Tag: Misbah Ul Haq

  • معین خان اسکینڈل سے کوئی فرق نہیں پڑتا، مصباح الحق

    معین خان اسکینڈل سے کوئی فرق نہیں پڑتا، مصباح الحق

    برسبین : پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ معین خان اسکینڈل سے کھلاڑیوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ منفی پروپگینڈا نہیں چاہیئے، سابق کھلاڑیوں کو ملک کا سوچنا چاہیے۔

     ان خیالات کا اظہار انہوں نے برسبین میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے  کیا مصباح الحق نے کہا کہ زمبابوے کے خلاف میچ اہم ہے، جیتنا ضروری ہے، کارکردگی میں سب کو بہتری لانا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ ٹاپ آرڈر کو وکٹ پر رکنا ہوگا،پہلے دونوں میچوں میں ناکامی کے بعد کھلاڑی دباؤ میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ منفی پروپیگنڈا نہیں چاہیے، سابق کھلاڑیوں کو ملک کا سوچنا چاہیے۔

    ایک سوال کے جواب میں مصباح الحق نے کہا کہ زمبابوے کے خلاف ٹیم فائنل کرلی ہے۔ کون کون شامل ہوگا وہ میچ سے پہلے نہیں بتاسکتے۔

    زمبابوے کے کپتان ایلٹن چگمبرا نے کہا کہ ٹیم پاکستان کو ہرانے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔ بولنگ کے بارے میں فکر مند ہیں۔ پاکستان اچھی ٹیم ہے مقابلہ ٹف ہوگا۔

  • قیا دت کی جنگ : قومی کرکٹ ٹیم مبینہ گروپ بندی کاشکار

    قیا دت کی جنگ : قومی کرکٹ ٹیم مبینہ گروپ بندی کاشکار

    لاہور : پاکستان کرکٹ ٹیم میں ایک بار پھر گروپ بندی کی خبروں نے زور پکڑ لیا ہے۔ آخرگروپ بندی کی وجہ کیا ہے. پاکستان ٹیم کو وہی پرانی بیماری گروپ بندی کی کیوں لگ گئی ہے؟

    ذرائع کے مطابق قیادت کی جنگ ایک بار پھر لڑائی کی وجہ بن رہی ہے۔  جس کی وجہ سے پاکستانی ٹیم ایک بار پھر سے گروپ بندی کا شکار ہے۔

    گتھیاں الجھنے کے بجائے اب سلجھتی جارہی ہیں۔ چیف سلیکٹر معین خان ورلڈ کپ میں شاہد آفریدی کو کپتان بنانا چاہتے تھے لیکن بورڈ نے مصباح الحق پر اعتماد کیا۔

    ذرائع کے مطابق چیف سلیکٹر معین خان، شاہد آفریدی، احمد شہزاد اور کچھ کھلاڑیوں کا گٹھ جوڑ ہے۔ تو ٹیم میں دیگر کھلاڑی مصباح الحق کو سپورٹ کررہے ہیں۔

    ہیڈ کوچ وقار یونس مصباح الحق کو کپتان برقرار رکھنے کے حق میں رہے۔ آفریدی کو کپتان بنانے کی انہوں نے مخالفت کی۔ ٹیم میں گروپ بندی کا منفی اثرٹیم کی کارکردگی پرپڑرہا ہے۔

    جو ابتدائی دومیچزمیں سب نے دیکھ بھی لیا۔ دال تھوڑی نہیں پوری ہی کالی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین شہریار خان کہہ چکے ہیں ورلڈ کپ سے واپسی پر ٹیم کا محاسبہ کیا جائے گا۔

    لیکن سوال یہ ہے کہ ہمیشہ ورلڈ کپ سے قبل ہی ٹیم میں گروپ بندی کیوں ہوتی ہے؟

  • پاکستانی ٹیم آئندہ میچز میں کم بیک کرے گی،  مصباح الحق

    پاکستانی ٹیم آئندہ میچز میں کم بیک کرے گی، مصباح الحق

    کرائسٹ چرچ : پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے ایک بار پھر قوم کوآس دلانے کی کوشش کی،کہتے ہیں کہ آئندہ میچز میں ٹیم کم بیک کرے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

    نہ کوئی امید نہ کوئی سہارا، کھیلنا ہے تو پرفارم کرنا ہوگا. ویسٹ انڈیز سے شرمناک شکست کے بعد کپتان مصباح الحق کہتے ہیں کہ ٹیم کسی ایک شعبے میں نہیں ہر شعبے میں ناکام ہوئی ۔

