Tag: miss England

  • تئیس سالہ خاتون ڈاکٹر بھاشا مکھرجی مس انگلینڈ منتخب

    تئیس سالہ خاتون ڈاکٹر بھاشا مکھرجی مس انگلینڈ منتخب

    لندن : رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مس انگلینڈ منتخب ہونے والی ڈاکٹر بھاشا مکھرجی کا آئی کیو لیول 146 ہے، جس سے وہ باضابطہ طور پر ذہین کہلانے کے قابل ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی نڑاد 23 سالہ بھاشا مکھرجی 2019 کے ’مِس انگلینڈ‘ کا مقابلہ جیتنے میں کامیاب ہو گئیں،بھاشا مکھرجی کا تعلق بھار ت سے ہے اور اس وقت انگلینڈ کے شہر ڈربی میں رہائش پذیر ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بھاشا مکھرجی نے لندن میں ہونے والے مِس انگلینڈ مقابلے میں شرکت کی تھی، اس مقابلے میں کئی دوسری ماڈلز نے بھی شرکت کی اور خوش قسمتی کے ساتھ مِس انگلینڈ بننے کا اعزاز بھارتی نڑاد بھاشا مکھرجی کو ملا۔

    بھاشا مکھرجی نے بوسٹن کے ایک اسپتال میں جونیئر ڈاکٹر کی حیثیت سے اپنی نوکری کا آغاز کیا تھا اور اب وہ ایک پروفیشنل ڈاکٹر ہیں، انہوں نے دو مختلف میڈیکل ڈگری حاصل کی ہیں، جن میں میڈیکل سائنس اور سرجری اینڈ میڈیسن شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق بھاشا مکھرجی کا آئی کیو لیول 146 ہے، جس کی وجہ سے وہ باضابطہ طور پر ذہین کہلانے کے قابل ہوئیں، صرف یہی نہیں بلکہ انہیں پانچ زبانوں ہندی، بنگالی، انگریزی،جرمن اور فرانسیسی پر عبورحاصل ہے ۔

  • انگلینڈ میں منعقدہ مقابلہ حُسن میں پہلی باحجاب لڑکی فائنل میں پہنچ گئی

    انگلینڈ میں منعقدہ مقابلہ حُسن میں پہلی باحجاب لڑکی فائنل میں پہنچ گئی

    لندن : باحجاب مسلمان برطانوی لڑکی نے مقابلہ حسن کے فائنل میں پہنچ کر نئی تاریخ رقم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہر برمنگھم سے تعلق رکھنے والی شعبہ نفسیات کی 20 سالہ طالبہ ماریہ محمود نے ایک مقابلہ حُسن میں حجاب کے ساتھ شرکت کرکے سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔

    20 سالہ مسلمان طالبہ ماریہ محمود

    برطانوی اخبار سے بات کرتے ہوئے  20 سالہ ماریہ محمود کا کہنا تھا کہ دنیا مسلمانوں کا تعلق شدت پسندی سے جوڑتی ہے، اِس منفی تاثر کو زائل کرنے کے لیے میں نے حُسن کے مقابلے میں حصہ لیا۔

    سماجی کاموں میں دلچسپی رکھنے والی مسلمان لڑکی ماریہ محمود کا کہنا ہے کہ ’مقابلہ حُسن میں حجاب پہن کر شرکت کرنے کا مقصد مسلمانوں کے بارے میں عمومی رویے اور خیالات کو تبدیل کرنا تھا‘۔

    انگلینڈ میں منعقدہ مقابلہ حُسن کے فائنل میں پہنچے والی ماریہ محمود

    ماریہ محمود کا کہنا تھا کہ باحیثیت مسلمان مقابلہ حُسن میں شرکت کرنے کا تجربہ کافی اچھا رہا اور مجھے باحجاب ہونے کے باوجود آگے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکا۔

    ان کا کہنا تھا کہ جب وہ باحجاب مقابلے میں شرکت کے لیے گئی تو آرگنائیزر نے انہیں دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا جس سے میرا اعتماد مزید بڑھ گیا اور میں نے تقریباً 30 لڑکیوں کو شکست دے کر فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئی۔

    ماریہ محمود انگلینڈ میں منعقد ہونے والے مقابلہ حُسن میں شرکت کرنے سے قبل گذشتہ ہفتے ’مس برمنگھم‘ کا خطاب بھی اپنے نام کر چکی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