Tag: misbehaving

  • عدالت میں بدتمیزی کرنے پر وفاقی سیکریٹری سزا سنائے جانے کے بعد کمرہ عدالت سے گرفتار

    عدالت میں بدتمیزی کرنے پر وفاقی سیکریٹری سزا سنائے جانے کے بعد کمرہ عدالت سے گرفتار

    راولپنڈی: عدالت میں بدتمیزی کرنے پر وفاقی سیکریٹری کو سزا سنائے جانے کے بعد کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ عادل سرور سیال کی عدالت میں ایک کیس میں پیش ہونے والے وفاقی سیکریٹری محمد عمر ملک کو 15 دن قید اور 2 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی گئی۔

    محمد عمر ملک ایک مقدمے میں مدعی کے طور پر عدالت میں پیش ہوئے تھے، تاہم دوران سماعت انھوں نے بدتمیزی کی، جس پر عدالت نے 228 کے تحت ان کا ٹرائل کیا اور سزا کاحکم سنا دیا، جس کے بعد انھیں کمرہ عدالت میں ہتھکڑی لگائی گئی۔

    فیڈرل ممبر ٹیلی کام محمد عمر ملک کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جا رہا ہے، جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں فیڈرل سیکریٹری کو 5 روز مزید قید بھگتنا ہوگی۔ بتایا گیا ہے کہ دوران سماعت ان کا رویہ ہتک آمیز تھا، عدالت کی جانب سے کئی بار انھیں تنبیہہ کی گئی، تاہم وہ باز نہیں آئے۔

  • ٹریفک وارڈنز پر صحافیوں سمیت شہریوں کی ویڈیوز اور تصاویر بنانے پر پابندی عائد

    ٹریفک وارڈنز پر صحافیوں سمیت شہریوں کی ویڈیوز اور تصاویر بنانے پر پابندی عائد

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ کا وارڈنز کی جانب سے صحافیوں سے بدتمیزی اور ان کی ویڈیوز بنانے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے صحافیوں سمیت دیگر شہریوں کی ویڈیوز اور تصاویر بنانے پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے وارڈنز کی جانب سے صحافیوں سے بدتمیزی اور ان کی ویڈیوز بنانے کا سخت نوٹس لیا ہے اور وارڈنز کی جانب سے صحافیوں سمیت دیگر شہریوں کی ویڈیوز اور تصاویر بنانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

    جسٹس علی اکبر قریشی نے چیف ٹریفک پولیس آفیسر کیپٹن لیاقت کو کل طلب کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ وارڈنز کا کام صرف چالان کرنا ہے، بدتمیزی کرنا اور ویڈیو بنانا نہیں۔

    عدالت نے ٹریفک پولیس پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت وارڈن نے صحافیوں کی ویڈیوز بنائیں۔

    عدالت نے قرار دیا کہ وارڈنز کی فوج ظفر موج سڑکوں پر کھڑی خوش گپیوں میں مصروف رہتی ہے، صحافی ہو یا کوئی شہری، کسی کی تذلیل برداشت نہیں کی جائے گی۔ وارڈنز کا کام صرف چالان کرنا ہے، اس کے علاوہ ان کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے۔