    مصباح الحق نے کہا کہ کوچ کچھ بھی سکھا دے گراؤنڈ میں پرفارم کرنا کھلاڑیوں کا کام ہے ۔ کپتان مصباح الحق اب بھی پر امید ہیں،کہتے ہیں اگلے میچز کے لئے بیسٹ ٹیم بنائیں گے۔

    کپتان کچھ بھی کہیں قوم جہاں کھلاڑیوں سے پرفارمنس چاہتی ہے وہیں قوم کی امیدیں اب ٹیم کے کھلاڑیوں سے اٹھتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔

  • ویسٹ انڈیز نے پاکستان کوایک سو پچاس رنز سے ہرا دیا

    ویسٹ انڈیز نے پاکستان کوایک سو پچاس رنز سے ہرا دیا

    کرائسٹ چرچ : ورلڈ کپ کرکٹ میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں پاکستانی ٹیم کی عبرتناک شکست،صرف ایک سو پچاس رنز پر شاہینوں کو پویلین کے باہر بھیج دیا، کالی آندھی نےکرائسٹ چرچ میں شاہینوں کو  بالنگ،فیلڈنگ، بیٹنگ میں ناکام ثابت کردیا،کچھ بھی نہ چل سکا۔

    تین سو گیارہ رنز کے تعاقب میں پوری ٹیم  صرف ایک سو ساٹھ رنز پرآؤٹ ہوگئی۔ احمد شہزاد ایک اور قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق سات بنا کر کریز سے چلتے بنے۔ پاکستان کے تین کھلاڑی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔

    قومی کرکٹ ٹٰیم کی ورلڈ کپ میں بھیانک کارگردگی نے شائقین کو آٹھ آٹھ آنسو رلا دیئے۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف کھلاڑیوں کی پرفامنس نے بتادیا کہ پاکستانی ٹیم آخری سانسیں لے رہی ہے۔

    پاکستانی ٹیم بھول گئی یہ کرکٹ کی عالمی جنگ تھی۔ بہترین کے بجائے اپنے گروپ میں بدترین کارگردگی دکھا کر سب کو ہی پیچھے چھوڑ دیا۔

    بیٹنگ ہو فلیڈنگ یا بولنگ ہر شعبے میں  پاکستانی ٹیم کا شرمناک حال رہا۔ سیلفی لینے کے ماہر شاہین جب کرائسٹ چرچ کے میدان میں آئے تو ہاتھ پاؤں ہی پھول گئے۔

    فیلڈرز کی کمال کی فیلڈنگ نے پہاڑ جیسا اسکور بنانے میں ویسٹ انڈیز کی مدد کی تو اوپنرز سمیت تمام بیٹسمین ویسٹ ایڈیز کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئے۔

    ادھر بابا چیئرمین شہریار خان کہتے نظر آئے کہ بھارت سے ہار گئے تو کیا ہوا پورا ٹورنامنٹ ابھی باقی ہے۔ کیا اب ابھی کچھ کرنا باقی رہ گیا ہے؟

    کھلاڑیوں کی پرفارمنس نے بتادیا پاکستانی ٹیم آخری سانسیں لے رہی ہے۔ قومی ٹیم نے شائقین کرکٹ کے لئے عالمی کپ بھیانک خواب بنا دیا ہے اس لئے ضروری ہے کہ ایک آپریشن کلین اپ قومی ٹیم کے اندر بھی ہونا چاہئے۔

  • ویسٹ انڈیز کے خلاف جیت کے لئے میدان میں اتریں گے، مصباح الحق

    ویسٹ انڈیز کے خلاف جیت کے لئے میدان میں اتریں گے، مصباح الحق

    ویلنگٹن: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف جیت کے لئے میدان میں اتریں گے۔

    کرائسٹ چرچ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ میگا ایونٹ میں کوئی ٹیم آسان نہیں۔ پاکستان کیلئے ہر میچ اہم ہے۔

    قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ امید ہے جو کھلاڑی فارم میں نہیں ہیں، ویسٹ انڈیز کے خلاف بہترین کارکردگی پیش کریں گے، ان کا کہنا تھا کہ وکٹ دیکھ کر فائنل الیون کافیصلہ کیا جائے گا۔

    مصباح الحق نے کہا کہ محمد عرفان پچ کےخطرناک حصے سے دور رہنےکےلئےبہت پریکٹس کررہےہیں۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ کیلئے ٹیم میں ایک تبدیلی کا امکان ہے۔ لیگ اسپنر یاسر شاہ کی جگہ ناصر جمشید ٹیم کا حصہ ہوسکتے ہیں۔

