سالگرہ پر بھی عوام کو مایوس کردیا ۔بوم بوم نے شاندار پرفارمنس کا انتظار کرتے شائقین کو انڈے کا تحفہ دیا۔

    انیس سالہ کرکٹ کا تجربہ بھی کام نہ آیا۔ بوم بوم آفریدی اس بار بھی نہ چل سکے۔ اب بنیاد ہی کمزور ہو تو عمارت کیسے کھڑی کی جائے۔ پاکستانی اوپنرز کا مسئلہ ۔ ٹیم کے لئے سردرد بن چکا ہے۔