Tag: misleading "videos”

  • اب یوٹیوب پر گمراہ کن ویڈیوز نظر نہیں آئیں گی، اہم فیصلہ ہوگیا

    اب یوٹیوب پر گمراہ کن ویڈیوز نظر نہیں آئیں گی، اہم فیصلہ ہوگیا

    انٹرنیٹ پر مفت ویڈیو شیئرنگ سروس یوٹیوب نے گمراہ کن اور نقصان دہ ویڈیوز کی تشہیر روکنے کیلئے اہم اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت ایسے مواد کی روک تھام کی جائے گی۔

    کمپنی کی جانب جن تبدیلیوں اور اپ ڈیٹس پر غور کیا جارہا ہے ان میں سے ایک "بریک” شیئرنگ فیچر بھی ہے، یہ فیچر ایسی ویڈیوز کے لیے ہوگا جن کا مواد ایسا ہوگا جس میں کچھ بھی یقینی نہیں ہوگا، اگر اس پر عملدرآمد کیا جاتا ہے تو یہ اس پلیٹ فارم میں ایک بہت بڑی بنیادی تبدیلی ہوگی۔

    یوٹیوب کے چیف پراڈکٹ آفیسر نیل موہن نے بتایا کہ کمپنی کی جانب سے گمراہ کن مواد کو وائرل ہونے سے روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ غیریقینی مواد والی ویڈیوز ہماری پالیسیوں کے تحت ڈیلیٹ نہیں کی جاسکتیں مگر ضروری نہیں کہ ہم لوگوں کو ایسی ویڈیوز ریکومینڈ کریں، مگر یہ بھی کسی چیلنج سے کم نہیں۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر یوٹیوب ایسی ویڈیوز کو ریکومینڈ نہ بھی کرے تو بھی وہ دیگر پلیٹ فارمز میں وائرل ہوسکتی ہیں۔

    تو اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے کمپنی کی جانب سے اس طرح کی ویڈیوز کے یے شیئر بٹن کو ڈس ایبل کرنے یا ویڈیو کے لنک کو بریک کرنے پر غور کیا جارہا ہے، ایسا کرنے پر صارفین ان ویڈٰوز کو کسی اور سائٹ پر ایمبیڈ یا لنک نہیں کرسکیں گے۔

    اگر یوٹیوب کی جانب سے کچھ ویڈٰوز کو شیئر کرنے سے روکا جاتا ہے تو یہ پلیٹ فارم کے لیے ڈرامائی قدم ہوگا جس کا دعویٰ ہے کہ اس طرح کا ایک فیصد سے بھی کم مواد ریکومینڈ کیا جاتا ہے۔

    اس کے علاوہ کمپنی کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا کہ دیگر تبدیلیوں میں سرچ رزلٹس میں اضافی اقسام کے لیبلز پر بھی غور کیا جارہا ہے۔

  • کووڈ ویکسینز کے خلاف گمراہ کن "ویڈیوز” پر یوٹیوب کا بڑا اقدام

    کووڈ ویکسینز کے خلاف گمراہ کن "ویڈیوز” پر یوٹیوب کا بڑا اقدام

    عالمی وبا کرونا سے نمٹنے کے لئے دنیا کے بیشتر ممالک میں ویکسی نیشنز کا آغاز ہوچکا ہے، اس کے ساتھ ہی کووڈ 19 ویکسینز کے خلاف پروپیگنڈہ بھی جاری ہے، ایسے میں ویڈیو کی معروف ویب سائٹ نے اہم اقدام کیا ہے۔

    اکتوبر دو ہزار بیس سے قبل یوٹیوب نے کرونا وائرس کے حوالے سے مؤقف سخت رکھا تھا مگر ویکسینز کے حوالے سے زیادہ زور نہیں دیا جارہا تھا، بعد ازاں کمپنی نے اپنی پالیسی کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے کووڈ 19 سے متعلق ویڈیوز اور سرچز کے حوالے سے حقائق کی جانچ پڑتال کرنے والے انفارمیشن پینلز میں ویکسینیشن کے بارے میں تفصیلات کے لنک کا اضافہ کردیا تھا۔

    اب یہ اطلاعات ہیں کہ یوٹیوب نے کووڈ 19 ویکسینز کے حوالے سے گمراہ کن تفصیلات شیئر کرنے والی تیس ہزار ویڈیوز کو ڈیلیٹ کردیا ہے۔

    کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ اس کی جانب سے ایسی ویڈیوز کو بھی ہٹانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے جس کے تحت ایسی ویڈیوز کو پلیٹ فارم سے ڈیلیٹ کیا جائے گا جن میں کہا جائے گا کہ کووڈ 19 ویکسین سے لوگوں کی ہلاکت ہوسکتی ہے، یا وہ بانجھ پن کا شکار ہوسکتے ہیں یا یہ ایک ایسا ذریعہ ہوگا جو حکومتوں کو لوگوں میں نگرانی کرنے والی چپ نصب کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔

    ایکسیوس کی رپورٹ کے مطابق یہ تفصیلات کمپنی کی جانب سے کرونا وائرس ویکسینز کے حوالے گمراہ کن مواد کی پالیسیوں کو اپ ڈیٹ کرنے کے چھ ماہ بعد سامنے آئی۔

    نئی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال فروری سے اب تک یوٹیوب نے کرونا وائرس کے حوالے سے گمراہ کن تفصیلات پھیلانے والی آٹھ لاکھ سے زیادہ ویڈیوز کو اپنے پلیٹ فارم سے ہٹایا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اب کمپنی یوٹیوبرز سے بھی ٹیکس لے گی

    یاد رہے کہ اکتوبر 2020 میں گوگل نے اعلان کیا تھا کہ یوٹیوب پر کووڈ 19 ویکسینز کے حوالے سے جھوٹی اور گمراہ کن تفصیلات پر مبنی ویڈیوز کو ہٹایا جائے گا۔

    کمپنی کی جانب سے ہر اس مواد پر پابندی عائد کی جائے گی جس میں عالمی ادارہ صحت یا کسی ملک کی طبی انتظامیہ کی سفارشات سے متضاد معلومات دی جائے گی۔