  • پاک بھارت ٹاکرا: دونوں کپتان جیت کے لئے پرعزم

    پاک بھارت ٹاکرا: دونوں کپتان جیت کے لئے پرعزم

    ایڈیلیڈ: ورلڈ کپ 2015 کے سب سے سنسنی خیز معرکے میں بھارتی کپتان ایم ایس دھونی نے ٹاس جیت کرپہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کرلیاہے۔

    اس موقوع پربھارتی کپتان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کی وکٹ اچھی ثابت ہوگی ’’ہم اس پچ پرحال ہی میں کھیل چکے ہیں اور امید ہے کہ پچ اپنی ہئیت زیادہ تبدیل نہیں کرے گی۔‘‘

    ان کا کہنا تھا کہ میچ کے سیکنڈ ہالف میں پچ ذرا سست روی کا مظاہرہ کرے گی اس لئے پہلے بیٹنگ کرنے میں یہ پچ ہمارے بلے بازوں کی مددگار ہوگی۔

    دھونی نے مزید کہا کہ باوٗلنگ سائڈ بھارتی ٹیم میں تین اسپیشل فاسٹ باؤلراور دو اسپنرہیں جو یقیناً پاکستانی بلے بازوں کو مشکل میں ڈالیں گے۔

    پاکستانی ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ٹیم زیادہ ترنوجوان کھلاڑیوں پرمشتمل ہے اورآج کا میچ سب کھلاڑیوں کے لئے انتہائی اہم ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان ک جانب سے یونس خان اوراحمد شہزاد اننگ کا آغازکریں گے۔

    مصباح کا کہنا تھا کہ بھارت کے خلاف کھیلنے کے لئے ہمیں مضبوط بیٹنگ اور باوٗلنگ لائن درکار تھی اسی لئے ہمیں سرفرازشاہ کومیچ میں نہ شامل کرنے کا فیصلہ کرنا پڑا۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمراکمل یقیناً ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے عمدہ بیٹنگ کریں گے۔

    پاکستانی کپتان نے ٹیم کے بلند حوصلوں کا اظہارکرتے ہوئےجیت کے لئے پرعزم ہونے کا اظہارکیا۔

  • کرکٹ کے بخار نے سیاستدانوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا

    کرکٹ کے بخار نے سیاستدانوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہبا زشریف نےبھارت کے خلاف میچ میں پاکستا نی ٹیم کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

    پاک بھارت کرکٹ میچ میں پاکستانی ٹیم کی جیت کیلئے قوم دعا گو ہے تو ساتھ ہی ساتھ شہریوں کی جانب سے پاکستانی ٹیم کے ساتھ یکجہتی کے منفرد انداز بھی اپنائے جارہے ہیں۔

     ورلڈ کپ میں پاکستانی قوم کے دل گرین شرٹس کے ساتھ دھڑکتے ہیں اور جب پاکستانی کرکٹ ٹیم کے مد مقابل ہو روایتی حریف بھارت ہو تو یہ دھڑکنیں، جوش اور جزبہ مزید بڑھ جاتاہے۔

    کرکٹ کا بخار سیاستدانوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لئے بنا نہیں رہا، وزیر اعظم نے پاکستانی ٹیم کیلئے نیک خواہشات کا ذکر کیا ہے۔وزیر اعظم نے وزارت پانی و بجلی کو ہدایات بھی جاری کر دیں کہ ملک بھر میں پاک بھارت کرکٹ میچ کے دوران لوڈ شیدنگ نہ کی جائے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ پوری قوم کی دعائیں روایتی حریف بھارت کے خلاف میچ میں فتح کےلئے قومی کرکٹ ٹیم کے ساتھ ہیں۔

    جماعت اسلامی کے امیر نے بھی نیک خواہشات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاہد آفریدی ، مصباح الحق ، یونس خان سمیت کل سارے کھلاڑی اچھا کھیلیں گےاور انشااللہ پاکستان جیتےگا۔

    عمران خان تو خود کرکٹر رہ چکے ہیں،شیخ رشید نے بھی قومی ٹیم کیلئے نیک تمنائوںکا اظہار کیا ہے۔

    کپتان سے شادی کے بعد ریحام خان کو بھی کرکٹ فیور چڑھ گیا ہے، ریحام خان کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم کسی بھی ٹیم کو دھول چٹانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

  • ہارنے کی روایت توڑ دینگے، مصباح، جیت کیلئے اتریںگے،دھونی

    ہارنے کی روایت توڑ دینگے، مصباح، جیت کیلئے اتریںگے،دھونی

    ایڈیلیڈ : بھارت اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتانوں نے ورلڈ کپ کے پہلے ہی میچ کی اہمیت واضح کردی۔ دھونی کا کہنا ہے کہ میچ کا کوئی دباؤ نہیں جیت کے لئے میدان میں اتریں گے۔

    ادھر کپتان مصباح الحق نے بھی عالمی کپ میں بھارت سے ہار کی روایت بدلنے کا عزم ظاہرکردیا۔ ایڈیلیڈ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بھارتی ٹیم کے کپتان مہیندر سنگھ دھونی کا کہنا تھا کہ پاکستان سے پہلا میچ بہت اہم ہے۔

    +کھلاڑیوں پر میچ کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا میں مسلسل ناکامیوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ تمام کھلاڑی فٹ اور میچ کیلئے دستیاب ہیں۔

    وکٹ میں نمی ہے فائنل الیون کا فیصلہ وکٹ دیکھ کر کریں گے۔ ادھر پاکستانی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے بھی میگا ایونٹ میں بھارت سے ہار کی روایت توڑنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میچ میں ابتدائی پندرہ اوورز اہم ہوں گے۔ کھلاڑیوں کو جذبات کو قابو میں رکھ کر کھیلنا ہوگا۔ یاسر شاہ نے اپنی صلاحیتوں کو منوایا۔ بھارت کے خلاف میچ میں محمد عرفان کا کردار اہم ہوگا۔

  • پاک بھارت ٹاکرا: سیاسی سطح پر بھی گرم جوشی

    پاک بھارت ٹاکرا: سیاسی سطح پر بھی گرم جوشی

    کراچی: پاک بھارت تعلقات میں پاکستانی حکمران کرکٹ ڈپلومیسی کیلئے مشہور ہیں، اس بار بھارتی وزیراعظم نے بیٹ بال کی ڈپلومیسی کی بازی کھیل ڈالی۔

    کرکٹ ڈپلومیسی پاک بھارت تعلقات کی بحالی کا آزمودہ ہتھیار ہے، ماضی میں یہ کرکٹ ڈپلومیسی ہی تھی جس کے ذریعے برف پگھلائی گئی اور ڈیڈ لاک ختم ہوئے۔

     کرکٹ ڈپلومیسی کی روایت پاکستان کے سابق صدر جنرل ضیاء الحق نے ڈالی تھی جب انیس سو ستاسی میں جنرل ضیاء الحق اچانک بھارتی شہر جے پور پہنچ گئے اور بھارتی وزیراعظم راجیو گاندھی کے ساتھ کچھ دیر تک ٹیسٹ میچ دیکھا جس کے بعد پاک بھارت کشیدگی کافی حد تک کم ہو گئی تھی۔

    سن دوہزار میں ہندو انتہا پسند تنطیم نے نئی دہلی کی پچ کھود دی، پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کے درمیان میچ نہ ہو سکا۔

     دوہزار پانچ میں جنرل پرویز مشرف نے کرکٹ ڈپلومیسی کی روایت برقرار رکھی اور کرکٹ میچ دیکھنے بھارت گئے، بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ سے ملاقات کی اور کشمیر پر رکے ہوئے مذاکرات بحال کر لیے۔

    گذشتہ ورلڈ کپ میں بھی کرکٹ ڈپلومیسی چھائی رہی، پاکستان اور بھارت سیمی فائنل میں پہنچے، ممبئی حملوں کو تین سال گزر چکے تھے، بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو کرکٹ میچ دیکھنے کی دعوت دی۔

    دونوں وزرائے اعظم نے میچ دیکھا موہالی میں اور اب بھارتی وزیراعظم نرنیدرمودی نے لیا ہے سہارا کرکٹ ڈپلومیسی کا اور ٹیلی فون کر کے وزیراعظم نواز شریف سے پاک بھارت میچ کے حوالے سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    نریندر مودی کا کہنا تھا ورلڈ کپ کے میلے میں پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ٹیموں سے بہترین کھیل کی امید ہے۔

    بھارتی وزیراعظم نریندر مودی صرف پاکستانی وزیراعظم کو خاطر میں نہیں لائے بلکہ انہوں نے ٹیلی فون ڈپلومیسی میں دیگر چار ملکوں کے سربراہان کو بھی شریک کر لیا اور انہیں ورلڈ کپ کھیلنے پر مبارکباد دی۔

  • پاکستانی شاہین بھارتی سورماؤں کوشکست دینےکے لئے بےقرار

    پاکستانی شاہین بھارتی سورماؤں کوشکست دینےکے لئے بےقرار

    سڈنی: پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے ہرصورت بھارت کو شکست دینے کے عزم کا اظہا رکردیا، کپتان مصباح الحق کہتے ہیں کہ اب کی بار ہم تاریخ بدلنے کے لئے جان لڑادیں گے۔

    فرانسیسی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کلھلاڑیوں کا مورال بے حد بلند تھا اورسب کے لبوں پرایک ہی صدا تھی کہ ہمیں جیتناہے۔

    پاکستان اور بھارت کا ورلڈ کپ میں پہلی بار سامنا 1992 میں ہوا تھا اور تب سے اب تک پاکستان کسی بھی ورلڈ کپ میں بھارت کوہرانے میں ناکام رہاہے۔ 1992 کا ورلڈ کپ بھی نیوزی لینڈ اورآسٹریلیا میں ہی ہوا تھا۔

    کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ’’اب کی بارہم اس بد شگونی کوختم کردیں گے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم اب کی بار تاریخ بدلنے کے لئے اپنی بھرپورتوانائیوں کا اظہارکریں گے‘‘۔

    نجانے کیوں پہلے تمام تر میچز ہم ہار گئے، شاید سابقہ ٹیمیں ورلڈ کپ جیسے اہم ٹورنامنٹ کے سب سے اہم میچ کاپریشر برداشت نہیں کرپائیں‘‘۔

    پاکستان نے1992، 1996، 1999اور2011 میں بھارت کی جانب سے دیا گیا ٹارگٹ حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے۔ 2003 میں بھارت نے پاکستان کی جانب سے دیا گیا ٹارگٹ حاصل کرلیا تھا۔

    اس موقع پرمقبول آل راوٗنڈر شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ’’کوئی بھی شے حتمی نہیں ہوتی، ہمیشہ ایک موقع ضرور ہوتا ہے‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ اب کی باراس اہم اور مشکل ترین میچ کو جیت کرہم تاریخ کا رخ تبدیل کردیں گے۔

    اگر ہم جیت جیت گئے تو پھرورلڈ کپ کے باقی ماندہ میچزمیں ٹیم پرکوئی دباؤ نہیں ہوگا اسی لئے ٹیم انتظامیہ یہ میچ جیتنے کے لئے بیتاب ہے۔

    شاہد آفریدی 1999 اور2003 میں بھارت کے خلاف کھیلے گئے ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کا حصہ تھے اور2011 کے ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی کپتانی کررہے تھے جب پاکستان موہالی میں بھارت سے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں شکست کھا گیا تھا۔

    پاکستان اوربھارت کے درمیان کھیلے گئے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میچز میں بھی پاکستان بھارت کو شکست دینے میں ناکام رہا تھا۔

    پاکستان نےبھارت کو آخری بڑی شکست2009 میں ساوٗتھ افریقہ میں کھیلی گئی چیمئینز ٹرافی میں دی تھی۔

    سینیئر بلے باز یونس خان کا کہنا ہے کہ ہم پہلا میچ بھارت سے کھیل رہے ہیں تو پاکستان کے لئے سب سے بہترین صورتحال یہ ہے کہ وہ ورلڈ کپ کا آغازبھارت کو شکست دے کرکرے۔

    دنیا کے سب لمبے فاسٹ باؤلر عرفان پرامید ہیں کہ وہ اہم وکٹیں لینے میں کامیاب رہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ جانتے ہیں کہ ان سے کیا توقعات کی جارہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں پہلے بھی بھارت کے خلاف بہترین کھیل کا مظاہرہ کرچکا ہوں اس لئے میں پراعتماد ہوں کہ اب کی بار بھی ایسا ہی ہوگا۔

    فاسٹ باؤلروہاب ریاض کا کہنا ہے کہ پاکستان اتوارکوجشن منائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ ورلڈ کپ سے میری اچھی یادیں وابستہ ہیں میں نے پانچ وکٹیں لی تھیں اوران میں سب سے یادگار لمحہ یووراج کی وکٹ لیناتھا‘‘۔

    ’’میں پھرسے وہی کرنا چاہتا ہوں اور اب کی بار میں کھلاڑیوں سے درخواست کروں گا کہ میری محنت جائع نہ کریں۔ وہ میدان میں جائیں اور میچ جیتیں کیونکہ آخری بار میں پانچ وکٹیں لے کر بھی جشن نہیں منا پایا تھا‘‘۔

    اے ایف پی